حسن شبیر
مشہور رکن
- شمولیت
- مئی 18، 2013
- پیغامات
- 802
- ری ایکشن اسکور
- 1,834
- پوائنٹ
- 196
ایک عورت کبھی نہیں ٹوٹتی،،،،،،،،،
وہ اپنے شوہر کا بُرا سلوک ہنس کربرداشت کر سکتی ہے۔
سسرال کا ہر ظلم ہنس کر سہہ سکتی ہے۔
ایک عورت نہ بیوی کے رُوپ میں نہ بہو کے رُوپ میں اور نہ ہی
اپنے کسی اور رُوپ میں ٹوٹتی ہے۔
وہ ٹوٹتی ہے تو صرف اور صرف ماں کے رُوپ میں،،،،،،،،
اس کی ساری عمر کا بھرم اور ارمان تب کرچی کرچی ہوجاتے ہیں۔
جب اُس کی اپنی اولاد اُس کے سامنے کھڑی ہوجائے۔
وہ اپنے شوہر کا بُرا سلوک ہنس کربرداشت کر سکتی ہے۔
سسرال کا ہر ظلم ہنس کر سہہ سکتی ہے۔
ایک عورت نہ بیوی کے رُوپ میں نہ بہو کے رُوپ میں اور نہ ہی
اپنے کسی اور رُوپ میں ٹوٹتی ہے۔
وہ ٹوٹتی ہے تو صرف اور صرف ماں کے رُوپ میں،،،،،،،،
اس کی ساری عمر کا بھرم اور ارمان تب کرچی کرچی ہوجاتے ہیں۔
جب اُس کی اپنی اولاد اُس کے سامنے کھڑی ہوجائے۔