Mohd Mubarak
رکن
- شمولیت
- ستمبر 27، 2011
- پیغامات
- 4
- ری ایکشن اسکور
- 25
- پوائنٹ
- 42
فریضۃ حج کے لئے آے ہوئے ہندوستانی وفد کی امام حرم سے ملاقات
اسلامک یونورسٹی مدینہ منورۃ میں مقیم ہندوستانی طلباء کے تعاون سے مورخہ ١٤-١١-٢٠١١ مطابق١٨-١٢-١٤٣٢ھ کو فریضۃ حج کے لئے آے ہوئے ہندوستان کے حکومتی وفد نے مدینہ منورۃ کے اندر مسجد نبوی کے مشہور امام و خطیب اور یہاں کے چیف جسٹس حسین آل شیخ اور مؤذن حرم اسلامک یونورسٹی مدینہ منورۃ کے پروفیسر ایاد اخمد الشکری سے ملاقات کی- ہندوستانی وفد بہت ساری قابل قدر شخصیات شامل تھیں جنمیں ڈپٹی چئیرمین راجیہ سبھا جناب رحمان خان ، وزیر مالیہ جمو کشمیر جناب عبد الرحیم راتھور ، ممبر پارلیمینٹ جناب ادیب صاحب ، راجستھان ہائ کورٹ کے چیف جسٹس فی خان ، مشہور داعی اسلام جناب کلیم اللہ صدیقی صاحب اور دیگر یندوستانی وفد کے میمانان کرام نے شرکت کی اور مختلف سیاسی ، سماجی معاملات پر تبادلء خیال کیا - امام حرم نےاپنے بیان میں کہا کہ:
ہم سب جانتے ہیں کہ ہندوستانی نہایت ہی نرم دل ومہذب ومثقف ہوتے ہیں. وہ علم دوست ا ور معرفت کے قدرداں ہیں اور ہندوسنانی ہمیشہ ترقی کےخواہاں ہوتے ہیں . ہندوستان قدیم تہذیبوں میں سے ایک ہے جو پوری دنیا کے گوشے گوشے میں پائی جاتی ہے پوری دنیا کے اندر امن وسلامتی کے پھیلانے میں ہندوستانی قوم نے کلیدی کردار ادا کیا ہے اس لئے ہم چاہتے ہیں کہ ہندوستانی مسلمان اور مسلم سوسائٹی بھی اسلام کے امن وشانتی کے پیغام کو اپنے اخلاق وکردار کے ذریعہ عام کریں.
آپ نے مزید کہا کہ: ہر ہندوستانی مسلمان کو چاہئے کہ وہ اپنے دائرہ کار چاہے کنبہ وقبیلہ ہو یا تعلیم وتربیت ہو یا سیاسی وتجارتی میدان ہو ہر میدان میں رہتے ہوئے بہتر سے بہتر طریقہ سے اسلام وانسانیت کے لئے کام کرنے اور بلا رنگ ونسل , دین ومذہب کی تفریق کے حق وانصاف کی راہ اختیار کرے.
ہندوستانی مسلمانوں کو چاہئے کہ باہمی اتحاد واتفاق سے رہیں اور کتاب وسنت نبوی صلى اللہ علیہ سلم کے مطابق اپنی زندگی بسر کریں , اسلام کے نام پر کی جانے والی ان بدعات وخرافات سے دور رہیں جنکا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہےاور عام لوگوں تک صحیح اسلام کی رسائی میں رکاوٹ ہیں جنکی وجہ سے لوگوں کے مابین اسلام کےمتعلق غلط فہمیاں پیدا ہوتی ہیں اور اسلام کی غلط ترجمانی کا سبب بنتی ہیں ۔
امام حرم نے مزید کہا کہ:اسلام بہت آسان مذہب ہے جو پوری دنیا کو امن و سلامتی اور بھلائ کا کا پیغام دیتا ہے - چنانچہ ہندوستانی مسلمانوں سے گزارش ہیکہ وہ اپنے اسلامی اخلاق و کردار کے ذریعہ یہ ثابت کرنے کی کوشش کریں - آج عالم عرب کے حالات نا گفتہ بہ ہیں ایسے میں ہندوستانی قوم بالخصوص ہندوستانی مسلمانوں سے امید کرتے ہیں کہ کتاب اللہ و سنت رسول اور صحابہ کرام کے طریقے کے مطابق اسلام و انسانیت کی خدمت کرکے اسلام اور یندوستان کا نام روشن کرینگے-
امام حرمین نے تمام مسلمانوں بالخصوص ہندوستانی مسلمانوں کو ان تنظیموں اور تحریکوں سے دور رہنے پر زور دیا جو تنظیمیں اسلام کے نام پر اسلام کے اصل چہرے کو مسخ کرنے پر تلی ہوئی ہیں , جنکی وجہ سے پوری دنیا کے مسلمان ذلت وپشیمانی اور دردناک پریشانیوں کے شکار ہیں۔
آخر میں آپ نے رب العلمین سے دعا کی کہ: اللہ تعالى ہندوستانی مملکت وسعودی عرب کی اقوام کے مابین باہمی میل جول اور ایک دوسرے کے دکھ درد میں شریک ہونے کی توفیق عطا فرمائےاور پوری دنیا کے لئے اسوہ ونمونہ بنا دے اور مسجد نبوی میں ہماری اس ملاقات کو قبول فرما لے اور ہم سب پر اپنی رحمت وبرکت کی بارش نازل فرمائے
