• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

فورم کے حنفی بھائیوں سے تراویح کی متعلق ایک سوال

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
میرے بھائ اگر آپ لوگ میرا سوال ٹھیک سے پڑھتے توشاید بات بآسانی بات سمجھ آجاتی- میں نے یہ نہیں پوچھا تھا کہ احناف کے نزدیک یہ روایات ضعیف ہے یا نہیں بلکہ میں نے تطبیق کے متعلق پوچھا تھا بالفاظ دیگر میں یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہااحناف نے کس قرینہ کی بنیاد پر راجح اور مجروح کا فرق کیا ہےیا کس طرح تطبیق دی ہے- اس میں پوری جماعت اہلحدیث کا موقف ذکر کرنے کی کیا ضرورت ہے- اور دوسری بات اب مجھے ایسا بھی لگنے لگا ہے کہ آپ کے نزدیک محدیثین اکرام کی محنتیں رائگا ہے شاید- اس بات سے اور بھی شبہات اٹھنے لگے گےبھائ
بیس رکعات کو صرف احناف نہیں بلکہ ائمہ کی اکثریت تعامل سلف و صحابہ کی وجہ سے ترجیح دیتی ہے۔
میں نے عرض کیا تھا کہ آپ اکیس والی روایات دے دیجیے تو میں ان کی استنادی حیثیت یعنی صحت و ضعف وغیرہ بھی دیکھ لیتا ہوں۔
 

وسیم خان

مبتدی
شمولیت
اپریل 23، 2014
پیغامات
13
ری ایکشن اسکور
7
پوائنٹ
13
اشماریہ بھائ کیا یہ عجیب نہیں لگ رہا کہ ایک طرف آپ راجح اور مجروح کی بات کر ر کر ۲۰ کی ضعیف روایات کو قابل عمل بتارہے ہو یہاں ان روایات کی اسنادی حیثیت کوئ معنی نہیں رکھ رہی اور ۲۱ کی روایات کی اسنادی حیثیت کو دیکھنا چاھتے ہیں - مطلب آپکا عمل کسی ضعیف روایت پر ہوتو وہاں صحیح ضعیف کی بحث نہیں بلکہ دوسرے قرینے اور جس پر عمل نہیں یعنی ۲۱ پر تو آپ وہاں روایت کا ضعف دیکھنا چاہ رہے ہے- اور آپنے کہا آپ ائمہ سلف اور صحابہ کے عمل کو ترجیح دیتے ہیں تو عرض ہے بھائ کہ پھر صحابہ سے تو آٹھ ثابت ہیں اور وہ بھی صحیح سند سے پھر آٹھ رکعت کی روایات کو احناف ترجیح کیوں نہیں دیتے
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
اشماریہ بھائ کیا یہ عجیب نہیں لگ رہا کہ ایک طرف آپ راجح اور مجروح کی بات کر ر کر ۲۰ کی ضعیف روایات کو قابل عمل بتارہے ہو یہاں ان روایات کی اسنادی حیثیت کوئ معنی نہیں رکھ رہی اور ۲۱ کی روایات کی اسنادی حیثیت کو دیکھنا چاھتے ہیں - مطلب آپکا عمل کسی ضعیف روایت پر ہوتو وہاں صحیح ضعیف کی بحث نہیں بلکہ دوسرے قرینے اور جس پر عمل نہیں یعنی ۲۱ پر تو آپ وہاں روایت کا ضعف دیکھنا چاہ رہے ہے- اور آپنے کہا آپ ائمہ سلف اور صحابہ کے عمل کو ترجیح دیتے ہیں تو عرض ہے بھائ کہ پھر صحابہ سے تو آٹھ ثابت ہیں اور وہ بھی صحیح سند سے پھر آٹھ رکعت کی روایات کو احناف ترجیح کیوں نہیں دیتے
یعنی خلاصہ کلام یہ کہ آپ بیس رکعات تراویح پر بحث کرنا چاہتے ہیں تو میں یہ نہیں کرنا چاہتا۔ جب میں اس پر بحث و تحقیق کروں گا اس وقت مجھے معلوم ہوگا کہ کیا صحیح اور کیا ضعیف ہے اور کس کا کیا عمل ہے۔
جو آپ معلوم کرنا چاہتے تھے اس کے لیے میں نے عرض کیا تھا کہ مجھے وہ روایت بتا دیجیے۔ اگر آپ وہ معلوم کرنا نہیں چاہتے تو پھر معذرت چاہتا ہوں فی الحال اس ٹاپک سے۔
 

وسیم خان

مبتدی
شمولیت
اپریل 23، 2014
پیغامات
13
ری ایکشن اسکور
7
پوائنٹ
13
یقین جانئے اشماریہ بھائ مجھے کسی سے کوئ بحث نہیں کرنی ہے مجھے تو بس احناف کی تطبیق پتہ کرنا تھا لیکن بھائ جس طرح سے جواب آئے تو میرے من میں آور بھی شبہات اٹھنے لگے اور میں وہی پوچھنا چاہ رہا تھا - آپ نے کہا کی اہلحدیث صرف صحیح ضعیف کی بحث کرتے ہیں جس سے ایسا لگا گویا یہ روایات آپ کے نزدیک بھی ضعیف ہی ہے لیکن ان پر آپ کا عمل کسی دوسرے قرینہ کی بنیاد پر ہے- اللہ سے دعا ہے کہ وہ ہمیں راہ ہدایت نصیب کرے اور اپنے پیارے نبی کی سچی پکی محبت عطا کے .-آمین
 
Top