• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

فیض الباری ترجمہ فتح الباری

عبد الرشید

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
5,402
ری ایکشن اسکور
9,991
پوائنٹ
667
کتاب کا نام
فیض الباری ترجمہ فتح الباری

مصنف کا نام
محمد ابو الحسن سیالکوٹی

ناشر
مکتبہ اصحاب الحدیث


تبصرہ

کتب حدیث میں جو مقام صحیح بخاری کو حاصل ہے کہ وہ کسی اور مجموعہ حدیث کے حصے میں نہیں آیا۔اس کتاب کی مقبولیت کا عالم یہ ہے کہ اب تک مختلف زبانوں میں اس کی سینکڑوں شرحیں اور حاشیے لکھے جا چکے ہیں۔زیر نظر شرح جو فیض الباری کے نام سے موسوم ہے مولانا محمد ابو الحسن سیالکوٹی کے قلم سے ہے۔مولانا سیالکوٹی ،شیخ الکل فی الکل سید نذیر حسین محدث دہلوی کے تلمیذ رشید تھے۔یہ کتاب پہلی مرتبہ 1870 میں شائع ہوئی اب اسے جدید انداز میں طبع کیا گیا ہے،جو شائقین کے لیے انتہائی مفید ثابت ہوگی۔یہاں ایک بات کی وضاحت مناسب رہے گی کہ اس کتاب کے ٹائٹل پر یہ لکھا گیا ہے کہ یہ حافظ ابن حجر عسقلانی رحمہ اللہ کی مشہور شرح بخاری فتح الباری کا ترجمہ ہے ۔لیکن عصی الاطلاق یہ بات امر واقعہ کے مطابق نہیں اصل میں یہ ایک مستقل شرح ہے جس میں فتح الباری کے علاوہ ارشاد الساری،کو اکب الدراری ،تیسیرالقاری،منح الباری ،توشیح اور عمدۃ القاری سمیت بعض دیگر کتب حدیث سے بھی استفادہ کیا گیا جیسا کہ اس کتاب کے صفحہ 6پر یہ تصریح موجود ہے۔لہذا اسے فتح الباری کا ترجمہ قرار دینا مناسب نہیں ہےالبتہ بعض مقامات پر فتح الباری کا لفظی ترجمہ دیا گیاہے۔بہر حال ادارہ اس عظیم الشان کتاب کو انٹرنیٹ پر پیش کر ہا ہے تاکہ ذوق علم رکھنے والے احباب اس سے مستفید ہو سکیں اور سلف کی خدمت حدیث سے امت کو روشناس کرایا جا سکے۔(یہ جلد تین پاروں پر مشتمل ہے )۔
اس کتاب فیض الباری ترجمہ فتح الباری پارہ 1،2،3 کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب فیض الباری ترجمہ فتح الباری پارہ 4،5،6کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب فیض الباری ترجمہ فتح الباری پارہ 7،8،9کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب فیض الباری ترجمہ فتح الباری پارہ 10،11،12 کو ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب فیض الباری ترجمہ فتح الباری پارہ 13،14،15کوآن لائن پڑھنےیاڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب فیض الباری ترجمہ فتح الباری پارہ 16،17،18کوآن لائن پڑھنےیاڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب فیض الباری ترجمہ فتح الباری پارہ 19،20،21 کوآن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب فیض الباری ترجمہ فتح الباری پارہ 22،23،24کوآن لائن پڑھنےیاڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب فیض الباری ترجمہ فتح الباری پارہ 25،26،27کوآن لائن پڑھنےیاڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب فیض الباری ترجمہ فتح الباری پارہ 28،29،30کوآن لائن پڑھنےیاڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
 
Last edited:

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
یہ کتاب پڑھنا تو نہایت ہی مشکل کام ہے بھئی، اس میں تو اردو کی ذرا سمجھ نہیں آ رہی۔
مجھے تو پڑھنے میں کوئی دکت نہیں ہو رہی ہے، رضا بھائی تفصیل سے بتائے.
 

رضا میاں

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
1,557
ری ایکشن اسکور
3,581
پوائنٹ
384
مجھے تو پڑھنے میں کوئی دکت نہیں ہو رہی ہے، رضا بھائی تفصیل سے بتائے.
ہر عربی کے لفظ کا، وہ بھی ترتیب وار، ترجمہ کیا گیا ہے۔ مثلا: ابھی جو لائن میں پڑھ رہا ہوں وہ اس طرح ہے:

"ہجرت کے معنی ہیں ترک کرنا اور ہجرت طرف شئے کی طرف انتقال کرنا ہے طرف اس کی غیر اس کے سے اور شرع میں ترک کرنا اس چیز کا ہے۔۔۔۔۔" (صفحہ: 32)

اسی انداز میں ساری کتاب لکھی گئی ہے، سمجھنے میں بڑی دیر لگ جاتی ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
ہر عربی کے لفظ کا، وہ بھی ترتیب وار، ترجمہ کیا گیا ہے۔ مثلا: ابھی جو لائن میں پڑھ رہا ہوں وہ اس طرح ہے:

"ہجرت کے معنی ہیں ترک کرنا اور ہجرت طرف شئے کی طرف انتقال کرنا ہے طرف اس کی غیر اس کے سے اور شرع میں ترک کرنا اس چیز کا ہے۔۔۔۔۔" (صفحہ: 32)

اسی انداز میں ساری کتاب لکھی گئی ہے، سمجھنے میں بڑی دیر لگ جاتی ہے۔
یعنی ترجمے کی پریشانی ہے، مجھے لگا اردو فونٹس سمجھ میں نہیں آ رہے ہے.
 

فقہ جعفری

مبتدی
شمولیت
اگست 23، 2011
پیغامات
35
ری ایکشن اسکور
199
پوائنٹ
0
السلام و علیکم و رحمت اللہ
میرے خیال میں علمائے کرام یا دورہ حدیث کے طلبہ ہی اس کے ترجمہ کو باآسانی سمجھ سکتے ہیں۔ چونکہ ترجمہ کی زبان مشکل ہے اس لئے اسے پڑھنا شاید عام آدمی کے بس کی بات نہیں۔
 
Top