• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

قادیانیوں کے عقائد مرزا قادیانی کی تحریروں کے آئنے میں

شمولیت
نومبر 05، 2013
پیغامات
9
ری ایکشن اسکور
20
پوائنٹ
34
بسم اللہ الرحمن الرحیم
اللہ سبحان تعالیٰ کے دین کے دشمن، منکرین قرآن و حدیث، خدا کے آخری رسول حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے گستاخ دشمن، عامۃ المسلمین کے عدو، ننگ دین و ننگ وطن مرزائیوں کے شاتمانہ عقائد اور و مکروہ سازشوں سے پردہ اٹھانے کیلئے مسلم برادرز کی خدمت میں ایک مفصل اور جامع تحریر پیش کر رہا ہوں تاکہ ہر اس مسلمان کو ان کے دجالی عقائد شیطانی مذھب کے بارے آگاہی ہو جو اس مذہب کے دجالی عقائد اوران کی اسلام دشمن سوچ سے ابھی تک واقف نہیں ہیں ان قادیانی کفار کو ان کے دجالی فتنے اورغلیظ الزبان مرزا قادیانی کی ہی لکھی ہوئی تحریروں کے آئینے میں دیکھئے، سوچئے اور فیصلہ کیجئے کیا یہ اسلام دشمن ہمارے دوست ہیں یا بد ترین دشمن؟ کیا یہ دل آزار، توہین آمیز اوراشتعال انگیز تحریریں مسلمانوں کیلئے قابل برداشت ہیں اور امت مسلمہ ایسے لوگوں کو گوارا کر سکتی ہے؟ قادیانیت کے ان دجالی عقائد کو پڑھ کر آپ دوستوں کو بڑی حد تک اس بات کا بھی اندازہ ہو جائے گا کہ پاکستان سے فرار ہو کر مغربی ممالک میں اپنے گورے مالکوں کی گود میں بیٹھے شاتمین ِ اسلام اور گستاخان ِ قرآن مرزائی اور جعلی آئی ڈیوں میں چھپے دینی اور ملی ہستیوں کی توہین کرنے والے قادیانی یہاں نیٹ پر اللہ سبحان تعالی کی شان، قرآن حکیم کی عظمت، انبیا اکرام، صحابہ اجمعین اوراھل ِ بیت کی توہین میں کھلے عام غلاظت کیوں لکھتے ہیں۔ جو منافق مسلمان لوگ ادب اور سخن کے نام پران سے دوستیاں نبھاتےان کے ویب سائٹس پروموٹ کرتےاوران کے آلہ کار بن کر اسلام دوست اور محب الوطن مسلمانوں کے بارے شر پھیلاتے ہیں ان کی دینی غیرت کس روشن خیالی میں گم ہے؟
قسطوں میں فراڈ اور عیارانہ دعوے
مرزا نے اپنی تصانیف میں اتنا جھوٹ لکھا ہے جو ایک صحیح الدماغ شخص لکھ ہی نہیں سکتا۔ اس نے قسطوں میں بہت سےدعوے کئے اور یہ بات مد نظر رہے کہ ہر جھوٹے دعوے سے مکر جانے کے بعد اگلے منصب کا دعویٰ اس کے پہلے دعوے کو باطل اور فراڈ ثابت کرتا رہا ۔
دعوی نمبر ۱مجدد ہونے کا دعویٰ کیا۔۔۔۔ تصنیف الاحمدیہ ج ۳ ص ۳۳ ۔۔۔۔۔۔
دعوی نمبر
۲ دوسرا دعویٰ محدثیت کا کیا۔۔۔۔۔۔
دعوی نمبر
۳ تیسرا دعویٰ مہدیت کا کیا ۔۔۔ تذکرہ الشہادتین ص ۲۔۔۔۔۔۔
دعوی نمبر
۴ چھوتھا دعویٰ مثلیت مسیح کا کیا ۔۔۔۔ تبلیغِ رسالت ج ۲ ص ۲۱۔۔۔۔۔
دعوی نمبر
۶ پانچواں دعویٰ مسیح ہونے کا کیا ۔۔۔ جس میں کہا کہ خود مریم بنا رہا اور مریمیت کی صفات کے ساتھ نشو و نما پاتا رہا اور جب دو برس گزر گئے تو دعوی نمبر عیسیٰ کی روح میرے پیٹ میں پھونکی گئی اور استعاراً میں حاملہ ہو گیا اور پھر دس ماہ لیکن اس سے کم مجھے الہام سے عیسیٰ بنا دیا گیا
کشتیِ نوح ۔۔۔ ص
۶۸ ۔ ۶۹۔۔۔۔۔۔
دعوی نمبر
۶ چھٹا دعویٰ ظلی نبی ہونے کا کیا ۔۔۔ کلمہ فصل ۔۔۔ ص ۱۰۴۔۔۔۔۔۔
دعوی نمبر
۷ ساتواں دعویٰ بروزی بنی ہونے کا کیا ۔۔۔ اخبار الفصل۔۔۔۔۔۔
دعوی نمبر
۸ آٹھواں دعویٰ حقیقی نبی ہونے کا کیا۔۔۔۔۔۔
دعوی نمبر
۹ نواں دعویٰ کیا کہ میں نیا نبی نہیں خود محمد ہوں اور پہلے والے محمد سے افضل ہوں انہیں ۳۰۰۰ معجزات دیے گئے جب کہ مجھے ۳ لاکھ معجزات ملے روحانی خزائن ۔۔۔ ج ۱۷ ص ۱۵۳۔۔۔۔۔۔
دعویٰ خدائی
نمبر ١ میں نے اپنے تئیں خدا کے طور پر دیکھا ہے اور میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ میں وہی ہوں اور میں نے آسمان کو تخلیق کیا ہے۔
(آئینہ کمالات صفحہ ٥٦٤، مرزا غلام احمد قادیانی )
نمبر٢ خدا نمائی کا آئینہ میں ہوں ۔
(نزول المسیح ص ٨٤)
نمبر ٣ ہم تجھے ایک لڑکے کی بشارت دیتے ہیں جو حق اور بلندی کا مظہر ہو گا ، گویا خدا آسمان سے اترے گا ۔ (تذکرہ ط ٢ص ٦٤٦(انجام آتھم ص ٦٢)
نمبر ٤ مجھ سے میرے رب نے بیعت کی ۔ ( دافع البلاء ص ٦)
نبوت کے جھوٹے دعوے
نمبر ١ پس مسیح موعود (مرزا غلام احمد ) خود محمد رسول اللہ ہے جو اشاعت اسلام کے لیے دوبارہ دنیا میں تشریف لائے ۔ اس لیے ہم کو کسی نئے کلمہ کی ضرورت نہیں ہاں! اگر محمد رسول اللہ کی جگہ کوئی اور آتا تو ضرورت پیش آتی ۔ (کلمہ الفصل صفحہ ١٥٨مصنفہ مرزا بشیر احمد ایڈیشن اول )
نمبر ٢ آں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے تین ہزار معجزات ہیں ۔ (تحفہ گولڑویہ صفحہ ٦٧مصنفہ مرزا غلام احمد قادیانی ) میرے معجزات کی تعداد دس لاکھ ہے۔ (براہین احمدیہ صفحہ ٥٧ مصنفہ مرزا غلام احمد قادیانی )
نمبر ٣ انہوں نے (یعنی مسلمانوں نے) یہ سمجھ لیا ہے کہ خدا کے خزانے ختم ہو گئے ۔۔۔۔۔۔ان کا یہ سمجھنا خدا تعالیٰ کی ۔۔۔۔۔۔ قدر کو ہی نہ سمجھنے کی وجہ سے ہے ورنہ ایک نبی تو کیا میں تو کہتا ہوں ہزاروں نبی ہونگے ۔ (انوار خلافت، مصنفہ بشیر الدین محمود احمد صفحہ ٦٢)
نمبر ٤ ہمارا دعویٰ ہے کہ ہم رسول اور نبی ہیں ۔ (بدر٥مارچ 1908)
نمبر ٥ میں اس خدا کی قسم کھا کر کہتا ہوں جس کے ہاتھ میں میری جان ہے کہ اسی نے مجھے بھیجا اور میرا نام نبی رکھا ۔ (تتمہ حقیقۃ الوحی ٦٨)
نمبر ٦ اگر میری گردن کے دونوں طرف تلوار بھی رکھ دی جائے اور مجھے یہ کہا جائے کہ تم یہ کہو کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا تو میں اسے ضرور کہوں گا کہ تو جھوٹا ہے کذاب ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد نبی آسکتے ہیں اور ضرور آسکتے ہیں ۔ ( انوار خلافت صفحہ ٦٥)
نمبر ٧ یہ بات بالکل روز روشن کی طرح ثابت ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد نبوت کا دروازہ کھلا ہے ۔ (حقیقت النبوت مصنفہ مرزا بشیر الدین محمود احمد خلیفہ قادیان ص ٢٢٨)
نمبر ٨ مبارک وہ جس نے مجھے پہچانا ، میں خدا کی سب راہوں میں سے آخری راہ ہوں ، اور میں اس کے سب نوروں میں سے آخری نور ہوں ۔ بد قسمت ہے وہ جو مجھے چھوڑتا ہے کیونکہ میرے بغیر سب تاریکی ہے۔ (کشتی نوح صفحہ ٥٦، طبع اول قادیان ١٩٠٢)
دعویٰ ِ نبوت سے انکار اور پھر مکر کر دعویٰ ِ نبوت
مرزا فروری ۱۸۹۴ کو اپنی کتاب روحانی خراین جلد۹ میں خود لکھتا ہے کہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
” میں نے نہ نبوت کا دعوی کیا اور نہ ہی اپنے آپ کو نبی کہا ؛ یہ کیسے ہو سکتا تھا کہ میں دعوی نبوت کر کے اسلام سے خارج ھو جاوں اور کافر بن جاوں”
اور پھرہے نبوت کا جھوٹا دعوی کرکے اپنے ہی لکھے اور کہے کے مطابق خود کو کافر ثابت کرتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کہتا ہے ۔۔۔۔۔۔
” سچا خدا وہ ہے جس نے قادیان میں اپنا رسول بھیجا ”
دافع البلاء صفحہ
۱۱؛ خزایین جلد ۱۸ صفحہ ۲۳۱
اور پھرایک اور جگہ لکھتا ہے کہ ۔۔۔۔۔۔۔۔
”مجھے ہر گز ہر گز دعویٰ نبوت نہیں، میں امت سے خارج نہیں ہونا چاہتا۔میں لیلہ القدر ، ملائکہ کا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے معجزوں کا انکاری نہیں۔حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے خاتم النبین ہونے کا قائل ہوں اور حضور کو خاتم الانبیائ مانتا ہوں اور حضور کی امت میں بعد میں کوئی نبی نہیں آئے گا۔ نہ نیا آئے گا نہ پرانا آئے گا ”
آسمانی نشانی ص
۲۸
حتی کہ ۱۷ میی ۱۹۰۸ تک مرزا خود بنوت کا انکاری ہے اور اپنی کتاب ملفوظات جلد ۱۰ صفحہ ۲۰ میں کھلا دھوکہ دیتے ہویے یا مکاری سے دعوی نبوت سے انکار کرتے ہویے لکھتا ہے کہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
” مجھ پر الزام لگایا جاتا ہے کہ میں نبوت کا دعوی کرتا ہوں ۔ سو اس تہمت کے جواب میں بجز اسکے کہ لعنت اللہ علی الکازبین کہوں اور کیا کہوں؟ ”
اور پھر خود ہی قلابازی کھاتا ہے اور کہتا ہے کہ۔۔۔۔۔
” اللہ نے مجھ پر وحی بھیجی اور میرا نام رسل رکھا یعنی پہلے ایک رسول ہوتا تھا اورپھر مجھ میں سارے رسول جمع کر دیے گئے ہیں۔میں آدم بھی ہوں۔ شیش بھی ہوں۔ یعقوب بھی ہوں اور ابراہیم بھی ہوں۔اسمائیل بھی میں اور محمد احمد بھی میں ہوں”
حقیقت الوحی ۔۔۔ ص ۷۲
تمام انبیاء کے مجموعہ ہونے کا دجالی دعویٰ
دنیا میں کوئی نبی ایسا نہیں گزرا جس کا نام مجھے نہیں دیا گیا ۔ میں آدم ہوں ۔ میں نوح ہوں ، میں ابراہیم ، میں اسحاق ہوں ، میں یعقوب ہوں ، میں اسماعیل ہوں ۔ میں داود ہوں ، میں موسیٰ ہوں ، میں عیسیٰ ابن مریم ہوں ، میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہوں ۔ ( تتمہ حقیقت الوحی ، مرزا غلام احمد ص ٨٤)
نبوت مرزا غلام احمد قادیانی پر ختم ( نعوذ باللہ) ۔
اس امت میں نبی کا نام پانے کیلئے میں ہی مخصوص کیا گیا ہوں اور دوسرے تمام لوگ اس نام کے مستحق نہیں ہیں ۔ (حقیقت الوحی ، مرزا غلام احمد صفحہ ٣٩١)
سیدنا و مولانا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی توہین
نمبر ١ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم عیسائیوں کے ہاتھ کا پنیر کھالیتے تھے حالانکہ مشہو رتھا کہ سور کی چربی اس میں پڑتی ہے۔ (مکتوب مرزا غلام احمد قادیانی مندرجہ اخبار الفضل ٢٢فروری ١٩٢٤ )
نمبر ٢ مرزا قادیانی کا ذہنی ارتقاء آں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ تھا ۔ ( بحوالہ قادیانی مذہب صفحہ ٢٦٦، اشاعت نہم مطبوعہ لاہور )
نمبر ٣ اسلام محمد عربی کے زمانہ میں پہلی رات کے چاند کی طرح تھا اور مرزا قادیانی کے زمانہ میں چودہویں رات کے چاند کی طرح ہو گیا ۔ (خطبہ الہامیہ صفحہ ١٨٤)
نمبر ٤ مرزا قادیانی کی فتح مبین آں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی فتح مبین سے بڑھ کر ہے ۔ (خطبہ الہامیہ صفحہ ١٩٣)
نمبر ٥ اس کے یعنی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم لیے چاند گرہن کا نشان ظاہر ہوا اور میرے لیے چاند اور سورج دونوں کا اب کیا تو انکار کرے گا ۔ ( اعجاز احمدی مصنفہ غلام احمد قادیانی ص ٧١)
نمبر ٦ محمد پھر اتر آئے ہیں ہم میں اور آگے سے ہیں بڑھ کر اپنی شان میں ۔ ۔ ۔ محمد دیکھنے ہوں جس نے اکمل غلام احمد کو دیکھے قادیان میں (قاضی محمد ظہور الدین اکمل اخبار بدر نمبر ٤٣، جدل ٢قادیان ٢٥اکتوبر ١٩٠٦)
نمبر ٧ دنیا میں کئی تخت اترے پر تیرا تخت سب سے اوپر بچھایا گیا ۔ (حقیقت الوحی ص ٨٩ از مرزا غلام احمد قادیانی )
نمبر ٨ اس صورت میں کیا اس بات میں کوئی شک رہ جاتا ہے کہ قادیان میں اللہ تعالیٰ نے پھر محمد صلعم کو اتارا تا کہ اپنے وعدہ کو پورا کرے۔ (کلمہ الفصل ص ١٠٥، از مرزا بشیر احمد )
نمبر ٩ سچا خدا وہی خدا ہے جس نے قادیان میں اپنا رسول بھیجا ۔ ( دافع البلاء کلاں تختی ص ١١، تختی خورد ص ٢٣، انجام آتھم ص ٦٢)
نمبر ١٠ مرزائیوں نے ١٧جولائی ١٩٢٢ کے ( الفضل) میں دعویٰ کیا کہ یہ بالکل صحیح بات ہے کہ ہر شخص ترقی کر سکتا ہے اور بڑے سے بڑا درجہ پاسکتا ہے حتیٰ کہ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بھی بڑھ سکتا ہے ۔
نمبر١١ مرزا غلام احمد لکھتا ہے : خدا نے آج سے بیس برس پہلے براہین احمدیہ میں میرا نام محمد اور احمد رکھا ہے اور مجھے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا ہی وجود قرار دیا ہے۔ ( ایک غلطی کا ازالہ صفحہ نمبر ١٠)
نمبر ١٢ منم مسیح زماں و منم کلیم خدا منم محمد و احمد کہ مجتبیٰ باشد ۔ ۔ ۔ ترجمہ ! میں مسیح ہوں موسی کلیم اللہ ہوں اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور احمد مجتبیٰ ہوں ۔ (تریاق القلوب ص ٥ )
حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی توہین
نمبر١ آپ کا (حضرت عیسیٰ علیہ السلام )خاندان بھی نہایت پاک اور مطہر ہے تین دادیاں اور نانیاں آپ کی زناء کار اور کسبی
عورتیں تھیں ، جن کے خون سے آپ کا وجود ظہور پذیر ہوا ۔ ( ضمیمہ انجام آتھم ، حاشیہ ص ٧ مصنفہ غلام احمد قادیانی )
نمبر ٢ مسیح (علیہ السلام ) کا چال چلن کیا تھا ، ایک کھاؤ پیو ، نہ زاہد ، نہ عابد نہ حق کا پرستار ، متکبر ، خود بین ، خدائی کا دعویٰ کرنے والا ۔ (مکتوبات احمدیہ صفحہ نمبر ٢١ تا ٢٤ جلد ٣)
نمبر ٣ یورپ کے لوگوںکو جس قدر شراب نے نقصان پہنچایا ہے اس کا سبب تو یہ تھا کہ عیسیٰ علیہ السلام شراب پیا کرتے تھے شاید کسی بیماری کی وجہ سے یا پرانی عادت کی وجہ سے ۔ (کشتی نوح حاشیہ ص ٧٥ مصنفہ غلام احمد قادیانی )
نمبر ٤ ابن مریم کے ذکر کو چھوڑو ۔ اس سے بہتر غلام احمد ہے۔ (دافع البلاء ص ٢٠)
نمبر ٥ عیسیٰ کو گالی دینے ، بد زبانی کرنے اور جھوٹ بولنے کی عادت تھی اور چور بھی تھے ۔ ( ضمیمہ انجام آتھم ص ٥،٦)
نمبر ٦ یسوع اسلیے اپنے تئیں نیک نہیں کہہ سکتا کہ لوگ جانتے تھے کہ یہ شخص شرابی کبابی ہے اور خراب چلن ، نہ خدائی کے بعد بلکہ ابتداء ہی سے ایسا معلوم ہوتا ہے چنانچہ خدائی کادعویٰ شراب خوری کا ایک بد نتیجہ ہے۔ (ست بچن ، حاشیہ ، صفحہ ١٧٢، مصنفہ مرزا غلام احمد قادیانی )
لاحولولاقوۃالاباللہ
حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کی توہین
پرانی خلافت کا جھگڑا چھوڑو اب نئی خلافت لو ۔ ایک زندہ علی ( مرزا صاحب ) تم میں موجود ہے اس کو چھوڑتے ہو اور مردہ علی (حضرت علی ) کو تلاش کرتے ہو۔ (ملفوظات احمدیہ ، ١٣١جلد اول )
حضرت فاطمہ الزاہرا رضی اللہ تعالی عنہا کی توہین
حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہا نے کشفی حالت میں اپنی ران پر میرا سر رکھا اور مجھے دکھایا کہ میں اس میں سے ہوں ۔
( ایک غلطی کا ازالہ حاشیہ ص ٩مصنفہ مرزا غلام احمد قادیانی )
حضرت امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ کی توہین
نمبر١ دافع البلاء میں ص ١٣پر مرزا غلام احمد نے لکھا ہے میں امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ سے بر تر ہوں۔
