عابدالرحمٰن
سینئر رکن
- شمولیت
- اکتوبر 18، 2012
- پیغامات
- 1,124
- ری ایکشن اسکور
- 3,234
- پوائنٹ
- 240
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم امابعد!
میرے محترم بزرگو! ،دوستو ! اور عزیز ماؤں بہنوں!
عید کا تہوار عالم اسلام کے تمام مسلمانوں کے لئے بڑی خوشی کا دن ہے عید کا تہوار مسلمانوں کے لئے بڑا عظیم الشان اور محترم ہے یہ تہوار رمضان المبارک کے ا ختتام پر اللہ تعالیٰ کی جانب سے مسلمانوں کے لئے ایک انعام ہے ۔رمضان المبارک کے پورے مہینہ میں مسلمان دن کو روزہ رکھتے ہیں اور رات میں تراویح کی نماز ادا کرتے ہیں اور اس میں قرآن پاک کے پڑھنے اور اس کے سننے کی سعادت حاصل کرتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ اس محنت کا بدلہ یا مزدوری عید الفطر کے دن عنایت فرماتے ہیں ہے۔رمضان المبارک کا مہینہ بڑی برکتوں اور رحمتوں والا مہینہ ہے اسی مہینہ میں قرآن پاک نازل ہوا اسی مہینہ میں ایک رات ایسی ہے جو ہزاروں راتوں سے زیادہ افضل با برکت اور رحمت والی ہےجس کو ''لیلۃ االقدر''یاشب قدر کہا جاتا ہے۔روزہ رکھنا رمضان المبارک کی خاص عبادت ہے روزہ دار اللہ تعالیٰ سے بہت قریب ہوجاتا ہے۔
''روزہ'' جس کو عربی میں'' صوم ''اور ہندی میں'' برت''کہتے ہیں ۔روزےدوقسم کے ہوتے ہیں ایک ''نفلی'' اور دوسرا'' فرض''نفلی روزے تو چند دنوں کو چھوڑ کر پورے سال میں کبھی بھی رکھے جاسکتے ہیں ۔یہ روزے اگر کوئی رکھتا ہے تو اچھی بات ہے نہ رکھے تو کوئی گناہ یا برائی نہیں لیکن'' فرض '' روزے جو صرف رمضان کے مہینہ میں ہی رکھے جاتے ہیں ان روزوں کا رکھناہر بالغ مسلمان مرد عورت پر فرض ہے بشرطیکہ کوئی اور شرعی عذرنہ ہو جان بوجھ کر بغیر کسی مجبوری کےروزے نہ رکھنا بہت بڑا جرم اور گناہ ہے۔
روزہ رکھنے کا ٹائم ''صبح صادق '' سے پہلے کچھ کھا نا پینا اسی کو سحری کہا جاتا ہے اورصبح صادق سے لیکر شام سورج غروب تک کچھ بھی نہ کھنا پینا اور اپنی بیوی سے صحبت نہ کرنا ۔ اور شام کو سورج غروب کے بعد کچھ کھنا پینا اس کو ''افطار''کہا جاتا ہے ۔اس عمل کا نام روزہ ہے۔
عید الفطر کی اہمیت
نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم امابعد!
میرے محترم بزرگو! ،دوستو ! اور عزیز ماؤں بہنوں!
عید کا تہوار عالم اسلام کے تمام مسلمانوں کے لئے بڑی خوشی کا دن ہے عید کا تہوار مسلمانوں کے لئے بڑا عظیم الشان اور محترم ہے یہ تہوار رمضان المبارک کے ا ختتام پر اللہ تعالیٰ کی جانب سے مسلمانوں کے لئے ایک انعام ہے ۔رمضان المبارک کے پورے مہینہ میں مسلمان دن کو روزہ رکھتے ہیں اور رات میں تراویح کی نماز ادا کرتے ہیں اور اس میں قرآن پاک کے پڑھنے اور اس کے سننے کی سعادت حاصل کرتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ اس محنت کا بدلہ یا مزدوری عید الفطر کے دن عنایت فرماتے ہیں ہے۔رمضان المبارک کا مہینہ بڑی برکتوں اور رحمتوں والا مہینہ ہے اسی مہینہ میں قرآن پاک نازل ہوا اسی مہینہ میں ایک رات ایسی ہے جو ہزاروں راتوں سے زیادہ افضل با برکت اور رحمت والی ہےجس کو ''لیلۃ االقدر''یاشب قدر کہا جاتا ہے۔روزہ رکھنا رمضان المبارک کی خاص عبادت ہے روزہ دار اللہ تعالیٰ سے بہت قریب ہوجاتا ہے۔
''روزہ'' جس کو عربی میں'' صوم ''اور ہندی میں'' برت''کہتے ہیں ۔روزےدوقسم کے ہوتے ہیں ایک ''نفلی'' اور دوسرا'' فرض''نفلی روزے تو چند دنوں کو چھوڑ کر پورے سال میں کبھی بھی رکھے جاسکتے ہیں ۔یہ روزے اگر کوئی رکھتا ہے تو اچھی بات ہے نہ رکھے تو کوئی گناہ یا برائی نہیں لیکن'' فرض '' روزے جو صرف رمضان کے مہینہ میں ہی رکھے جاتے ہیں ان روزوں کا رکھناہر بالغ مسلمان مرد عورت پر فرض ہے بشرطیکہ کوئی اور شرعی عذرنہ ہو جان بوجھ کر بغیر کسی مجبوری کےروزے نہ رکھنا بہت بڑا جرم اور گناہ ہے۔
روزہ رکھنے کا ٹائم ''صبح صادق '' سے پہلے کچھ کھا نا پینا اسی کو سحری کہا جاتا ہے اورصبح صادق سے لیکر شام سورج غروب تک کچھ بھی نہ کھنا پینا اور اپنی بیوی سے صحبت نہ کرنا ۔ اور شام کو سورج غروب کے بعد کچھ کھنا پینا اس کو ''افطار''کہا جاتا ہے ۔اس عمل کا نام روزہ ہے۔
جاری ہے