- شمولیت
- اپریل 14، 2011
- پیغامات
- 8,771
- ری ایکشن اسکور
- 8,496
- پوائنٹ
- 964
اپنے رحجانات کو کتابوں میں شامل کرکے الزام دوسروں پر تحریف کا ۔ سبحان اللہ ۔حضر حیات بھائی : مطبوعہ نسخہ میں اضافہ نعیم اشرف صاحب نے کیا ہے اور اس کے وجوہات اور دلائل انہوں نے یہاں دئیے ہیں :
5172 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں5173 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں
اس تفصیل کے بعد اس تھریڈ کا اصل عنوان باطل ہوجاتا ہے ، کہ دیوبندیوں نے تحریف کی ہے ،
اگر پھر آپ کو اصرار ہے تو یہ اضافہ ان مذکورہ بالا دلائل کے بناء پر مولانا غلام رسول بدخشانی صاحب کے ایماء پر ہوا ہے جو کہ کراچی سولجر بازار کے اہل حدیث کے مدرسہ میں شیخ الحدیث تھا ،
اگر اس قدر ہمت تھی اور واقعتا یقین تھا کہ مخطوطات کے اندر ’’ تحت السرۃ ‘‘ کا اضافہ موجود ہے تو پھر پہلے طبعات کی نقل مارنے کی کیا ضرورت تھی لے کر مخطوطہ خود سے تحقیق کرتے تاکہ اپنے رحجانات کی خدمت کا حق بھی ادا ہوجاتا اور تحریف جیسے فعل شنیع کے ارتکاب سے بھی بچ جاتے ۔
لیکن جب آ جاکر مارنا تو نقل ہی تھی تو پھر کم ازکم نقل میں امانت داری کا ثبوت دینا چاہیے تھا ۔ لیکن نقل مارتے ہوئے بھی خیانت سے نہیں بچ سکے ۔
اگر واقعتا ہندوستان والوں نے تحریف کی ہوتی تو کراچی والے کتاب چھاپتے وقت آسمان سر پر اٹھا لیتے اور باقاعدہ تنبیہات و مقدمات پیش کیے جاتےکہ دیکھیے جناب فلاں جگہ پر تحریف کی گئی ہے اور ہم اس کی تصحیح کر کے چھاپ رہے ہیں ۔ لیکن کتاب چھاپتے وقت ایسا کچھ نہیں تھا بلکہ والاثم ما حاک فی صدرک کے مصداق اپنے اضافہ پر تنبیہ کرنا مناسب نہیں سمجھی کہ شاید اس طرح تغافل کرنے سے واقعتا لوگ دھوکہ کھا جائیں گے ۔ والتاریخ یفضح ولا یرحم ۔
چلیں بہر صورت اب آپ کے اس تصویر لگانے سے نعیم اشرف صاحب نے بھی مخالفین پر تحریف کا جو الزام لگایا وہ بھی سب کے سامنے آ گیاہے ۔ اب آپ تحریف کی تعریف صرف ہم سے پوچھنے کی بجائے پہلے ان سے پوچھ کر آئیے کہ کس بنا پر آپ نے دوسروں پرتحریف کا الزام لگادیا ہے ۔
اب لاکھ کتابیں چھاپ لیں لیکن جو تحریف کا الزام ایک دفعہ لگ چکا ہے اس کا مداوا نہ ہوسکے گا ۔ اور پھر بعد والی کتابوں میں بھی اضافہ کی کوئی معقول وجہ نہیں بلکہ ’’ عذر گناہ بد تر از گناہ ‘‘ کے قبیل سے پریشان خیالیوں کا اظہا رکیا گیا ہے ۔
اگر ادارۃ القرآن والوں نے کتاب چھاپتے وقت واقعتا اس اضافہ کی کوئی معقول وجہ لکھی ہے تو یہاں پیش فرمائیں ورنہ بعد میں تو چور بھی چوری پکڑی جانے پر کچھ نہ کچھ وضاحتیں اور معذرتیں تراش لیتا ہے ۔