• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

فلسطین میں قابض اسرائیلی فوج کے سب بڑے عسکری ذخائر میں آگ بھڑک اٹھی ۔۔۔۔۔۔

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
اسرائیلی شہر حیفہ میں آتشزدگی سے 80 ہزار سے زائد افراد نقل مکانی پر مجبور
ویب ڈیسک جمعـء 25 نومبر 2016



جن لوگوں نے اسرائیل کو جلانے کی کوشش کی ان کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا،اسرائیلی وزیراعظم فوٹو: رائٹرز
تل ابیب: وسطی و شمالی اسرائیل میں بڑے پیمانے پر لگنے والی آگ کے باعث 80 ہزارسے زائد افراد نقل مکانی پر مجبور ہو گئے جب کہ اسرائیلی وزیراعظم نے اسے دہشت گردی قرار دیتے ہوئے ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وسطی اور شمالی اسرائیل کے جنگل میں مختلف مقامات پر دو روز قبل لگنے والی آگ نے اسرائیلی شہر حیفہ کے بڑے حصے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا جب کہ مشرقی سمت میں چلنے والی ہواؤں نے آگ کو بڑھکنے میں مدد دی۔ بڑے پیمانے پر آتشزدگی کے باعث حیفہ شہر کے ہزاروں شہری محفوظ مقامات پر نقل مکانی پر مجبور ہو گئے ہیں۔

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے آگ لگنے کے واقعہ کو دہشت گردی قرار دیتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں نے اسرائیل کو جلانے کی کوشش کی ان کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔ دوسری جانب اسرائیلی کے سلامتی کے وزیر کا کہنا تھا کہ آگ لگنے کے الزام میں کچھ لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے تاہم ان کی جانب سے اس حوالے سے مزید کوئی تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔

اسرائیل میں آگ لگنے کا واقعہ سوشل میڈیا پر بھی بہت تیزی سے وائرل ہو رہا ہے اور ’’اسرائیل از برننگ‘‘ کے نام سے ہیش ٹیگ ٹاپ ٹرینڈ بن گیا ہے۔

یونان،قبرص، ترکی، روس اور فلسطین کی جانب سے اسرائیل کو آگ بجھانے میں مدد فراہم کرنے کی پیش کش کی گئی ہے جب کہ اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا ہے کہ آگ پر قابو پانے کے لئے امریکا سپر ٹینکر فائر فائٹنگ جہاز بھیج رہا ہے جب کہ اسرائیل کی جانب سے بھی جہازوں کی مدد سے آگ بجھانے والا مادہ پھینکا جا رہا ہے۔
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,132
پوائنٹ
412
کیا یہ خبر تصدیق شدہ ہے؟؟؟
دنیا کی سب بڑی واٹر ٹینکر امریکی جہاز اسرائیل میں لگی خطرناک آگ بجھانے میں مصروف تھی کہ اچانک ایک طرف سے آگ کے گولے نے انہیں بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ۔
زیر نظر تصویر میں صاف صاف دکھائی دے رہا ہے کہ آگ اس جہاز کی طرف بڑھ رہا ہے ۔
اب انہیں بھی اندازہ ہونے لگا ہے کہ یہ عذاب الہی کے سوا کچھ بھی نہیں، اور اسرائیل سے معذرت کرلی ہے۔
یا اللہ تو ہی زبردست انتقام لینے والا ہے ۔

حوالہ

محترم جناب @کنعان صاحب حفظہ اللہ
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069

آذان تک پر پابندی لگانے والا اسرائیل جب مسلمانوں پر گولے برسا کر آگ برساتا ہے .. تو یہ نام نہاد مسلمان لیڈران خاموش تماشائی بنے تماشہ دیکھتے ہیں .. اب جب الله نے ان کافروں کو لپیٹ میں لیا ہے تو انکی مدد کرنے کے لئے طیارے بھیجے جا رہے ہیں .. کافر تو چلو کافروں کی مدد کریں .. سمجھ میں آتا ہے کیوں کہ وہ سب کھلم کھلا مسلمانوں کے خلاف اتحادی ہیں .. لیکن مسلمان ان کافروں کے ظلم پر خاموش رہنے اور انکی آفت پر فورا" انکی مدد کو بھاگیں تو یقینا" مجھے افسوس ہوتا ہے ..

