عبدالرحیم رحمانی
سینئر رکن
- شمولیت
- جنوری 22، 2012
- پیغامات
- 1,129
- ری ایکشن اسکور
- 1,053
- پوائنٹ
- 234
عید کے دن غسل کرنا مستحب ہے۔
عیدین کے لئے عمدہ لباس پہننا چاہیے۔
نماز عیدالفطر سے پہلے کچھ کھانا اور نماز عیدالاضحیٰ سے پہلے کچھ نہ کھانا مستحب ہے۔
نماز عید کےلئے پیدل چل کر جانا چاہئے۔
نمازعید کے لئے عورتوں کو بھی عید گاہ لے جانا چاہئے خواہ وہ ایام ماہواری میں ہی کیوں نہ ہوں ۔
خواتین کو چاہئے کہ عیدگاہ کی طرف باپردہ ہوکر نکلیں اور خوشبو مت لگائیں۔
بچوں کو بھی عیدگاہ لے جانا درست ہے۔
عیدگاہ کی طرف جاتے وقت بلند آواز سے تکبیر کہنا چاہئے۔
عید الفطر میں عید کا چاند دیکھنے کے بعد سے نماز عید الفطر کی ادائیگی تک تکبریں کہنی چاہیں اور عیدالاضحیٰ میں ۹ ذو الحجہ سے لے کر ۱۳ ذو الحجہ کی شام تک تکبیریں کہنی چاہیں۔
خواتین بھی مردوں کے ساتھ تکبیرات کہنے میں شریک ہوسکتی ہیں۔
کسی عذر کی وجہ سے مسجد میں بھی نماز عید کی ادائیگی درست ہے۔
نماز عیدین کے لئے نہ اذان کہی جائے اور نہ اقامت۔
نماز عید سے پہلے یا بعد میں کوئی نفل نماز نہیں
پہلی رکعت میں قراءت سے پہلے سات اور دوسری رکعت میں قراءت سے پہلے پانچ تکبیریں کہی جائیں گی۔
امام پہلے نماز عید پڑھائے پھر خطبہ دے۔
نماز عید کا صرف ایک خطبہ ہے۔
خطبہ عید کے لئے منبر مشروع نہیں۔
صحابہ کرام رضی اللہ عنہم عید کے دن ایک دوسرے سے ملتے تو یہ کہتے تھے ‘‘تقبل اللہ منا ومنک’’
عید گاہ سے واپسی پر راستہ تبدیل کرنا مسنون ہے۔
عیدین کے لئے عمدہ لباس پہننا چاہیے۔
نماز عیدالفطر سے پہلے کچھ کھانا اور نماز عیدالاضحیٰ سے پہلے کچھ نہ کھانا مستحب ہے۔
نماز عید کےلئے پیدل چل کر جانا چاہئے۔
نمازعید کے لئے عورتوں کو بھی عید گاہ لے جانا چاہئے خواہ وہ ایام ماہواری میں ہی کیوں نہ ہوں ۔
خواتین کو چاہئے کہ عیدگاہ کی طرف باپردہ ہوکر نکلیں اور خوشبو مت لگائیں۔
بچوں کو بھی عیدگاہ لے جانا درست ہے۔
عیدگاہ کی طرف جاتے وقت بلند آواز سے تکبیر کہنا چاہئے۔
عید الفطر میں عید کا چاند دیکھنے کے بعد سے نماز عید الفطر کی ادائیگی تک تکبریں کہنی چاہیں اور عیدالاضحیٰ میں ۹ ذو الحجہ سے لے کر ۱۳ ذو الحجہ کی شام تک تکبیریں کہنی چاہیں۔
خواتین بھی مردوں کے ساتھ تکبیرات کہنے میں شریک ہوسکتی ہیں۔
کسی عذر کی وجہ سے مسجد میں بھی نماز عید کی ادائیگی درست ہے۔
نماز عیدین کے لئے نہ اذان کہی جائے اور نہ اقامت۔
نماز عید سے پہلے یا بعد میں کوئی نفل نماز نہیں
پہلی رکعت میں قراءت سے پہلے سات اور دوسری رکعت میں قراءت سے پہلے پانچ تکبیریں کہی جائیں گی۔
امام پہلے نماز عید پڑھائے پھر خطبہ دے۔
نماز عید کا صرف ایک خطبہ ہے۔
خطبہ عید کے لئے منبر مشروع نہیں۔
صحابہ کرام رضی اللہ عنہم عید کے دن ایک دوسرے سے ملتے تو یہ کہتے تھے ‘‘تقبل اللہ منا ومنک’’
عید گاہ سے واپسی پر راستہ تبدیل کرنا مسنون ہے۔