نمبر٢ مجھ میں اور تمہارے حسین میں بڑا فرق ہے کیونکہ مجھے تو ہر ایک وقت خدا کی تائید اور مدد مل رہی ہے۔ (اعجاز احمدی صفحہ ٦٩)
نمبر ٣ اور میں خدا کا کشتہ ہوں اور تمہارا حسین دشمنوں کا کشتہ ہے پس فرق کھلا کھلا اور ظاہر ہے ۔ (اعجاز احمدی صفحہ ٨١)
نمبر ٤ کربلا ئیست سیر ہر آنم صد حسین اس در گر یبانم ۔ ۔ ۔ میری سیر ہر وقت کربلا میں ہے ۔ میرے گریبان میں سو حسین پڑے ہیں ۔ (نزول المسیح ص ٩٩مصنفہ مرزا غلام احمد )
نمبر ٥ اے قوم شیعہ ! اس پر اصرار مت کرو کہ حسین تمہارا منجی ہے کیونکہ میں سچ کہتا ہوں کہ آج تم میں سے ایک ہے کہ اس حسین سے بڑھ کر ہے ۔ (دافع البلاء ص ١٣، مصنفہ مرزا غلام احمد قادیانی )
نمبر ٦ تم نے خدا کے جلال اور مجد کو بھلا دیا اور تمہارا ورد صرف حسین ہے۔۔۔۔ کستوری کی خوشبو کے پاس گوہ کا ڈھیر ہے۔ ( اعجاز احمد ی ص ٨٢، مصنفہ مرزا غلام احمد )
اس عبارت میں مرزا صاحب نے حضرت حسین کے ذکر کو “گوہ” کے ڈھیر سے تشبیہ دی ہے۔
مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کی توہین
نمبر١ حضرت مسیح موعود نے اسکے متعلق بڑا زور دیا ہے اور فرمایا ہے کہ جو بار بار یہاں نہ آئے مجھے ان کے ایمان کا خطرہ ہے ۔ پس جو قادیان سے تعلق نہیں رکھے گا وہ کاٹا جائے گا تم ڈرو کہ تم میں سے نہ کوئی کاٹا جائے پھر یہ تازہ دودھ کب تک رہے گا ۔ آخر ماؤں کا دودھ بھی سوکھ جایا کرتا ہے کیا مکہ اور مدینہ کی چھاتیوں سے یہ دودھ سوکھ گیا کہ نہیں۔ (مرزا بشیر الدین محمود احمد مندرجہ حقیقت الرؤیا ص ٤٦)
نمبر ٢ قرآن شریف میں تین شہروں کا ذکر ہے یعنی مکہ اور مدینہ اور قادیان کا ۔ (خطبہ الہامیہ ص ٢٠حاشیہ)
مسلمانوں کی توہین
نمبر١ کل مسلمانوں نے مجھے قبول کر لیا اور میری دعوت کی تصدیق کر لی مگر کنجریوں اور بدکاروں کی اولاد نے مجھے نہیں مانا۔ (آئینہ کمالات ص ٥٤٧)
نمبر٢ جو دشمن میرا مخالف ہے وہ عیسائی ، یہودی ، مشرک اور جہنمی ہے۔ (نزول المسیح ص ٤، تذکرہ ٢٢٧)
نمبر ٣ میرے مخالف جنگلوں کے سؤر ہو گئے اور ان کی عورتیں کتیوں سے بڑھ گئیں ۔ (نجم الہدیٰ ص ٥٣مصنفہ مرزا غلام احمد قادیانی)
نمبر ٤ جو ہماری فتح کا قائل نہ ہوگا تو صاف سمجھا جائے گا کہ اس کو ولد الحرام بننے کا شوق ہے اور حلال زادہ نہیں ۔
( انوارالاسلام ص ٣٠مصنفہ مرزا غلام احمد قادیانی)
اسلام کی مقدس اصطلاحات کا ناجائز استعمال
نمبر١ ام المومنین کی اصطلاح کا استعمال مرزا غلام احمد قادیانی کی بیوی کیلئے کیا جاتا ہے ۔یہ اصطلاح حضرت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات کیلئے مخصوص ہے۔
نمبر٢ سیدۃالنساء کی اصطلاح بھی مرزا غلام احمد قادیانی کی بیٹی کیلئے استعمال کی جاتی ہے حالانکہ حدیث پاک کی رو سے یہ اصطلاح صرف خاتون جنت حضرت فاطمہ الزہرا رضی اللہ تعالیٰ عنہا کیلئے مخصوص ہے۔
دین اسلام کی توہین
قادیانیوں کے نزدیک مرزا قادیانی کی نبوت کے بغیر دین اسلام لعنتی ، شیطانی ، مردہ اور قابل نفرت ہے ۔
(ضمیمہ براہین پنجم ص ١٨٣، ملفوظات ص ١٢٧جلد١)
تمام مسلمان کافر ہیں
نمبر١ جو شخص مجھ پر ایمان نہیں رکھتا وہ کافر ہے۔ (حقیقت الوحی نمبر ١٦٣، از مرزا غلام احمد قادیانی )
نمبر٢ کل مسلمان جو حضرت مسیح موعود (مرزا غلام احمد ) کی بیعت میں شامل نہیں ہوئے خواہ انہوں نے حضرت مسیح موعود کا نام بھی نہیں سنا وہ کافر اور دائرہ اسلام سے خارج ہیں ۔ (آئینہ صداقت ص ٣٥، مصنفہ مرزا بشیر الدین محمود خلیفہ قادیان )
نمبر ٣ تحریک احمدیت اسلام کے ساتھ وہی رشتہ رکھتی ہے جو عیسائیت کا یہودیت کے ساتھ تھا ۔ (محمد علی لاہور قادیانی مباحثہ راولپنڈی ص ٢٤٠)
نمبر ٤ ہر ایک ایسا شخص جو موسی کو تو مانتا ہے مگر عیسیٰ کو نہیں مانتا ،یا عیسیٰ کو مانتا ہے مگر محمد کو نہیں مانتا اور یا محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو مانتا ہے پر مسیح موعود کو نہیں مانتا وہ نہ صرف کافر بلکہ پکا کافر اور دائرہ اسلام سے خارج ہے۔ (کلمۃ الفصل ص ١١٠ )
حرمت ِ جہاد سے انکار
نمبر١ اور میں یقین رکھتا ہوں کہ جیسے جیسے میرے مرید بڑھیں گے ویسے ویسے مسئلہ جہاد کے معتقد کم ہوتے جائیں گے کیونکہ مجھے مسیح اور مہدی مان لینا ہی مسئلہ جہاد کا انکار کرنا ہے۔ (صفحہ ١٧ ضمیمہ بہ عنوان گورنمنٹ کی توجہ کے لائق شہادۃ القرآن )
نمبر ٢ دشمن ہے وہ خدا کا جو کرتا ہے اب جہاد منکر نبی کا ہے جو یہ رکھتا ہے اعتقاد ( ضمیمہ تحفہ گولڑویہ صفحہ ٤١ مصنفہ مرزا غلام احمد قادیانی)
پاکستان پر قبضہ کرنے کے ارادے
بلوچستان کی کل آبادی پانچ لاکھ یا چھ لاکھ ہے ۔زیادہ آبادی کو احمدی بنانا مشکل ہے لیکن تھوڑے آدمیوں کو تو احمدی بنانا کوئی مشکل نہیں پس جماعت اس طرف اگر پوری توجہ دے تو اس صوبے کو بہت جلد احمدی بنایا جا سکتا ہے اگر ہم سارے صوبے کو احمدی بنالیں تو کم از کم ایک صوبہ تو ایسا ہو گا جس کو ہم اپنا صوبہ کہہ سکیں گے پس میں جماعت کو اس بات کی طرف توجہ دلاتا ہوں کہ آپ لوگو ں کیلئے یہ عمدہ موقع ہے اس سے فائدہ اٹھائیں اور اسے ضائع نہ ہونے دیں ۔ پس تبلیغ کے ذریعے بلوچستان کو اپنا صوبہ بنالو تا کہ تاریخ میں آپ کا نام رہے۔ ( مرزا محمود احمد کا بیان مندرجہ الفضل ١٣اگست ١٩٤٨)
قرآن مجید کی توہین
نمبر١ قرآن شریف میں گندی گالیاں بھری ہیں اور قرآن عظیم سخت زبانی کے طریق کے استعمال کر رہا ہے ۔ (ازالہ اوہام ص ٢٨،٢٩)
نمبر ٢ میں قرآن کی غلطیاں نکالنے آیا ہوں جو تفسیروں کی وجہ سے واقع ہو گئی ہیں ۔ (ازالہ اوہام ص ٣٧١)
نمبر ٣ قرآن مجید زمین پرسے اٹھ گیا تھا میں قرآن کو آسمان پر سے لایا ہوں ۔ (ایضاً حاشیہ ض ٣٨٠)
اکھنڈ بھارت کا خواب
یہ اور بات ہے ہم ہندوستان کی تقسیم پر رضامند ہوئے تو خوشی سے نہیں بلکہ مجبوری سے اور پھر یہ کوشش کریں گے کہ کسی نہ کسی طرح جلد متحد ہوجائیں ۔
(مرزا بشیر الدین محمود احمد ، الفضل ، ربوہ ، ١٧مئی ١٩٤٧)
یہاں میں آپ دوستو کو یہ بھی بتاتا چلوں کہ قادیانی حضرات اپنے مردوں کو امانتا دفن کرتے ہھیں اور ان کا عقیدہ ھے کہ اکھنڈ بھارت بننے کے بعد یہ اپنے انجہانی مردوں کی ہڈیاں بھارت میں واقع قادیان کے قبرستان میں جا کر مٹی میں دبائیں گے
پاکستان سے ازلی و ابدی دشمنی
اللہ تعالیٰ اس ملک پاکستان کے ٹکڑے ٹکڑے کر دیگا ۔ آپ (احمدی) بے فکر رہیں ۔ چند دنوں میں (احمدی )خوشخبری سنیں گے کہ یہ ملک صفحہ ہستی سے نیست و نابود ہو گیا ہے۔
( مرزا طاہر قادیانی خلیفہ چہارم کا سالانہ جلسہ لندن ١٩٨٥)
اس مضمون کو تحریر کرتے ہوئے مرزا قادیانی اور اس کے تمام پیروکاروں کی کتابوں کے مکمل حوالہ جات ساتھ دیئے گئے ہیں تاکہ کوئی قادیانی اس تحریر کے حوالے سے کسی دروغ گوئی کا الزام نہ لگا سکے
یہ مضمون وائس آف پاکستان سے لیا گیا ہے
 

اٹیچمنٹس

شمولیت
جون 28، 2013
پیغامات
173
ری ایکشن اسکور
67
پوائنٹ
70
اگر اس تھریڈ میں موجود تمام حوالہ جات کے اصل سکین کا انتظام ہو جائے تو بہت ہی اچھا رہے گا تا کہ مستقل ایک مضمون بن جائے شکریہ ایڈمن متوجہ ہوں
 
شمولیت
جنوری 23، 2015
پیغامات
63
ری ایکشن اسکور
31
پوائنٹ
79
جزاک اللہ خیرا
اگر اس تھریڈ میں موجود تمام حوالہ جات کے اصل سکین کا انتظام ہو جائے تو بہت ہی اچھا رہے گا تا کہ مستقل ایک مضمون بن جائے شکریہ ایڈمن متوجہ ہوں

صحیح فرمایا آپ نے ۔
اگر اصل کتاب کے اسکین کا انتظام ہوجائے تو کیا ہی بہتر ہو۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
قادیانی مذہب کے تعارف پر ایک تحریر

کاذب قادیان مجھے نبی ﷺ کو آخری نبی ماننے پر کافر، جہنمی، حرام ذادہ کہتا ہے، میری ماں، بہن اور بیٹی کو عقیدہ ختم نبوت رکھنے کی وجہ سے کنجری اور کُتیا کہتا ہے اور میرے باپ، بھائی اور بیٹے کو لا نبی بعدی پر ایمان کی وجہ سے سور اور حرام کار کہتا ہے ۔ ۔ ۔ ۔ اور آپ کہتے ہیں کہ قادیانی مسلمانوں کے دیگر فرقوں کی طرح ایک فرقہ ہے۔ ۔ ۔ ۔ ۔ جبکہ مسلمانوں کے قابل ذکر فرقے محمدﷺ کی ختم نبوت کا بنیادی عقیدہ رکھتے ہیں۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اور آپ کہتے ہیں کہ ریاست کسی گروہ کو کافر قرار دینے کا اختیار نہیں رکھتی۔ ۔ ۔ ۔ ۔ کم از کم آپ اپنی خیالی ریاست کے اختیار کا دائرہ کار، تعریف اور کم از کم ایک مثال ہی پیش کر دیتے۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اور ہم کہتے ہیں قادیانیت لاَاِلهَ اِلاَّ اللهُ مُحَمَّـدُ'َرَّسُوْلُ الله کا انکار ہے!!! قادیانیت قال اللہ و قال نبی ﷺ کا انکار و توہین ہے!!! قادیانیت اہل بیت اطہار کا انکار و توہین ہے!!! قادیانیت صحابہ رضوان اللہ علیہ اجمعین کا انکار و توہین ہے!!! قادیانیت شعائر اسلام کا انکار و توہین ہے!!! سب سے بڑھ کر قادیانیت جہاد کا انکار اور باطل کی مددگار ہے!!!
نمبر1: کل مسلمانوں نے مجھے قبول کر لیا اور میری دعوت کی تصدیق کر لی مگر کنجریوں اور بدکاروں کی اولاد نے مجھے نہیں مانا۔ (آئینہ کمالات ص ٥٤٧)
نمبر2: جو دشمن میرا مخالف ہے وہ عیسائی ، یہودی ، مشرک اور جہنمی ہے۔ (نزول المسیح ص ٤، تذکرہ ٢٢٧)
نمبر 3: میرے مخالف جنگلوں کے سؤر ہو گئے اور ان کی عورتیں کتیوں سے بڑھ گئیں ۔ (نجم الہدیٰ ص ٥٣مصنفہ مرزا غلام احمد قادیانی)
نمبر 4: جو ہماری فتح کا قائل نہ ہوگا تو صاف سمجھا جائے گا کہ اس کو ولد الحرام بننے کا شوق ہے اور حلال زادہ نہیں۔ ( انوارالاسلام ص ٣٠مصنفہ مرزا غلام احمد قادیانی)
نمبر 5: جو شخص مجھ پر ایمان نہیں رکھتا وہ کافر ہے۔ (حقیقت الوحی نمبر ١٦٣، از مرزا غلام احمد قادیانی )
نمبر6: کل مسلمان جو حضرت مسیح موعود (مرزا غلام احمد ) کی بیعت میں شامل نہیں ہوئے خواہ انہوں نے حضرت مسیح موعود کا نام بھی نہیں سنا وہ کافر اور دائرہ اسلام سے خارج ہیں ۔ (آئینہ صداقت ص ٣٥، مصنفہ مرزا بشیر الدین محمود خلیفہ قادیان )
نمبر 7: تحریک احمدیت اسلام کے ساتھ وہی رشتہ رکھتی ہے جو عیسائیت کا یہودیت کے ساتھ تھا ۔ (محمد علی لاہور قادیانی مباحثہ راولپنڈی ص ٢٤٠)
نمبر 8: ہر ایک ایسا شخص جو موسی کو تو مانتا ہے مگر عیسیٰ کو نہیں مانتا ،یا عیسیٰ کو مانتا ہے مگر محمد کو نہیں مانتا اور یا محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو مانتا ہے پر مسیح موعود کو نہیں مانتا وہ نہ صرف کافر بلکہ پکا کافر اور دائرہ اسلام سے خارج ہے۔ (کلمۃ الفصل ص ١١٠)
فرعون و نمرود کے بعد خدائی کا دعویٰ کرنے والا:
میں نے اپنے تئیں خدا کے طور پر دیکھا ہے اور میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ میں وہی ہوں اور میں نے آسمان کو تخلیق کیا ہے۔ (آئینہ کمالات صفحہ٥٦٤، مرزا غلام احمد قادیانی )
مجھ سے میرے رب نے بیعت کی ۔ ( دافع البلاء ص ٦)
سیدنا و مولانا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی توہین:
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم عیسائیوں کے ہاتھ کا پنیر کھالیتے تھے حالانکہ مشہو رتھا کہ سور کی چربی اس میں پڑتی ہے۔ (مکتوب مرزا غلام احمد قادیانی مندرجہ اخبار الفضل ٢٢فروری ١٩٢٤)
قرآن حکیم کی توہین:
نمبر1: قرآن شریف میں گندی گالیاں بھری ہیں اور قرآن عظیم سخت زبانی کے طریق کے استعمال کر رہا ہے ۔ (ازالہ اوہام ص ٢٨،٢٩)
نمبر 2: میں قرآن کی غلطیاں نکالنے آیا ہوں جو تفسیروں کی وجہ سے واقع ہو گئی ہیں ۔ (ازالہ اوہام ص ٣٧١)
نمبر 3: قرآن مجید زمین پرسے اٹھ گیا تھا میں قرآن کو آسمان پر سے لایا ہوں ۔ (ایضاً حاشیہ ض ٣٨٠)
دین اسلام کی توہین:
قادیانیوں کے نزدیک مرزا قادیانی کی نبوت کے بغیر دین اسلام لعنتی ، شیطانی ، مردہ اور قابل نفرت ہے۔ (ضمیمہ براہین پنجم ص ١٨٣، ملفوظات ص ١٢٧جلد١)
حضرت علی کرم اللہ وجہہ کی توہین:
پرانی خلافت کا جھگڑا چھوڑو اب نئی خلافت لو ۔ ایک زندہ علی ( مرزا صاحب ) تم میں موجود ہے اس کو چھوڑتے ہو اور مردہ علی (حضرت علی کرم اللہ وجہہ ) کو تلاش کرتے ہو۔ (ملفوظات احمدیہ ، ١٣١جلد اول)
حضرت فاطمہ الزہرا رضی اللہ تعالی عنہا کی توہین:
حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہا نے کشفی حالت میں اپنی ران پر میرا سر رکھا اور مجھے دکھایا کہ میں اس میں سے ہوں۔ (ایک غلطی کا ازالہ حاشیہ ص ٩مصنفہ مرزا غلام احمد قادیانی )
حضرت امام حُسین علیہ السلام کی توہین:
تم نے خدا کے جلال اور مجد کو بھلا دیا اور تمہارا ورد صرف حُسین ہے۔۔۔۔ کستوری کی خوشبو کے پاس گوہ کا ڈھیر ہے۔ ( اعجاز احمدی ص ٨٢، مصنفہ مرزا غلام احمد )
اس عبارت میں مرزا نے حضرت حسین علیہ السلام کے ذکر کو "گوہ" کے ڈھیر سے تشبیہ دی ہے۔
جہاد سے انکار:
نمبر1: اور میں یقین رکھتا ہوں کہ جیسے جیسے میرے مرید بڑھیں گے ویسے ویسے مسئلہ جہاد کے معتقد کم ہوتے جائیں گے کیونکہ مجھے مسیح اور مہدی مان لینا ہی مسئلہ جہاد کا انکار کرنا ہے۔ (صفحہ ١٧ ضمیمہ بہ عنوان گورنمنٹ کی توجہ کے لائق شہادۃ القرآن )
نمبر 2: دشمن ہے وہ خدا کا جو کرتا ہے اب جہاد منکر نبی کا ہے جو یہ رکھتا ہے اعتقاد ( ضمیمہ تحفہ گولڑویہ صفحہ ٤١ مصنفہ مرزا غلام احمد قادیانی)
پاکستان کی آستین کے سانپ:
قادیانیت تو میرے وطن اسلامی جمہوریہ پاکستان کی بھی دُشمن ہے اور ان کی دُشمنی کا آغاز اس مُلک کے بننے سے پہلے ہی ہو گیا تھا، "قادیانی جماعت کی تحریکِ پاکستان کے خلاف ریشہ دوانیوں اور بھر پور مخالفت کے باوجود جب تقسیم کا اعلان ہوا تو قادیانیوں کی مکروہ گھناؤنی سازش اور چوہدری سرظفر اللہ خان قادیانی کے منافقانہ کردار کی وجہ سے گورداسپور کا ضلع (جس میں قادیانیوں کا مرکز قصبہ قادیان واقع تھا) کو پاکستان کے نقشہ سے نکال کر بھارت میں شامل کردیا گیا۔ قادیانیوں کی پاکستان کے خلاف یہ ایک خطرناک سازش تھی، کیونکہ ضلع گورداسپور نہ ملنے کی وجہ سے کشمیر بھی پاکستان سے کٹ گیا، جس کانتیجہ ہمارے سامنے ہے کہ کشمیر کا مسئلہ آج تک حل نہ ہوسکا۔
بانی پاکستانؒ کی توہین
قائد اعظمؒ کی وفات کے بعد وصیت کے مطابق تحریک پاکستان کے نامور رہنما شیخ الاسلام حضرت علامہ شبیر احمد عثمانیؒ کی اقتداء میں جب قائد اعظم رحمۃ اللہ علیہ کا جنازہ پڑھا گیا تو اس وقت کے قادیانی وزیر خارجہ چوہدری سر ظفر اللہ خان نے اعلانیہ قائد اعظمؒ کا جنازہ نہ پڑھا اور غیر مسلم سفراء کے ہمراہ دور فاصلے پر الگ کھڑا رہا ،اخبارات میں جب اس بات کا چرچا عام ہوا کہ ظفر اللہ قادیانی نے قائد اعظمؒ کا جنازہ نہیں پڑھا تو اس احسان فراموش غیر مسلم نے جوجواب دیا، وہ تمام غافل نادان اور نام نہاد روشن خیال قادیانی نواز مسلمانوں سمیت بالخصوص نئی نوجوان مسلمان نسل کی آنکھیں کھول دینے کے لئے کافی ہے، اس کا کافرانہ اور ابلیسانہ بیان پیش خدمت ہے:
”آپ مجھے کافر حکومت کا مسلمان وزیر سمجھ لیں یا مسلمان حکومت کا کافر نوکر“ (روز نامہ زمیندارمؤرخہ ۸/فروری ۱۹۵۰ء)
آپ ہی انصاف کریں، کیا یہ اب بھی مسلمانوں کے دیگر فرقوں کی طرح ایک فرقہ ہے؟
( کاتب : نا معلوم )
 
شمولیت
جون 29، 2017
پیغامات
122
ری ایکشن اسکور
4
پوائنٹ
64
۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
اللہ سبحان تعالیٰ کے دین کے دشمن، منکرین قرآن و حدیث، خدا کے آخری رسول حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے گستاخ دشمن، عامۃ المسلمین کے عدو، ننگ دین و ننگ وطن مرزائیوں کے شاتمانہ عقائد اور و مکروہ سازشوں سے پردہ اٹھانے کیلئے مسلم برادرز کی خدمت میں ایک مفصل اور جامع تحریر پیش کر رہا ہوں تاکہ ہر اس مسلمان کو ان کے دجالی عقائد شیطانی مذھب کے بارے آگاہی ہو جو اس مذہب کے دجالی عقائد اوران کی اسلام دشمن سوچ سے ابھی تک واقف نہیں ہیں ان قادیانی کفار کو ان کے دجالی فتنے اورغلیظ الزبان مرزا قادیانی کی ہی لکھی ہوئی تحریروں کے آئینے میں دیکھئے، سوچئے اور فیصلہ کیجئے کیا یہ اسلام دشمن ہمارے دوست ہیں یا بد ترین دشمن؟ کیا یہ دل آزار، توہین آمیز اوراشتعال انگیز تحریریں مسلمانوں کیلئے قابل برداشت ہیں اور امت مسلمہ ایسے لوگوں کو گوارا کر سکتی ہے؟ قادیانیت کے ان دجالی عقائد کو پڑھ کر آپ دوستوں کو بڑی حد تک اس بات کا بھی اندازہ ہو جائے گا کہ پاکستان سے فرار ہو کر مغربی ممالک میں اپنے گورے مالکوں کی گود میں بیٹھے شاتمین ِ اسلام اور گستاخان ِ قرآن مرزائی اور جعلی آئی ڈیوں میں چھپے دینی اور ملی ہستیوں کی توہین کرنے والے قادیانی یہاں نیٹ پر اللہ سبحان تعالی کی شان، قرآن حکیم کی عظمت، انبیا اکرام، صحابہ اجمعین اوراھل ِ بیت کی توہین میں کھلے عام غلاظت کیوں لکھتے ہیں۔ جو منافق مسلمان لوگ ادب اور سخن کے نام پران سے دوستیاں نبھاتےان کے ویب سائٹس پروموٹ کرتےاوران کے آلہ کار بن کر اسلام دوست اور محب الوطن مسلمانوں کے بارے شر پھیلاتے ہیں ان کی دینی غیرت کس روشن خیالی میں گم ہے؟
قسطوں میں فراڈ اور عیارانہ دعوے
مرزا نے اپنی تصانیف میں اتنا جھوٹ لکھا ہے جو ایک صحیح الدماغ شخص لکھ ہی نہیں سکتا۔ اس نے قسطوں میں بہت سےدعوے کئے اور یہ بات مد نظر رہے کہ ہر جھوٹے دعوے سے مکر جانے کے بعد اگلے منصب کا دعویٰ اس کے پہلے دعوے کو باطل اور فراڈ ثابت کرتا رہا ۔
دعوی نمبر ۱مجدد ہونے کا دعویٰ کیا۔۔۔۔ تصنیف الاحمدیہ ج ۳ ص ۳۳ ۔۔۔۔۔۔
دعوی نمبر ۲ دوسرا دعویٰ محدثیت کا کیا۔۔۔۔۔۔
دعوی نمبر ۳ تیسرا دعویٰ مہدیت کا کیا ۔۔۔ تذکرہ الشہادتین ص ۲۔۔۔۔۔۔
دعوی نمبر ۴ چھوتھا دعویٰ مثلیت مسیح کا کیا ۔۔۔۔ تبلیغِ رسالت ج ۲ ص ۲۱۔۔۔۔۔
دعوی نمبر ۶ پانچواں دعویٰ مسیح ہونے کا کیا ۔۔۔ جس میں کہا کہ خود مریم بنا رہا اور مریمیت کی صفات کے ساتھ نشو و نما پاتا رہا اور جب دو برس گزر گئے تو دعوی نمبر عیسیٰ کی روح میرے پیٹ میں پھونکی گئی اور استعاراً میں حاملہ ہو گیا اور پھر دس ماہ لیکن اس سے کم مجھے الہام سے عیسیٰ بنا دیا گیا
کشتیِ نوح ۔۔۔ ص ۶۸ ۔ ۶۹۔۔۔۔۔۔
دعوی نمبر ۶ چھٹا دعویٰ ظلی نبی ہونے کا کیا ۔۔۔ کلمہ فصل ۔۔۔ ص ۱۰۴۔۔۔۔۔۔
دعوی نمبر ۷ ساتواں دعویٰ بروزی بنی ہونے کا کیا ۔۔۔ اخبار الفصل۔۔۔۔۔۔
دعوی نمبر ۸ آٹھواں دعویٰ حقیقی نبی ہونے کا کیا۔۔۔۔۔۔
دعوی نمبر ۹ نواں دعویٰ کیا کہ میں نیا نبی نہیں خود محمد ہوں اور پہلے والے محمد سے افضل ہوں انہیں ۳۰۰۰ معجزات دیے گئے جب کہ مجھے ۳ لاکھ معجزات ملے روحانی خزائن ۔۔۔ ج ۱۷ ص ۱۵۳۔۔۔۔۔۔


دعویٰ خدائی
نمبر ١ میں نے اپنے تئیں خدا کے طور پر دیکھا ہے اور میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ میں وہی ہوں اور میں نے آسمان کو تخلیق کیا ہے۔
(آئینہ کمالات صفحہ ٥٦٤، مرزا غلام احمد قادیانی )
نمبر٢ خدا نمائی کا آئینہ میں ہوں ۔
(نزول المسیح ص ٨٤)
نمبر ٣ ہم تجھے ایک لڑکے کی بشارت دیتے ہیں جو حق اور بلندی کا مظہر ہو گا ، گویا خدا آسمان سے اترے گا ۔ (تذکرہ ط ٢ص ٦٤٦(انجام آتھم ص ٦٢)
نمبر ٤ مجھ سے میرے رب نے بیعت کی ۔ ( دافع البلاء ص ٦)

نبوت کے جھوٹے دعوے
نمبر ١ پس مسیح موعود (مرزا غلام احمد ) خود محمد رسول اللہ ہے جو اشاعت اسلام کے لیے دوبارہ دنیا میں تشریف لائے ۔ اس لیے ہم کو کسی نئے کلمہ کی ضرورت نہیں ہاں! اگر محمد رسول اللہ کی جگہ کوئی اور آتا تو ضرورت پیش آتی ۔ (کلمہ الفصل صفحہ ١٥٨مصنفہ مرزا بشیر احمد ایڈیشن اول )
نمبر ٢ آں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے تین ہزار معجزات ہیں ۔ (تحفہ گولڑویہ صفحہ ٦٧مصنفہ مرزا غلام احمد قادیانی ) میرے معجزات کی تعداد دس لاکھ ہے۔ (براہین احمدیہ صفحہ ٥٧ مصنفہ مرزا غلام احمد قادیانی )
نمبر ٣ انہوں نے (یعنی مسلمانوں نے) یہ سمجھ لیا ہے کہ خدا کے خزانے ختم ہو گئے ۔۔۔۔۔۔ان کا یہ سمجھنا خدا تعالیٰ کی ۔۔۔۔۔۔ قدر کو ہی نہ سمجھنے کی وجہ سے ہے ورنہ ایک نبی تو کیا میں تو کہتا ہوں ہزاروں نبی ہونگے ۔ (انوار خلافت، مصنفہ بشیر الدین محمود احمد صفحہ ٦٢)
نمبر ٤ ہمارا دعویٰ ہے کہ ہم رسول اور نبی ہیں ۔ (بدر٥مارچ 1908)
نمبر ٥ میں اس خدا کی قسم کھا کر کہتا ہوں جس کے ہاتھ میں میری جان ہے کہ اسی نے مجھے بھیجا اور میرا نام نبی رکھا ۔ (تتمہ حقیقۃ الوحی ٦٨)
نمبر ٦ اگر میری گردن کے دونوں طرف تلوار بھی رکھ دی جائے اور مجھے یہ کہا جائے کہ تم یہ کہو کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا تو میں اسے ضرور کہوں گا کہ تو جھوٹا ہے کذاب ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد نبی آسکتے ہیں اور ضرور آسکتے ہیں ۔ ( انوار خلافت صفحہ ٦٥)
نمبر ٧ یہ بات بالکل روز روشن کی طرح ثابت ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد نبوت کا دروازہ کھلا ہے ۔ (حقیقت النبوت مصنفہ مرزا بشیر الدین محمود احمد خلیفہ قادیان ص ٢٢٨)
نمبر ٨ مبارک وہ جس نے مجھے پہچانا ، میں خدا کی سب راہوں میں سے آخری راہ ہوں ، اور میں اس کے سب نوروں میں سے آخری نور ہوں ۔ بد قسمت ہے وہ جو مجھے چھوڑتا ہے کیونکہ میرے بغیر سب تاریکی ہے۔ (کشتی نوح صفحہ ٥٦، طبع اول قادیان ١٩٠٢)

دعویٰ ِ نبوت سے انکار اور پھر مکر کر دعویٰ ِ نبوت
مرزا فروری ۱۸۹۴ کو اپنی کتاب روحانی خراین جلد۹ میں خود لکھتا ہے کہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
” میں نے نہ نبوت کا دعوی کیا اور نہ ہی اپنے آپ کو نبی کہا ؛ یہ کیسے ہو سکتا تھا کہ میں دعوی نبوت کر کے اسلام سے خارج ھو جاوں اور کافر بن جاوں”
اور پھرہے نبوت کا جھوٹا دعوی کرکے اپنے ہی لکھے اور کہے کے مطابق خود کو کافر ثابت کرتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کہتا ہے ۔۔۔۔۔۔
” سچا خدا وہ ہے جس نے قادیان میں اپنا رسول بھیجا ”
دافع البلاء صفحہ ۱۱؛ خزایین جلد ۱۸ صفحہ ۲۳۱
اور پھرایک اور جگہ لکھتا ہے کہ ۔۔۔۔۔۔۔۔
”مجھے ہر گز ہر گز دعویٰ نبوت نہیں، میں امت سے خارج نہیں ہونا چاہتا۔میں لیلہ القدر ، ملائکہ کا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے معجزوں کا انکاری نہیں۔حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے خاتم النبین ہونے کا قائل ہوں اور حضور کو خاتم الانبیائ مانتا ہوں اور حضور کی امت میں بعد میں کوئی نبی نہیں آئے گا۔ نہ نیا آئے گا نہ پرانا آئے گا ”
آسمانی نشانی ص ۲۸
حتی کہ ۱۷ میی ۱۹۰۸ تک مرزا خود بنوت کا انکاری ہے اور اپنی کتاب ملفوظات جلد ۱۰ صفحہ ۲۰ میں کھلا دھوکہ دیتے ہویے یا مکاری سے دعوی نبوت سے انکار کرتے ہویے لکھتا ہے کہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
” مجھ پر الزام لگایا جاتا ہے کہ میں نبوت کا دعوی کرتا ہوں ۔ سو اس تہمت کے جواب میں بجز اسکے کہ لعنت اللہ علی الکازبین کہوں اور کیا کہوں؟ ”
اور پھر خود ہی قلابازی کھاتا ہے اور کہتا ہے کہ۔۔۔۔۔
” اللہ نے مجھ پر وحی بھیجی اور میرا نام رسل رکھا یعنی پہلے ایک رسول ہوتا تھا اورپھر مجھ میں سارے رسول جمع کر دیے گئے ہیں۔میں آدم بھی ہوں۔ شیش بھی ہوں۔ یعقوب بھی ہوں اور ابراہیم بھی ہوں۔اسمائیل بھی میں اور محمد احمد بھی میں ہوں”
حقیقت الوحی ۔۔۔ ص ۷۲

