عبدالرحیم رحمانی
سینئر رکن
- شمولیت
- جنوری 22، 2012
- پیغامات
- 1,129
- ری ایکشن اسکور
- 1,053
- پوائنٹ
- 234
اصل : شیخ الاسلام محمد بن عبد الوہاب رحمہ اللہ
شرح: صالح بن عبد العزيز بن محمد بن إبراہيم
مقدمہ اور چند اہم اصطلاحات
علماء کا اس بات پر اتفاق ہے کے اسلام میں توحید کے موضوع پر کتاب التوحید جیسی کوئی کتاب نہیں لکھی گئی۔ یہ کتاب توحید کی طرف دعوت دینے والی ہے۔ شیخ عبد الوہاب رحمہ اللہ نے اس کتاب میں توحید کے معنی، دلائل توحید کے اصول اور فضیلت بیان کی ہے۔ مزید بر آں توحید کے خلاف امور اور ان سے بچاؤ کے اسباب بھی بیان کئے ہیں نیز اختصار کے ساتھ توحید عبادت ( الوہیت) اور توحید اسماء و صفات کے ارکان بھی بیان کیے گئے ہیں۔ اسی طرح شرک اکبر اور اس کی چند شکلیں ، شرک اصغر اور اس کی چند شکلیں ، اور ہرکسی کے وسائل و ذرائع بھی بیان کئے ہیں۔ توحید کی حفاظت اور اس کے ذرائع، نیز توحید ربوبیت کی چند جزئیات کی بھی وضاحت فرمائی ہے۔ چونکہ یہ ایک عظیم الشان کتاب ہے اس لئے حفظ و تدریس اور وسیع تامل تدبر کے ساتھ اس کا مطالعہ کرنا چاہئے۔ آپ جہاں کہیں بھی ہوں گے، اس کتاب کی ضرورت محسوس کریں گے۔
توحید
توحید سے مراد کسی چیز کو یکجا کرنا ہے۔ اللہ تعالی کو ایک ماننا یعنی اکیلے اللہ تعالی کو ہی معبود ماننا۔اللہ تعالی کی کتاب قران مجید میں توحید کی درج ذیل تین اقسام بیان کی گئی ہیں :
1۔ توحید ربوبیت 2۔ توحید الوہیت 3۔ توحید اسماء صفات۔
توحید ربوبیت:
اس کا معنی یہ ہے کہ اللہ تعالی کو اس کے افعال میں منفرد اور یکتا جاننا۔ اللہ تعالی کے بہت سے افعال ہیں ، جن میں سے چند ایک حسب ذیل ہیں۔
پیدا کرنا، رزق دینا، زندہ کرنا اور موت دینا وغیرہ۔ پس ان چیزوں میں علی وجہ الکمال منفرد و یکتا صرف اللہ تعالی کی ذات ہے۔
توحید الوہیت یا توحید الاہیت:
پیدا کرنا، رزق دینا، زندہ کرنا اور موت دینا وغیرہ۔ پس ان چیزوں میں علی وجہ الکمال منفرد و یکتا صرف اللہ تعالی کی ذات ہے۔
توحید الوہیت یا توحید الاہیت:
یہ دونوں الہ یا لہ کے مصدر ہیں۔ جس کا معنی یہ ہے کہ وہ معبود جس کی تعظیم و محبت کے ساتھ عبادت کی جائے اور توحید الاہیت کا معنی یہ ہے کہ عبادت کے جملہ افعال کو اللہ تعالی کے لئے خاص کیا جائے۔
توحید اسماءصفات:
توحید اسماءصفات:
اس کا مطلب یہ ہے کہ بندہ یہ عقیدہ رکھے کہ اللہ تعالی اپنے اسماءصفات میں یکتا ہے اور ان میں اس کا کوئی مماثل نہیں۔
مصنف امام محمد رحمہ اللہ نے اس کتاب میں توحید کی مذکورہ بالا تینوں اقسام کا تفصیل کے ساتھ ذکر کیا ہے۔ ان اقسام کو سمجھنے کی اشد ضرورت ہے لیکن اس موضوع پر کتابیں بکثرت دستیاب نہیں۔ مصنف نے توحید الوہیت اور عبودیت اور اس کے ارکان مثلاً : توکل، خوف، اور محبت کی وضاحت فرمائی ہے۔ نیز اسں کے مقابل شرک کی بھی وضاحت کی ہے۔
ربوبیت یا عبادت یا اسماء و صفات میں اللہ کے ساتھ کسی دوسرے کو شریک کیا جائے تو یہ شرک ہے۔ اس کتاب کی تالیف کا مقصد عبادت میں اللہ تعالی کے ساتھ کسی کو شرک کرنے سے روکنا اور اس کی توحید کا حکم دینا ہے۔کتاب و سنت کی نصوص اس بات پر دلالت کرتی ہیں کہ ایک اعتبار سے شر کی دو قسمیں ہیں :شرک اکبر اور شرک اصغر۔ اور ایک دوسرے اعتبار سے اس کی تین اقسام ہیں۔ شرک اکبر، شرک اصغر اور شرک خفی۔
شرک اکبر:
مصنف امام محمد رحمہ اللہ نے اس کتاب میں توحید کی مذکورہ بالا تینوں اقسام کا تفصیل کے ساتھ ذکر کیا ہے۔ ان اقسام کو سمجھنے کی اشد ضرورت ہے لیکن اس موضوع پر کتابیں بکثرت دستیاب نہیں۔ مصنف نے توحید الوہیت اور عبودیت اور اس کے ارکان مثلاً : توکل، خوف، اور محبت کی وضاحت فرمائی ہے۔ نیز اسں کے مقابل شرک کی بھی وضاحت کی ہے۔
ربوبیت یا عبادت یا اسماء و صفات میں اللہ کے ساتھ کسی دوسرے کو شریک کیا جائے تو یہ شرک ہے۔ اس کتاب کی تالیف کا مقصد عبادت میں اللہ تعالی کے ساتھ کسی کو شرک کرنے سے روکنا اور اس کی توحید کا حکم دینا ہے۔کتاب و سنت کی نصوص اس بات پر دلالت کرتی ہیں کہ ایک اعتبار سے شر کی دو قسمیں ہیں :شرک اکبر اور شرک اصغر۔ اور ایک دوسرے اعتبار سے اس کی تین اقسام ہیں۔ شرک اکبر، شرک اصغر اور شرک خفی۔
شرک اکبر:
وہ ہے جس کا ارتکاب بندے کو دین سے خارج کر دیتا ہے اور شرک اکبر کا مطلب یہ ہے کہ اللہ تعالی کے ساتھ کسی اور کی بھی عبادت کرنا یا عبادت میں سے کسی ایک چیز کو غیر اللہ کی طرف پھیرنا یا عبادت میں اللہ تعالی کے ساتھ کسی کو اس کا شریک بنانا۔
شرک اصغر:
شرک اصغر:
وہ ہے جس پر شارع علیہ الصلاۃ والسلام نے شرک کا حکم لگایا ہے تاہم اس میں کسی کو شرک کامل نہیں سمجھا جاتا جو اس کو شرک اکبر کے ساتھ ملتحق کر دے۔ یاد رہے کہ شرک اکبر ظاہری بھی ہے مثلاً بتوں ، قبروں اور مردوں کے پجاریوں کا شرک اور باطنی بھی، مثلاً منافقوں کا شرک یا پیروں فقیروں ، مردوں اور معبودان باطلہ پر توکل کرنے والوں کا شرک۔ ان کا شرک مخفی ہے البتہ یہ باطن میں اکبر ہے گو کہ ظاہر میں نہیں۔علاوہ ازیں کڑے، دھاگے اور تعویذ پہننا اور غیر اللہ کی قسم کھانا بھی شرک اصغر میں شامل ہے۔
شرک خفی:
شرک خفی:
اس سے مراد معمولی قسم کی ریا اور اس طرح کی دیگر کمزوریاں ہیں۔