• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

عید کا تیسرا دن

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
عید کا تیسرا دن
السلام علیکم ورحمتہ وبرکاتہ:-​
اُمید کرتا ہوں کہ آپ سب خیریت سے ہوں گے اللہ تعالی سے دُعا ہے کہ وہ آپ سب کو ہمیشہ خیریت سے ہی رکھے آمین اور آپ سب کو ہر
بیماری سے دور کرے اور آپ کی زندگی خوشیوں کا گہوارہ بن جائے۔​
اللہ تعالی کے فضل سے عید بہت اچھی گزری، اند رات کو سسرال گئے ، پھر عید کا پہلا اپنے ماں باپ کے پاس گزارا ، خوب انجوائے کیا پاپا کی طبیعت کھ ٹھیک نہ تھی ، پھر دوسرا دن بڑے بھائی کے سسرال لے گئے ، تیسرے دن اردو مجلس کے ایک بھائی سے مُلاقات کا پلان بنا ، یہ پلان کافی دنوں سے بن رہا تھا مگر ہر بار کوئی نہ کوئی مجبوری سامنے آجاتی ، دوسرے دن --- بھائی سے مُلاقات کرنے کے لیے ایک عدد میسج کیا تو انہوں نے جواب دیا کہ ہم تو اس اپنے تایا کی طرف آئے ہوئے ہیں ، میں نے کہا کہ آپ کو ایزی لگے تو میں وہاں آکر مل جاتا ہوں تو انہوں نے کہا کہ یہ تو ہماری مختصر سی مُلاقات ہو گی میں چاہتا ہوں کہ ہمارے گھر مُلاقات ہو تاکہ سکون سے بات چیت ہو سکے۔ بات اُن کی بھی اپنی جگہ ٹھیک تھی کیونکہ ایسی مُلاقات کرنے کا کیا فائدہ جب سکون سے بات چیت نہ ہو سکے۔ بہرحال انہوں نے کہا کہ آپ سے تیسرے دن مُلاقات کرنی ہے اور لازم کرنی ہے ، پھر ----- بھائی نے میسج کیا کہ مجھے بہت بُرا لگا رہا ہے کہ میں آپ سے آج نہیں مل پا رہا۔ بہرحال میں نے کہا اس میں بُرا لگنے کی بات نہیں ان شاءاللہ پھر مُلاقات کر لیں گے تو بھائی نے پھر کہا کل ہم ضرور مُلاقات کریں گے۔ میں نے حامی بھر لی اور عید کے تیسرے دن مُلاقات کر لیں گے۔​
صبح بھائی کا فون آگیا کہ بھائی کتنے بجے آرہے ہیں ، میں نے تین بجے کا وقت دے دیا اور ساتھ ساتھ یہ مسیج کر دیا کہ بھائی گلے کی تکلیف ابھی تک باقی تو آپ پلیز کھانے پینے کا کھ مت کرنا میں ہلکا پُھلکا کھا کر ہی آئوں گا، مگر اردومجلس کے بھائی ہوں اور کسی کو کچھ کھائے بغیر اپنے گھر سے بھیج دیں یہ کیسے ہو سکتا ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔ بھائی کا میسج دوبارہ آیا کہ بھائی میں بھی ہلکا پُھلکا نہیں کھاتا آپ آئیں گے تو پلیز ساتھ میں تھوڑا کھا لیں تھوڑی جگہ پیٹ میں رکھ لینا پلیز۔​
2:40 پی ایم پر میں گھر سے روانہ ہوا ، رستے میں ایک جگہ رُکنا پڑا وہاں تھوڑا وقت لگا تو بھائی کا پھر فون آگیا کہ بھائی کہاں تک پہنے ہیں تو میں نے کہا کہ بھائی ابھی مغل پورہ ہوں ، ان شاءاللہ 15 سے 20 منٹ تک آپ کے گھر پہنچ جائوں گا۔ بس ہم چلتےچلتے ان کے گھر پہنچ ہی گئے ، گھر کے پاس آکر تھوڑی سی کنفیوزنگ ہو رہی تھی ، کیونکہ مجھے ایک دربار کے ساتھ کالے گیٹ کی نشانی بتائی تھی ، اور ماشاءاللہ کیا دیکھتا ہوں کہ وہاں صرف کالے رنگ کے ہی گیٹ تھے ہر جگہ ہاہاہاہا۔ بہرحال مزید ایک نشانی فون پر انہوں نے بتائی تو ٹھیک اُسی گیٹ کے آگے میں کھڑا ملا ، بھائی کچھ دور موٹر سائیکل پر ہمارا انتظار کر رہے تھے ، جناب کو دیکھتے ہی سمجھ گیا تھا کہ یہ ہمارے وہی پیارے بھائی ہیں جن سے ملنے ہم آئے ہیں، سفید شلوار قمیض میں پر ، سنت کے مطابق داڑھی اور ایک عدد چشمہ لگا ہوا تھا، بہرحال باہر سے سلام دُعا ہوئی تو بھائی نے کہا کہ آئیں گھر چلتے ہیں، اُن کی موٹر سائیکل آگے آگے اور ہم اُن کے پیچھے کبھی دائیں تو بائیں مڑتے۔​
پھر ایک سے دو کلو میٹر کا سفر طے کرنے کے بعد ہم گھر پہنچ ہی گئے۔ پھر بھائی نے ڈرائنگ روم میں بٹھایا اور بات چیت کا سلسلہ شروع کیا ابھی بات چیت کا سلسلہ شروع ہی ہوا تھا کہ بھائی نے کہا کہ پہلے کھانا کھا لیتے ہیں میں نے کہا کہ آپ کو منع کیا تھا کہ آپ نے کھانے کا کچھ نہیں کرنا، مگر بھائی صاحب بھی ہمارے ہی طرح ہیں گھر آئے مہمان کو کچھ نہ کھلائیں تو شاید اچھا نہیں سمجھتے ، لیکن مجھے خاطر داری کروانے سے زیادہ خاطر داری کرنے میں مزہ آتا ہے۔ بھائی صاحب سب سے پہلے بریانی کی ایک عدد ٹرے لے کر آئے ، خوشبو اتنی اچھی تھی جتنا میں جھوٹ بول لوں ، اسی دوران بھائی کا بیٹا سعد عبداللہ اور بیٹی (نام نہ پوچھ سکا) کمرے میں داخل ہوئے ، انہوں سلام کیا اور تھوڑی دیر کمرے میں ارد گرد کے بعد واپس باہر چلے گئے، اسی دوران بھائی صاحب ایک اور ڈش جو قیمہ آلو اور مٹر پر مشتمل سالن اُٹھا کر لے آئے ، پھر رائتہ، روٹیاں اور باقی پلیٹ وغیرہ لے ائے، یقین کریں کھانے کا کوئی پروگرام نہ تھا ، لیکن خوشبو اتنی پیاری اور زبردست آرہی تھی کہ میں کھانا چکھے بغیر رہ ہی نہ سکا، میں نے فورا بریانی کی طرف ہاتھ بڑھایا اور چاول سے ایک پلیٹ تقریبا بھر ہی لی، اُس کے اوپر رائتہ ڈال کر کھانے لگ گیا، بریانی بہت مزے دار تھیییییییییییییییییییییییی، کھانے کے دوران ہلکی پُھلکی باتیں چلتی رہیں ، بریانی کھانے کے بعد ہم نے سوچا کہ مت کھائوں کیونکہ گلے کا انفیکشن پوری طرح ٹھیک نہ ہوا تھا لیکن قیمے والا سالن چکھنا چاہتا تھا تو آخر کار میں اپنا صبر توڑا اور سالن کی ہاتھ بڑھایا اور ڈیڑھ روٹی کھا گیا، ایک بات ضرور کہوں گا کہ میری بہن/بھابھی کے ہاتھ ذائقہ کمال کا ہے کسی چیز میں کوئی کمی نہ چھوڑی۔ کھانے سے فارغ ہونے کے بعد میرا ارادہ بنا کہ میں جائوں کہ بھائی نے کمپیوٹر آن کر کے رکھا ہوا تھا ، انہوں نے بتایا کہ وہ ابھی اردو لکھنا سیکھ رہے ہیں اور ایک مضمون لکھنے کے لیے انہیں گھنٹہ دو گھنٹے لگ جاتے ہیں ، لیکن ان کی محبت دیکھیں پھر بھی یہ بور نہیں ہوتے بلکہ مزید اپنا ہاتھ سیٹ کرنے کی کوشش کررہے ہیں، کچھ باتیں اور کچھ آپشنز کے بارے میں انہیں معلوم نہ تھا پھر انہیں کچھ آپشنز کے بارے میں بتایا اور کچھ شارٹ کٹ کیز کا بھی بتایا جو کہ اُمید ہے کہ بھائی نے ذہن میں بٹھا لی ہوں گی۔ کمپیوٹر پر بھائی اپنے علاقے مانسیرا + ایبٹ آباد کی شاندار تصاویر دکھائیں جو کہ میں چاہوں گا کہ بھائی ضرور شیئر یہاں بھی۔​
میں نے اجازت کیا مانگنی تھی بھابھی جی نے ایک سوئیٹ ڈش بھیج دی ، بوجھو تو مانیں چھوڑیں آپ لوگوں کو نہیں پتہ چلے گا ، چلیں ایک شعر سُناتے ہیں​
سویاں پکی ہیں سب نے چکھی ہیں
آپ کیوں رو رہے ہیں آپ کے لیے بھی رکھی ہیں​
جی تو بھابھی سویاں بنائی ہوئیں جو کہ بہت مزے دار تھیں ہم نے خوب مزے سی کھائیں ، ہمممممممم منہ میں پانی آرہا ہے ؟ چلیں ایک شعر​
مزید سنیں​
سویاں پکی ہیں آپ میں سے کسی نے نہیں چکھی ہیں
آپ مت خوش ہوں آپ کے لیے رکھی بھی نہیں ہیں​
ہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہا​
سویاں کھانے اور کمپیوٹر کا استعمال کرنے بعد میں نے کہا کہ بھائی مجھے اجازت دیں ان شاءاللہ پھر مُلاقات ہو گی ، تو بھائی نے کہاکہ جناب چائے پی کر جانا ہے ، پھر بھائی کا بیٹا سعد عبداللہ آیا تو ان کے ہاتھ بھائی نے پیغام بھیجا کہ ماما سے کہیں کہ چائے بنا رہی ہیں کہ نہیں تو بیٹا جی نے جواب دیا کہ جی بنا رہی ہیں۔ بس پھر تو ہمیں چائے پی کر جانا ہی تھا تو ہم نے پی بھی۔​
چائے کے بعد ہم نے جانے کی اجازت طلب کی اس بار بھائی نے بھی نہ کی اتنی بار تو میں جانے کی بات کر چُکا تھا اب بھائی بھی کیا کرتے بھلا ہاہاہاہاہا۔۔ جاتے وقت بھائی نے ایک کتاب میرے ہاتھ میں تھمائی جس کا نام​
"نوائے انقلاب"
کیا، کب ، کہاں ، کیسے اور کیوں؟
پیغام ---دعوت------بشارت
قرآنی آیات کی روشنی میں
محمد اسلام علوی​
ان شاءاللہ وقت نکال کر اس کتاب کو شیئر کرنے کی کوشش کروں گا۔​
بھائی کا نام میں نے پورے احوال میں بتایا نہیں لیکن راز رکھوں گا تو بابر بھائی نے سب سے پہلے بُوجھ لینا ہے تو بہتر ہے کہ میں خودی بتا دوں۔​
