• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تجویز فورم پر اردو رومن کا سیکشن

شمولیت
مارچ 18، 2016
پیغامات
234
ری ایکشن اسکور
51
پوائنٹ
52
السلام عليكم

ھمارا ایک مشورہ ھے. پتہ نہیں آپ لوگوں کو پسند آۓ یا نہیں. یا ھم مشورہ دینے کی اھلیت رکھتے ھیں یا نہیں.
ھم چاھتے ھیں کہ فورم پر رومن اردو کا ایک سیکشن ھونا چاہیے تاکہ لوگ اس سے مستفید ھو سکیں.
براہ کرم انکار یا رد کی صورت میں اگر مناسب سمجھیں تو وجہ ضرور بتائیے گا.
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
وعلیکم السلام برادر
آپ بالکل مشورہ دے سکتے ہیں۔ اور چونکہ آپ نے ایک اہم مشورہ دیا ہے، لہٰذا یہ بات ثابت ہوگئی کہ آپ میں مشورہ دینے کی صلاحیت بھی ہے اور اہلیت بھی۔
ویسے تو اس مشورہ پر جملہ منتظمین غور و فکر کے بعد ہی کوئی فیصلہ کریں گے کہ ایسا کرنا سود مند بھی ہوگا یا نہیں ۔ لیکن اس سے قبل آپ ہمیں یہ بتلائیے کہ آپ رومن اردو کا سیکشن کیوں چاہتے ہیں۔ اس سیکشن میں ایسا کیا مواد پوسٹ ہوگا، جو اس وقت ممکن نہیں۔ اور یہ سیکشن کن لوگوں کے لئے فائدہ مند ہوگا۔
عموماً یہ سمجھا جاتا ہے کہ بھارت کے نوجوان قارئین کی اکثریت اردو لکھ پڑھ نہیں سکتی۔ اس لئے وہ لوگ رومن اردو کا سہارا لیتے ہیں۔ اس فورم کے وزیٹرز میں ایسے قارئین بہت کم بلکہ نہ ہونے کے برابر ہیں، جو اردو لکھ یا پڑھ نہیں سکتے۔ تاہم ایسے قارئین کے لئے یہ سہولت تو بھی موجود ہے کہ وہ اپنی کسی بھی سیکشن میں انگریزی یا رومن اردو میں لکھ کر پیش کریں۔ اور کبھی کبھار ایسا ہوتا بھی ہے۔ لیکن الگ سے صرف رومن سیکشن کیوں؟ کیا آپ اپنی بات کی کچھ وضاحت کرنا پسند کریں گے؟
 
شمولیت
مارچ 18، 2016
پیغامات
234
ری ایکشن اسکور
51
پوائنٹ
52
محترم شیخ. ھم الگ سے سیکشن بنانے کا مشورہ اس لۓ دے رھے ھیں کیونکہ ھمارے ملک کے اکثر لوگ اردو سے نابلد ھیں. اگر الگ سیکشن ھوگا تو انکے لۓ آسانی ھوگی. کوئی چیز سرچ کریں گے تو فورم کا لنک بھی آۓ گا اور وہ اس سے فائدہ اٹھا سکیں گے. ھمارے معاشرے میں کئی برائیاں عام ھیں. لوگ اسلام کی صحیح ترجمانی سے نا آشنا ھیں. اگر الگ سیکشن ھوگا تو ان تک بات پہونچانے اور اسلامی کی صحیح ترجمانی میں آسانی ھوگی. ھم اپنے الفاظ میں ظاھر نہیں کر سکتے کہ کس قدر اس کی ضرورت ھے.
اردو رومن فورم کی ھمیں سخت ضرورت ھے. ھم چاہتے تھے کہ ھم ایک فورم بنائیں جو اردو رومن میں ھو. لیکن اکیلے ھمارے بس کا روگ نہیں. ویسے بھی ھم اس کی استطاعت نہیں رکھتے کہ ھم ایک نیا فورم بنائیں کیونکہ ھم اسکا خرچہ افورڈ نہیں کر سکتے. کیونکہ ھم ایک مڈل کلاس فیملی سے تعلق رکھتے ھیں. ھمارے لۓ یہ ایک مشکل کام ھوگا.
اگر ھم نیا فورم بنانے کی استطاعت رکھتے تو ھم اب تک بنا چکے ھوتے.
امید ھے کہ ھم بات واضح کرنے میں کامیاب ھوۓ ھیں. آپ مزید وضاحت پوچھ سکتے ھیں.
اسکے علاوہ جو بھائی اردو رومن سمجھتے ھیں وہ بھی مزید تبصرہ کر سکتے ھیں.
اور ھم کہتے ھیں کہ یہ کوئی نہیں چیز نہ ھوگی. ھم نے کئی اردو فورم میں رومن اردو یا انگلش کا سیکشن دیکھا ھے.
ھم نہیں سمجھتے کہ اسمیں آپ (شاید آپ انتظامیہ میں سے ھیں) لوگوں کو کوئی الگ سے کچھ کام کرنا پڑے گا. یا آپ لوگوں کو اس سے کوئی پریشانی ھوگی.
عزت افزائی کا شکریہ.
اللہ آپکو جزاۓ خیر عطا فرماۓ.
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
مشورہ مفید هے ، اس سے بہتوں کا بهلا هوگا ان شاء اللہ ۔ کافی تعداد میں ایسے ہیں جو اردو رسم الخط سے واقف نہیں ہیں ، اگرچہ اردو ان کی مادری زبان هے ۔
منتظمین ادارہ توجہ فرمائیں
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
میں بھی اسکی پر زور تائید کرتا ھوں. ایک الگ سیکشین ہونا چاہیۓ. تاکہ اردو نہ جاننے والے افراد صحیح اسلام سے واقف ھو سکیں.
امید ھے کہ ذمہ داران فورم اس پر غور کریں گے.
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
ھمارے ملک کے اکثر لوگ اردو سے نابلد ھیں. اگر الگ سیکشن ھوگا تو انکے لۓ آسانی ھوگی. کوئی چیز سرچ کریں گے

کافی تعداد میں ایسے ہیں جو اردو رسم الخط سے واقف نہیں ہیں ، اگرچہ اردو ان کی مادری زبان هے ۔
پہلی بات تو یہ کہ ”رومن اردو“ کوئی باقاعدہ زبان نہیں ہے۔ نہ تو اس کے ہجے میں یکسانیت ہے اور نہ ہی اس کا کوئی قاعدہ ہے، جیسا کہ ہر زبان کا ہوتا ہے۔ یہ نیٹ اور موبائل فون ”چیٹنگ“ کی زبان ہے۔ کآج سے ایک دو عشرہ قبل کمپیوٹر اور موبائل میں اردو لکھنے کی سہولت نہ تھی۔ تب یہ زبان ”وجود“ میں آئی۔ تب جتنے بھی آن لائن ”اردو فورمز“ تھے، وہ سب کے سب مجبوراً ”رومن اردو“ میں تھے۔ آج بھی آپ کو اکا دکا ایسے فورمز مل جائیں گے۔ میں خود سالہا سال تک رومن فورمز کی ”انتظامیہ“ میں شامل رہا اور مجھے اردو کی طرح رومن لکھنے میں آج بھی ”مہارت“ حاصل ہے۔ فیس بک پر آج بھی بہت سے لوگ رومن لکھتے ہیں۔ لیکن کسی کو ”درست رومن“ بھی لکھنا نہیں آتا۔ نہ ہی کوئی اسے سیکھنا چاہتا ہے۔ رومن اردو میں شاید ہی کوئی علمی و ادبی مضمون یا کتاب لکھی گئی ہو۔ یہ صرف اور صرف آن لائن چیٹنگ کے لئے مختص ہے۔

