ابو داؤد
رکن
- شمولیت
- اپریل 27، 2020
- پیغامات
- 569
- ری ایکشن اسکور
- 177
- پوائنٹ
- 77
غیر اللہ کی قسم کھانے کا حکم
تحریر : فاروق عبد اللہ نراین پوری
غیر اللہ کی قسم کھانا حرام ہے۔ بلکہ اسے شرک کہا گیا ہے۔ اس سے اس کی سنگینی کا پتہ چلتا ہے۔
بعض لوگ اسے معمولی چیز سمجھتے ہیں اور بات بات پر ”ماں کی“ یا کسی دوسرے مخلوق کی قسم کھاتے رہتے ہیں، حالانکہ یہ شرک ہے۔ ایسے لوگوں کو فورا توبہ کرنا چاہئے، اور لا الہ الا اللہ پڑھنا چاہئے۔ یہی اس کا کفارہ ہے۔
غیر اللہ کی قسم کا اصل حکم یہ ہے کہ وہ شرک اصغر ہے، اکبر نہیں۔ الا یہ کہ جس چیز کی قسم کھا رہا ہے اسے اللہ کی طرح عظیم سمجھتا ہو، یا اللہ سے بڑھ کر اس کی تعظیم کرتا ہو تو شرک اکبر میں داخل ہو جائےگا۔
شیخ عبد الرزاق البدر حفظہ اللہ عمدۃ الاحکام کے درس میں ایک قصہ بیان کر رہے تھے کہ عدالت میں ایک شخص نے گواہی کے وقت اللہ کی قسم کھائی، تو دوسرے فریق نے کہا کہ فلاں عظیم شخص کی بھی قسم کھاو۔ انھوں نے ان کے مطالبے پر اس شخص کی بھی قسم کھا لی، اس پر وہ بگڑ گئے اور کہنے لگے کہ تمہاری بربادی ہو، تم اس عظیم شخص کی قسم کھاتے ہو حالانکہ تم جانتے ہو کہ وہ تمہارے جھوٹے ہونے کے بارے علم رکھتے ہیں۔
شیخ کہنے لگے کہ غور فرمائیں! اس شخص کو اللہ تعالی کی جھوٹی قسم کھانے پر کوئی غصہ نہیں آیا، لیکن غیر اللہ کی جھوٹی قسم پر آگ بگولہ ہو گیا۔ گویا کہ وہ اس شخص کی تعظیم اللہ سے بڑھ کر کرتا ہے۔
لہذا یہ شرک اکبر ہے۔
اور ایسا عقیدہ رکھنے والا ملت اسلام سے خارج ہے۔