حسین بن محمد
مبتدی
- شمولیت
- اپریل 10، 2021
- پیغامات
- 50
- ری ایکشن اسکور
- 9
- پوائنٹ
- 21
عماررضی اللہ عنہ کا قتل امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کے گروہ کی طرف سے نہیں ہوا
✿ ✿ ✿
اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ عمار رضی اللہ عنہ کا قتل امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کے گروہ کی طرف سے کسی نے کیا ہے ، البتہ یہ طے ہے کہ ان کا قتل باغی گروہ نے کیا ہے اور اس وقت باغی گروہ وہی لوگ تھے جنہوں نے عثمان رضی اللہ عنہ کے خلاف بغاوت کرکے ان کو شہید کیا اورلوگوں کی جہنم کی طرف بلایا۔
بعض لوگوں کا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کے گروہ کو باغی باورا کرانا سراسر خلاف حقیقت ہے، کیونکہ امیر معاویہ رضی اللہ عنہ نے نہ تو کسی امام کی بیعت توڑی ہے ، اور نہ کسی کے ساتھ کوئی بدعہدی کی ہے ، اور باغی اسے کہتے ہیں جو پہلے کسی کی بیعت کرلے بعد میں یہ بیعت توڑ دے ، لیکن جس نے کسی کی شروع ہی سے بیعت نہیں کی وہ اس کا باغی کیسے ہو گا ؟
دراصل حدیث عمار رضی اللہ عنہ میں فئۃ باغیۃ کا مصداق نہ تو علی رضی اللہ عنہ کا گروہ ہے اور نہ ہی امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کا گروہ کیونکہ ان لوگوں نے کسی کی بیعت کرکے ان کی بیعت نہیں توڑی ہے ۔
البتہ عثمان رضی اللہ عنہ کے قاتلین یہ پہلے عثمان رضی اللہ عنہ کی بیعت کرچکے ہیں اور بعد میں ان کی بیعت توڑدی حتی کہ عثمان رضی اللہ عنہ قتل بھی کردیا بعد میں یہ لوگ علی رضی اللہ عنہ کے ساتھ مل گئے اس لئے یہی لوگ حدیث میں مذکور فئۃ باغیہ کے مصداق ہیں ۔یہی لوگ جہنم کی طرف بلانے والے تھے۔