حیدرآبادی
مشہور رکن
- شمولیت
- اکتوبر 27، 2012
- پیغامات
- 287
- ری ایکشن اسکور
- 500
- پوائنٹ
- 120
سبحان اللہ۔یہ جو واقعہ عامر یونس بھائی نے پیش کیا ہے - اس کے اصلیت کے بارے میں تو الله ہی بہتر جانتا ہے کہ یہ سچ ہے یا فرضی کہانی ہے- لیکن یہ ممکنات میں سے ہے-یعنی ایسا ہونا بعید از قیاس نہیں-
تبلیغی جماعت جو کہانیاں سناتی ہے وہ الف لیلی طرز پر ہوتی ہیں -ان کا نہ سر ہوتا ہے نہ پیر - شرعی اعتبار سے بھی یہ انتہائی بے سروپا اور من گھڑت ہوتی ہیں -یہی وجہ ہے کہ قرآن و حدیث کا صحیح علم و فہم رکھنے والے اس " بدعتی جماعت" میں شامل ہونے سے منع کرتے ہیں-
تبلیغ دین کے میدان میں جب ہمارے کچھ دوست داخل ہونے سے کتراتے ہوئے یہ دلیل دیتے ہیں کہ یہاں ہر مسلک ہر طبقہ والا اپنے لیے میٹھا میٹھا ہپ ہپ اور کڑوا کڑوا تھو تھو کرتا ہے تو ۔۔۔۔۔
تو کبھی کبھی اس پر یقین کرنے کو بھی جی چاہتا ہے۔ خاص طور پر جب بھائی لوگ ایسے ہی جملے کہتے ہوں جیسا یہاں اقتباس میں کہے گئے ہیں۔ ;)