• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

عورت کی عظمت کا ایک پہلو

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
عورت کی عظمت کا ایک پہلو

لفظ عشق صرف عورت کے لئے بولا جاتا ہے اور وہ بھی عورت کے صرف ایک ’’روپ‘‘ یعنی بیوی کے لئے۔ کیونکہ ’’بیوی سے عشق‘‘ سے مراد ’’انسانی محبت کی انتہائی حدوں کو چھونا‘‘ ہے۔ غور کیجیے کہ اگر یہ لفظ ’’بیوی‘‘ کے لئے نہیں بلکہ عورت کے دوسرے روپ مثلاً ماں، بہن، بیٹی، خالہ، پھوپھی، دادی نانی وغیرہ کے لئے بولا جائے تو ’’غیرت مند‘‘ اسے بہت بڑی گالی تصور کرتے ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ یہ لفظ نہ تو اللہ کے لئے استعمال ہو سکتا ہے، نہ نبی مکرم ﷺ کے لئے اور نہ کسی دوسری ہستی اور رشتہ کے لئے۔ یہ تو صرف ’’بیوی‘‘ کے لئے ہی بولا جاتا ہے۔
یہاں یہ بات واضح ہو گئی کہ ’’بیوی سے عشق‘‘ سے مراد ’’محبت کی انتہائی حدوں کو چھونا‘‘ ہے تو پھر اتنے پیارے ’’رشتے‘‘ کے ناز اُٹھانا بھی لازم قرار پائے گا۔ سنت نبوی ﷺ میں بھی ایسی کئی مثالیں ہیں کہ آپ ﷺ نے اُمہات المؤمنین کے کئی ناز و انداز اُٹھائے۔ یہ کوئی معیوب چیز نہیں ہے۔ بلکہ اگر ناز اُٹھاتے ہوئے ’’اپنی بیوی‘‘ کے منہ میں لقمہ دے دیا جائے تو بھی ثواب ملتا ہے۔
صرف ’’بیوی‘‘ ہی ایسی ہستی ہے جس سے مسلمان مرد بیک وقت تین قسم کے ثواب حاصل کر سکتا ہے۔ وہ یہ کہ رمضان میں روزہ کھولتے وقت اگر اپنی بیوی کے منہ میں افظاری کی کوئی بھی چیز رکھ دے تو ایک تو روزہ کھلوانے کا ثواب ، دوسرا صدقے کا ثواب، تیسرا حسن معاشرت کا ثواب۔
اللہ تعالیٰ عمل کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔ یارب العالمین۔
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
ساجد بھائی اس پر حدیث کا حوالہ بھی شامل کر دیتے تو کیا ہی بات ہوتی۔۔۔جزاک اللہ خیرا
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
ساجد بھائی اس پر حدیث کا حوالہ بھی شامل کر دیتے تو کیا ہی بات ہوتی۔۔۔جزاک اللہ خیرا
صحیح البخاری، جلد نمبر3، کتاب النفقات۔ پہلے باب کی پہلی اور چوتھی حدیث کا مطالعہ کر لیں۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
عورت کا وہ ’’روپ‘‘ جو میں نے پیش کیا ہے اس کی اہمیت اس سے زیادہ اور کیا ہو سکتی ہے کہ امام الانبیاء محمد رسول اللہ ﷺ سے پوچھا گیا کہ آپ کو سب سے زیادہ محبت کس سے ہے؟؟ فرمایا: عائشہ (رضی اللہ عنہا) سے۔ آخر اُمّ المؤمنین سیدہ عائشہ صدیقہ طیبہ طاہرہ رضی اللہ عنہا ’’عورت‘‘ ہی تو تھیں۔
اسی چیز کو دوسرے زاویے دیکھو تو اُمّ المؤمنین سیدہ عائشہ صدیقہ طیبہ طاہرہ رضی اللہ عنہا ’’رسول اللہ ﷺ کی ’’بیوی‘‘ ہی تو تھیں۔ لہٰذا ’’اپنی بیوی‘‘ سے کمال محبت ہی تو محبت کی حدوں کو چھونا ہے۔ فاعتبروا یا اولی الابصار۔
 
Top