عبد الرشید
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 5,402
- ری ایکشن اسکور
- 9,991
- پوائنٹ
- 667
کتاب کا نام
مصنف کا نام
ناشر
[LINK=[URL]http://www.kitabosunnat.com/kutub-library/article/1-urdu-islami-kutub/1839-ahed-bnu-umayya-me-muhaddiseen-ki-khidmat.html][/URL]
[/LINK]
تاریخ ایک ایسا علم ہے جس میں اقوام رہنمائی حاصل کرتی ہیں ،روشن اور شاندار ماضی کی حامل اقوام اپنے مستقبل کو تابناک بنانے کے لیے تاریخ کو مشعل راہ اپناتی ہیں۔بنو امیہ کا عہد اسلامی تاریخ کا ایک زریں عہد تھا جو کہ خیر القرون میں شامل ہے۔آج غیر مسلموں کے پراپیگنڈے اور اپنوں کی مرعوبیت کی وجہ سے ہماری جدید نسل اسے دور ملوکیت کہہ کر اس سے متنفر ہے۔لیکن حقیقت یہ ہے کہ اس عہد میں بے شمار روشن کارہائے نمایاں سرانجام دیئے گئے جن میں سے ایک علم حدیث کی حفاظت واشاعت بھی ہے 90برس سے زائد کے اس دور میں بے شمار صحابہ وتابعین اور تبع تابعین نے حدیث کی نشرواشاعت میں حصہ لیا اور کئی مجموعہ ہائے حدیث مرتب کیے گئے۔علاوہ ازیں حدیث کی جانچ پرکھ کے لیے جرح وتعدیل کے فن کی بھی داغ بیل بڑی اور فتنہ وضع حدیث کی روک تھام کے لیے کوششیں کی گئیں۔زیر نظر کتاب میں انہی تفصیلات کو بیان کیا گیا ہے آخر میں مستشرقین کے حدیث پر اعتراضات کا بھی علمی جائزہ پیش کیا گیا جوکہ بہت ہی علمی بحث ہے۔اس کتاب کے مطالعہ سے ہماری روشن تاریخ سے آگاہی ہوگی اور دشمنان اسلام کے مکروہ پراپیگنڈے کا قلعی کھل جائے گی۔
عہد بنو امیہ میں محدثین کی خدمات
مصنف کا نام
ڈاکٹر سید عبدالغفار بخاری
ناشر
نشریات لاہور
[LINK=[URL]http://www.kitabosunnat.com/kutub-library/article/1-urdu-islami-kutub/1839-ahed-bnu-umayya-me-muhaddiseen-ki-khidmat.html][/URL]
تبصرہ
تاریخ ایک ایسا علم ہے جس میں اقوام رہنمائی حاصل کرتی ہیں ،روشن اور شاندار ماضی کی حامل اقوام اپنے مستقبل کو تابناک بنانے کے لیے تاریخ کو مشعل راہ اپناتی ہیں۔بنو امیہ کا عہد اسلامی تاریخ کا ایک زریں عہد تھا جو کہ خیر القرون میں شامل ہے۔آج غیر مسلموں کے پراپیگنڈے اور اپنوں کی مرعوبیت کی وجہ سے ہماری جدید نسل اسے دور ملوکیت کہہ کر اس سے متنفر ہے۔لیکن حقیقت یہ ہے کہ اس عہد میں بے شمار روشن کارہائے نمایاں سرانجام دیئے گئے جن میں سے ایک علم حدیث کی حفاظت واشاعت بھی ہے 90برس سے زائد کے اس دور میں بے شمار صحابہ وتابعین اور تبع تابعین نے حدیث کی نشرواشاعت میں حصہ لیا اور کئی مجموعہ ہائے حدیث مرتب کیے گئے۔علاوہ ازیں حدیث کی جانچ پرکھ کے لیے جرح وتعدیل کے فن کی بھی داغ بیل بڑی اور فتنہ وضع حدیث کی روک تھام کے لیے کوششیں کی گئیں۔زیر نظر کتاب میں انہی تفصیلات کو بیان کیا گیا ہے آخر میں مستشرقین کے حدیث پر اعتراضات کا بھی علمی جائزہ پیش کیا گیا جوکہ بہت ہی علمی بحث ہے۔اس کتاب کے مطالعہ سے ہماری روشن تاریخ سے آگاہی ہوگی اور دشمنان اسلام کے مکروہ پراپیگنڈے کا قلعی کھل جائے گی۔
Last edited: