• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

فرقوں کے علما و مفتیاں کی اطاعت کا انجام !!!

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
السلام علیکم برادر!
ان آیات میں ”سادتنا و کبرآءنا“ کا ذکر ہے۔ہماری معلومات کے لئے ہمیں یہ بتلائیے کہ کن مترجمین اور مفسرین نے ان الفاظ کا ترجمہ ”فرقوں کے علما و مفتیان“ کیا ہے۔ یا یہ آپ کا ”ذاتی ترجمہ“ ہے؟
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,799
پوائنٹ
1,069
السلام علیکم برادر!
ان آیات میں ”سادتنا و کبرآءنا“ کا ذکر ہے۔ہماری معلومات کے لئے ہمیں یہ بتلائیے کہ کن مترجمین اور مفسرین نے ان الفاظ کا ترجمہ ”فرقوں کے علما و مفتیان“ کیا ہے۔ یا یہ آپ کا ”ذاتی ترجمہ“ ہے؟
وعلیکم السلام

میرے بھائی اس میں ہر وہ شخص آ جاتا ہے جس نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بات سامنے آ جانے کے بعد اپنے بڑوں(بڑوں میں سب شامل ہیں) کی بات کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بات پر مقدم جانا -
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
يَوْمَ تُقَلَّبُ وُجُوهُهُمْ فِي النَّارِ‌ يَقُولُونَ يَا لَيْتَنَا أَطَعْنَا اللَّـهَ وَأَطَعْنَا الرَّ‌سُولَا ﴿٦٦﴾
اس دن ان کے چہرے آگ میں الٹ پلٹ کئے جائیں گے (حسرت اور افسوس سے) کہیں گے کاش ہم اللہ تعالٰی کی اطاعت کرتے۔
وَقَالُوا رَ‌بَّنَا إِنَّا أَطَعْنَا سَادَتَنَا وَكُبَرَ‌اءَنَا فَأَضَلُّونَا السَّبِيلَا ﴿٦٧﴾
اور کہیں گے کہ اے ہمارے رب! ہم نے اپنے سرداروں اور اپنے بڑوں کی مانی جنہوں نے ہمیں راہ راست سے بھٹکا دیا (١)۔
٦٧۔١ یعنی ہم نے تیرے پیغمبروں اور داعیان دین کی بجائے اپنے ان بڑے اور برزگوں کی پیروی کی، لیکن آج ہمیں معلوم ہوا کہ انہوں نے ہمیں تیرے پیغمبروں سے دور رکھ کر راہ راست سے بھٹکائے رکھا۔ آبا پرستی اور تقلید فرنگ آج بھی لوگوں کی گمراہی کا باعث ہے کاش مسلمان آیات الٰہی پر غور کر کے ان پگڈنڈیوں سے نکلیں اور قرآن وحدیث کی صراط مستقیم کو اختیار کرلیں کہ نجات صرف اور صرف اللہ اور رسول کی پیروی میں ہی ہے نہ کہ مشائخ واکابر کی تقلید میں یا آبا واجداد کے فرسودہ طریقوں کے اختیار کرنے میں ۔
"تفسیر احسن البیان"
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
وعلیکم السلام

میرے بھائی اس میں ہر وہ شخص آ جاتا ہے جس نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بات سامنے آ جانے کے بعد اپنے بڑوں(بڑوں میں سب شامل ہیں) کی بات کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بات پر مقدم جانا -
بھائی میں نے تو صرف یہ پوچھا تھا کہ ان الفاظ کا یہ ترجمہ آپ کا اپنا ہے یا کسی مستند مترجم قرآن کا۔ گو آپ نے میرے سوال کا جواب نہیں دیا، لیکن پھر بھی آپ ”بہت کچھ“ بتلا دیا ہے۔ بہت بہت شکریہ۔ مزید مکالمہ کی ضرورت نہیں ہے۔

ویسے آپ کے لئے ایک مخلصانہ مشورہ ہے کہ جب کبھی قرآنی آیات کو ”کوٹ“ کیا کریں تو ان آیات پر اپنے ”ذاتی کیپشن“ کی بجائے قرآنی الفاظ (صرف تراجم، تفسیر و تشریح نہیں) ہی کو کیپشن یا عنوان دیا کریں۔ اپنے ”ذاتی کیپشن“ کے ذریعہ ”اپنے الفاظ“ کو اللہ کی طرف منسوب نہ کریں۔

