• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

غریبوں کا حج وعمرہ

شمولیت
اگست 28، 2019
پیغامات
49
ری ایکشن اسکور
10
پوائنٹ
35
بسم اللہ الرحمن الرحیم

غریبوں کا حج وعمرہ​



ابومعاویہ شارب بن شاکرالسلفی


الحمدللہ وحدہ والصلاۃ والسلاعلی من لا نبی بعدہ اما بعد:

محترم قارئین!رب العالمین کے گھرکی زیارت کا کسے شوق نہیں،کون نہیں چاہتاکہ وہ کعبہ کا دیدارکرے،حج یاعمرہ کرے مگر آج کے اس مہنگائی بھرے دورمیں ہرکس وناکس کے لئے حج وعمرہ کرنا ممکن نہیں کیونکہ ایک بارحج کرنے کے لئے کم سے کم پانچ لاکھ اورعمرہ کرنے کے لئے کم سے کم 70 یا80 ہزارروپئے چاہئے،دراصل حج یاعمرے کا منہگاہوجانایہ ایجنٹ حضرات کی وجہ سے ہے کہ وہ مسلمانوں کے دینی جذبات سے بیجااورحدسے زیادہ فائدہ اٹھالیتے ہیں،اورکتنے ایسے ایجنٹ حضرات ہیں جنہوں نے لوگوں کو سستاحج وعمرہ کے نام پر بیوقوف بناکرکئی لاکھ روپئے لیکر فرارہوگئے اورلوگ روتے دھوتے رہ گئے،اسی لئے ایسے لوگوں سے ہوشیاررہیں اوردوسروں کوبھی ہوشیارکریں!اگراللہ نے مال ودولت سے نوازاہے توبلاتاخیر پہلی فرصت میں ہی حج وعمرہ کرلیں اور اگر اللہ نے طاقت نہیں دی ہے تو رب ذوالجلال والاکرام سے مسلسل دعاکرتے رہیں وہ مسبب الاسباب ہے خلوص دل سے مانگی ہوئی دعاکو وہ ضرورشرف قبولیت سے نوازتاہے اور مندرجہ ذیل میں دئے گئے اعمال کو بجالائیں اورحج وعمرہ کا ثواب اپنے خزانے میں جمع کرتے رہیں!!

1۔ حج کرنے کی پکی وسچی ارادہ رکھنا:

اگرایک مسلمان حج کرنے کی پکی وسچی نیت رکھے تو اس پر بھی اسے اجروثواب ملے گاجیساکہ ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپﷺنے فرمایا کہ " فَمَنْ هَمَّ بِحَسَنَةٍ فَلَمْ يَعْمَلْهَا كَتَبَهَا اللَّهُ لَهُ عِنْدَهُ حَسَنَةً كَامِلَةً، فَإِنْ هُوَ هَمَّ بِهَا فَعَمِلَهَا كَتَبَهَا اللَّهُ لَهُ عِنْدَهُ عَشْرَ حَسَنَاتٍ إِلَى سَبْعِ مِائَةِ ضِعْفٍ إِلَى أَضْعَافٍ كَثِيرَةٍ " یعنی جس شخص نے کسی نیکی کا ارادہ کیامگروہ اس کو انجام نہیں دے سکاتو اللہ اس کے لئے ایک مکمل ثواب لکھ دیتاہے اوراگر اس نے اپنے ارادے کے مطابق نیکی کوانجام دے دیاتو اللہ اس کے نیکیوں کاثواب دس گناسے لے کرسات سوگنابلکہ اس سے بھی زیادہ لکھے گا۔ (بخاری:6491،مسلم:131)

2۔باوضوہوکرگھرسےفرض نمازاداکرنے کے لئے مسجدجانا:

اگرکوئی شخص اپنے گھرسے باوضوہوکرمسجد صرف اور صرف اس لئے جائے تاکہ وہ کوئی فرض نمازاداکرےتویہ عمل بھی اجروثواب میں حج کے برابرہے جیساکہ ابوامامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپﷺ نے فرمایا:’’ مَنْ خَرَجَ مِنْ بَيْتِهِ مُتَطَهِّرًا إِلَى صَلَاةٍ مَكْتُوبَةٍ فَأَجْرُهُ كَأَجْرِ الْحَاجِّ الْمُحْرِمِ۔۔۔‘‘ اگرکوئی شخص اپنے گھرسے باوضوہوکرفرض نماز کی ادائیگی کے لئے مسجدکی طرف نکلتاہے تو اسے حج کا احرام باندھنے والے کی طرح ثواب ملتاہے۔(صحیح ابوداؤد:520)