اسلامک یونورسٹی مدینہ منورۃ میں مقیم ہندوستانی طلباء کے تعاون سے مورخہ ١٤-١١-٢٠١١ مطابق١٨-١٢-١٤٣٢ھ کو فریضۃ حج کے لئے آے ہوئے ہندوستان کے حکومتی وفد نے مدینہ منورۃ کے اندر مسجد نبوی کے مشہور امام و خطیب اور یہاں کے چیف جسٹس حسین آل شیخ اور مؤذن حرم اسلامک یونورسٹی مدینہ منورۃ کے پروفیسر ایاد اخمد الشکری سے ملاقات کی- ہندوستانی وفد بہت ساری قابل قدر شخصیات شامل تھیں جنمیں ڈپٹی چئیرمین راجیہ سبھا جناب رحمان خان ، وزیر مالیہ جمو کشمیر جناب عبد الرحیم راتھور ، ممبر پارلیمینٹ جناب ادیب صاحب ، راجستھان ہائ کورٹ کے چیف جسٹس فی خان ، مشہور داعی اسلام جناب کلیم اللہ صدیقی صاحب اور دیگر یندوستانی وفد کے میمانان کرام نے شرکت کی اور مختلف سیاسی ، سماجی معاملات پر تبادلء خیال کیا - امام حرم نےاپنے بیان میں کہا کہ:
ہم سب جانتے ہیں کہ ہندوستانی نہایت ہی نرم دل ومہذب ومثقف ہوتے ہیں. وہ علم دوست ا ور معرفت کے قدرداں ہیں اور ہندوسنانی ہمیشہ ترقی کےخواہاں ہوتے ہیں . ہندوستان قدیم تہذیبوں میں سے ایک ہے جو پوری دنیا کے گوشے گوشے میں پائی جاتی ہے پوری دنیا کے اندر امن وسلامتی کے پھیلانے میں ہندوستانی قوم نے کلیدی کردار ادا کیا ہے اس لئے ہم چاہتے ہیں کہ ہندوستانی مسلمان اور مسلم سوسائٹی بھی اسلام کے امن وشانتی کے پیغام کو اپنے اخلاق وکردار کے ذریعہ عام کریں.
آپ نے مزید کہا کہ: ہر ہندوستانی مسلمان کو چاہئے کہ وہ اپنے دائرہ کار چاہے کنبہ وقبیلہ ہو یا تعلیم وتربیت ہو یا سیاسی وتجارتی میدان ہو ہر میدان میں رہتے ہوئے بہتر سے بہتر طریقہ سے اسلام وانسانیت کے لئے کام کرنے اور بلا رنگ ونسل , دین ومذہب کی تفریق کے حق وانصاف کی راہ اختیار کرے.
ہندوستانی مسلمانوں کو چاہئے کہ باہمی اتحاد واتفاق سے رہیں اور کتاب وسنت نبوی صلى اللہ علیہ سلم کے مطابق اپنی زندگی بسر کریں , اسلام کے نام پر کی جانے والی ان بدعات وخرافات سے دور رہیں جنکا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہےاور عام لوگوں تک صحیح اسلام کی رسائی میں رکاوٹ ہیں جنکی وجہ سے لوگوں کے مابین اسلام کےمتعلق غلط فہمیاں پیدا ہوتی ہیں اور اسلام کی غلط ترجمانی کا سبب بنتی ہیں ۔
امام حرم نے مزید کہا کہ:اسلام بہت آسان مذہب ہے جو پوری دنیا کو امن و سلامتی اور بھلائ کا کا پیغام دیتا ہے - چنانچہ ہندوستانی مسلمانوں سے گزارش ہیکہ وہ اپنے اسلامی اخلاق و کردار کے ذریعہ یہ ثابت کرنے کی کوشش کریں - آج عالم عرب کے حالات نا گفتہ بہ ہیں ایسے میں ہندوستانی قوم بالخصوص ہندوستانی مسلمانوں سے امید کرتے ہیں کہ کتاب اللہ و سنت رسول اور صحابہ کرام کے طریقے کے مطابق اسلام و انسانیت کی خدمت کرکے اسلام اور یندوستان کا نام روشن کرینگے-
امام حرمین نے تمام مسلمانوں بالخصوص ہندوستانی مسلمانوں کو ان تنظیموں اور تحریکوں سے دور رہنے پر زور دیا جو تنظیمیں اسلام کے نام پر اسلام کے اصل چہرے کو مسخ کرنے پر تلی ہوئی ہیں , جنکی وجہ سے پوری دنیا کے مسلمان ذلت وپشیمانی اور دردناک پریشانیوں کے شکار ہیں۔
آخر میں آپ نے رب العلمین سے دعا کی کہ: اللہ تعالى ہندوستانی مملکت وسعودی عرب کی اقوام کے مابین باہمی میل جول اور ایک دوسرے کے دکھ درد میں شریک ہونے کی توفیق عطا فرمائےاور پوری دنیا کے لئے اسوہ ونمونہ بنا دے اور مسجد نبوی میں ہماری اس ملاقات کو قبول فرما لے اور ہم سب پر اپنی رحمت وبرکت کی بارش نازل فرمائے