اسرائیل نے کتنی مرتبہ آفتوں میں مسلمانوں کی مدد کی ہے ؟؟ بلکہ اس نے تو آفتیں ڈھائی ہیں .. جب تم اسکے خلاف تب کچھ نہیں کر سکتے اور الله نے انکو پکڑا ہے تو پھر کیا تکلیف ہوئی ؟ کہ تم فورا" انکی مدد کر کے فلسطینی مسلمانوں کی دل آزاری کرنے پہنچ گئے ؟ یونان ، ترکی ، کروشیا ، روس سمیت باقی ممالک فورا" انکی مدد کو پہنچ گئے .

اب کوئی اگر مجھے کہے کہ حکومتی پالیسیوں کی سزا عام عوام کو نہیں ملنی چاہیے. اور عام لوگوں کو بچانا چاہیے تو میں انکی توجہ اس ویڈیو کی طرف دلانا چاہوں گا جب یہ اسرئیلی عوام ایک پہاڑ کی چوٹی پر بیٹھ کر تالیاں بجا رہی تھی جب اسرائیل نے فلسطین پر راکٹوں سے حملہ کیا تھا .. تب بھی یہی عوام تھی کہ ہر راکٹ کے فتنے پر تالیاں اور سیٹیاں بجا کر خوشی منا رہے تھے ..

مسلمانوں پر ظلم کرنے والوں سے نفرت ہمارے ایمان کا حصّہ ہے .. اور کم از کم مجھے ان ظالموں سے محبت کرنے کے لئے کوئی آمادہ نہیں کر سکتا .. پوری ویڈیو دیکھیں اور اپنی راے کا اظہار کریں .. لبرل مافیہ کا یہودی میڈیا اس خبر پر اتنا غم زدہ ہے کہ ایک بھی ایسی خبر نہیں دے رہا .. لعنت ہو ان یہودی غلاموں پر .. جو ظالم کو ہیرو اور مظلووم کو ظالم بنا کر دکھاتا ہے .. شیر کریں زیادہ سے زیادہ اور فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یک جہتی دکھاین..

یہاں میں ایک بات واضح کر دوں " شاید اس آگ کی خبر سن کر بہت سے لوگ آپ صل الله علیہ وسلم کی حدیث شریف کو یاد کریں " تو میں اس حدیث کی تفصیل یہاں بتا دیتا ہوں.. الله بہتر جانتا ہے لیکن جو تفصیل صحیح کتابوں میں دی گئی ہے وہ یہ ہے ..

الله کے رسول نے جن علامات قیامت کی خبر دی ہے ، ان میں سے ایک یہ بھی ہے کہ حجاز میں مدینہ طیبہ کے قریب ایک زبردست آگ ظاہر ہو گی . بعض مورخین نے وثوق سے لکھا ہے کہ یہ آگ (٦٥٤ ) ہجری میں ظاہر ہوچکی ہے .

علامہ حافظ ابن کثیر رحمتہ الله علیہ اس واقعے کے بارے میں لکھتے ہیں:

" ارض حجاز سے وہ عظیم آگ ظاہر ہو چکی ہے جس سے بصری' ( ملک شام کے شہر حوران ) کے اونٹوں کی گردنیں روشن ہو گئی تھیں ، جیسا کہ اس حدیث میں ذکر ہے . نبی اکر صل الله علیہ وسلم نے اس سلسلے میں فرمایا : قیامت اس وقت تک قائم نہ ہو گی جب تک ارض حجاز سے ایک ایسی آگ ظاہر نہ ہو جاے جس سے بصری' کے اونٹوں کی گردنیں روشن ہو جایں گی .

( ریفرنس حدیث صحیح بخاری الفتن حدیث ٧١١٨)

کہا جاتا ہے کہ یہ آگ تین ماہ تک موجود رہی . اور یہ آگ اسس قدر شدید تھی کہ مدینہ کی خواتین اس کی روشنی میں سوٹ کہتا کرتی تھیں

(البدایہ والنہایہ ١٣ / ١٩٩ )

.. علامہ ابو شامہ اس وقعے کی تفصیل بیان کرتے ہوے لکھتے ہیں کہ جماد الآخر ٦٥٤ ہجری کی 3 تاریخ اور بدھ کی رات تھی، جب مدینہ منورہ میں ایک ہولناک گونج سنائی دی . اس کے بعد زلزلہ آیا ، اس نے زمین، دیواروں ، چھتوں ، لکڑیوں اور دروازوں تک کو لرزہ دیا .
یہ سلسلہ ماہ مذکور میں بدھ کی رات سے شروع ہو کر جمعہ المبارک کے دن تک جاری رہا.
پھر اسے کے بعد ایک عظیم آگ مدینہ کے مقام حرا میں جو بنو قریظہ کے قریب تھا ظاہر ہوئی " یہ آگ ہمیں مدینہ منورہ میں اپنے گھروں میں بیٹھے نظر آ رہی تھی " ہمیں یوں محسوس ہوا کے یہ ہمارے قریب ہی موجود ہے .