اگر یہ مشورہ پسند نہیں تو جسٹ اسے اگنور کردیں۔ بحث مباحثہ کی ضرورت نہیں ہے۔ شکریہ
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,799
پوائنٹ
1,069
مثال کے طور پر آپ کی ان کے بارے میں کیا رائے ہیں اور بتائیں کہ کیا یہ اس آیت کے حکم میں نہیں آتے

الیاس قادری صاحب کہ وہ جس طرح امت کو گمراہ کر رہے کیا وہ اس آیت کے زمرہ میں نہیں آتے - کیا وہ اپنی جماعت کے مفتی نہیں اس طرح طاہرالقادری صاحب
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,799
پوائنٹ
1,069
بھائی میں نے تو صرف یہ پوچھا تھا کہ ان الفاظ کا یہ ترجمہ آپ کا اپنا ہے یا کسی مستند مترجم قرآن کا۔ گو آپ نے میرے سوال کا جواب نہیں دیا، لیکن پھر بھی آپ ”بہت کچھ“ بتلا دیا ہے۔ بہت بہت شکریہ۔ مزید مکالمہ کی ضرورت نہیں ہے۔

ویسے آپ کے لئے ایک مخلصانہ مشورہ ہے کہ جب کبھی قرآنی آیات کو ”کوٹ“ کیا کریں تو ان آیات پر اپنے ”ذاتی کیپشن“ کی بجائے قرآنی الفاظ (صرف تراجم، تفسیر و تشریح نہیں) ہی کو کیپشن یا عنوان دیا کریں۔ اپنے ”ذاتی کیپشن“ کے ذریعہ ”اپنے الفاظ“ کو اللہ کی طرف منسوب نہ کریں۔

اگر یہ مشورہ پسند نہیں تو جسٹ اسے اگنور کردیں۔ بحث مباحثہ کی ضرورت نہیں ہے۔ شکریہ

جزاک اللہ بھائی
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
وَمَن يُشَاقِقِ الرَّ‌سُولَ مِن بَعْدِ مَا تَبَيَّنَ لَهُ الْهُدَىٰ وَيَتَّبِعْ غَيْرَ‌ سَبِيلِ الْمُؤْمِنِينَ نُوَلِّهِ مَا تَوَلَّىٰ وَنُصْلِهِ جَهَنَّمَ ۖ وَسَاءَتْ مَصِيرً‌ا ﴿١١٥﴾سورۃالنساء
جو شخص باوجود راہ ہدایت کے واضح ہو جانے کے بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف کرے اور تمام مومنوں کی راہ چھوڑ کر چلے، ہم اسے ادھر ہی متوجہ کردیں گے جدھر وہ خود متوجہ ہو اور دوزخ میں ڈال دیں گے (١) وہ پہنچنے کی بہت ہی بری جگہ ہے۔
١١٥۔١ ہدایت کے واضح ہو جانے کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مخالفت اور مومنین کا راستہ چھوڑ کر کسی اور راستے کی پیروی، دین اسلام سے خروج ہے جس پر یہاں جہنم کی وعید بیان فرمائی ہے۔ مومنین سے مراد صحابہ کرام ہیں جو دین اسلام کے اولین پیرو اور اس کی تعلیمات کا کامل نمونہ تھے، اور ان آیات کے نزول کے وقت جن کے سوا کوئی گروہ مومنین موجود نہ تھا کہ وہ مراد ہو۔ اس لئے صحابہ کرام رضی اللہ تعالٰی عنہ کی مخالفت اور غیر سبیل المومنین کا اتباع دونوں حقیقت میں ایک ہی چیز کا نام ہے۔ اس لئے صحابہ کرام رضی اللہ تعالٰی عنہ کے راستے اور منہاج سے انحراف بھی کفر و ضلال ہی ہے۔ بعض علماء نے سبیل المومنین سے مراد اجماع امت لیا یعنی اجماع امت سے انحراف بھی کفر ہے۔ اجماع امت کا مطلب ہے کسی مسئلے میں امت کے تمام علماء وفقہا کا اتفاق۔ یا کسی مسئلے پر صحابہ کرام رضی اللہ تعالٰی عنہ کا اتفاق یہ دونوں صورتیں اجماع امت کی ہیں اور دونوں کا انکار یا ان میں سے کسی ایک کا انکار کفر ہے۔ تاہم صحابہ کرام رضی اللہ تعالٰی عنہ کا اتفاق تو بہت سے مسائل میں ملتا ہے یعنی اجماع کی یہ صورت تو ملتی ہے۔ لیکن اجماع صحابہ رضی اللہ تعالٰی عنہ کے بعد کسی مسئلے میں پوری امت کے اجماع و اتفاق کے دعوے تو بہت سے مسائل میں کئے گئے ہیں لیکن فی الحقیقت ایسے اجماعی مسائل بہت ہی کم ہیں۔ جن میں فی الواقع امت کے تمام علما و فقہا کا اتفاق ہو۔ تاہم ایسے جو مسائل بھی ہیں، ان کا انکار بھی صحابہ رضی اللہ تعالٰی عنہ کے اجماع کے انکار کی طرح کفر ہے اس لئے کہ صحیح حدیث میں ہے ' کہ اللہ تعالٰی میری امت کو گمراہی پر اکٹھا نہیں کرے گا اور جماعت پر اللہ کا ہاتھ ہے "۔ (صحیح ترمذی)
"تفسیر احسن البیان"
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
السلام علیکم

