lovelyalltime
سینئر رکن
- شمولیت
- مارچ 28، 2012
- پیغامات
- 3,735
- ری ایکشن اسکور
- 2,899
- پوائنٹ
- 436
اس کی دو تفسیریں مفسرین نے کی ہیں۔ ایک اس سے مراد معراج ہے اور نبی ﷺ اللہ پاک کے نزدیک ہوئے۔
دوسری اس سے مراد جبریل علیہ السلام کا نزدیک ہونا ہے جب نبی ﷺ نے انہیں ان کی اصلی شکل میں افق پر دیکھا تھا۔
حدثنا ابن عبد الأعلى، قال: ثنا ابن ثور، عن معمر، عن الحسن (ثم دنا فتدلى) قال: جبريل عليه السلام.
حدثنا بشر، قال: ثنا يزيد، قال: ثنا سعيد، عن قتادة (ثم دنا فتدلى) يعني: جبريل.
حدثنا ابن حميد، قال: ثنا مهران، عن أبي جعفر، عن الربيع (ثم دنا فتدلى) قال: هو جبريل عليه السلام.
تفسیر طبری
جس چیز میں احتمال ہو وہ اس قدر قوی نہیں ہوتی کہ اسے عقیدے کے باب میں تکفیر کے لیے اختیار کیا جاسکے۔
فقہ حنفی کے مطابق جو اس کا منکر ھو کافر کیوں نہیں- جو اوپر آپ نے لکھا ہے