مدینہ کی وادیاں اس آگ سے بھر گیئں. آگ ان میں وادی شظا کی جانب یوں چل رہی تھی جس طرح پانی بہتا ہے. یہ آگ بلند و بالہ عمارات کی طرح بڑی بڑی چنگاریاں پھینک رہی تھی .

یہ حرا میں ایک آتش فشاں پہاڑ ہے جو آج کل پر سکون ہے.

اس نے آخری بار ٦٥٤ ہجری بمطابق ١٢٥٦ عیسوی میں جوش مارا ، اس سے پہلے زلزلے کے بہت سے جھٹکے اور ہولناک دھماکے سنائی دیئے .

تاریخی ریکارڈ کے مطابق آتش فشانی کا یہ سلسلہ قریبا" ٥٢ روز تک جاری رہا . آتشی لاوا اپنے مرکز سے شمال کی جانب تیس کلو میٹر کی مسافت تک جا پہنچا . اور اسکی حدیں مدینہ کے موجودہ ائیرپورٹ کے جنوبی کنارے تک پہنچ گئیں . پگھلا ہوا گرم لاوا ایک ایسے مقام پر آ کر رک گیا جہاں سے مدینہ طیبہ ١٢ کلو میٹر کی مسافت پر تھا . پھر اسکا رخ شمال کی جانب ہو گیا . اور اسکی بلندی سطح سمندر سے ٩١٦ میٹر تک پہنچ گئی ..

(تذکرہ ص - ٥٢٧ )
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
اذان پر پابندی لگتے ہی آگ کے عذاب کے بعد اسرائیل پر ایک اور خوفناک عذاب مسلط ۔۔ تباہی مچ گئی

ہفتہ‬‮ 3 دسمبر‬‮ 2016 | 14:23

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) تازہ ترین ذرائع کے مطابق اسرائیل پر آگ کےعذاب کے بعد سیلابی عذاب نےتباہی مچا دی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق اسرائیل کو آگ کے شدید عذاب کے بعد اب طوفان نے گھیر لیاہے ۔ اسرائیل کے دارالحکومت یروشلم میں جمعرات سے جاری طوفانی بارشوں سےسیلابی صورتحال پیدا ہو گئی ہے کئی درخت گرنے سے بجلی کا نظام مکمل طور پر درہم بر ہم ہو گیا ہے۔شدید بارشوں کے باعث مختلف مقامات پر کئی افراد پھنسے ہوئے ہیں ۔ریسکیو عملہ مختلف مقامات پر پھنسے ہوئے افراد کو نکالنے میں مصروف ہے۔سڑکوں پر کئی کئی فٹ پانی جمع ہونے سے نظام زندگی درہم برہم ہو گیا ہے۔

واضح رہے کہ اسرائیلی میڈیا کے مطابق منگل سے اب تک 200 سے زیادہ مقامات پر آگ لگنے کے واقعات رپورٹ ہوئے، آگ اب مقبوضہ بیت المقدس کے نواح تک جاپہنچی ہے اور اس سے صرف یہودی بستی اس سے متاثر ہوئی ہے،تازہ واقعے میں مقبوضہ بیت المقدس کے نواحی علاقے میں ایک رہائشی عمارت آگ کی لپیٹ میں آنے سے 11افراد زخمی ہوگئے، 2کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔رپورٹ کے مطابق آگ بیت المقدس کے قریب پہنچ کر نزدیکی علاقوں میں تباہی مچا رہی ہے لیکن ذرائع کے مطابق اسرائیل میں بری طرح تباہی مچانے اوراپنے راستے میں آنے والی ہر چیز کو جلا کر راکھ کر دینے والی خوفناک آگ جیسے ہی بیت المقدس کے پاس پہنچی تو معجزانہ طور پر اس نے اپنا رخ موڑ لیا جس پر دیکھنے والوں کی زبان سے سبحان اللہ کے کلمات جاری ہوگئے ۔

http://javedch.com/international/2016/12/03/212473
 
Top