• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

غنیۃ الطالبین اور بریلوی علماء کا اعتراف

راجا

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 19، 2011
پیغامات
733
ری ایکشن اسکور
2,574
پوائنٹ
211
واہ پیر صاحب کی بھی حنفی حضرات نہیں سنتے۔ لیکن ہمیں مطعون کرنے کا کوئی موقعہ نہیں ہاتھ سے جانے دیتے۔ ویسے علما حضرات سے سوال ہے کہ یہ غنیۃ الطالبین کی نسبت پیر صاحب کی طرف کس حد تک درست ہے؟
 

طالب نور

رکن مجلس شوریٰ
شمولیت
اپریل 04، 2011
پیغامات
361
ری ایکشن اسکور
2,311
پوائنٹ
220
[JUSTIFY]آج بریلوی حضرات غنیۃ الطالبین کی شیخ عبدالقادر جیلانی سے نسبت کا انکار کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اس حوالے سے کچھ عرصہ قبل کسی کے استفسار پر مختصر دلائل پیش کیے تھے سو یہاں بھی پیش خدمت ہیں:

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
بریلویوں کے ہاں ’’غنیۃ الطالبین‘‘ کے مقام و مرتبہ پر کچھ حوالہ جات پیش خدمت ہیں:

۱) ’’غنیۃ الطالبین‘‘ کا ترجمہ کئی ایک بریلوی علماء نے شیخ عبدالقادر جیلانی کی کتاب کے طور پر کر رکھا ہے جسے بریلوی ناشرین چھاپ رہے ہیں۔ مثال کے طور پر
غنیۃ الطالبین ترجمہ عبدالاحد قادری بریلوی ،قادری رضوی کتب خانہ،لاہور۔
غنیۃ الطالبین ترجمہ شمس صدیقی بریلوی، پروگریسوبکس،لاہور۔
اس ضمن میں غنیۃ الطالبین کا فارسی ترجمہ از عبدالحکیم سیالکوٹی بھی پیش کیا جا سکتا ہے جو کافی مشہور ہے مگر اس کا مطبوعہ مجھے معلوم نہیں۔
اس کے علاوہ بھی بریلوی علماء نے غنیۃ الطالبین کو شیخ عبدالقادر جیلانی کی تصنیف تسلیم کرتے ہوئے اس کے تراجم کر رکھے ہیں۔

