• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

عورت کا سفر کرنا

ماہا

مبتدی
شمولیت
مئی 18، 2011
پیغامات
38
ری ایکشن اسکور
233
پوائنٹ
0
اسلام علیکم
جناب قر ٓن وسنت کی روشنی کی میں اس مسئلے کی وضاحت فرمادیں
کیا عورت محرم کے بغیر سفر کر سکتی ہے اگر کر سکتی ہے تو کتنا؟؟´
دوسرا مسئلہ یہ ہے کہ کیا عورت محرم بن سکتی جسطرح کے کوئی عورت اپنی والدہ کے ساتھ سفر پر جائے؟
نیز اپنے کسی رشتہ دار کے ہاں رہنا جیسا کہ خالہ یا پھوپھو وغیرہ کیسا ہے؟؟؟؟؟؟´
جلد از جلد رہنمائی فرمایئں
جزاکم اللہ خیرا
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,552
پوائنٹ
641
کیا عورت محرم کے بغیر سفر کر سکتی ہے اگر کر سکتی ہے تو کتنا؟؟
عورت محرم کے بغیر سفر نہیں کر سکتی ہے لیکن اب سفر کی تعریف میں اختلاف ہے کہ سفر کسے کہیں گے۔ جمہور اہل علم کے نزدیک سفر کم از کم ۴۸ میل یعنی ۸۰ کلومیٹر بنتا ہے جبکہ شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ نزدیک جسے عرف میں سفر کہیں گے وہ سفر ہو گا اور جو اپنے وقت کے عرف میں سفر نہ کہلاتا ہو وہ سفر نہیں ہو گا۔

شیخ صالح المنجد اپنے ایک فتاوی میں لکھتے ہیں:
شیخ ابن باز رحمہ اللہ تعالی نے سفر کے بارہ میں مجموع الفتاوی میں کہا ہے :

جمہور اہل علم کے ہاں گاڑی میں تقریبا اسی کلومیٹر بنتا ہے ، اوراسی طرح ہوائي جہاز اورکشتیوں اوربحری جہازوں کی مسافت بنتی ہے۔ اسی 80 کلومیٹر یا اس کے قریب کی مسافت کو سفر کا نام دیا جاتا ہے اورعرف عام میں سفر شمار کیا جاتا ہے ، اور مسلمانوں میں بھی یہ سفر معروف ہے ، لھذا اگر کوئي انسان اونٹ پر یا پیدل یا گاڑی یا پھر ہوائي جہاز یا بحری جہاز اورکشتیوں اتنی یا اس سےزيادہ مسافت طے کرکے تواسے مسافر قرار دیا جائے گا ۔ ا ھـ
دیکھیں : مجموع الفتاوی ( 12 / 267 ) ۔


شیخ ابن ‏عثیمین رحمہ اللہ تعالی سے پوچھا گيا کہ : نماز قصر کی مسافت کیا ہے ، اورکیا بغیر قصر کے نماز جمع کی جاسکتی ہے ؟
توشیخ رحمہ اللہ تعالی کا جواب تھا :
بعض علماء کرام نے نماز قصر کرنے کے لیے تراسی ( 83 ) کلومیٹر کی مسافت مقرر کی ہے ، اوربعض کہتے ہیں کہ عرف عام میں جسے سفر کہا جائے اس میں نماز قصر ہوگي چاہے اس کی مسافت تراسی کلومیٹر نہ بھی ہو ، اورجسے لوگ سفر نہ کہيں وہ سفر نہیں چاہے وہ ایک سو کلو میٹر ہی کيوں نہ ہو ۔

یہی آخری قول شیخ الاسلام ابن تیمیۃ رحمہ اللہ تعالی نے اختیار کیا ہے ، کیونکہ اللہ تعالی نے بھی نماز قصر کے جواز میں مسافت کی تحدید نہيں کی اوراسی طرح نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی اس کی کوئي معین مسافت محدد نہیں فرمائی ۔
اورانس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہيں کہ :
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب تین میل کی مسافت کے لیے یا پھر تین فرسخ کی مسافت کےلیے نکلتے تو نماز دو رکعت ادا کیا کرتے تھے ۔
صحیح مسلم حدیث نمبر ( 691 ) ۔
شیخ الاسلام ابن تیمیۃ رحمہ اللہ تعالی کا قول اقرب الی الصواب معلوم ہوتا ہے ۔
اس میں کوئي حرج نہیں کہ عرف عام میں اختلاف کی بنا پر انسان مسافت کی تحدید کے قول پر عمل کرلے ، اس لیے کہ یہ قول بعض ا‏ئمہ اورعلماء مجتھدین کا ، اس پرعمل کرنے میں انشاء اللہ کوئي حرج نہيں ، لیکن جب معاملہ مضبوط ہو توپھر عرف عام کی طرف رجوع کرنا ہی صحیح ہے ۔ اھـ
دیکھیں : فتاوی ارکان الاسلام صفحہ ( 381 ) ۔
واللہ اعلم .


