السلام علیکم
اس پر کیا تبصرہ کیا جائے ، شیخ عبدالرحمن حفظہ اللہ کی نماز پر اعتراض کرنے والا یہ بندہ ۔۔
جس کا اصلی تعارف یہ ہے کہ یہ
شرک و بدعت میں لتھڑا ہوا ، ایک جاہل انسان ہے ، ابھی کل ہی فیس بک پر اس کی ایک ویڈیو دیکھی جس میں یہ صاف لفظوں میں معترف ہے
کہ میں کسی مدرسہ وغیرہ کا پڑھا ہوا نہیں ، نہ ہی کسی قسم کا عالم ہوں ،
اس کو خود نماز نہیں آتی ، یہ خلاصہ کیدانی والی عجمی نماز ’’ گزارنے ‘‘ والا قبر پرست ہے ۔
اور اس کے سامنے جو ہجوم جاہلاں ۔۔ ہا ہا ۔۔ کر رہا ہے یہ بے چارے قبر پرستی کے مریض ہیں ، جنہیں ایک توحید کا مبلغ جو لاکھوں فرزندان اسلام کا امام و خطیب ہے وہ پاک و ہند کی شرک سے لتھڑی دھرتی پر گوارا نہیں ،
انہیں طاہر القادری جیسا ۔۔جوکر۔۔ پسند ہے ،اور مردوں کے جھوٹے قصے سنانے والا جاہل مولوی اچھا لگتا ہے
اب اسی ویڈیو کو دیکھ لیں ، تین چار دفعہ صحابی کا نام لیا ، لیکن ایک مرتبہ بھی ( رضی اللہ عنہ ) منہ سے نہیں نکلا ،
کیونکہ وہ مقدس ہستیاں ان کا آئیڈیل نہیں ، ا
ن کیلئے مقدس ہستی کا درجہ ہندوستان کے جوگی صوفی ، قوالی پر دھمال ڈالنے والے ۔۔بجرگ ۔۔
اور خوابوں ، سپنوں کے خالق مولوی ۔۔ ہیرو ۔۔ ہیں ،
یہ تو تعارف ہوا اس ہجوم جاہلاں کا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اب آتے ہیں اصل اعتراض کی جانب
شیخ عبد الرحمن السدیس کی اس ویڈیو کو غور سے دیکھیں تو معاملہ سمجھ میں آتا ہے ۔ وہ یہ کہ کئی دفعہ ویڈیو ایڈیٹ کرنے سے یا بار بار کاپی پیسٹ کرنے سے ویڈیو میں یہ تبدیلی آتی ہے کہ ۔۔ آواز اور حرکات میں ایک فاصلہ اور وقفہ پیدا ہو جاتا ہے ، دوسرے لفظوں میں آواز و حرکات کی ترتیب بگڑ جاتی ہے
یعنی ریکارڈنگ کے وقت جس حرکت اور حالت کے ساتھ آواز تھی اب وہ آواز آگے پیچھے ہوجاتی ہے ۔
یہاں بھی تکبیر کی آواز سجدہ سے سر اٹھانے سے لے کر سیدھا کھڑا ہونے کے درمیان تھی لیکن اس تکنیکی خرابی نے تکبیر کی آواز کو مؤخر کردیا ،
اور دوسری بات جو بہت ہی قابل توجہ ہے کہ مائیک صرف حالت قیام کیلئے تھا ، نیچے سجدہ کی حالت کیلئے مائیک موجود ہی نہیں تھا
اور پیچھے ہزاروں مقتدی کھڑے تھے ، جن تک امام کی آواز کاپہنچنا ضروری تھا جو مائیک دور ہونے کے سبب ناممکن تھا
اور امام صاحب کو امامت کا سالہا سال کا تجربہ ہے اس لئے انہوں نے تھوڑا اوپر اٹھ کر تکبیر کہی تاکہ آواز مقتدیوں تک پہنچ سکے ، جو بعد ویڈیو خراب ہونے سے اور بھی مؤخر ہوگئی ،
اتنا سا معاملہ ہے جسے احمد رضا کے مقلد مشرک نے مضحکہ خیز بنا کر تقریر جھاڑنی شروع کردی ،اور ہجوم جاہلاں کی ہا ہا کار اور قہقہے لگواکر واہ واہ کا سامان پیدا کرلیا ،
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