و علیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
یہ روایت اس طرح ہے:
«§فَضْلُ الْعِلْمِ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ فَضْلِ الْعِبَادَةِ، وَخَيْرُ دِينِكُمُ الْوَرَعُ»
ترجمہ: علم میں اضافہ عبادت میں اضافے سے مجھے زیادہ پسند ہے۔ بہترین دین پرہیز گاری ہے۔
اوپر جو ترجمہ کیا گیا ہے، درست نہیں۔
شیخ البانی وغیرہ نے اس روایت کو درست قرار دیا ہے، شاید اس لیے کہ اس معنی و مفہوم کی کئی ایک صحیح روایات موجود ہیں۔
جبکہ ان الفاظ کے ساتھ اس روایت کو امام دارقطنی نے ضعیف قرار دیا ہے، فرماتے ہیں:
وَلَيْسَ يَثْبُتُ مِنْ هَذِهِ الْأَسَانِيدِ شَيْءٌ، وَإِنَّمَا يُرْوَى هَذَا عَنْ مُطَرِّفِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الشِّخِّيرِ مِنْ قوله.
ص319 - كتاب علل الدارقطني العلل الواردة في الأحاديث النبوية - ومن حديث سعد بن أبي وقاص رضي الله عنه - المكتبة الشاملة الحديثة
یہ حدیث مختلف اسانید سے مروی ہے، لیکن کوئی بھی ثابت نہیں، روایت کے مطابق یہ مطرف بن عبد اللہ بن شخیر کا قول ہے۔