3۔چاشت کی نماز اداکرنے کے لئے مسجدجانا:

اگرکوئی شخص مسجد صرف اس نیت سے جائے کہ وہ چاشت کی نمازاداکرے گا تو اس کا یہ عمل عمرے کے برابر ہے جیساکہ ابوامامہ الباہلی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے آپ ﷺ نے فرمایا کہ’’۔۔۔۔۔۔۔وَمَنْ خَرَجَ إِلَى تَسْبِيحِ الضُّحَى لَا يَنْصِبُهُ إِلَّا إِيَّاهُ فَأَجْرُهُ كَأَجْرِ الْمُعْتَمِرِ۔۔۔۔‘‘ اورجوشخص چاشت کی نمازکے لئے نکلے اور اس کامقصد صرف اورصرف یہی نماز ہے تو ایسے آدمی کاثواب عمرہ کرنے والے کی طرح ہے۔(صحیح ابوداؤد:520)

وفی روایۃ:ابوامامہ الباہلی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپﷺ نے فرمایاکہ’’ مَنْ مَشَى إِلَى صَلَاةٍ مَكْتُوبَةٍ فِي الْجَمَاعَةِ فَهِيَ كَحَجَّةٍ وَمَنْ مَشَى إِلَى صَلَاةٍ تَطَوُّعٍ فَهِيَ كَعُمْرَةٍ تَامَّةٍ ‘‘ یعنی جوشخص مسجد کی طرف فرض نماز پڑھنے کے لئے جائے تو اجروثواب میں یہ عمل حج کے برابرہے اور جوشخص کسی نفل(یعنی چاشت کی) نماز اداکرنے کے لئے مسجد کی طرف جائے تو یہ عمل اجروثواب میں مکمل عمرہ کے ثواب کے برابرہے۔(صحیح الجامع:6556)

4۔فجرکی نمازباجماعت اداکرکےاسی جگہ پر چاشت کی نمازاداکرکے مسجد سے نکلنا:

جوشخص فجرکی نمازباجماعت اداکرے اور پھروہ اسی جگہ پر بیٹھ کرسورج طلوع ہونے تک ذکرواذکارمیں مشغول رہے اورجب سورج اچھی طرح طلوع ہوجائے (تقریبا 15/ یا 20/ منٹ بعد) تووہ چاشت کی نمازاداکرکے مسجد سے نکلے تو ایسے شخص کو بھی مکمل حج وعمرے کا ثواب ملتاہے جیساکہ انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا:’’ مَنْ صَلَّى الغَدَاةَ فِي جَمَاعَةٍ ثُمَّ قَعَدَ يَذْكُرُ اللَّهَ حَتَّى تَطْلُعَ الشَّمْسُ، ثُمَّ صَلَّى رَكْعَتَيْنِ كَانَتْ لَهُ كَأَجْرِ حَجَّةٍ وَعُمْرَةٍ تَامَّةٍ تَامَّةٍ تَامَّةٍ‘‘ یعنی جوشخص فجرکی نمازباجماعت اداکرے اورپھراسی جگہ پر سورج کے طلوع ہونے تک ذکرواذکارمیں مشغول رہے پھر سورج نکلنے کے بعد دورکعت چاشت کی نمازاداکرلے تو اس کا یہ عمل ایک مکمل حج اورایک مکمل عمرے کے ثواب کے برابر ہے۔(الصحیحۃ :3403،صحیح الترمذی للألبانی:586)

5۔مساجد کے اندرعلمی حلقوں میں شریک ہونا:

اگرکوئی شخص اللہ کے گھروں میں سے کسی گھرکی طرف صرف اس مقصد سے جائے کہ وہ وہاں پر دینی تعلیم حاصل کرے گا یاپھر کسی کو دینی تعلیم دے گا تو ایسے انسان کو بھی حج کا ثواب ملتاہے جیساکہ ابوامامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپﷺ نے فرمایا:’’مَنْ غَدَا إِلَى الْمَسْجِدِ لَا يُرِيدُ إِلَّا أَنْ يَتَعَلَّمَ خَيْرًا أَوْ يُعَلِّمَهُ كَانَ لَهُ كَأَجْرِ حَاجٍّ تَامٍّ حَجَّتُةُ‘‘ جوشخص مسجدکی طرف صرف اس لئے جائے تاکہ وہ دینی تعلیم حاصل کرے یاکسی کو خیروبھلائی کی تعلیم دے تو ایسے شخص کومکمل حج کے برابر ثواب ملتاہے۔(رواہ الطبرانی:7473 وحسنہ الالبانی فی صحیح الترغیب والترھیب:86)

