ارشد اعوان
مبتدی
- شمولیت
- اگست 19، 2013
- پیغامات
- 18
- ری ایکشن اسکور
- 47
- پوائنٹ
- 8
ایک آدمی غصے کا بہت تیز تھا اور اپنے غصے کی وجہ سے بہت پریشان تھا۔ ایک بار اس کے گاؤں میں ایک عالم کی آمد ہوئی جو کے لوگوں کے کافی مسائل حل کردیتے تھے۔ یہ آدمی اس سوچ کے ساتھ عالم کے پاس گیا، کہ شائد اس کا مسئلہ بھی حل ہو جائے اور جا کر اپنے غصے کے بارے میں بتایا۔ عالم نے کہا کہ جب بھی تمہیں غصہ آئے جا کر جنگل میں کسی بھی مخصوص درخت پر کیل ٹھوک کر آیا کرو۔ اس شخص کو یہ منطق سمجھ نہ آئی اور استفسار کرنے لگا مگر عالم نے کہا کہ ویسا ہی کرو جیسا میں کہہ رہا ہوں۔ خیر وہ شخص چلا گیا اور اور ایسا ہیکرنے لگا، جب بھی وہ غصہ کرتا، بھاگم بھاگ جنگل میں جاتا اور کیلیں ٹھوکنے لگتا۔ غصہ ٹھنڈا ہونے پر واپس آ جاتا۔ یوں دن میں کئی بار جانا اور کیلیں گاڑھنا اسے مشکل لگا اور اپنی سہولت کے تحت ہی سہی مگر اسے غصےپر قابو پانا آگیا۔ ایک دن وہ دوبارہ عالم کے پاس گیا اور بتایا کہ اب مجھے بالکل غصہ نہیں آتا۔۔ عالم نے اسے اس جگہ چلنےکو کہا جہاں وہ کیلیں لگاتا تھا،جب وہاں پہنچے تو ایک درخت کا آدھے سے ذیادہ حصہ کیلوں سے بھرا ہوا تھا۔ عالم نے اسے کیلیں نکالنے کو کہا، بادل نخواستہ وہ کیلیں نکالنے لگا۔ جو بھی کیل نکالتا، کیل کی جگہ ایکسوراخ رہ جاتا۔ کچھ کیلیں نکال لیں تو عالم نے کہا۔۔۔۔۔۔ کیلوں کی وجہسے ہونے والے سوراخ وہ سوراخ ہیں جو تمہارے غصے کی وجہ سے لوگوں کے دل میں بن جاتے ہیں، جیسے کیلیں نکل گئیں، غصہ بھی ختم ہو جاتا ہے، مگر غصہ الوں میں کیل کی طرح گڑھ جاتا ہے،اس کا اثر دلوں میں ہمیشہ کے لئے رہ جاتا ہے۔ اس نصیحت کے بعد وہ واقعی کبھی غصہ نہ کر سکا۔