• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

فقہ حنفی کے نزدیک بھی تراویح کی نماز ٨ رکعات ہی سنت ہے -

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,899
پوائنٹ
436
اشماریہ
محمد یوسف

فقہ حنفی کے نزدیک بھی تراویح کی نماز ٨ رکعات ہی سنت ہے - جس کا اقرار محمد یوسف کاندھلوی نے اپنی کتاب حیات الصحابہ راضی اللہ میں کیا ہے -

خود پڑھ لیں​
1.jpg
2.jpg
3.jpg
4.jpg
5.jpg
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
محترم لولی بھائی جان۔
جس مقام سے آپ نے یہ بات ثابت کرنے کی کوشش کی ہے وہاں سے تو نہیں ہوتی کیوں کہ یہاں سنت بمعنی حدیث ہے اور تقریر رسول ﷺ کو بیان کیا ہے۔

البتہ میری رائے یہ ہے جو بعض علماء سے منقول ہے کہ تراویح کی بیس رکعتیں مکمل سنت ہیں لیکن آٹھ اپنے ثبوت کی مضبوطی کی بنیاد پر سنن موکدہ ہیں اور باقی بارہ ان سے کم درجے کی ہیں۔ اس لیے اگر کوئی آٹھ بھی پڑھتا ہے تو اسے برا نہیں کہنا چاہیے۔ البتہ جب اللہ پاک نے اپنی بارگاہ میں بیس رکعات پڑھنے کا موقع دیا ہے تو اسے ضائع کیوں کیا جائے؟ یہ قیام اللیل تو انتہائی اعلی مرتبہ ہے۔ پھر اسے چھوڑا کیوں جائے۔
اور اگر موقع ملے تو اس سے زائد بھی پڑھنی چاہئیں۔ باقیوں میں نفل کی نیت کر لی جائے۔
واللہ اعلم
 

راجا

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 19، 2011
پیغامات
733
ری ایکشن اسکور
2,574
پوائنٹ
211
نے یہ بات ثابت کرنے کی کوشش کی ہے وہاں سے تو نہیں ہوتی کیوں کہ یہاں سنت بمعنی حدیث ہے اور تقریر رسول ﷺ کو بیان کیا ہے۔

البتہ میری رائے یہ ہے جو بعض علماء سے منقول ہے کہ تراویح کی بیس رکعتیں مکمل سنت ہیں لیکن آٹھ اپنے ثبوت کی مضبوطی کی بنیاد پر سنن موکدہ ہیں اور باقی بارہ ان سے کم درجے کی ہیں۔ اس لیے اگر کوئی آٹھ بھی پڑھتا ہے تو اسے برا نہیں کہنا چاہیے۔ البتہ جب اللہ پاک نے اپنی بارگاہ میں بیس رکعات پڑھنے کا موقع دیا ہے تو اسے ضائع کیوں کیا جائے؟ یہ قیام اللیل تو انتہائی اعلی مرتبہ ہے۔ پھر اسے چھوڑا کیوں جائے۔
اور اگر موقع ملے تو اس سے زائد بھی پڑھنی چاہئیں۔ باقیوں میں نفل کی نیت کر لی جائے۔
واللہ اعلم[/QUOTE]
اشماریہ بھائی اپنی اس رائے کے حق میں ، جو اوپر ہائی لائٹ کی ہے، کچھ حنفی علماء کے اقوال پیش کر سکتے ہیں؟ کیونکہ یہ کچھ نئی بات ہے جو کم سے کم میں نے اس سے قبل نہیں سنی تھی۔
اہلحدیث کے نزدیک تو یہ نفل نماز ہے۔ لہٰذا تعداد میں کمی زیادتی ہو سکتی ہے۔ آپ ایک جانب اسے سنت مؤکدہ قرار دیتے ہیں اور دوسری جانب اس کی تعداد میں کمی بیشی کے بھی قائل ہیں، یہ عجیب بات نہیں؟ کیا یہی اصول دیگر سنن مؤکدہ کے لئے بھی مستعمل ہو سکتا ہے یا نہیں؟
بیس سے زائد میں نفل کی نیت کیوں؟ آٹھ سے زائد میں کیوں نہیں؟ یہ بھی غور طلب بات ہے۔ آٹھ رکعت اگر اپنے ثبوت کی مضبوطی کی بنیاد پر سنن مؤکدہ ہیں، تو باقی کم درجے کی بارہ رکعت کو آپ سنن غیرمؤکدہ قرار دیتے ہیں؟ یا نفل؟
 
Top