• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

قائد

شمولیت
ستمبر 14، 2011
پیغامات
114
ری ایکشن اسکور
576
پوائنٹ
90
قائد اعظم کھانا بہت کم کھاتے تھے۔ کمزور بوڑھے اور بیمار تھے۔ مرض الموت میں جسمانی بہت بڑھ گئی۔ زیارت میں قیام کے دوران ان کے معالج، ڈاکٹر الہی بحش نے تشویش ظاہر کی کہ کم خوراکی کی وجہ سے ان کی خالت تیزی سے خراب ہو رہی ہے۔ ان کی رائے تھی کہ لاہور میں موجود دو باورچی جو کہ کپور تھلا برادرزکے نام سے مشہور ہیں، کو زیارت بھیجا جائے کیونکہ ان کے ہاتھ کا بنا ہوا کھانا قائداعظم کو بہت مرغوب ہے۔
کپور تھلا برادرز باورچیوں کی تلاش شروع ہوئی۔ وہ لاہور چھوڑ کر لائل پور چلے گئے تھے، زیارت پہنچ کر کھانا بنایا۔ اس روز قائد اعظم نے کچھ لقمے شوق سے کھائے۔ کھانے کے بعد اپنے پرائیویٹ سیکرٹری فرخ امین کو بلایا اور کھانے میں فرق کی وجہ دریافت کی۔ وجہ بتائی گئی۔ وہ ناخوش ہوئے چیک بک منگوائی۔ باورچیوں کے آنے جانے کا حساب کیا۔ رقم کا چیک کاٹا اور رقم سرکاری خزانے میں جمع کرائی۔ باورچی رخصت کیے اور فرمایا۔ یہ ریاست یا حکومت کا کام نہیں کہ گورنر جنرل کو ان کی پسند کا کھانا سرکاری خرچ پر کھلائے۔
(مختار مسعود کی کتاب لوح ایام سے)
 
Top