یہ حدیث من گھڑت (موضوع ) نہیں ، زیادہ زیادہ اس کو ضعیف کہہ سکتے ہیں
اس حدیث کے بارےمیں مزید تحقیق محدث رسالہ کے شمارہ جولائی 1988ء میں ملاحظہ ہو ، اور اس کا جواب ڈاکٹر حمیداللہ نے اسی سال ستمبر کے رسالہ میں دیا ہے
البتہ بندہ کا میلان اس تحقیق کی طرف ہے جس کو کشف الخفاء ومزیل الالباس میں اس حدیث کے ضمن میں پیش کیا گیا ہے ۔