- شمولیت
- اپریل 14، 2011
- پیغامات
- 8,773
- ری ایکشن اسکور
- 8,473
- پوائنٹ
- 964
مولانا عبد السلام مبارکپوری رحمہ اللہ کی تصنیف لطیف ’’ سیرۃ البخاری ‘‘ کسی تعارف کی محتاج نہیں ۔ مولانا نے سیرت بخاری کے متعلق مباحث کو بڑی خوبی سے بیان کرنے کے ساتھ ساتھ حضرت امام کے نکات حدیثیہ اور دقائق فقہیہ کو بھی خوب واضح کرنے کی کوشش کی ہے ۔ اسی سلسلہ میں کتاب کے اندر ایک مستقل فصل ’’ فقہ البخاری ‘‘ کے عنوان سے موجود ہے ۔
جس میں آپ نے بالخصوص امام بخاری کے منہج کی وضاحت کے ساتھ ساتھ بالعموم تمام اہل حدیث اور محدثین کرام کی ہاں فقہی استنباطات میں پائی جانی والی بعض خوبیوں کا تذکرہ کیا ہے ۔
پوری فصل تو کافی طویل ہے جس کو مکمل لکھنا بہت مشکل تھا اس لیے ارادہ ہےکہ اس طویل مبحث سے چند نکات قارئین کے گوش گزار کیے جائیں تاکہ اختصار سے طوالت اور اجمال سے تفصیل جاننے کا شوق اصل کتاب تک پہنچنے کا ذریعہ بن جائے ۔
اختصار کی نوعیت یہ ہےکہ جو لیا گیا ہے وہ مصنف کے الفاظ ہی ہیں جہاں اختصار کی ضرورت محسوس ہوئی وہاںسرے سے عبارت کو ہی حذف کردیا گیا ہے ۔ یہ کام بالکل نہیں کیا کہ ایک لمبی عبارت کو اپنے الفاظ میں مختصر کرکے بیان کردیا گیا ہو ۔ لیکن پھر بھی بہر صورت وہ حضرات جو اس تحریر کا ناقدانہ جائزہ لینا چاہتے ہیں انہیں اصل کتاب کا مطالعہ کرکے اپنے تجزیہ کی بنیاد اس پر رکھنی چاہیے ۔ اصل کتاب کے اندر مولانا عبد العظیم بستوی حفظہ اللہ کے گرانقدر حواشی بھی ہیں لہذا قارئین سے التماس ہے کہ اس اختصار کو اصل کتاب ( سیرۃ البخاری ۔ صدی ایڈیشن ) کے قائم مقام بالکل خیال نہ کیا جائے ۔
اسی طرح اس بات کی وضاحت بھی مناسب رہے گی کہ موضوع کا عنوان ’’ فقہ اہل الحدیث کی خوبیاں ‘‘ یہ محقق کی طرف سے قائم کردہ ہے جس کو یہاں برقرار رکھا گیا ہے ۔
آئندہ شراکتوں میں مواد پیش خدمت ہے :
جس میں آپ نے بالخصوص امام بخاری کے منہج کی وضاحت کے ساتھ ساتھ بالعموم تمام اہل حدیث اور محدثین کرام کی ہاں فقہی استنباطات میں پائی جانی والی بعض خوبیوں کا تذکرہ کیا ہے ۔
پوری فصل تو کافی طویل ہے جس کو مکمل لکھنا بہت مشکل تھا اس لیے ارادہ ہےکہ اس طویل مبحث سے چند نکات قارئین کے گوش گزار کیے جائیں تاکہ اختصار سے طوالت اور اجمال سے تفصیل جاننے کا شوق اصل کتاب تک پہنچنے کا ذریعہ بن جائے ۔
اختصار کی نوعیت یہ ہےکہ جو لیا گیا ہے وہ مصنف کے الفاظ ہی ہیں جہاں اختصار کی ضرورت محسوس ہوئی وہاںسرے سے عبارت کو ہی حذف کردیا گیا ہے ۔ یہ کام بالکل نہیں کیا کہ ایک لمبی عبارت کو اپنے الفاظ میں مختصر کرکے بیان کردیا گیا ہو ۔ لیکن پھر بھی بہر صورت وہ حضرات جو اس تحریر کا ناقدانہ جائزہ لینا چاہتے ہیں انہیں اصل کتاب کا مطالعہ کرکے اپنے تجزیہ کی بنیاد اس پر رکھنی چاہیے ۔ اصل کتاب کے اندر مولانا عبد العظیم بستوی حفظہ اللہ کے گرانقدر حواشی بھی ہیں لہذا قارئین سے التماس ہے کہ اس اختصار کو اصل کتاب ( سیرۃ البخاری ۔ صدی ایڈیشن ) کے قائم مقام بالکل خیال نہ کیا جائے ۔
اسی طرح اس بات کی وضاحت بھی مناسب رہے گی کہ موضوع کا عنوان ’’ فقہ اہل الحدیث کی خوبیاں ‘‘ یہ محقق کی طرف سے قائم کردہ ہے جس کو یہاں برقرار رکھا گیا ہے ۔
آئندہ شراکتوں میں مواد پیش خدمت ہے :