- شمولیت
- نومبر 14، 2018
- پیغامات
- 309
- ری ایکشن اسکور
- 48
- پوائنٹ
- 79
فقہ السیرۃ النبویہ : سیرت طیبہ سے فکری ، دعوتی ، تنظیمی ، تربیتی اور سیاسی رہنمائی
(( حافظ محمد فیاض الیاس الأثری ، ریسرچ فیلو : دارالمعارف ، لاہور ))
دعوتی ابتلاء و آزمائش اور بشارت معراج
پیغمبر اسلام ﷺ کو پیغام توحید کی خاطر انسانیت سوز ظلم وستم کا سامنا کرنا پڑا،
رسول مقبول ﷺ کے پیرو کاروں کو تسلیم حق کی پاداش میں جان گسل مصائب و مظالم سے دوچار ہونا پڑا ،
محسن انسانیت ﷺ اور فدائیان اسلام نے دعوت دین کی خاطر کفار ومشرکین کا وحشت ناک رویہ گواہ کیا ،
داعی اعظم ﷺ اور پاسبان ملت اسلامیہ نے تین سالہ اذیت ناک معاشرتی بائیکاٹ برداشت کیا ،
اہل اسلام نے ہجرت حبشہ کی صورت میں شدید ابتلاء و آزمائش کا سامنا کیا ،
رسول مقبول ﷺ نے پیغام ربانی کی خاطر اہل طائف کا روح فرسا رویہ گواہ کیا ،
آپ کو اپنی رفیقہ حیات حضرت خدیجہ الکبریٰ رضی اللہ عنہا کی جدائی کا اور اپنے مشفق چچا ابو طالب کی وفات کا صدمہ برداشت کرنا پڑا ،
کرب ناک شدید دعوتی ابتلاء و آزمائش کے بعد سرتاج رسول ﷺ کو معراج جیسے یگانہ معجزے سے سرفراز کیا گیا ،
واقعہ معراج تائید ربانی ، نصرت الہی اور مستقبل میں حالات کی بہتری کی نوید سعید تھی ،
اس کے بعد آپ کو انصار کی صورت میں پاسبان ملت کی نصرت و حمایت حاصل ہو اور آپ نے ہجرت مدینہ فرمائی
غیر معمولی قربانیوں کے بعد مدینہ میں اہل اسلام کی جان ومال اور عزت و آبرو کو تحفظ حاصل ہوا
رضائے الٰہی کی خاطر گراں قدر خدمات کے صلے میں اہل اسلام کو ایمان وعقیدے اور دعوت واصلاح میں آزادی نصیب ہوئی اور مدینہ اسلام کی اولین اسلامی ریاست قرار پایا
اسلام قربانی مانگتا ہے ،
اسلام کی خاطر جاں نثاری کے بعد عروج واقبال نصیب ہوتا ہے، دعوت وتربیت کے رستے میں قربانی کے بعد دعوتی سرگرمیوں میں ہمہ گیر کامیابی نصیب ہوتی ہے
عصر حاضر میں امت مسلمہ مجموعی طور پر جذبہ جاں نثاری سے محروم ہے، فکری وعملی طور پر کئی طرح کی کتاہیوں سے دوچار ہے، اس کے باوجود عظمت رفتہ کے حصول اور غلبہ اسلام کی خواہش مند ہے،
کیا ربانی سنت اور نبوی اسوہ یہی ہے یا کہ کچھ اور ؟؟!!
""""""""''''''"""""""""""'''''''''''''''"""""""""""""
عصر حاضر میں سیرت طیبہ سے ہمہ گیر رہنمائی اور سیرت النبی سے فکری وعملی مضبوط وابستگی بہت اہمیت وافادیت کی حامل ہے
(( حافظ محمد فیاض الیاس الأثری ، ریسرچ فیلو : دارالمعارف ، لاہور ))
دعوتی ابتلاء و آزمائش اور بشارت معراج
پیغمبر اسلام ﷺ کو پیغام توحید کی خاطر انسانیت سوز ظلم وستم کا سامنا کرنا پڑا،
رسول مقبول ﷺ کے پیرو کاروں کو تسلیم حق کی پاداش میں جان گسل مصائب و مظالم سے دوچار ہونا پڑا ،
محسن انسانیت ﷺ اور فدائیان اسلام نے دعوت دین کی خاطر کفار ومشرکین کا وحشت ناک رویہ گواہ کیا ،
داعی اعظم ﷺ اور پاسبان ملت اسلامیہ نے تین سالہ اذیت ناک معاشرتی بائیکاٹ برداشت کیا ،
اہل اسلام نے ہجرت حبشہ کی صورت میں شدید ابتلاء و آزمائش کا سامنا کیا ،
رسول مقبول ﷺ نے پیغام ربانی کی خاطر اہل طائف کا روح فرسا رویہ گواہ کیا ،
آپ کو اپنی رفیقہ حیات حضرت خدیجہ الکبریٰ رضی اللہ عنہا کی جدائی کا اور اپنے مشفق چچا ابو طالب کی وفات کا صدمہ برداشت کرنا پڑا ،
کرب ناک شدید دعوتی ابتلاء و آزمائش کے بعد سرتاج رسول ﷺ کو معراج جیسے یگانہ معجزے سے سرفراز کیا گیا ،
واقعہ معراج تائید ربانی ، نصرت الہی اور مستقبل میں حالات کی بہتری کی نوید سعید تھی ،
اس کے بعد آپ کو انصار کی صورت میں پاسبان ملت کی نصرت و حمایت حاصل ہو اور آپ نے ہجرت مدینہ فرمائی
غیر معمولی قربانیوں کے بعد مدینہ میں اہل اسلام کی جان ومال اور عزت و آبرو کو تحفظ حاصل ہوا
رضائے الٰہی کی خاطر گراں قدر خدمات کے صلے میں اہل اسلام کو ایمان وعقیدے اور دعوت واصلاح میں آزادی نصیب ہوئی اور مدینہ اسلام کی اولین اسلامی ریاست قرار پایا
اسلام قربانی مانگتا ہے ،
اسلام کی خاطر جاں نثاری کے بعد عروج واقبال نصیب ہوتا ہے، دعوت وتربیت کے رستے میں قربانی کے بعد دعوتی سرگرمیوں میں ہمہ گیر کامیابی نصیب ہوتی ہے
عصر حاضر میں امت مسلمہ مجموعی طور پر جذبہ جاں نثاری سے محروم ہے، فکری وعملی طور پر کئی طرح کی کتاہیوں سے دوچار ہے، اس کے باوجود عظمت رفتہ کے حصول اور غلبہ اسلام کی خواہش مند ہے،
کیا ربانی سنت اور نبوی اسوہ یہی ہے یا کہ کچھ اور ؟؟!!
""""""""''''''"""""""""""'''''''''''''''"""""""""""""
عصر حاضر میں سیرت طیبہ سے ہمہ گیر رہنمائی اور سیرت النبی سے فکری وعملی مضبوط وابستگی بہت اہمیت وافادیت کی حامل ہے