فرقوں کے علما و مفتیاں کی اطاعت کا انجام !!!

اس دن ان کے چہرے آگ میں الٹ پلٹ کئے جائیں گے (حسرت اور افسوس سے) کہیں گے کاش ہم اللہ تعالٰی کی اطاعت کرتے۔ اور کہیں گے کہ اے ہمارے رب! ہم نے اپنے سرداروں اور اپنے بڑوں کی مانی جنہوں نے ہمیں راہ راست سے بھٹکا دیا، اے ہمارے رب تو انہیں دگنا عذاب دے اور ان پر بہت بڑی لعنت نازل فرما۔​
سورۃ الاحزاب: 66۔67۔68​

عنوان قرآن مجید کی آیات کے مطابق درست نہیں اس لئے اس سے پہلے کی دو آیات بھی ساتھ شامل کر لیں تو حقیقت معلوم ہو جائے گی، ایسے ہی قرآن مجید کی کسی بھی آیت پر اپنی مرضی سے کچھ بھی لکھنا درست نہیں، اس پر خود ہی تھوڑی تحقیق کر لینی چاہئے۔ میری رائے کے مطابق سرداروں اور بڑوں میں علماء و مفتیاں نہیں کافروں کے سردار اور بڑے ہیں۔


* بہرحال یہ یقینی امر ہے کہ اللہ نے کافروں پر لعنت کی ہے اور ان کے لیے بھڑکتی ہوئی آگ مہیا کر دی ہے​
* جس میں وہ ہمیشہ رہیں گے، کوئی حامی و مدد گار نہ پا سکیں گے
* جس روز ان کے چہرے آگ پر الٹ پلٹ کیے جائیں گے اُس وقت وہ کہیں گے کہ کاش ہم نے اللہ اور رسولؐ کی اطاعت کی ہوتی"​
* اور کہیں گے اے رب ہمارے، ہم نے اپنے سرداروں اور اپنے بڑوں کی اطاعت کی اور انہوں نے ہمیں راہِ راست سے بے راہ کر دیا​
* اے رب، ان کو دوہرا عذاب دے اور ان پر سخت لعنت کر​
سورۃ الاحزاب: 64۔65۔66۔67۔68​
ترجمہ ابوالاعلی مودودی
اگر یہ عنوان گرنے والوں کے مطابق ہوتی تو پھر مزید آیت کا مطالعہ بھی کر لیں۔

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ أَطِيعُواْ اللّهَ وَأَطِيعُواْ الرَّسُولَ وَأُوْلِي الْأَمْرِ مِنكُمْ فَإِن تَنَازَعْتُمْ فِي شَيْءٍ فَرُدُّوهُ إِلَى اللّهِ وَالرَّسُولِ إِن كُنتُمْ تُؤْمِنُونَ بِاللّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ ذَلِكَ خَيْرٌ وَأَحْسَنُ تَأْوِيلاً
اے لوگو جو ایمان لائے ہوئے،
اطاعت کرو اللہ کی
اور اطاعت کرو رسول کی
اور اُن لوگوں کی جو تم میں سے صاحب امر ہوں،
پھر اگر تمہارے درمیان کسی معاملہ میں نزاع ہو جائے تو اسے اللہ اور رسول کی طرف پھیر دو اگر تم واقعی اللہ اور روز آخر پر ایمان رکھتے ہو
یہی ایک صحیح طریق کار ہے اور انجام کے اعتبار سے بھی بہتر ہے۔
سورۃ النساء: 59
ترجمہ ابوالاعلی مودودی
 
Top