ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,379
- پوائنٹ
- 635
قاعدہ
ضمیر مجرور پر اسم ظاہر کا عطف حرف جر دہرائے بغیر جائز ہے۔
یہ قاعدہ کوفی نحاۃ کی نزدیک مسلم ہے اوربعض مصری علماء بھی اس کی حمایت کرتے ہیں اور انہوں نے اس کو قرآن کریم میں سورۃ النساء کی آیت ’’ وَاتَّقُوا اﷲَ الَّذِیْ تَسَآئَلُوْنَ بِہٖ وَالْأَرْحَامَ۱ …٭‘‘ (سورۃ النساء: ۱) سے اخذ کیا ہے ، کیونکہ حمزہ رحمہ اللہ نے ’بہٖ‘ کی ضمیرمجرور پر عطف ڈالتے ہوئے ’الأرحام‘ کو جر کے ساتھ پڑھا ہے اور حرف جر کا اِعادہ نہیں ہوا۔
لیکن جو علماء ضمیر مجرور پر اسم ظاہر کو عطف میں حرف جر کا اعادہ ضروری سمجھتے ہیں اوربغیر اِعادہ جار وہ اس عطف کو جائز نہیں سمجھتے ، وہ حمزہ قاری رحمہ اللہ کی مذکورہ قراء ت پر تین طرح کے اعتراض کرتے ہیں جن کا جواب دینا ضروری ہے اور وہ اعتراض حسب ذیل ہیں:
ضمیر مجرور پر اسم ظاہر کا عطف حرف جر دہرائے بغیر جائز ہے۔
یہ قاعدہ کوفی نحاۃ کی نزدیک مسلم ہے اوربعض مصری علماء بھی اس کی حمایت کرتے ہیں اور انہوں نے اس کو قرآن کریم میں سورۃ النساء کی آیت ’’ وَاتَّقُوا اﷲَ الَّذِیْ تَسَآئَلُوْنَ بِہٖ وَالْأَرْحَامَ۱ …٭‘‘ (سورۃ النساء: ۱) سے اخذ کیا ہے ، کیونکہ حمزہ رحمہ اللہ نے ’بہٖ‘ کی ضمیرمجرور پر عطف ڈالتے ہوئے ’الأرحام‘ کو جر کے ساتھ پڑھا ہے اور حرف جر کا اِعادہ نہیں ہوا۔
لیکن جو علماء ضمیر مجرور پر اسم ظاہر کو عطف میں حرف جر کا اعادہ ضروری سمجھتے ہیں اوربغیر اِعادہ جار وہ اس عطف کو جائز نہیں سمجھتے ، وہ حمزہ قاری رحمہ اللہ کی مذکورہ قراء ت پر تین طرح کے اعتراض کرتے ہیں جن کا جواب دینا ضروری ہے اور وہ اعتراض حسب ذیل ہیں: