- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,763
- پوائنٹ
- 1,207
فلسفی صوفی اور اسلامی صوفی
فلسفہ و حکمت کے یہ مدعی کبھی یہ عقیدہ ظاہر کرتے ہیں کہ جبریل محض ایک خیال ہے جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے نفس میں شکل اختیار کر لیتا ہے اور خیال عقل کے تابع ہوتا ہے۔ پھر ان ملحد فلسفیوں کے بھائی وال ملحد صوفی آئے اور یہ دعویٰ کرنے لگے کہ ہم اولیاء اللہ ہیں اور اولیاء اللہ انبیا سے افضل ہیں اور وہ بلاواسطہ اللہ تعالیٰ سے علم حاصل کرتے ہیں جیسا کہ ابنِ عربی صاحب ِ ’’فتوحات‘‘ و ’’فصوص‘‘، اس کا کہنا ہے کہ وہ اسی کان سے دولت ِ علم حاصل کرتا ہے، جس سے وہ فرشتہ حاصل کرتا ہے ، جو رسول کی طرف وحی لاتا ہے اس کی رائے میں کان سے مراد عقل اور فرشتہ سے مراد خیال ہے اور خیال عقل کے تابع ہے اور وہ بزعمِ خود اس سے علم حاصل کرتا ہے، جو خیال کی بھی اصل ہے اور خود رسول خیال سے علم حاصل کرتا ہے۔ اس لیے وہ اپنے آپ میں نبی پر فائق بن جاتا ہے، اگر نبی کے خواص وہ ہوں جو کہ انہوں نے ذکر کیے ہیں تو وہ ولی سے افضل ہونا تو درکنار اس کا ہم جنس بھی نہیں ہوسکتاتو یہ کیسے ممکن ہے؟ جبکہ یہ خواص تو عام مسلمانوں کو بھی حاصل ہو سکتے ہیں۔
اور (امرِ واقعہ یہ ہے کہ) نبوت اس سے برتر حقیقت ہے۔ اس لئے ابنِ عربی اور اس کی طرح کے لوگ اگرچہ مدعی تو اس امر کے ہیں کہ وہ صوفی ہیں لیکن حقیقت میں وہ ملحد فلسفی صوفی ہیں۔
''الفرقان بین اولیاء الرحمان و اولیاء الشیطان''