۲)بریلویوں کے پیر نصیر الدین نصیر گولڑوی لکھتے ہیں:
’’حضرت مولانا فخر جہاں ؒنے رسالہ مرجیہ لکھ کر جہاںیہ ثابت کیا کہ غنیۃ الطالبین حضرت غوث پاک کی ہی تصنیف ہے ۔۔۔۔‘‘ [نام و نسب:ص۴۵۶]
مزید لکھتے ہیں:
’’لہٰذا ہم نے سلسلہ عالیہ چشتیہ نظامیہ کے ایک مقتدر شیخ حضرت فخر الدین فخر جہاںؒ کے حوالے سے، جو حضرت قبلہ نور محمد مہارویؒ جیسے عظیم صوفی کے شیخ طریقت ہیں، یہ ثابت کر دیا کہ ان کی تحقیق انیق کے مطابق غنیۃ الطالبین حضرت غوثِ پاکؒ کی ہی تصنیف ہے۔‘‘ [نام و نسب:ص۴۵۶]
۳)نصیر الدین نصیر گولڑوی لکھتے ہیں:
’’فاضل بریلوی نے الزمزمۃ القمریہ میں نہایت اختصار اور جامعیت سے قصیدہ غوثیہ کے ثبوت و دلائل پیش کیے ہیں، چنانچہ فتح القدیر، شامی اور حاشیہ درمختار کے حوالے سے لکھتے ہیں کہ کسی کتاب کے متعدد نسخوں کا ہونااور لوگوں کے ہاتھوں میں عام ہونااس کے ثبوت کے لیے کافی ہے۔‘‘ [نام و نسب:ص۶۷۲]
یہ بریلوی اصول اگر قصیدہ غوثیہ کے لیے درست ہے تو غنیۃ الطالبین کے لیے کیوں درست نہیں۔۔۔؟
۴)احمد رضا خان بریلوی کے نزدیک بھی غنیۃ الطالبین معتبر و تسلیم شدہ ہے اور انہوں نے کئی جگہ’’غنیۃ الطالبین شریف‘‘کہہ کر اس کے حوالے سے اپنی بات کو پیش کیا ہے۔دیکھئے فتاویٰ رضویہ(ج۱۴ص۵۸۷،ج۱۵ص۷۲۴)
۵)ایک دوسری جگہ احمد رضا خان بریلوی نے عبدالحق محدث دہلوی کا غنیۃ الطالبین کے بارے میں یہ خیال پیش کیا ہے کہ یہ کتاب سرے سے شیخ عبدالقادر جیلانی کی تصنیف ہی نہیں۔مگر ساتھ ہی احمد رضا بریلوی نے یہ بھی کہہ رکھا ہے کہ ’’یہ نفی(و انکار) مجرد ہے۔‘‘ (فتاویٰ رضویہ:ج۲۹ص۲۲۲)
غالباً اس بات سے عبدالحق محدث دہلوی کے مئوقف کا انکار ہی مراد ہے کیونکہ خود تو احمد رضا بریلوی غنیۃ الطالبین کے حوالے پیش کرتے ہیں۔نیز اس کے بعداحمد رضا بریلوی نے ابن حجر مکی کے حوالے سے یہ بات بیان کر رکھی ہے کہ اس کتاب میں بعد والوں نے الحاق و اضافہ کر دیا ہے۔ جہاں تک اس کتاب میں کسی الحاق و اضافے کی بات ہے تو اس کے متعلق ایک دوسری جگہ احمد رضا خان بریلوی کا یہ اصول دیکھیں:
’’اور بے دلیل دعویٰ الحاق محض مردود ۔۔۔۔ہاں ہم کو مسلم کہ بعض کتابوں میں بعض الحاق بھی ہوئے مگر اس سے ہر کتاب کی ہر عبارت تو مطروح یا مشکوک نہیں ہو سکتی کسی خاص عبارت کی نسبت یہ دعویٰ زنہار مسموع نہیں جب تک بوجہ وجیہ اس میں الحاق ثابت نہ کر دیں۔۔۔۔‘‘
[فتاویٰ رضویہ:ج۷ص۵۷۶]
لہٰذا جب تک غنیۃ الطالبین کی کسی عبارت کو دلائل کے ساتھ الحاقی ثابت نہ کر دیا جائے یہ بہانہ بھی کارگر نہیں۔
۶)احمد رضا خان بریلوی نے ایک جگہ لکھا:
’’۔۔۔۔معاملہ قدم میں کیا وجہ انکار ہے کہ قول ِ مشائخ کو خواہی نخواہی رد کیا جائے ۔ہاں سند محدثانہ نہیں۔پھر نہ ہو۔اس جگہ اسی قدر بس ہے۔‘‘ [فتاویٰ رضویہ:ج ۲۸ص۴۲۵]
چنانچہ معلوم ہوا کہ بریلوی اصول کے مطابق کسی کتاب یا حکایت کا ثابت ہونا محدثانہ سند پر موقوف نہیں بلکہ اگر ان کے تسلیم شدہ مشائخ نے کسی بات کی تصریح کر رکھی ہے تو بس کافی ہے۔ چنانچہ اس اصول کے تحت بھی بریلوی حضرات غنیۃ الطالبین کا انکار نہیں کر سکتے کہ کئی ایک تسلیم شدہ بریلوی مشائخ اور خود کئی ایک بریلوی علماء نے غنیہ الطالبین کو شیخ عبدالقادر جیلانی کی تصنیف تسلیم کر رکھا ہے۔

[/JUSTIFY]
 

Muhammad Waqas

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 12، 2011
پیغامات
356
ری ایکشن اسکور
1,596
پوائنٹ
139
Top