متذکرہ پاکستانی لوگوں کو عرف عام میں ”برگر“ کہا جاتا ہے۔ یعنی ایسے گھرانوں میں انگریزی اور انگریزی تہذیب رچی بسی ہوتی ہے۔ ایسے لوگ بالعموم اردو اور اسلام دونوں سے دور ہوتے ہیں۔ انہیں اسلام سے متعلق مواد کی اول تو ”ضرورت“ نہیں ہوتی۔ دوسرے اگر وہ چاہیں تو انگریزی سے استفادہ کرسکتے ہیں کہ عربی، اردو کے بعد انگریزی زبان میں اسلام کا وسیع ذخیرہ موجود ہے۔

”رومن اردو“ کا اصل فائدہ بھارتی نوجوانوں کو پہنچایا جاسکتا ہے۔ کیونکہ ان کی ”قومی زبان“ ہندی ہے جو بولنے اور سننے میں ”اردو جیسی“ ہی ہے۔ لیکن وہ اسے ”دیوناگری رسم الخط“ میں لکھتے ہیں۔ چنانچہ وہاں کے اکثر نوجوانوں کو اردو لکھنا پڑھنا نہیں آتا۔ لہٰذا ”رومن اردو“ یا ”رومن ہندی“ سے اردو-ہندی بولنے والوں کے درمیان موجود ”گیپ“ کو دور کیا جاسکتا ہے۔ اس مقصد کے لئے رومن فورمز بنائے جاسکتے ہیں۔

محدث فورم میں اردو زبان میں اسلام پر وسیع ذخیرہ موجود ہے۔ ان سب کو رومن میں تبدیل کرنا ایک الگ پروجیکٹ ہے۔ جو رواں پروجیکٹ کے ساتھ ساتھ ممکن نظر نہیں آتا۔ اگر رومن کا ایک الگ سیکشن بنا بھی دیا جائے تو اس کا کیا فائدہ ہوگا۔ فورم مین لکھنے والے علمائے کرام کے لئے رومن اردو پڑھنا بھی مشکل بہت ہوتا ہے، وہ اس زبان میں لکھیں گے کیسے۔ اگر رومن سیکش میں اہل علم نے حصہہی نہیں لینا ہے تو اس سیکشن میں اسلامی تعلیم کو کیسے پیش کیا جائے گا۔ پھر تو یہ صرف اردو نہ جاننے والوں کا چیٹنگ سیکشن بن جائے گا۔ اور اس کی سہولت تو آج بھی ہر سیکشن میں موجود ہے۔ آپ جس سیکشن میں چاہیں اردو، انگریزی یا رومن میں لکھ سکتے ہیں۔ اگر کوئی علمی سوال ہو، جس کا جواب علمائے کرام سے مطلوب ہو تو انہیں اردو میں منتقل کردیا جاتا ہے یا کیا جاسکتا ہے۔

یہ میری ذاتی رائے ہے۔ جس سے سب کا متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔ رومن اردو سیکشن کی حمایت کرنے والوں کی تعداد اور ان کے دلائل میں وزن ہوا تو ایسا کیابھی جاسکتا ہے۔ لہٰذا اپنے اپنے دلائل پیش کرتے جائیے۔ یہاں سب کو اظہار خیال کی مکمل آزادی ہے۔
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
آج پھر سر پیٹنے کو دل چاہ رھا ھے.
آخر یہ ھو کیا رھا ھے؟
علماء سو رھے ھیں اور جہلاء انکی نیابت کر رھے ھیں؟؟؟؟
آخر سوشل میڈیا پر جو نام نہاد علامہ اور فہامہ بنے بیٹھے ھیں کیا انکے خلاف کوئ محاذ کھڑا نہیں کریگا؟ کیا اس فتنے کی سرکوبی کرنے والا کوئ نہیں ھے؟
آج تو حد ھی ھوگئ.
یہ پہلی بار نہیں ھوا ھے اس سے پہلے بھی ایسا ھوچکا ھے.
حدیث کا متن ھے فجر میں تلاوت کے متعلق لیکن اسکے ترجمہ میں اردو رومن میں ظہر سے پہلے اور بعد میں چار رکعات کے متعلق ھے.....
یہ حال ھے سوشل میڈیا کے نام نہاد ملاؤوں کا. جو ابجد تک نہیں جانتے اور چلے ھیں حدیث کا ترجمہ کرنے.
آج پھر ان صاحب نے کمال کا ترجمہ کیا. حدیث میں ھے (لمبی حدیث ھے) کہ جو السلام علیکم ورحمۃ اللہ کہتا ھے اسکو بیس نیکیاں ملتی ھیں... لیکن ان صاحب نے السلام علیکم ورحمۃ اللہ کےبعد وبرکاتہ کا اضافہ کر ڈالا.
کیا یہ حدیث میں تحریف نہیں ھے؟
حد تو یہ ھیکہ جب میں نے سمجھانا چاہا تو پہلے تو جواب ھی نہیں آیا پھر اسکے بعد آیا تو گالیوں کا طوفان.... اور الٹے سیدھے فتوے
کیا یہی دین اسلام سکھاتا ھے؟؟؟
محسوس یہ ھوتا ھے کہ اب برادرس اور سسٹرس کا فتنہ سوشل میڈیا پر بھی زور پکڑ رھا ھے.
جسکو دیکھو منہ اٹھاۓ چلا آرھا ھے. اور علامہ بن رھا ھے.
اللہ ھمیں ان فتنوں سے محفوظ فرما...
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ.

آج واٹس اپ پر ایک عجیب وغریب فتوے کا سامنا کرنا پڑا.
ھوا یوں کہ کسی نے خبر دی کہ ایک صاحب کوئ اسلامک گروپ چلاتے ھیں اور اس گروپ میں صرف اور صرف لڑکیاں ھیں.
تصدیق کی خاطر ان صاحب کو میسیج کیا تو بڑے ھی گھٹیا انداز میں ان صاحب نے بات کی اور سلام کا جواب بھی ندارد..
بات چل نکلی تو کچھ ھی دیر بعد میں انھوں نے کہا کہ ھنسی مذاق کرنا سنت ھے.
میری حیرت کا کوئ ٹھکانہ نہ رھا. میں نے کہا کہ بھائ آپ کے گروپ میں صرف آپ ھی مرد ھیں بقیہ عورتیں ھیں تو بھی ھنسی مذاق کرتے ھیں آپ؟
جواب دیا کہ تو کیا ھوا یہ سنت ھے. قبل اسکے کے مزید کچھ کہتا دو تین بدتمیزیاں کر کے صاحب نے بلاک مار دیا.

یہ تھے واٹس کے مفتی..... جو کہ جہالت میں یہ بھی نہیں سوچتے ھیں کہ ھم کیا کہ رھے ھیں اور کس کے بارے میں کہ رھے ھیں.