تمام انبیاء کے مجموعہ ہونے کا دجالی دعویٰ
دنیا میں کوئی نبی ایسا نہیں گزرا جس کا نام مجھے نہیں دیا گیا ۔ میں آدم ہوں ۔ میں نوح ہوں ، میں ابراہیم ، میں اسحاق ہوں ، میں یعقوب ہوں ، میں اسماعیل ہوں ۔ میں داود ہوں ، میں موسیٰ ہوں ، میں عیسیٰ ابن مریم ہوں ، میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہوں ۔ ( تتمہ حقیقت الوحی ، مرزا غلام احمد ص ٨٤)
نبوت مرزا غلام احمد قادیانی پر ختم ( نعوذ باللہ) ۔
اس امت میں نبی کا نام پانے کیلئے میں ہی مخصوص کیا گیا ہوں اور دوسرے تمام لوگ اس نام کے مستحق نہیں ہیں ۔ (حقیقت الوحی ، مرزا غلام احمد صفحہ ٣٩١)
سیدنا و مولانا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی توہین
نمبر ١ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم عیسائیوں کے ہاتھ کا پنیر کھالیتے تھے حالانکہ مشہو رتھا کہ سور کی چربی اس میں پڑتی ہے۔ (مکتوب مرزا غلام احمد قادیانی مندرجہ اخبار الفضل ٢٢فروری ١٩٢٤ )
نمبر ٢ مرزا قادیانی کا ذہنی ارتقاء آں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ تھا ۔ ( بحوالہ قادیانی مذہب صفحہ ٢٦٦، اشاعت نہم مطبوعہ لاہور )
نمبر ٣ اسلام محمد عربی کے زمانہ میں پہلی رات کے چاند کی طرح تھا اور مرزا قادیانی کے زمانہ میں چودہویں رات کے چاند کی طرح ہو گیا ۔ (خطبہ الہامیہ صفحہ ١٨٤)
نمبر ٤ مرزا قادیانی کی فتح مبین آں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی فتح مبین سے بڑھ کر ہے ۔ (خطبہ الہامیہ صفحہ ١٩٣)
نمبر ٥ اس کے یعنی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم لیے چاند گرہن کا نشان ظاہر ہوا اور میرے لیے چاند اور سورج دونوں کا اب کیا تو انکار کرے گا ۔ ( اعجاز احمدی مصنفہ غلام احمد قادیانی ص ٧١)
نمبر ٦ محمد پھر اتر آئے ہیں ہم میں اور آگے سے ہیں بڑھ کر اپنی شان میں ۔ ۔ ۔ محمد دیکھنے ہوں جس نے اکمل غلام احمد کو دیکھے قادیان میں (قاضی محمد ظہور الدین اکمل اخبار بدر نمبر ٤٣، جدل ٢قادیان ٢٥اکتوبر ١٩٠٦)
نمبر ٧ دنیا میں کئی تخت اترے پر تیرا تخت سب سے اوپر بچھایا گیا ۔ (حقیقت الوحی ص ٨٩ از مرزا غلام احمد قادیانی )
نمبر ٨ اس صورت میں کیا اس بات میں کوئی شک رہ جاتا ہے کہ قادیان میں اللہ تعالیٰ نے پھر محمد صلعم کو اتارا تا کہ اپنے وعدہ کو پورا کرے۔ (کلمہ الفصل ص ١٠٥، از مرزا بشیر احمد )
نمبر ٩ سچا خدا وہی خدا ہے جس نے قادیان میں اپنا رسول بھیجا ۔ ( دافع البلاء کلاں تختی ص ١١، تختی خورد ص ٢٣، انجام آتھم ص ٦٢)
نمبر ١٠ مرزائیوں نے ١٧جولائی ١٩٢٢ کے ( الفضل) میں دعویٰ کیا کہ یہ بالکل صحیح بات ہے کہ ہر شخص ترقی کر سکتا ہے اور بڑے سے بڑا درجہ پاسکتا ہے حتیٰ کہ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بھی بڑھ سکتا ہے ۔
نمبر١١ مرزا غلام احمد لکھتا ہے : خدا نے آج سے بیس برس پہلے براہین احمدیہ میں میرا نام محمد اور احمد رکھا ہے اور مجھے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا ہی وجود قرار دیا ہے۔ ( ایک غلطی کا ازالہ صفحہ نمبر ١٠)
نمبر ١٢ منم مسیح زماں و منم کلیم خدا منم محمد و احمد کہ مجتبیٰ باشد ۔ ۔ ۔ ترجمہ ! میں مسیح ہوں موسی کلیم اللہ ہوں اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور احمد مجتبیٰ ہوں ۔ (تریاق القلوب ص ٥ )

حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی توہین
نمبر١ آپ کا (حضرت عیسیٰ علیہ السلام )خاندان بھی نہایت پاک اور مطہر ہے تین دادیاں اور نانیاں آپ کی زناء کار اور کسبی
عورتیں تھیں ، جن کے خون سے آپ کا وجود ظہور پذیر ہوا ۔ ( ضمیمہ انجام آتھم ، حاشیہ ص ٧ مصنفہ غلام احمد قادیانی )
نمبر ٢ مسیح (علیہ السلام ) کا چال چلن کیا تھا ، ایک کھاؤ پیو ، نہ زاہد ، نہ عابد نہ حق کا پرستار ، متکبر ، خود بین ، خدائی کا دعویٰ کرنے والا ۔ (مکتوبات احمدیہ صفحہ نمبر ٢١ تا ٢٤ جلد ٣)
نمبر ٣ یورپ کے لوگوںکو جس قدر شراب نے نقصان پہنچایا ہے اس کا سبب تو یہ تھا کہ عیسیٰ علیہ السلام شراب پیا کرتے تھے شاید کسی بیماری کی وجہ سے یا پرانی عادت کی وجہ سے ۔ (کشتی نوح حاشیہ ص ٧٥ مصنفہ غلام احمد قادیانی )
نمبر ٤ ابن مریم کے ذکر کو چھوڑو ۔ اس سے بہتر غلام احمد ہے۔ (دافع البلاء ص ٢٠)
نمبر ٥ عیسیٰ کو گالی دینے ، بد زبانی کرنے اور جھوٹ بولنے کی عادت تھی اور چور بھی تھے ۔ ( ضمیمہ انجام آتھم ص ٥،٦)
نمبر ٦ یسوع اسلیے اپنے تئیں نیک نہیں کہہ سکتا کہ لوگ جانتے تھے کہ یہ شخص شرابی کبابی ہے اور خراب چلن ، نہ خدائی کے بعد بلکہ ابتداء ہی سے ایسا معلوم ہوتا ہے چنانچہ خدائی کادعویٰ شراب خوری کا ایک بد نتیجہ ہے۔ (ست بچن ، حاشیہ ، صفحہ ١٧٢، مصنفہ مرزا غلام احمد قادیانی )
لاحولولاقوۃالاباللہ


حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کی توہین
پرانی خلافت کا جھگڑا چھوڑو اب نئی خلافت لو ۔ ایک زندہ علی ( مرزا صاحب ) تم میں موجود ہے اس کو چھوڑتے ہو اور مردہ علی (حضرت علی ) کو تلاش کرتے ہو۔ (ملفوظات احمدیہ ، ١٣١جلد اول )
حضرت فاطمہ الزاہرا رضی اللہ تعالی عنہا کی توہین
حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہا نے کشفی حالت میں اپنی ران پر میرا سر رکھا اور مجھے دکھایا کہ میں اس میں سے ہوں ۔
( ایک غلطی کا ازالہ حاشیہ ص ٩مصنفہ مرزا غلام احمد قادیانی )

حضرت امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ کی توہین
نمبر١ دافع البلاء میں ص ١٣پر مرزا غلام احمد نے لکھا ہے میں امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ سے بر تر ہوں۔
نمبر٢ مجھ میں اور تمہارے حسین میں بڑا فرق ہے کیونکہ مجھے تو ہر ایک وقت خدا کی تائید اور مدد مل رہی ہے۔ (اعجاز احمدی صفحہ ٦٩)
نمبر ٣ اور میں خدا کا کشتہ ہوں اور تمہارا حسین دشمنوں کا کشتہ ہے پس فرق کھلا کھلا اور ظاہر ہے ۔ (اعجاز احمدی صفحہ ٨١)
نمبر ٤ کربلا ئیست سیر ہر آنم صد حسین اس در گر یبانم ۔ ۔ ۔ میری سیر ہر وقت کربلا میں ہے ۔ میرے گریبان میں سو حسین پڑے ہیں ۔ (نزول المسیح ص ٩٩مصنفہ مرزا غلام احمد )
نمبر ٥ اے قوم شیعہ ! اس پر اصرار مت کرو کہ حسین تمہارا منجی ہے کیونکہ میں سچ کہتا ہوں کہ آج تم میں سے ایک ہے کہ اس حسین سے بڑھ کر ہے ۔ (دافع البلاء ص ١٣، مصنفہ مرزا غلام احمد قادیانی )
نمبر ٦ تم نے خدا کے جلال اور مجد کو بھلا دیا اور تمہارا ورد صرف حسین ہے۔۔۔۔ کستوری کی خوشبو کے پاس گوہ کا ڈھیر ہے۔ ( اعجاز احمد ی ص ٨٢، مصنفہ مرزا غلام احمد )
اس عبارت میں مرزا صاحب نے حضرت حسین کے ذکر کو “گوہ” کے ڈھیر سے تشبیہ دی ہے۔

مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کی توہین
نمبر١ حضرت مسیح موعود نے اسکے متعلق بڑا زور دیا ہے اور فرمایا ہے کہ جو بار بار یہاں نہ آئے مجھے ان کے ایمان کا خطرہ ہے ۔ پس جو قادیان سے تعلق نہیں رکھے گا وہ کاٹا جائے گا تم ڈرو کہ تم میں سے نہ کوئی کاٹا جائے پھر یہ تازہ دودھ کب تک رہے گا ۔ آخر ماؤں کا دودھ بھی سوکھ جایا کرتا ہے کیا مکہ اور مدینہ کی چھاتیوں سے یہ دودھ سوکھ گیا کہ نہیں۔ (مرزا بشیر الدین محمود احمد مندرجہ حقیقت الرؤیا ص ٤٦)
نمبر ٢ قرآن شریف میں تین شہروں کا ذکر ہے یعنی مکہ اور مدینہ اور قادیان کا ۔ (خطبہ الہامیہ ص ٢٠حاشیہ)

مسلمانوں کی توہین
نمبر١ کل مسلمانوں نے مجھے قبول کر لیا اور میری دعوت کی تصدیق کر لی مگر کنجریوں اور بدکاروں کی اولاد نے مجھے نہیں مانا۔ (آئینہ کمالات ص ٥٤٧)
نمبر٢ جو دشمن میرا مخالف ہے وہ عیسائی ، یہودی ، مشرک اور جہنمی ہے۔ (نزول المسیح ص ٤، تذکرہ ٢٢٧)
نمبر ٣ میرے مخالف جنگلوں کے سؤر ہو گئے اور ان کی عورتیں کتیوں سے بڑھ گئیں ۔ (نجم الہدیٰ ص ٥٣مصنفہ مرزا غلام احمد قادیانی)
نمبر ٤ جو ہماری فتح کا قائل نہ ہوگا تو صاف سمجھا جائے گا کہ اس کو ولد الحرام بننے کا شوق ہے اور حلال زادہ نہیں ۔
( انوارالاسلام ص ٣٠مصنفہ مرزا غلام احمد قادیانی)

اسلام کی مقدس اصطلاحات کا ناجائز استعمال
نمبر١ ام المومنین کی اصطلاح کا استعمال مرزا غلام احمد قادیانی کی بیوی کیلئے کیا جاتا ہے ۔یہ اصطلاح حضرت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات کیلئے مخصوص ہے۔
نمبر٢ سیدۃالنساء کی اصطلاح بھی مرزا غلام احمد قادیانی کی بیٹی کیلئے استعمال کی جاتی ہے حالانکہ حدیث پاک کی رو سے یہ اصطلاح صرف خاتون جنت حضرت فاطمہ الزہرا رضی اللہ تعالیٰ عنہا کیلئے مخصوص ہے۔

دین اسلام کی توہین
قادیانیوں کے نزدیک مرزا قادیانی کی نبوت کے بغیر دین اسلام لعنتی ، شیطانی ، مردہ اور قابل نفرت ہے ۔
(ضمیمہ براہین پنجم ص ١٨٣، ملفوظات ص ١٢٧جلد١)

تمام مسلمان کافر ہیں
نمبر١ جو شخص مجھ پر ایمان نہیں رکھتا وہ کافر ہے۔ (حقیقت الوحی نمبر ١٦٣، از مرزا غلام احمد قادیانی )
نمبر٢ کل مسلمان جو حضرت مسیح موعود (مرزا غلام احمد ) کی بیعت میں شامل نہیں ہوئے خواہ انہوں نے حضرت مسیح موعود کا نام بھی نہیں سنا وہ کافر اور دائرہ اسلام سے خارج ہیں ۔ (آئینہ صداقت ص ٣٥، مصنفہ مرزا بشیر الدین محمود خلیفہ قادیان )
نمبر ٣ تحریک احمدیت اسلام کے ساتھ وہی رشتہ رکھتی ہے جو عیسائیت کا یہودیت کے ساتھ تھا ۔ (محمد علی لاہور قادیانی مباحثہ راولپنڈی ص ٢٤٠)
نمبر ٤ ہر ایک ایسا شخص جو موسی کو تو مانتا ہے مگر عیسیٰ کو نہیں مانتا ،یا عیسیٰ کو مانتا ہے مگر محمد کو نہیں مانتا اور یا محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو مانتا ہے پر مسیح موعود کو نہیں مانتا وہ نہ صرف کافر بلکہ پکا کافر اور دائرہ اسلام سے خارج ہے۔ (کلمۃ الفصل ص ١١٠ )

حرمت ِ جہاد سے انکار
نمبر١ اور میں یقین رکھتا ہوں کہ جیسے جیسے میرے مرید بڑھیں گے ویسے ویسے مسئلہ جہاد کے معتقد کم ہوتے جائیں گے کیونکہ مجھے مسیح اور مہدی مان لینا ہی مسئلہ جہاد کا انکار کرنا ہے۔ (صفحہ ١٧ ضمیمہ بہ عنوان گورنمنٹ کی توجہ کے لائق شہادۃ القرآن )
نمبر ٢ دشمن ہے وہ خدا کا جو کرتا ہے اب جہاد منکر نبی کا ہے جو یہ رکھتا ہے اعتقاد ( ضمیمہ تحفہ گولڑویہ صفحہ ٤١ مصنفہ مرزا غلام احمد قادیانی)



پاکستان پر قبضہ کرنے کے ارادے
بلوچستان کی کل آبادی پانچ لاکھ یا چھ لاکھ ہے ۔زیادہ آبادی کو احمدی بنانا مشکل ہے لیکن تھوڑے آدمیوں کو تو احمدی بنانا کوئی مشکل نہیں پس جماعت اس طرف اگر پوری توجہ دے تو اس صوبے کو بہت جلد احمدی بنایا جا سکتا ہے اگر ہم سارے صوبے کو احمدی بنالیں تو کم از کم ایک صوبہ تو ایسا ہو گا جس کو ہم اپنا صوبہ کہہ سکیں گے پس میں جماعت کو اس بات کی طرف توجہ دلاتا ہوں کہ آپ لوگو ں کیلئے یہ عمدہ موقع ہے اس سے فائدہ اٹھائیں اور اسے ضائع نہ ہونے دیں ۔ پس تبلیغ کے ذریعے بلوچستان کو اپنا صوبہ بنالو تا کہ تاریخ میں آپ کا نام رہے۔ ( مرزا محمود احمد کا بیان مندرجہ الفضل ١٣اگست ١٩٤٨)
قرآن مجید کی توہین
نمبر١ قرآن شریف میں گندی گالیاں بھری ہیں اور قرآن عظیم سخت زبانی کے طریق کے استعمال کر رہا ہے ۔ (ازالہ اوہام ص ٢٨،٢٩)
نمبر ٢ میں قرآن کی غلطیاں نکالنے آیا ہوں جو تفسیروں کی وجہ سے واقع ہو گئی ہیں ۔ (ازالہ اوہام ص ٣٧١)
نمبر ٣ قرآن مجید زمین پرسے اٹھ گیا تھا میں قرآن کو آسمان پر سے لایا ہوں ۔ (ایضاً حاشیہ ض ٣٨٠)

اکھنڈ بھارت کا خواب
یہ اور بات ہے ہم ہندوستان کی تقسیم پر رضامند ہوئے تو خوشی سے نہیں بلکہ مجبوری سے اور پھر یہ کوشش کریں گے کہ کسی نہ کسی طرح جلد متحد ہوجائیں ۔
(مرزا بشیر الدین محمود احمد ، الفضل ، ربوہ ، ١٧مئی ١٩٤٧)
یہاں میں آپ دوستو کو یہ بھی بتاتا چلوں کہ قادیانی حضرات اپنے مردوں کو امانتا دفن کرتے ہھیں اور ان کا عقیدہ ھے کہ اکھنڈ بھارت بننے کے بعد یہ اپنے انجہانی مردوں کی ہڈیاں بھارت میں واقع قادیان کے قبرستان میں جا کر مٹی میں دبائیں گے

پاکستان سے ازلی و ابدی دشمنی
اللہ تعالیٰ اس ملک پاکستان کے ٹکڑے ٹکڑے کر دیگا ۔ آپ (احمدی) بے فکر رہیں ۔ چند دنوں میں (احمدی )خوشخبری سنیں گے کہ یہ ملک صفحہ ہستی سے نیست و نابود ہو گیا ہے۔
( مرزا طاہر قادیانی خلیفہ چہارم کا سالانہ جلسہ لندن ١٩٨٥)
اس مضمون کو تحریر کرتے ہوئے مرزا قادیانی اور اس کے تمام پیروکاروں کی کتابوں کے مکمل حوالہ جات ساتھ دیئے گئے ہیں تاکہ کوئی قادیانی اس تحریر کے حوالے سے کسی دروغ گوئی کا الزام نہ لگا سکے

یہ مضمون وائس آف پاکستان سے لیا گیا ہے
یہ تحریر جھوٹ، دھوکے بازی ، تحریف، گستاخی کا مجموعہ ہونے کے علاوہ کچھ بھی نہیں۔ ہر فرقے نے دوسرے کے خلاف ایسے ہی گستاخانہ و کافرانہ تحرریوں کے پلند اپنے زعم میں اکٹھے کیے ہوئے ہیں ۔ آسانی سے یہاں کاپی پیسٹ کیے جا سکتے ہیں۔ لیکن فی الحال اتنا کہنا ہی کافی ہے
 
شمولیت
جون 29، 2017
پیغامات
122
ری ایکشن اسکور
4
پوائنٹ
64
اگر اس تھریڈ میں موجود تمام حوالہ جات کے اصل سکین کا انتظام ہو جائے تو بہت ہی اچھا رہے گا تا کہ مستقل ایک مضمون بن جائے شکریہ ایڈمن متوجہ ہوں
اس کےساتھ بریلویوں کے امام احمد رضا خان کی اللہ رسول اللہ صلی اللہ وسلم و اہل بیت کی گستاخیوں کے سکین بھی لاگئے جائیں تو کیسا رہے گا؟
 
شمولیت
جون 29، 2017
پیغامات
122
ری ایکشن اسکور
4
پوائنٹ
64
قادیانی مذہب کے تعارف پر ایک تحریر

