- شمولیت
- ستمبر 26، 2011
- پیغامات
- 2,767
- ری ایکشن اسکور
- 5,410
- پوائنٹ
- 562
http://www.urdufatwa.com/index.php?/Knowledgebase/Article/View/6931/206/
تین چیزیں ایسی ہیں کہ ارادہ کریں پھر بھی درست ہیں اور مذاق کریں پھر بھی صحیح مراد ہے : نکاح، طلاق، رجوع
[FONT=Jameel Noori Nastaleeq, Jameel Nastaleeq, Alvi Nastaleeq, Minhaj, Urdu Naskh AsiaType, Tahoma]2۔ [/FONT]ماہواری کے ایام میں بھی طلاق طلاق نہیں ہوتی۔ اگر اس بارے میں کوئی صحیح حدیث مل جائے تو نوازش ہوگی۔
@سرفراز فیضی
@انس
@خضر حیات
طلاق کامسئلہ
ہفتہ دو ہفتے میں ایک باریہ واقعہ ضرور سامنے آتا ہے۔ کہ کوئی مسلمان غصہ میں یا بغیر غصہ کے ہی سہی ایک جلسہ میں تین بار طلاق دیتا ہے یا حمل یا ماہواری کے زمانہ میں طلاق دیتا ہے۔ تو ان تمام حالتوں میں بعض مولوی طلاق بائن کا فتویٰ لگادیتے ہیں۔ جو بالکل غلط ہوتا ہے۔ چند باتیں یاد درکھئے۔
1۔ غصے کی طلاق سرے سے ہی طلاق ہوتی ہی نہیں۔ لہذا رجوع کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
2۔ ماہواری کے ایام میں بھی طلاق طلاق نہیں ہوتی۔ طہر کی حالت شرط لازم ہے۔
- پھر تو کبھی طلاق واقع ہوگی ہی نہیں۔ بھلا پیار محبت میں طلاق کون دیتا ہے۔ اوراس حدیث کا کیا مطلب ہوگا؟
تین چیزیں ایسی ہیں کہ ارادہ کریں پھر بھی درست ہیں اور مذاق کریں پھر بھی صحیح مراد ہے : نکاح، طلاق، رجوع
[FONT=Jameel Noori Nastaleeq, Jameel Nastaleeq, Alvi Nastaleeq, Minhaj, Urdu Naskh AsiaType, Tahoma]2۔ [/FONT]ماہواری کے ایام میں بھی طلاق طلاق نہیں ہوتی۔ اگر اس بارے میں کوئی صحیح حدیث مل جائے تو نوازش ہوگی۔
@سرفراز فیضی
@انس
@خضر حیات