سدرہ منتہا
رکن
- شمولیت
- ستمبر 14، 2011
- پیغامات
- 114
- ری ایکشن اسکور
- 576
- پوائنٹ
- 90
فيس بك ويب سائٹ ميں فائدہ اور نقصان دونوں چيزيں پائى جاتى ہيں، اور اس سلسلہ ميں فيس بك اكاؤنٹ بنانے والے كے مقصد كو ديكھا جائيگا كہ اس نے كس غرض سے اكاؤنٹ بنايا ہے، اور وہ اسے كس غرض سے استعمال كر رہا ہے اسى اعتبار سے اسے فائدہ اور نقصان ہوگا، اور اس كے استعمال كا طريقہ پر بھى منحصر ہے.
عورت كے ليے اپنے اكاؤنٹ ميں غير محرم مرد كو ايڈ كرنا جائز نہيں، اور اسى طرح مرد ليے اپنے اكاؤنٹ ميں غير محرم عورتوں كو ايڈ كرنا جائز نہيں، اسى طرح ہم غير محرم عورتوں كے ساتھ خط و كتابت اور اى ميل كا تبادلہ بھى جائز نہيں سمجھتے، اور ان كے ساتھ بات چيت تو بالاولى جائز نہيں ہوگى، اور اس سے بھى زيادہ خطرناك تو ويڈيو چيٹ اور انہيں ديكھنا ہے؛ كيونكہ اس ميں پڑنے والے فتنہ كے دروازے ميں داخل ہونگے.
مرد و عورت كے مابين تعلقات كى خرابياں اتنى زيادہ ہيں كہ انہيں شمار اور ذكر كرنا ہى مشكل ہے، اس ليے كسى بھى مسلمان شخص كو شيطان كے پھندے ميں نہيں آنا چاہيے كہ وہ دعوت تبليغ كى غرض سے انہيں ايڈ كر رہا ہے.
اگر آدمى حقيقتا بالفعل دعوت و تبليغ كى حرص ركھتا ہے تو اس كے سامنے دعوت و تبليغ كے ليے لاكھوں مرد موجود ہيں تو دعوت كے محتاج ہيں اس ليے وہ انہيں ايڈ كر كے انہيں فائدہ پہچائے.
اور اسى طرح جو بہنيں فائدہ حاصل كرنا اور كسى دوسرے كو فائدہ دينا چاہتى ہيں ہم ان سے بھى يہى كہيں گے كہ وہ اپنى ہم جنس عورتوں كوفائدہ ديں اور مردوں كو مرد حضرات كے ليے رہنے ديں.
انٹرنيٹ كے ذريعہ مرد و عورت كا آپس ميں بات چيت كرنا بالاولى فتنہ اور شر ہے، كيونكہ اس بات چيت كے نتيجہ ميں كلام ميں تساہل پيدا ہوتا ہے جو غالبا فتنہ اور اعجاب كا باعث بنتى ہے، اس ليے اللہ تعالى كى خوشنودى اور اس كى سزا سے بچنے كے ليے اس سے بچنا اور دور رہنا ضرورى ہے.
اس طرح كى كلام كرنے والے كتنى ہى مصيبت اور شر كا شكار ہوئے حتى كہ وہ عشق جنون ميں مبتلا ہوگئے، اور اس كام نے انہيں اس سے بھى بڑے كام ميں دھكيل ديا
شيطان داعى كو انٹرنيٹ كےذريعہ كس طرع عورتوں كے فتنہ ميں پھانستا ہے اور كون كون سےطريقہ استعمال كرتا ہے.
" كسى بھى انسان كے ليے اجنبى عورت سے خط و كتابت كرنا جائز نہيں كيونكہ ايسا كرنے ميں فتنہ و فساد ہے، ہو سكتا ہے كہ خط و كتابت كرنے والا يہ سمجھے كہ ايسا كرنے ميں كوئى فتنہ و فساد اور خرابى پيدا نہيں ہوتى ليكن شيطان ہر وقت اسے دھوكہ و فريب ميں لگائے ركھےگا، اور اس عورت كو بھى فريب دےگا حتى كہ وہ دونوں ہى فتنہ و شر ميں مبتلا ہو جائينگے.
چنانچہ نوجوان لڑكے اور لڑكيوں كى خط و كتابت ميں بہت عظيم فتنہ اور بہت خطرہ ہے، اس ليے اس سے اجتناب كرنا اور دور رہنا ضرورى ہے، چاہے سائل كا قول يہ ہے كہ:
اس ميں عشق و محبت اور جنون كى باتيں نہيں ہيں
اس ليے يہى گزارش ہے كہ وہ اپنى خير خواہى كرتے ہوئے سارے شكوك و شبہات كو چھوڑ كر اپنے ليے فتنہ و فساد كے سارے دروازے بند كرے، اور اپنے اكاؤنٹ ميں كسى بھى اجنبى عورت كو ايڈ مت كرے، اور اگر اس نے ايسا كيا ہے تو اسے جلدى سے ان عورتوں كے نام حذف كر دينے چاہييں، كيونكہ ايسا كرنا ہى اس اور ان عورتوں كے ليے پاكيزگى كا باعث ہے.