میری مُلاقات عطاءالرحمن منگلوری بھائی سے ہوئی ، ان کا مختصر تعارف ، عطاءالرحمن منگلوری بھائی کا تعلق مانسیرا کے ایک گائوں منگلور سے ہے ، اور یہ بھائی مشہور عالم مولانا دوست محمد منگلوری کے صاحبزادے ہیں ، ان کے والد صاحب کی بے شمار کتب شائع ہو چکی ہیں ، اور خود بھی یہ بھائی کچھ آرٹیکل لکھتے رہے ہیں، ان کا ایک آرٹیکل بہت مشہور ہوا "انٹرنیٹ کی تباہ کاریاں" ان کا ایک نیا کام جو کہ انہوں نے کل شیئر کیا جس کا نام "یومِ آزادی اور ہم" کے نام سے سامنے آیا۔ یہ بھائی پہلے کسی اخبار کے چیف ایڈیٹر رہ چُکے ہیں۔ اور اب ایک اسکول میں دینی تعلیم دیتے ہیں۔ مانسیرا کے گائوں منگلور میں ان کی حویلی میں ایک بہت بڑی لائبریری قائم ہے۔​
یہ تھی ہماری مختصر سی مُلاقات جو کہ ہوئی ہمارے بھائی عطاءالرحمن منگلوری بھائی سے۔​
اللہ تعالی سے دُعا ہے کہ وہ ہمارے بھائی کو دنیا و آخرت میں کامیاب کرے آمین اور ان کی زندگی میں آنے والی ٹیشن کو خوشی میں بدل دے آمین اور ان کی زندگی میں آنے والی ہر بیماری کو دور کر دے آمین اور آپ کی ہر جائز خواہش کو پورا کرے آمین اور آپ کو ہر طرح کے شر سے محفوظ رکھے آمین اور آپ کو جنت الفردوس میں بلند درجات سے نوازے آمین۔​
 

sadia

رکن
شمولیت
جون 18، 2013
پیغامات
283
ری ایکشن اسکور
548
پوائنٹ
98
اچھی تحریر ہے۔
آپکا انداز تحریر بھی ہلکا پھلکا مزاحیہ سا بہت اچھا لگا
اللہ کرے زور قلم اور زیادہ
آمین۔
 

محمد وقاص گل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 23، 2013
پیغامات
1,033
ری ایکشن اسکور
1,711
پوائنٹ
310
عید کا تیسرا دن
السلام علیکم ورحمتہ وبرکاتہ:-​
اُمید کرتا ہوں کہ آپ سب خیریت سے ہوں گے اللہ تعالی سے دُعا ہے کہ وہ آپ سب کو ہمیشہ خیریت سے ہی رکھے آمین اور آپ سب کو ہر​
بیماری سے دور کرے اور آپ کی زندگی خوشیوں کا گہوارہ بن جائے۔​
اللہ تعالی کے فضل سے عید بہت اچھی گزری، اند رات کو سسرال گئے ، پھر عید کا پہلا اپنے ماں باپ کے پاس گزارا ، خوب انجوائے کیا پاپا کی طبیعت کھ ٹھیک نہ تھی ، پھر دوسرا دن بڑے بھائی کے سسرال لے گئے ، تیسرے دن اردو مجلس کے ایک بھائی سے مُلاقات کا پلان بنا ، یہ پلان کافی دنوں سے بن رہا تھا مگر ہر بار کوئی نہ کوئی مجبوری سامنے آجاتی ، دوسرے دن --- بھائی سے مُلاقات کرنے کے لیے ایک عدد میسج کیا تو انہوں نے جواب دیا کہ ہم تو اس اپنے تایا کی طرف آئے ہوئے ہیں ، میں نے کہا کہ آپ کو ایزی لگے تو میں وہاں آکر مل جاتا ہوں تو انہوں نے کہا کہ یہ تو ہماری مختصر سی مُلاقات ہو گی میں چاہتا ہوں کہ ہمارے گھر مُلاقات ہو تاکہ سکون سے بات چیت ہو سکے۔ بات اُن کی بھی اپنی جگہ ٹھیک تھی کیونکہ ایسی مُلاقات کرنے کا کیا فائدہ جب سکون سے بات چیت نہ ہو سکے۔ بہرحال انہوں نے کہا کہ آپ سے تیسرے دن مُلاقات کرنی ہے اور لازم کرنی ہے ، پھر ----- بھائی نے میسج کیا کہ مجھے بہت بُرا لگا رہا ہے کہ میں آپ سے آج نہیں مل پا رہا۔ بہرحال میں نے کہا اس میں بُرا لگنے کی بات نہیں ان شاءاللہ پھر مُلاقات کر لیں گے تو بھائی نے پھر کہا کل ہم ضرور مُلاقات کریں گے۔ میں نے حامی بھر لی اور عید کے تیسرے دن مُلاقات کر لیں گے۔​
صبح بھائی کا فون آگیا کہ بھائی کتنے بجے آرہے ہیں ، میں نے تین بجے کا وقت دے دیا اور ساتھ ساتھ یہ مسیج کر دیا کہ بھائی گلے کی تکلیف ابھی تک باقی تو آپ پلیز کھانے پینے کا کھ مت کرنا میں ہلکا پُھلکا کھا کر ہی آئوں گا، مگر اردومجلس کے بھائی ہوں اور کسی کو کچھ کھائے بغیر اپنے گھر سے بھیج دیں یہ کیسے ہو سکتا ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔ بھائی کا میسج دوبارہ آیا کہ بھائی میں بھی ہلکا پُھلکا نہیں کھاتا آپ آئیں گے تو پلیز ساتھ میں تھوڑا کھا لیں تھوڑی جگہ پیٹ میں رکھ لینا پلیز۔​
2:40 پی ایم پر میں گھر سے روانہ ہوا ، رستے میں ایک جگہ رُکنا پڑا وہاں تھوڑا وقت لگا تو بھائی کا پھر فون آگیا کہ بھائی کہاں تک پہنے ہیں تو میں نے کہا کہ بھائی ابھی مغل پورہ ہوں ، ان شاءاللہ 15 سے 20 منٹ تک آپ کے گھر پہنچ جائوں گا۔ بس ہم چلتےچلتے ان کے گھر پہنچ ہی گئے ، گھر کے پاس آکر تھوڑی سی کنفیوزنگ ہو رہی تھی ، کیونکہ مجھے ایک دربار کے ساتھ کالے گیٹ کی نشانی بتائی تھی ، اور ماشاءاللہ کیا دیکھتا ہوں کہ وہاں صرف کالے رنگ کے ہی گیٹ تھے ہر جگہ ہاہاہاہا۔ بہرحال مزید ایک نشانی فون پر انہوں نے بتائی تو ٹھیک اُسی گیٹ کے آگے میں کھڑا ملا ، بھائی کچھ دور موٹر سائیکل پر ہمارا انتظار کر رہے تھے ، جناب کو دیکھتے ہی سمجھ گیا تھا کہ یہ ہمارے وہی پیارے بھائی ہیں جن سے ملنے ہم آئے ہیں، سفید شلوار قمیض میں پر ، سنت کے مطابق داڑھی اور ایک عدد چشمہ لگا ہوا تھا، بہرحال باہر سے سلام دُعا ہوئی تو بھائی نے کہا کہ آئیں گھر چلتے ہیں، اُن کی موٹر سائیکل آگے آگے اور ہم اُن کے پیچھے کبھی دائیں تو بائیں مڑتے۔​
