• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

علم غعیب

شمولیت
اگست 28، 2013
پیغامات
162
ری ایکشن اسکور
119
پوائنٹ
75
اسلام و علیکم ۔بھائیوں میرا سوال یہ ہے کہ ۔۔کیا علم غعیب اور عالم الغیب میں کیا فرق ہے ، اور کیا عالم الغیب کا الفاظ صرف الله کے لئے ہے .اور علم غعیب نبی کے لیے کر سکتے ہیں یا نہی۔۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
"علم غیب" غیب کے علم کو کہتے ہیں اور "عالم الغیب" غیب کے علم جاننے والے کو کہتے ہیں، غیب کا علم صرف اللہ تعالیٰ کو ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جتنا علم اللہ تعالیٰ نے وحی کر کے بتایا اُتنا ہی علم ہے، فرشتے ، جن، انسان وغیرہ کوئی بھی مخلوق ہو غیب کا علم نہیں رکھتے، یہ صرف اللہ سبحانہ و تعالیٰ ہی جانتا ہے۔اب چند دلائل ملاحظہ فرمائیں:

(1) قُل لَّآ أَقُولُ لَكُمْ عِندِى خَزَآئِنُ ٱللَّهِ وَلَآ أَعْلَمُ ٱلْغَيْبَ وَلَآ أَقُولُ لَكُمْ إِنِّى مَلَكٌ ۖ إِنْ أَتَّبِعُ إِلَّا مَا يُوحَىٰٓ إِلَىَّ ۚ قُلْ هَلْ يَسْتَوِى ٱلْأَعْمَىٰ وَٱلْبَصِيرُ‌ ۚ أَفَلَا تَتَفَكَّرُ‌ونَ ﴿٥٠﴾۔۔۔سورۃ الانعام
ترجمہ: آپ کہہ دیجئے کہ نہ تو میں تم سے یہ کہتا ہوں کہ میرے پاس اللہ کے خزانے ہیں اور نہ میں غیب جانتا ہوں اور نہ میں تم سے یہ کہتا ہوں کہ میں فرشتہ ہوں۔ میں تو صرف جو کچھ میرے پاس وحی آتی ہے اس کی اتباع کرتا ہوں آپ کہئے کہ اندھا اور بینا کہیں برابر ہوسکتا ہے۔ سو کیا تم غور نہیں کرتے؟
(2) جب جبرائیل علیہ السلام نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے قیامت کے دن کے بارے میں پوچھا کہ وہ کب آئے گا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
"جس سے سوال کیا گیا ہے وہ سوال کرنے والے سے زیادہ نہیں جانتے۔"
یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی جبرائیل علیہ السلام کی طرح قیامت کے دن کونسا ہو گا یہ نہیں جانتے۔

(3) کفار نے دھوکے سے ستر جید علماء صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کو لے جا کر قتل کر دیا۔ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کی اطلاع پہنچی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کافروں کے لیے بد دعا کی۔ اگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو علم ہوتا تو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اپنے صحابہ کو کیوں بھیجتے؟
یہاں ایک مکتبہ فکر کے لوگ یہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو پتہ تھا کہ انہوں نے شہید ہونا ہے اور وہ شہادت کے رتبے پر فائز ہونے سے کیسے روک سکتے تھے؟
تو ہم اس کا یہ جواب دیتے ہیں کہ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُن دھوکے باز کافروں کے لیے بددعا کیوں کی تھی؟

(4) اسی طرح اگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو علم غیب ہوتا تو قرآن مجید کے مطابق وہ کثیر فوائد حاصل کر سکتے تھے۔

اس سے ظاہر ہوا کہ علم غیب صرف اللہ تعالیٰ کو ہے ،اور کسی کو بھی نہیں، مزید اس موضوع پر مطالعہ کے لیے آپ ہماری کتب لائبریری کے اس سیکشن کا وزٹ کر لیں۔
ايمان و عقائد
 
Top