السلام علیکم !
آپ جناب کی خدمت میں ایک گزارش کرنی ہے اور اگر اس پر عمل کیا جائے تو انشاء اللہ معاملہ بڑی خوش اسلوبی سے حل ہوگا۔
اور وہ یہ کہ جتنے بھی صفحات لگائے گئے ہیں اس میں آپ اپنی مرضی سے ایک حوالہ لے کر اس پر بحث شروع کردے اور بحث کا طریقہ یہ ہو کہ جس مسئلہ پر اعتراض ہے اس کے خلاف ایک آیت یا حدیث پیش کی جائے ۔
تاکہ ہمیں بھی معلوم ہو اور توبہ تائب ہو جائے مگر قرآنی آیت اور یا حدیث ( صحیح) پیش کی جائے اور اگر کسی امتی کا قول ہی پیش کرنا ہے تو جناب پھر ان مسائل پر اعتراض کرنا لغو ہے۔
والسلام