أَعُوذُ بِاللَّهِ السَّمِيعِ الْعَلِيمِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ مِنْ هَمْزِهِ وَنَفْخِهِ وَنَفْثِهِ
بِسمِ اللَّہ ،و السَّلامُ عَلیَ مَن اتبع َالھُدیٰ و سَلکَ عَلیَ مَسلکِ النَّبیِّ الھُدیٰ مُحمدٍ صَلی اللہُ علیہِ وعَلیَ آلہِ وسلَّمَ ، و قَد خَابَ مَن یُشقاقِ الرَّسُولَ بَعدَ أَن تَبینَ لہُ الھُدیٰ ، و اتبِعَ ھَواء نفسہُ فوقعَ فی ضَلالاٍ بعیدا۔شروع اللہ کے نام سے ، اورسلامتی ہو اُس شخص پر جس نے ہدایت کی پیروی کی ، اور ہدایت لانے والے نبی محمد صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم کی راہ پر چلا ، اور یقینا وہ شخص تباہ ہوا جس نے رسول کو الگ کیا ، بعد اس کے کہ اُس کے لیے ہدایت واضح کر دی گئ اور(لیکن اُس شخص نے) اپنے نفس کی خواہشات کی پیروی کی پس بہت دور کی گمراہی میں جا پڑا ۔
السلامُ علیکُم و رحمۃُ اللہ و برکاتہُ ،
ہمارے ہاں پائے جانے والے بڑے نزاعی، اور شدید افراط و تفریط کے شکار مسائل میں سے ایک مسئلہ""" عِلمءِ غیب ، اور عالِمُ الغیب """ کا بھی ہے ،
مجھے اِس کے بارے میں بھائیوں کی مناظرے اور مباحث پڑھ سُن کر کافی حیرت ہوتی ہے ، کیونکہ مجھے یہ سُجھائی دیتا ہے کہ اگر ہم لوگ ضد اور مسلکی تعصب چھوڑ کر اِس مسئلے کو سمجھنے کی کوشش کریں تو اِن شاء اللہ ، اِس میں موجود اِختلاف ختم ہو سکتا ہے ، اور اگر ختم نہ بھی ہو تو بھی اس کی شدت میں اِس قدر کمی ہو سکتی ہے کہ گویا نہ ہونے کے برابر ہو جائے ، باذن اللہ ،
میری اِس بات کو سمجھنے کے لیے سب سے پہلے تو اپنے اپنے اذہان و قُلوب سے مسلکی ، مذھبی ، جماعتی اور شخصی تعصبات کو اتارنا ہو گا ، اور پھر اُس کے بعد اللہ تبارک وتعالیٰ سے ہدایت پانے کی دعاء کرتے ہوئے ، کافی توجہ کے ساتھ اُن گذارشات اور معلومات کا مطالعہ کرنا ہو گا جو میں یہاں ، اِس مضمون میں پیش کرنے والا ہوں ، اِن شاء اللہ ،