پس عرف کا قول لیا جائے یا ۸۰ کلومیٹر کا، کم ازکم شہر کی حدود میں ایک شخص مسافر شمار نہیں ہوتا ہے۔
جہاں تک شہر کی حدود سے باہر کا تعلق ہے تو اس بارے عرف والا قول راجح معلوم ہوتا ہے اور عرف میں شہر کی حدود سے باہر ایک شخص مسافر شمار ہوتا ہے۔ واللہ اعلم بالصواب
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,552
پوائنٹ
641
دوسرا مسئلہ یہ ہے کہ کیا عورت محرم بن سکتی جس طرح کے کوئی عورت اپنی والدہ کے ساتھ سفر پر جائے؟
شیخ صالح المنجد اس بارے ایک سوال کے جواب میں فرماتے ہیں:

سوال ؛ کیا عورت اجنبی عورت کے لیے سفر وغیرہ میں محرم شمار ہوتی ہے کہ نہيں ؟

الحمدللہ​
عورت کسی دوسری عورت کےلیے محرم نہيں ، بلکہ محرم تووہ مرد ہے جواس عورت پرنسب کی وجہ سے حرام ہو مثلا اس کا والد ، اس کا بھائي ، یا کسی مباح سبب کے حرام ہوتا ہو ، مثلا خاوند ، سسر ، خاوند کا بیٹا ، اوررضاعی باپ ، رضاعی بھائي وغیرہ ۔


اورکسی بھی مرد کےلیے کسی اجنبی عورت سے خلوت کرنا اور اس کے ساتھ سفر کرنا جائز نہیں ہے کیونکہ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :
( کوئي بھی عورت محرم کے بغیر سفر نہ کرے ) متفق علیہ ۔
اوراس لیے کہ بھی اللہ تعالی کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :
( کوئي مرد بھی کسی عورت سے خلوت نہ کرے ، کیونکہ ان دونوں کے مابین تیسرا شیطان ہے )
مسند احمد وغیرہ نے اسے ابن عمررضي اللہ تعالی عنہ سے صحیح سند کےساتھ بیان کیا ہے ۔

اللہ سبحانہ وتعالی ہی توفیق بخشنے والا ہے ۔

دیکھیں کتاب : مجموع فتاوی ومقالات متنوعۃ ، تالیف فضلیۃ الشیخ علامہ عبدالعزیز بن عبداللہ بن باز رحمہ اللہ تعالی
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,552
پوائنٹ
641
نیز اپنے کسی رشتہ دار کے ہاں رہنا جیسا کہ خالہ یا پھوپھو وغیرہ کیسا ہے؟؟؟؟؟
جی ہاں، رہ سکتے ہیں بشرطیکہ کہ اختلاط مرد وزن اور ستر وحجاب کے شرعی احکامات کی سختی سے پابندی کی جائے۔
مزیدتفصیل کے لیے یہ اردو لنک دیکھیں:
Islam Question and Answer - بہنوئى كا سالى كے گھر ميں رات بسر كرنا
Islam Question and Answer - بہنوئى كے سامنے چہرہ ننگا كرنا
Islam Question and Answer - عورت کا مردوں کے سامنے جانا
 

ماہا

مبتدی
شمولیت
مئی 18، 2011
پیغامات
38
ری ایکشن اسکور
233
پوائنٹ
0
شیخ صالح المنجد اس بارے ایک سوال کے جواب میں فرماتے ہیں:

سوال ؛ کیا عورت اجنبی عورت کے لیے سفر وغیرہ میں محرم شمار ہوتی ہے کہ نہيں ؟

الحمدللہ​
عورت کسی دوسری عورت کےلیے محرم نہيں ، بلکہ محرم تووہ مرد ہے جواس عورت پرنسب کی وجہ سے حرام ہو مثلا اس کا والد ، اس کا بھائي ، یا کسی مباح سبب کے حرام ہوتا ہو ، مثلا خاوند ، سسر ، خاوند کا بیٹا ، اوررضاعی باپ ، رضاعی بھائي وغیرہ ۔


اورکسی بھی مرد کےلیے کسی اجنبی عورت سے خلوت کرنا اور اس کے ساتھ سفر کرنا جائز ہے کیونکہ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :


اوراس لیے کہ بھی اللہ تعالی کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :

مسند احمد وغیرہ نے اسے ابن عمررضي اللہ تعالی عنہ سے صحیح سند کےساتھ بیان کیا ہے ۔

اللہ سبحانہ وتعالی ہی توفیق بخشنے والا ہے ۔

دیکھیں کتاب : مجموع فتاوی ومقالات متنوعۃ ، تالیف فضلیۃ الشیخ علامہ عبدالعزیز بن عبداللہ بن باز رحمہ اللہ تعالی

اسلام علیکم
بھائی میرا سوال یہ تھا کہ کیا عورت اپنی والدہ کے ساتھ سفر پر جا سکتی ہے جس طرح کے شیخوپورہ سے لاہور جانا ہوِِِِِ؟؟؟؟؟؟؟


 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,552
پوائنٹ
641
بھائی میرا سوال یہ تھا کہ کیا عورت اپنی والدہ کے ساتھ سفر پر جا سکتی ہے جس طرح کے شیخوپورہ سے لاہور جانا ہو ؟؟؟؟
ایک عورت دوسری عورت کی محرم نہیں ہوتی ہے کہ جس کے بغیر حدیث میں سفر کرنے سے منع کیا گیا ہے۔
لہذا ایک عورت کا دوسری عورت کے ساتھ، چاہے رشتہ دار ہی کیوں نہ ہو، سفر کرنا ایسا ہی ہے جیسا کہ محرم کے بغیر سفر کرنا ہے۔
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,552
پوائنٹ
641
بھائی تھوڑی سی اور وضا حت کر دیں کے اپنے رشتہ دار کے گھر رہنا جب کہ محرم بھی وہاں موجو د نہیں اس کی کیا دلیل ہے ؟؟؟؟؟
عبادات میں اصل حرمت ہے، وہاں جواز کی دلیل جائے جبکہ معاملات میں اصل جواز ہے لہذا یہاں ممانعت کی دلیل چاہیے۔
 
Top