پھر ایک سے دو کلو میٹر کا سفر طے کرنے کے بعد ہم گھر پہنچ ہی گئے۔ پھر بھائی نے ڈرائنگ روم میں بٹھایا اور بات چیت کا سلسلہ شروع کیا ابھی بات چیت کا سلسلہ شروع ہی ہوا تھا کہ بھائی نے کہا کہ پہلے کھانا کھا لیتے ہیں میں نے کہا کہ آپ کو منع کیا تھا کہ آپ نے کھانے کا کچھ نہیں کرنا، مگر بھائی صاحب بھی ہمارے ہی طرح ہیں گھر آئے مہمان کو کچھ نہ کھلائیں تو شاید اچھا نہیں سمجھتے ، لیکن مجھے خاطر داری کروانے سے زیادہ خاطر داری کرنے میں مزہ آتا ہے۔ بھائی صاحب سب سے پہلے بریانی کی ایک عدد ٹرے لے کر آئے ، خوشبو اتنی اچھی تھی جتنا میں جھوٹ بول لوں ، اسی دوران بھائی کا بیٹا سعد عبداللہ اور بیٹی (نام نہ پوچھ سکا) کمرے میں داخل ہوئے ، انہوں سلام کیا اور تھوڑی دیر کمرے میں ارد گرد کے بعد واپس باہر چلے گئے، اسی دوران بھائی صاحب ایک اور ڈش جو قیمہ آلو اور مٹر پر مشتمل سالن اُٹھا کر لے آئے ، پھر رائتہ، روٹیاں اور باقی پلیٹ وغیرہ لے ائے، یقین کریں کھانے کا کوئی پروگرام نہ تھا ، لیکن خوشبو اتنی پیاری اور زبردست آرہی تھی کہ میں کھانا چکھے بغیر رہ ہی نہ سکا، میں نے فورا بریانی کی طرف ہاتھ بڑھایا اور چاول سے ایک پلیٹ تقریبا بھر ہی لی، اُس کے اوپر رائتہ ڈال کر کھانے لگ گیا، بریانی بہت مزے دار تھیییییییییییییییییییییییی، کھانے کے دوران ہلکی پُھلکی باتیں چلتی رہیں ، بریانی کھانے کے بعد ہم نے سوچا کہ مت کھائوں کیونکہ گلے کا انفیکشن پوری طرح ٹھیک نہ ہوا تھا لیکن قیمے والا سالن چکھنا چاہتا تھا تو آخر کار میں اپنا صبر توڑا اور سالن کی ہاتھ بڑھایا اور ڈیڑھ روٹی کھا گیا، ایک بات ضرور کہوں گا کہ میری بہن/بھابھی کے ہاتھ ذائقہ کمال کا ہے کسی چیز میں کوئی کمی نہ چھوڑی۔ کھانے سے فارغ ہونے کے بعد میرا ارادہ بنا کہ میں جائوں کہ بھائی نے کمپیوٹر آن کر کے رکھا ہوا تھا ، انہوں نے بتایا کہ وہ ابھی اردو لکھنا سیکھ رہے ہیں اور ایک مضمون لکھنے کے لیے انہیں گھنٹہ دو گھنٹے لگ جاتے ہیں ، لیکن ان کی محبت دیکھیں پھر بھی یہ بور نہیں ہوتے بلکہ مزید اپنا ہاتھ سیٹ کرنے کی کوشش کررہے ہیں، کچھ باتیں اور کچھ آپشنز کے بارے میں انہیں معلوم نہ تھا پھر انہیں کچھ آپشنز کے بارے میں بتایا اور کچھ شارٹ کٹ کیز کا بھی بتایا جو کہ اُمید ہے کہ بھائی نے ذہن میں بٹھا لی ہوں گی۔ کمپیوٹر پر بھائی اپنے علاقے مانسیرا + ایبٹ آباد کی شاندار تصاویر دکھائیں جو کہ میں چاہوں گا کہ بھائی ضرور شیئر یہاں بھی۔​
میں نے اجازت کیا مانگنی تھی بھابھی جی نے ایک سوئیٹ ڈش بھیج دی ، بوجھو تو مانیں چھوڑیں آپ لوگوں کو نہیں پتہ چلے گا ، چلیں ایک شعر سُناتے ہیں​
سویاں پکی ہیں سب نے چکھی ہیں​
آپ کیوں رو رہے ہیں آپ کے لیے بھی رکھی ہیں​
جی تو بھابھی سویاں بنائی ہوئیں جو کہ بہت مزے دار تھیں ہم نے خوب مزے سی کھائیں ، ہمممممممم منہ میں پانی آرہا ہے ؟ چلیں ایک شعر​
مزید سنیں​