6۔رمضان میں عمرہ کرنا:

رمضان میں عمرہ کرنابھی ایک ایسا عمل ہے جس کا اجروثواب حج کے برابر ہے جیساکہ ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپﷺ نے فرمایا:’’ عُمْرَةٌ فِي رَمَضَانَ تَعْدِلُ حَجَّةً ‘‘ یعنی رمضان میں عمرہ کرنا اجروثواب میں حج کے برابرہے۔ (بخاری:1782،مسلم:1256)

7۔ ہرفرض نماز کے بعدمندرجہ ذیل ذکرکرنا:

ہرفرض نماز کے بعد 33/مرتبہ سبحان اللہ ،33/ مرتبہ الحمدللہ اور 33/ مرتبہ اللہ اکبر کہنا بھی حج وعمرہ کے برابر اجروثواب ہے جیساکہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ غریب صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم آپﷺ کے پاس آئے اور کہاکہ اے اللہ کے رسول ﷺ ’’ذَهَبَ أَهْلُ الدُّثُورِ مِنَ الأَمْوَالِ بِالدَّرَجَاتِ العُلاَ وَالنَّعِيمِ المُقِيمِ‘‘مالدارصحابۂ کرام تو اپنے مال کی وجہ سے بلندمقام اورجنت تو لئے گئے(اب دیکھئے کہ) ’’ يُصَلُّونَ كَمَا نُصَلِّي وَيَصُومُونَ كَمَا نَصُومُ ‘‘ جیسے ہم لوگ نماز پڑھتے ہیں ویسے تو وہ لوگ بھی نماز اداکرتے ہیں اورجیسے ہم لوگ روزہ رکھتے ہیں ویسے وہ لوگ بھی روزہ رکھتے ہیں مگر’’ وَلَهُمْ فَضْلٌ مِنْ أَمْوَالٍ يَحُجُّونَ بِهَا وَيَعْتَمِرُونَ وَيُجَاهِدُونَ وَيَتَصَدَّقُونَ‘‘ ان کے پاس جو مال ہے اس کی وجہ سے وہ کچھ زیادہ ہی فضیلت رکھتے ہیں کیونکہ وہ حج کرلیتے ہیں،عمرہ کرلیتے ہیں اورجہاد کرلیتے ہیں اسی طرح صدقہ بھی دیتے ہی رہتے ہیں (اب ہم لوگ تو غریب ہیں یہ سب نیکیاں کہاں سے کرسکتے ہیں )تو آپ ﷺنے ان سے فرمایاکہ’’ أَلاَ أُحَدِّثُكُمْ إِنْ أَخَذْتُمْ أَدْرَكْتُمْ مَنْ سَبَقَكُمْ وَلَمْ يُدْرِكْكُمْ أَحَدٌ بَعْدَكُمْ، وَكُنْتُمْ خَيْرَ مَنْ أَنْتُمْ بَيْنَ ظَهْرَانَيْهِ إِلَّا مَنْ عَمِلَ مِثْلَهُ‘‘ کیامیں تمہیں ایک ایساعمل نہ بتادوں کہ جس کوکرکے تم اپنے سے پہلے والے لوگوں کے درجے کو پاسکتے ہو اورکوئی تمہارے بعدتمہارامقام حاصل کربھی نہیں سکتا ہےالایہ کہ کوئی یہی عمل کرلے تو اوربات ہے اور تم اپنے درمیان لوگوں میں سب سے اچھے بھی بن سکتے ہو(وہ عمل یہ ہے کہ)’’ تُسَبِّحُونَ وَتَحْمَدُونَ وَتُكَبِّرُونَ خَلْفَ كُلِّ صَلاَةٍ ثَلاَثًا وَثَلاَثِينَ ‘‘ تم لوگ ہرفرض نماز کے بعد33/مرتبہ سبحان اللہ اور33/ مرتبہ الحمدللہ اور33/مرتبہ اللہ اکبر کہو۔(بخاری:343)

8۔مسجدقبامیں دورکعت نمازاداکرنا:

مسجد قبامیں دورکعت نماز اداکرنا ایک عمرے کے برابراجروثواب ہے جیساکہ اسید بن ظہیرانصاری رضی اللہ عنہ بیان کرتےہیں کہ آپﷺ نے فرمایا ’’صَلَاةٌ فِي مَسْجِدِ قُبَاءَ كَعُمْرَةٍ ‘‘یعنی مسجدقبامیں دورکعت نماز اداکرنا ایک عمرہ کے برابراجروثواب ہے۔(صحیح الترمذی للألبانیؒ:324)وفی روایۃ:سھل بن حنیف بیان کرتے ہیں کہ آپﷺ نے فرمایا’’ مَنْ تَطَهَّرَ فِي بَيْتِهِ ثُمَّ أَتَى مَسْجِدَ قُبَاءَ، فَصَلَّى فِيهِ صَلَاةً كَانَ لَهُ كَأَجْرِ عُمْرَةٍ‘‘ یعنی جو شخص اپنے گھرمیں وضوکرے اورپھرمسجدقبامیں آکردورکعت نمازاداکرے تو اس کا یہ عمل اجروثواب میں ایک عمرے کے برابرہے۔(صحیح ابن ماجہ للألبانیؒ:1168)

9۔والدین کی خدمت کرنا:

والدین کی خدمت اوران کی دیکھ ریکھ کرنا اتنابڑانیک عمل ہے کہ اس پر بھی حج وعمرے کا ثواب ملتاہے جیساکہ انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ’’جَاءَ رَجُلٌ اِلَی رَسُوْلِ اللہِ ﷺ فَقَالَ اِنِّی أَشْتَھِی الْجِھَادَ وَلَاأَقْدِرُ عَلَیْہِ‘‘ کہ ایک آدمی آپ ﷺکے پاس آیااورکہاکہ اے اللہ کے نبی ﷺ میں جہادکرنے کی خواہش تو رکھتاہوں مگر اس کی طاقت نہیں رکھتا (کیاکروں؟)توآپﷺ نے فرمایا’’ ھَلْ بَقِیَ مِنْ وَالِدَیْکَ أَحَدٌ ‘‘ کیاتمہارے والدین میں سے کوئی باحیات ہیں؟ تو انہوں نے کہاکہ ہاں میری والدہ باحیات ہیں،تو آپﷺ نے فرمایاکہ’’ قَابِلِ اللہَ فِیْ بِرِّھَافَاِذَافَعَلْتَ ذٰلِکَ فَاِنَّکَ حَاجٌّ وَمُعْتَمِرٌوَمُجَاھِدٌ‘‘ تم انہیں کے ساتھ بھلائی کرو اگرتم ان کی خدمت کروگے تواسی عمل سے تم کو حج وعمرے اور جہادکاثواب ملے گا۔ (ابویعلی:2760،طبرانی:2915،بیھقی:7451،الترغیب والترھیب للمنذری:3747،امام منذری نے اس کی سندکو جید کہا ہے،اورامام عراقی نے احیاء علوم الدین کی حدیث کی تخریج کرتے ہوئے کہا کہ اس کی سندحسن ہے:1/679)

نوٹ: مگراس روایت کوعلامہ البانیؒ نے ضعیف کہا ہے:الضعیفۃ والموضوعۃللألبانیؒ:3195۔

10۔حج پرروانہ ہونے والوں کےگھرکی خبرگیری کرنا:

اگرکوئی شخص کسی حاجی کی سامان سفرتیارکرنے میں کوئی مددکردے یا پھر ان لوگوں کے سفرحج پرروانہ ہونے کے بعدان کے گھروالوں کی خبرگیری کرے تو ایسے شخص کوبھی حج کا اجروثواب ملتاہے جیساکہ زیدبن خالد الجھنی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا:’’مَنْ جَھَّزَ غَازِیًا أَوْ جَھَّزَ حَاجًّاأَوْخَلَفَہُ فِیْ أَھْلِہِ أَوْفَطَّرَصَائِمًا کَانَ لَہُ مِثْلُ أُجُوْرِھِمْ مِنْ غَیْرِ أَنْ یَنْقُصَ مِنْ أُجُوْرِھِمْ شَیْئٌ‘‘یعنی جس شخص نے کسی مجاہد کا سامان حرب وضرب تیارکردیا یاکسی حاجی کے سامان سفرکا بندوبست کردیایاان کے گھروالوں کی دیکھ ریکھ کی یاکسی روزے دارکوافطاری کرادیاتوایسے شخص کے لئےانہیں کے برابراجروثواب ملے گا (اورہاں)ان سب یعنی غازی،حاجی،صائم کے اجروثواب میں ذرہ برابربھی کمی نہیں کی جائے گی۔(صحیح الترغیب والترھیب للألبانیؒ:1078)

اخیرمیں رب العالمین سے دعاگوہوں کہ الہ العالمین تو ہم سب کواپنے گھرکی زیارت کرنے کی توفیق عطافرمااورمذکورہ بالاباتوں پرعمل کرنے کی توفیق عطافرما۔آمین تقبل یارب العالمین۔



مرتب

ابومعاویہ شارب بن شاکرالسلفی




٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭​
 
Top