طارق بن زیاد
مشہور رکن
- شمولیت
- اگست 04، 2011
- پیغامات
- 324
- ری ایکشن اسکور
- 1,719
- پوائنٹ
- 139
السلام علیکم محترم
حال ہی کا ایک واقعہ ہے کہ سعودی عرب میں ایک انڈونیشی ملازمہ نے خفیہ طور پر اپنے کفیل سے شادی کرلی۔معاملہ ظاہر تب ہوا جب اس کے سعودی شوہر کا انتقال ہوا اور اسکے ورثہ اسکی جائداد تقسیم کرنا چاہتے تھے۔تب اس ملازمہ نے بھی اپنا حصہ مانگا --------- قصہ مختصر
میرا سوال ہے کہ اگر اس انڈونیشی ملازمہ سے اس کے بیٹوں نے بھی کچھ غلط حرکات ( ہمبستری - بوس و کنار وغیرہ ) کی ہوں تو اسلام میں اس کی کیا سزا مقرر کی جاسکتی ہے؟کیونکہ انھیں تو نہیں معلوم کہ وہ ان کی والدہ ہیں - اور خدامہ پر بھی کچھ شک نہیں کہ وہ پیسے کے لئے ایسی حرکات کیں ہوں۔
حال ہی کا ایک واقعہ ہے کہ سعودی عرب میں ایک انڈونیشی ملازمہ نے خفیہ طور پر اپنے کفیل سے شادی کرلی۔معاملہ ظاہر تب ہوا جب اس کے سعودی شوہر کا انتقال ہوا اور اسکے ورثہ اسکی جائداد تقسیم کرنا چاہتے تھے۔تب اس ملازمہ نے بھی اپنا حصہ مانگا --------- قصہ مختصر
میرا سوال ہے کہ اگر اس انڈونیشی ملازمہ سے اس کے بیٹوں نے بھی کچھ غلط حرکات ( ہمبستری - بوس و کنار وغیرہ ) کی ہوں تو اسلام میں اس کی کیا سزا مقرر کی جاسکتی ہے؟کیونکہ انھیں تو نہیں معلوم کہ وہ ان کی والدہ ہیں - اور خدامہ پر بھی کچھ شک نہیں کہ وہ پیسے کے لئے ایسی حرکات کیں ہوں۔