سویاں پکی ہیں آپ میں سے کسی نے نہیں چکھی ہیں​
آپ مت خوش ہوں آپ کے لیے رکھی بھی نہیں ہیں​
ہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہا​
سویاں کھانے اور کمپیوٹر کا استعمال کرنے بعد میں نے کہا کہ بھائی مجھے اجازت دیں ان شاءاللہ پھر مُلاقات ہو گی ، تو بھائی نے کہاکہ جناب چائے پی کر جانا ہے ، پھر بھائی کا بیٹا سعد عبداللہ آیا تو ان کے ہاتھ بھائی نے پیغام بھیجا کہ ماما سے کہیں کہ چائے بنا رہی ہیں کہ نہیں تو بیٹا جی نے جواب دیا کہ جی بنا رہی ہیں۔ بس پھر تو ہمیں چائے پی کر جانا ہی تھا تو ہم نے پی بھی۔​
چائے کے بعد ہم نے جانے کی اجازت طلب کی اس بار بھائی نے بھی نہ کی اتنی بار تو میں جانے کی بات کر چُکا تھا اب بھائی بھی کیا کرتے بھلا ہاہاہاہاہا۔۔ جاتے وقت بھائی نے ایک کتاب میرے ہاتھ میں تھمائی جس کا نام​
"نوائے انقلاب"​
کیا، کب ، کہاں ، کیسے اور کیوں؟​
پیغام ---دعوت------بشارت​
قرآنی آیات کی روشنی میں​
محمد اسلام علوی​
ان شاءاللہ وقت نکال کر اس کتاب کو شیئر کرنے کی کوشش کروں گا۔​
بھائی کا نام میں نے پورے احوال میں بتایا نہیں لیکن راز رکھوں گا تو بابر بھائی نے سب سے پہلے بُوجھ لینا ہے تو بہتر ہے کہ میں خودی بتا دوں۔​
میری مُلاقات عطاءالرحمن منگلوری بھائی سے ہوئی ، ان کا مختصر تعارف ، عطاءالرحمن منگلوری بھائی کا تعلق مانسیرا کے ایک گائوں منگلور سے ہے ، اور یہ بھائی مشہور عالم مولانا دوست محمد منگلوری کے صاحبزادے ہیں ، ان کے والد صاحب کی بے شمار کتب شائع ہو چکی ہیں ، اور خود بھی یہ بھائی کچھ آرٹیکل لکھتے رہے ہیں، ان کا ایک آرٹیکل بہت مشہور ہوا "انٹرنیٹ کی تباہ کاریاں" ان کا ایک نیا کام جو کہ انہوں نے کل شیئر کیا جس کا نام "یومِ آزادی اور ہم" کے نام سے سامنے آیا۔ یہ بھائی پہلے کسی اخبار کے چیف ایڈیٹر رہ چُکے ہیں۔ اور اب ایک اسکول میں دینی تعلیم دیتے ہیں۔ مانسیرا کے گائوں منگلور میں ان کی حویلی میں ایک بہت بڑی لائبریری قائم ہے۔​
یہ تھی ہماری مختصر سی مُلاقات جو کہ ہوئی ہمارے بھائی عطاءالرحمن منگلوری بھائی سے۔​
اللہ تعالی سے دُعا ہے کہ وہ ہمارے بھائی کو دنیا و آخرت میں کامیاب کرے آمین اور ان کی زندگی میں آنے والی ٹیشن کو خوشی میں بدل دے آمین اور ان کی زندگی میں آنے والی ہر بیماری کو دور کر دے آمین اور آپ کی ہر جائز خواہش کو پورا کرے آمین اور آپ کو ہر طرح کے شر سے محفوظ رکھے آمین اور آپ کو جنت الفردوس میں بلند درجات سے نوازے آمین۔​



ایک عدد پر میری ہنسی نہیں رک سکی،،،،،،،،،،،
 
Top