• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

فاتحہ خلف الامام کے متعلق دلائل کا جواب درکار ہے

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
١- حدثنا وكيع، عن الضحاك بن عثمان، عن عبد الله بن يزيد، عن ابن ثوبان، عن زيد بن ثابت قال:«لا يقرأ خلف الإمام إن جهر، ولا إن خافت (مصنف ابن ابي شيبة)

۲- عن نافع، عن ابن عمر، أنه كان يقول: من صلى وراء الإمام كفاه قراءة الإمام (السنن الكبري للبيهقي)

٣- عن ابي نعيم وهب بن كيسان، انه سمع جابر بن عبد الله، يقول: من صلى ركعة لم يقرا فيها بام القرآن فلم يصل إلا ان يكون وراء الإمام. قال ابو عيسى: هذا حديث حسن صحيح . (سنن الترمذي)

براہ کرم تسلی بخش جواب دیں۔ تھوڑا جلدی کریں گے تو مہربانی ہوگی۔ کسی بھائی نے کافی پہلے ان کے جوابات مانگے تھے۔
 
شمولیت
جولائی 22، 2018
پیغامات
637
ری ایکشن اسکور
12
پوائنٹ
62
یہ ایک معرکۃ الاراء مسئلہ ہے اور اس کا شافی حل لازم ہے۔
ایک طبقہ بظاہر خلاف قرآن و حدیث معلوم ہوتا ہے جو امام کی قراءت کے ساتھ قراءت کا قائل ہے۔
دوسرا طبقہ بظاہر اس حدیث کا مخالف لگتا ہے جس میں ہے کہ اس کی نماز نہیں جس نے سورت فاتحہ نا پڑھی۔
لا علم عامی کدھر جائے کیا کرے؟
 
شمولیت
جولائی 22، 2018
پیغامات
637
ری ایکشن اسکور
12
پوائنٹ
62
Top