اللہ سبحانہ و تعالى سے ہمارى دعا ہے كہ وہ مسلمانوں كے دين كى حفاظت فرمائے، اور انہيں عورتوں كے فتنہ سے محفوظ ركھے.
آمین
عورت كے ليے اپنے اكاؤنٹ ميں غير محرم مرد كو ايڈ كرنا جائز نہيں، اور اسى طرح مرد ليے اپنے اكاؤنٹ ميں غير محرم عورتوں كو ايڈ كرنا جائز نہيں، اسى طرح ہم غير محرم عورتوں كے ساتھ خط و كتابت اور اى ميل كا تبادلہ بھى جائز نہيں سمجھتے، اور ان كے ساتھ بات چيت تو بالاولى جائز نہيں ہوگى، اور اس سے بھى زيادہ خطرناك تو ويڈيو چيٹ اور انہيں ديكھنا ہے؛ كيونكہ اس ميں پڑنے والے فتنہ كے دروازے ميں داخل ہونگے.
مرد و عورت كے مابين تعلقات كى خرابياں اتنى زيادہ ہيں كہ انہيں شمار اور ذكر كرنا ہى مشكل ہے، اس ليے كسى بھى مسلمان شخص كو شيطان كے پھندے ميں نہيں آنا چاہيے كہ وہ دعوت تبليغ كى غرض سے انہيں ايڈ كر رہا ہے.
اگر آدمى حقيقتا بالفعل دعوت و تبليغ كى حرص ركھتا ہے تو اس كے سامنے دعوت و تبليغ كے ليے لاكھوں مرد موجود ہيں تو دعوت كے محتاج ہيں اس ليے وہ انہيں ايڈ كر كے انہيں فائدہ پہچائے.
اور اسى طرح جو بہنيں فائدہ حاصل كرنا اور كسى دوسرے كو فائدہ دينا چاہتى ہيں ہم ان سے بھى يہى كہيں گے كہ وہ اپنى ہم جنس عورتوں كوفائدہ ديں اور مردوں كو مرد حضرات كے ليے رہنے ديں.
انٹرنيٹ كے ذريعہ مرد و عورت كا آپس ميں بات چيت كرنا بالاولى فتنہ اور شر ہے، كيونكہ اس بات چيت كے نتيجہ ميں كلام ميں تساہل پيدا ہوتا ہے جو غالبا فتنہ اور اعجاب كا باعث بنتى ہے، اس ليے اللہ تعالى كى خوشنودى اور اس كى سزا سے بچنے كے ليے اس سے بچنا اور دور رہنا ضرورى ہے.
اس طرح كى كلام كرنے والے كتنى ہى مصيبت اور شر كا شكار ہوئے حتى كہ وہ عشق جنون ميں مبتلا ہوگئے، اور اس كام نے انہيں اس سے بھى بڑے كام ميں دھكيل ديا
شيطان داعى كو انٹرنيٹ كےذريعہ كس طرع عورتوں كے فتنہ ميں پھانستا ہے اور كون كون سےطريقہ استعمال كرتا ہے.
" كسى بھى انسان كے ليے اجنبى عورت سے خط و كتابت كرنا جائز نہيں كيونكہ ايسا كرنے ميں فتنہ و فساد ہے، ہو سكتا ہے كہ خط و كتابت كرنے والا يہ سمجھے كہ ايسا كرنے ميں كوئى فتنہ و فساد اور خرابى پيدا نہيں ہوتى ليكن شيطان ہر وقت اسے دھوكہ و فريب ميں لگائے ركھےگا، اور اس عورت كو بھى فريب دےگا حتى كہ وہ دونوں ہى فتنہ و شر ميں مبتلا ہو جائينگے.
چنانچہ نوجوان لڑكے اور لڑكيوں كى خط و كتابت ميں بہت عظيم فتنہ اور بہت خطرہ ہے، اس ليے اس سے اجتناب كرنا اور دور رہنا ضرورى ہے، چاہے سائل كا قول يہ ہے كہ:
اس ميں عشق و محبت اور جنون كى باتيں نہيں ہيں
اس ليے يہى گزارش ہے كہ وہ اپنى خير خواہى كرتے ہوئے سارے شكوك و شبہات كو چھوڑ كر اپنے ليے فتنہ و فساد كے سارے دروازے بند كرے، اور اپنے اكاؤنٹ ميں كسى بھى اجنبى عورت كو ايڈ مت كرے، اور اگر اس نے ايسا كيا ہے تو اسے جلدى سے ان عورتوں كے نام حذف كر دينے چاہييں، كيونكہ ايسا كرنا ہى اس اور ان عورتوں كے ليے پاكيزگى كا باعث ہے.
اللہ سبحانہ و تعالى سے ہمارى دعا ہے كہ وہ مسلمانوں كے دين كى حفاظت فرمائے، اور انہيں عورتوں كے فتنہ سے محفوظ ركھے.
آمین