اللہ ھمیں ایسے مفتیوں سے محفوظ رکھے.
آمین
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
محترم شیخ!
فی الحال یہ دو اقتباس نقل کر دیا ہے. جو میں نے ٹوٹے پھوٹے الفاظ میں محدث بک پر پوسٹ کۓ تھے. اور یہ صرف دو مثالیں ھیں. گمراھی اتنی ھی نہیں ھے.
ان شاء اللہ پھر تفصیل سے لکھوں گا. موقع ملنے پر.
بارک اللہ فیکم
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
پہلی بات تو یہ کہ ”رومن اردو“ کوئی باقاعدہ زبان نہیں ہے۔ نہ تو اس کے ہجے میں یکسانیت ہے اور نہ ہی اس کا کوئی قاعدہ ہے، جیسا کہ ہر زبان کا ہوتا ہے۔ یہ نیٹ اور موبائل فون ”چیٹنگ“ کی زبان ہے۔ کآج سے ایک دو عشرہ قبل کمپیوٹر اور موبائل میں اردو لکھنے کی سہولت نہ تھی۔ تب یہ زبان ”وجود“ میں آئی۔
متفق.
تب جتنے بھی آن لائن ”اردو فورمز“ تھے، وہ سب کے سب مجبوراً ”رومن اردو“ میں تھے۔ آج بھی آپ کو اکا دکا ایسے فورمز مل جائیں گے۔
ایسا نہیں ہے محترم شیخ!
میں نے کئ فورم اردو رومن میں دیکھے ہیں. جو آج بھی وہ بخوبی چل رہے ہیں.
میں خود سالہا سال تک رومن فورمز کی ”انتظامیہ“ میں شامل رہا اور مجھے اردو کی طرح رومن لکھنے میں آج بھی ”مہارت“ حاصل ہے۔
ماشاء اللہ. تب تو آپ اس معاملے میں بھی تجربہ رکھتے ہوں گے.
رومن اردو میں شاید ہی کوئی علمی و ادبی مضمون یا کتاب لکھی گئی ہو۔ یہ صرف اور صرف آن لائن چیٹنگ کے لئے مختص ہے۔
محترم شیخ!
ایسا نہیں ہے. آپ میرا بلاگ دیکھ لیں. بہت سارے مضامین آپکو ملیں گے. اور میرا بلاگ تو اردو رومن میں ہی ہے. مزید میں یہ کہوں گا کہ اردو رومن کی اہمیت کو دیکھتے ہوۓ کئ لوگوں نے کئ کتابوں کو اردو رومن میں ٹرانسلیٹ کیا ہے. اور بریلوی حضرات تو اسمیں آگے ہیں. انکی ویبسائٹس پر کئ کتابیں اردو رومن میں میں نے دیکھی ہیں.
Islam360 ایپ میں الگ سے قرآن کا ترجمہ اردو رومن میں موجود ہے. اور یہ سب اسکی اہمیت کی وجہ سے ہی ہے. اسلۓ میں سمجھتا ہوں کہ یہ صرف چیٹنگ وغیرہ کے لۓ ہی مخصوص نہیں ہے. اس سے لوگ دین بھی سیکھ رہے ہیں. یہ الگ بات ہے کہ اس زبان کو کوئ سیکھتا نہیں ہے.
آپ نے کہا کہ لوگ انگلش میں بھی اسلام کی نشر و اشاعت کر سکتے ہیں تو محترم شیخ لوگ کرتے ہیں. لیکن کئ لوگ انگلش نہیں بول پاتے اور نہ صحیح طور پر سمجھ پاتے ہیں. اسلۓ وہ بھی رومن اردو کا استعمال کرتے ہیں.
بنگالی، تیلگو اور ملیالم وغیرہ بھی کوئ جلدی نہیں سیکھتا حالانکہ ان زبانوں کو ایک درجہ حاصل ہے اور لوگ بولتے بھی ہیں لیکن ان زبانوں کے جانکار ہونے کے باوجود لوگ اردو رومن کا استعمال کرتے ہیں.
انہیں اسلام سے متعلق مواد کی اول تو ”ضرورت“ نہیں ہوتی۔
میرا ذاتی مشاہدہ یہ رہا ہے کہ لوگ دلچسپی رکھتے ہیں اور باقعدہ رومن اردو کی مدد سے دین سیکھتے ہیں.
میں اپنی مثال دیتا ہوں کہ میں اردو، عربی اور انگلش تینوں زبانیں جانتا ہوں لیکن آپ میرے بلاگ پر نظر ڈالیں گے تو آپ کو ان تینوں زبانوں کا میرے بلاگ پر نام ونشان نہیں ملے گا (صرف احادیث عربی میں ملیں گی یا پھر کوئ quote). میں صرف اردو رومن ہی استعمال کرتا ہوں. اسکی سب سے بڑی وجہ ہے لوگوں کا اردو نہ جاننا.
