عبد الرشید
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 5,402
- ری ایکشن اسکور
- 9,991
- پوائنٹ
- 667
کتاب کا نام
مصنف
مترجم
ناشر
اللہ تعالیٰ نے اپنے دین کی حفاظت کے لیے مسلمانوں کو دعوت و انذار کےبعد انتہائی حالات میں اللہ کے دشمنوں سے لڑنے کی اجازت دی ہے او راللہ کے راستے میں لڑنےوالے مجاہد کے لئے انعام و اکرام اور جنت کا وعدہ کیا ہے اسی طرح اس لڑائی کو جہاد جیسے مقدس لفظ سے موسوم کیا ہے۔تاریخ شاہد ہے کہ جب تک مسلمانوں میں جہاد جاری رہا اس وقت تک اسلام کاغلبہ کفار پر پوری آب و تاب سے قائم تھا جونہی مسلمانوں نےاپنی بداعمالیوں اور تعیش پرستی کی وجہ سے جہاد فی سبیل اللہ کو چھوڑ دیا تو ذلت و مسکنت ان کا مقدر بن گئی۔ اور آج عالم اسلام کی حالت زار سے یہ معلوم کیا جاسکتا ہے کہ وہ کس قدر ذلت و رسوائی کا شکار ہے۔کفار ملت واحد بن کر بھیڑیوں کی طرح اہل اسلام پر ہر طرف سےجھپٹ رہے ہیں اور اُمت مسلمہ دشمن اسلام کے لگائے ہوئے گھاؤ سے گھائل جسم لئے ہوئے سسکیاں لے رہی ہے۔یقیناً جہاد جسےنبیؐ نے اسلام کی چوٹی کہا ہے جب تک اس علم کو تھاما نہیں جاتا ۔مسلمانوں کے ذلت و رسوائی اور مسکنت کے ادوار ختم نہیں ہوسکتے۔ زیر نظر کتاب حافظ ابن عساکر کی جہاد کے فضائل پر چالیس احادیث پر مشتمل مرتبہ ہے۔ ابن عساکر چونکہ احادیث مرتب کرتے ہوئے روایات کی استنادی حالت کا خیال نہیں رکھتے او رمذکورہ کتاب میں بھی انہوں نے ضعیف اور موضوع روایات تک ذکر کردی ہیں چونکہ مجموعی طور پر فضائل جہاد پر اسلاف کی کاوش کا یہ ایک گراں مایہ سرمایہ تھا۔لہٰذا اس کی افادیت کے پیش نظر حافظ زبیر علی زئی حفظہ اللہ ان احادیث کی تخریج و تحقیق اور فوائد بھی مرتب کردیئے ہیں۔ حافظ زبیر علی زئی صاحب کے محتاط قلم سے روایات پر حکم اور تعلیقات کی وجہ سے یہ کتاب علمی ثقاہت کے قابل اعتبار اور منفرد حیثیت اختیار کرگئی ہے۔(ک۔ط)
اس کتاب فضائل جہاد کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
فضائل جہاد
مصنف
حافظ ابوالقاسم ابن عساکر الدمشقی
مترجم
حافظ زبیر علی زئی
ناشر
مکتبہ اسلامیہ،لاہور
تبصرہ
اللہ تعالیٰ نے اپنے دین کی حفاظت کے لیے مسلمانوں کو دعوت و انذار کےبعد انتہائی حالات میں اللہ کے دشمنوں سے لڑنے کی اجازت دی ہے او راللہ کے راستے میں لڑنےوالے مجاہد کے لئے انعام و اکرام اور جنت کا وعدہ کیا ہے اسی طرح اس لڑائی کو جہاد جیسے مقدس لفظ سے موسوم کیا ہے۔تاریخ شاہد ہے کہ جب تک مسلمانوں میں جہاد جاری رہا اس وقت تک اسلام کاغلبہ کفار پر پوری آب و تاب سے قائم تھا جونہی مسلمانوں نےاپنی بداعمالیوں اور تعیش پرستی کی وجہ سے جہاد فی سبیل اللہ کو چھوڑ دیا تو ذلت و مسکنت ان کا مقدر بن گئی۔ اور آج عالم اسلام کی حالت زار سے یہ معلوم کیا جاسکتا ہے کہ وہ کس قدر ذلت و رسوائی کا شکار ہے۔کفار ملت واحد بن کر بھیڑیوں کی طرح اہل اسلام پر ہر طرف سےجھپٹ رہے ہیں اور اُمت مسلمہ دشمن اسلام کے لگائے ہوئے گھاؤ سے گھائل جسم لئے ہوئے سسکیاں لے رہی ہے۔یقیناً جہاد جسےنبیؐ نے اسلام کی چوٹی کہا ہے جب تک اس علم کو تھاما نہیں جاتا ۔مسلمانوں کے ذلت و رسوائی اور مسکنت کے ادوار ختم نہیں ہوسکتے۔ زیر نظر کتاب حافظ ابن عساکر کی جہاد کے فضائل پر چالیس احادیث پر مشتمل مرتبہ ہے۔ ابن عساکر چونکہ احادیث مرتب کرتے ہوئے روایات کی استنادی حالت کا خیال نہیں رکھتے او رمذکورہ کتاب میں بھی انہوں نے ضعیف اور موضوع روایات تک ذکر کردی ہیں چونکہ مجموعی طور پر فضائل جہاد پر اسلاف کی کاوش کا یہ ایک گراں مایہ سرمایہ تھا۔لہٰذا اس کی افادیت کے پیش نظر حافظ زبیر علی زئی حفظہ اللہ ان احادیث کی تخریج و تحقیق اور فوائد بھی مرتب کردیئے ہیں۔ حافظ زبیر علی زئی صاحب کے محتاط قلم سے روایات پر حکم اور تعلیقات کی وجہ سے یہ کتاب علمی ثقاہت کے قابل اعتبار اور منفرد حیثیت اختیار کرگئی ہے۔(ک۔ط)
اس کتاب فضائل جہاد کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
Last edited: