lovelyalltime
سینئر رکن
- شمولیت
- مارچ 28، 2012
- پیغامات
- 3,735
- ری ایکشن اسکور
- 2,899
- پوائنٹ
- 436
اس دلیل پر آپ کو کوئی اعتراض ہے؟ یا یہ دلیل نہیں لگ رہی؟
حدود کا یہ اصول ہے کہ وہ معمولی شبہات سے بھی ساقط ہو جاتی ہیں۔
اور حدیث میں ہے أنت ومالك لأبيك (سنن ابن ماجہ) تو اور تیرا مال تیرے باپ کے ہیں۔ اس سے اس کے کہنے کے باوجود شبہہ موجود ہے۔ اس لیے حرام تو ہوگی پر حد نہیں لگے گی۔
اشماریہ بھائی پلیز اس مسلہء کی وضاحت کر دیں -