”رومن اردو“ کا اصل فائدہ بھارتی نوجوانوں کو پہنچایا جاسکتا ہے۔ کیونکہ ان کی ”قومی زبان“ ہندی ہے جو بولنے اور سننے میں ”اردو جیسی“ ہی ہے۔ لیکن وہ اسے ”دیوناگری رسم الخط“ میں لکھتے ہیں۔ چنانچہ وہاں کے اکثر نوجوانوں کو اردو لکھنا پڑھنا نہیں آتا۔ لہٰذا ”رومن اردو“ یا ”رومن ہندی“ سے اردو-ہندی بولنے والوں کے درمیان موجود ”گیپ“ کو دور کیا جاسکتا ہے۔ اس مقصد کے لئے رومن فورمز بنائے جاسکتے ہیں۔
محترم شیخ!
میں دو پیج کا ایڈمن ہوں. جسمیں سے ایک پیج پر 108096 لائکس ہیں جبکہ دوسرے پیج پر 30653. جسمیں 90 فیصد لوگ پاکستان سے تعلق رکھتے ہیں. اور آپکو یہ جان کر شاید حیرت ہو کہ ان 90 فیصد میں سے 80 فیصد لوگ (اس سے زائد ہی ہوں گے) پیج پر کمنٹس اور پرسنل میں میسیج کرتے وقت اردو رومن کا ہی استعمال کرتے ہیں. کئ بار تو ایسا ہوتا ہے کہ کچھ لوگ اردو استعمال کرنے سے منع کرتے ہوۓ کہتے ہیں کہ ہم کو اردو کم آتی ہے (ایسے لوگ بہت کم ہیں).
باقی رہی بات الگ سے فورم بنانے کی تو میں کئ دن سے اس تعلق سے سوچ رہا ہوں. اور صرف سوچا ہی نہیں ہے بلکہ کوشش بھی کی ہے. لیکن زین فورو کے علاوہ کوئ اور مجھے اچھا نہیں لگا اور نہ کامیاب. اور آپکو شاید معلوم ہی ہوگا کہ زین فورو مفت نہیں ہے بلکہ اسکے لۓ پیسے دینے پڑتے ہیں. جسکی فی الحال میں استطاعت نہیں رکھتا. کیونکہ میں ایک طالب علم ہوں.
ان سب کو رومن میں تبدیل کرنا ایک الگ پروجیکٹ ہے۔ جو رواں پروجیکٹ کے ساتھ ساتھ ممکن نظر نہیں آتا
رومن میں تبدیل کرنے کی کیا ضرورت ہے؟؟؟؟ بس الگ سیکشن ہو. پوسٹنگ وغیرہ کی جاۓ. ہاں جسکا دل چاہے وہ تبدیل کر سکتا ہے.
اگر رومن کا ایک الگ سیکشن بنا بھی دیا جائے تو اس کا کیا فائدہ ہوگا۔ فورم مین لکھنے والے علمائے کرام کے لئے رومن اردو پڑھنا بھی مشکل بہت ہوتا ہے، وہ اس زبان میں لکھیں گے کیسے۔ اگر رومن سیکش میں اہل علم نے حصہہی نہیں لینا ہے تو اس سیکشن میں اسلامی تعلیم کو کیسے پیش کیا جائے گا۔ پھر تو یہ صرف اردو نہ جاننے والوں کا چیٹنگ سیکشن بن جائے گا۔ اور اس کی سہولت تو آج بھی ہر سیکشن میں موجود ہے۔ آپ جس سیکشن میں چاہیں اردو، انگریزی یا رومن میں لکھ سکتے ہیں۔ اگر کوئی علمی سوال ہو، جس کا جواب علمائے کرام سے مطلوب ہو تو انہیں اردو میں منتقل کردیا جاتا ہے یا کیا جاسکتا ہے۔
فائدہ یہ ہوگا کہ لوگ گوگل پر سرچ کرنے پر آسانی سے فورم تک پہونچ جائیں گے اور معلومات حاصل کر لیں گے. کیونکہ جب بھی گوگل پر کسی مسئلے کے متعلق سرچ کرتے ہیں تو انھیں اکثر و بیشتر بریلوی وغیرہ کی ویبسائٹس ہی نظر آتی ہیں.
رہی بات اس سیکشن میں علماء کا حصہ لینا تو محترم شیخ! کوئ آپ کی طرح ھو سکتا ہے اردو رومن سے واقف ہوں. لہذا اس سے رہنمائ مل جاۓ گی.
اور الحمد للہ فورم پر ایسے لوگ یقینا موجود ہیں جو اردو رومن سے واقف ہیں. خاص طور سے تکنیکی ذمہ داران.

نوٹ: یہ میری ذاتی رائے ہے۔ جس سے سب کا متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔ آپ لوگ اسکو رد بھی کر سکتے ہیں.
 
Top