کاذب قادیان مجھے نبی ﷺ کو آخری نبی ماننے پر کافر، جہنمی، حرام ذادہ کہتا ہے، میری ماں، بہن اور بیٹی کو عقیدہ ختم نبوت رکھنے کی وجہ سے کنجری اور کُتیا کہتا ہے اور میرے باپ، بھائی اور بیٹے کو لا نبی بعدی پر ایمان کی وجہ سے سور اور حرام کار کہتا ہے ۔ ۔ ۔ ۔ اور آپ کہتے ہیں کہ قادیانی مسلمانوں کے دیگر فرقوں کی طرح ایک فرقہ ہے۔ ۔ ۔ ۔ ۔ جبکہ مسلمانوں کے قابل ذکر فرقے محمدﷺ کی ختم نبوت کا بنیادی عقیدہ رکھتے ہیں۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اور آپ کہتے ہیں کہ ریاست کسی گروہ کو کافر قرار دینے کا اختیار نہیں رکھتی۔ ۔ ۔ ۔ ۔ کم از کم آپ اپنی خیالی ریاست کے اختیار کا دائرہ کار، تعریف اور کم از کم ایک مثال ہی پیش کر دیتے۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اور ہم کہتے ہیں قادیانیت لاَاِلهَ اِلاَّ اللهُ مُحَمَّـدُ'َرَّسُوْلُ الله کا انکار ہے!!! قادیانیت قال اللہ و قال نبی ﷺ کا انکار و توہین ہے!!! قادیانیت اہل بیت اطہار کا انکار و توہین ہے!!! قادیانیت صحابہ رضوان اللہ علیہ اجمعین کا انکار و توہین ہے!!! قادیانیت شعائر اسلام کا انکار و توہین ہے!!! سب سے بڑھ کر قادیانیت جہاد کا انکار اور باطل کی مددگار ہے!!!
نمبر1: کل مسلمانوں نے مجھے قبول کر لیا اور میری دعوت کی تصدیق کر لی مگر کنجریوں اور بدکاروں کی اولاد نے مجھے نہیں مانا۔ (آئینہ کمالات ص ٥٤٧)
نمبر2: جو دشمن میرا مخالف ہے وہ عیسائی ، یہودی ، مشرک اور جہنمی ہے۔ (نزول المسیح ص ٤، تذکرہ ٢٢٧)
نمبر 3: میرے مخالف جنگلوں کے سؤر ہو گئے اور ان کی عورتیں کتیوں سے بڑھ گئیں ۔ (نجم الہدیٰ ص ٥٣مصنفہ مرزا غلام احمد قادیانی)
نمبر 4: جو ہماری فتح کا قائل نہ ہوگا تو صاف سمجھا جائے گا کہ اس کو ولد الحرام بننے کا شوق ہے اور حلال زادہ نہیں۔ ( انوارالاسلام ص ٣٠مصنفہ مرزا غلام احمد قادیانی)
نمبر 5: جو شخص مجھ پر ایمان نہیں رکھتا وہ کافر ہے۔ (حقیقت الوحی نمبر ١٦٣، از مرزا غلام احمد قادیانی )
نمبر6: کل مسلمان جو حضرت مسیح موعود (مرزا غلام احمد ) کی بیعت میں شامل نہیں ہوئے خواہ انہوں نے حضرت مسیح موعود کا نام بھی نہیں سنا وہ کافر اور دائرہ اسلام سے خارج ہیں ۔ (آئینہ صداقت ص ٣٥، مصنفہ مرزا بشیر الدین محمود خلیفہ قادیان )
نمبر 7: تحریک احمدیت اسلام کے ساتھ وہی رشتہ رکھتی ہے جو عیسائیت کا یہودیت کے ساتھ تھا ۔ (محمد علی لاہور قادیانی مباحثہ راولپنڈی ص ٢٤٠)
نمبر 8: ہر ایک ایسا شخص جو موسی کو تو مانتا ہے مگر عیسیٰ کو نہیں مانتا ،یا عیسیٰ کو مانتا ہے مگر محمد کو نہیں مانتا اور یا محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو مانتا ہے پر مسیح موعود کو نہیں مانتا وہ نہ صرف کافر بلکہ پکا کافر اور دائرہ اسلام سے خارج ہے۔ (کلمۃ الفصل ص ١١٠)
فرعون و نمرود کے بعد خدائی کا دعویٰ کرنے والا:
میں نے اپنے تئیں خدا کے طور پر دیکھا ہے اور میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ میں وہی ہوں اور میں نے آسمان کو تخلیق کیا ہے۔ (آئینہ کمالات صفحہ٥٦٤، مرزا غلام احمد قادیانی )
مجھ سے میرے رب نے بیعت کی ۔ ( دافع البلاء ص ٦)
سیدنا و مولانا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی توہین:
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم عیسائیوں کے ہاتھ کا پنیر کھالیتے تھے حالانکہ مشہو رتھا کہ سور کی چربی اس میں پڑتی ہے۔ (مکتوب مرزا غلام احمد قادیانی مندرجہ اخبار الفضل ٢٢فروری ١٩٢٤)
قرآن حکیم کی توہین:
نمبر1: قرآن شریف میں گندی گالیاں بھری ہیں اور قرآن عظیم سخت زبانی کے طریق کے استعمال کر رہا ہے ۔ (ازالہ اوہام ص ٢٨،٢٩)
نمبر 2: میں قرآن کی غلطیاں نکالنے آیا ہوں جو تفسیروں کی وجہ سے واقع ہو گئی ہیں ۔ (ازالہ اوہام ص ٣٧١)
نمبر 3: قرآن مجید زمین پرسے اٹھ گیا تھا میں قرآن کو آسمان پر سے لایا ہوں ۔ (ایضاً حاشیہ ض ٣٨٠)
دین اسلام کی توہین:
قادیانیوں کے نزدیک مرزا قادیانی کی نبوت کے بغیر دین اسلام لعنتی ، شیطانی ، مردہ اور قابل نفرت ہے۔ (ضمیمہ براہین پنجم ص ١٨٣، ملفوظات ص ١٢٧جلد١)
حضرت علی کرم اللہ وجہہ کی توہین:
پرانی خلافت کا جھگڑا چھوڑو اب نئی خلافت لو ۔ ایک زندہ علی ( مرزا صاحب ) تم میں موجود ہے اس کو چھوڑتے ہو اور مردہ علی (حضرت علی کرم اللہ وجہہ ) کو تلاش کرتے ہو۔ (ملفوظات احمدیہ ، ١٣١جلد اول)
حضرت فاطمہ الزہرا رضی اللہ تعالی عنہا کی توہین:
حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہا نے کشفی حالت میں اپنی ران پر میرا سر رکھا اور مجھے دکھایا کہ میں اس میں سے ہوں۔ (ایک غلطی کا ازالہ حاشیہ ص ٩مصنفہ مرزا غلام احمد قادیانی )
حضرت امام حُسین علیہ السلام کی توہین:
تم نے خدا کے جلال اور مجد کو بھلا دیا اور تمہارا ورد صرف حُسین ہے۔۔۔۔ کستوری کی خوشبو کے پاس گوہ کا ڈھیر ہے۔ ( اعجاز احمدی ص ٨٢، مصنفہ مرزا غلام احمد )
اس عبارت میں مرزا نے حضرت حسین علیہ السلام کے ذکر کو "گوہ" کے ڈھیر سے تشبیہ دی ہے۔
جہاد سے انکار:
نمبر1: اور میں یقین رکھتا ہوں کہ جیسے جیسے میرے مرید بڑھیں گے ویسے ویسے مسئلہ جہاد کے معتقد کم ہوتے جائیں گے کیونکہ مجھے مسیح اور مہدی مان لینا ہی مسئلہ جہاد کا انکار کرنا ہے۔ (صفحہ ١٧ ضمیمہ بہ عنوان گورنمنٹ کی توجہ کے لائق شہادۃ القرآن )
نمبر 2: دشمن ہے وہ خدا کا جو کرتا ہے اب جہاد منکر نبی کا ہے جو یہ رکھتا ہے اعتقاد ( ضمیمہ تحفہ گولڑویہ صفحہ ٤١ مصنفہ مرزا غلام احمد قادیانی)
پاکستان کی آستین کے سانپ:
قادیانیت تو میرے وطن اسلامی جمہوریہ پاکستان کی بھی دُشمن ہے اور ان کی دُشمنی کا آغاز اس مُلک کے بننے سے پہلے ہی ہو گیا تھا، "قادیانی جماعت کی تحریکِ پاکستان کے خلاف ریشہ دوانیوں اور بھر پور مخالفت کے باوجود جب تقسیم کا اعلان ہوا تو قادیانیوں کی مکروہ گھناؤنی سازش اور چوہدری سرظفر اللہ خان قادیانی کے منافقانہ کردار کی وجہ سے گورداسپور کا ضلع (جس میں قادیانیوں کا مرکز قصبہ قادیان واقع تھا) کو پاکستان کے نقشہ سے نکال کر بھارت میں شامل کردیا گیا۔ قادیانیوں کی پاکستان کے خلاف یہ ایک خطرناک سازش تھی، کیونکہ ضلع گورداسپور نہ ملنے کی وجہ سے کشمیر بھی پاکستان سے کٹ گیا، جس کانتیجہ ہمارے سامنے ہے کہ کشمیر کا مسئلہ آج تک حل نہ ہوسکا۔
بانی پاکستانؒ کی توہین
قائد اعظمؒ کی وفات کے بعد وصیت کے مطابق تحریک پاکستان کے نامور رہنما شیخ الاسلام حضرت علامہ شبیر احمد عثمانیؒ کی اقتداء میں جب قائد اعظم رحمۃ اللہ علیہ کا جنازہ پڑھا گیا تو اس وقت کے قادیانی وزیر خارجہ چوہدری سر ظفر اللہ خان نے اعلانیہ قائد اعظمؒ کا جنازہ نہ پڑھا اور غیر مسلم سفراء کے ہمراہ دور فاصلے پر الگ کھڑا رہا ،اخبارات میں جب اس بات کا چرچا عام ہوا کہ ظفر اللہ قادیانی نے قائد اعظمؒ کا جنازہ نہیں پڑھا تو اس احسان فراموش غیر مسلم نے جوجواب دیا، وہ تمام غافل نادان اور نام نہاد روشن خیال قادیانی نواز مسلمانوں سمیت بالخصوص نئی نوجوان مسلمان نسل کی آنکھیں کھول دینے کے لئے کافی ہے، اس کا کافرانہ اور ابلیسانہ بیان پیش خدمت ہے:
”آپ مجھے کافر حکومت کا مسلمان وزیر سمجھ لیں یا مسلمان حکومت کا کافر نوکر“ (روز نامہ زمیندارمؤرخہ ۸/فروری ۱۹۵۰ء)
آپ ہی انصاف کریں، کیا یہ اب بھی مسلمانوں کے دیگر فرقوں کی طرح ایک فرقہ ہے؟
( کاتب : نا معلوم )
اگر واقعی آپ غیرت مند ہیں۔ تو احمد رضا خان بریلوی آپ کو کافر مرتد زندیق کہتا ہے ، آپ کے ماں باپ کو زناکار اور آپ کو ولدالزنا کہتا ہے ۔ کیا فتویٰ لگائیں گے پھر ؟
 
شمولیت
جون 29، 2017
پیغامات
122
ری ایکشن اسکور
4
پوائنٹ
64
قادیانی مذہب کے تعارف پر ایک تحریر

کاذب قادیان مجھے نبی ﷺ کو آخری نبی ماننے پر کافر، جہنمی، حرام ذادہ کہتا ہے، میری ماں، بہن اور بیٹی کو عقیدہ ختم نبوت رکھنے کی وجہ سے کنجری اور کُتیا کہتا ہے اور میرے باپ، بھائی اور بیٹے کو لا نبی بعدی پر ایمان کی وجہ سے سور اور حرام کار کہتا ہے ۔ ۔ ۔ ۔ اور آپ کہتے ہیں کہ قادیانی مسلمانوں کے دیگر فرقوں کی طرح ایک فرقہ ہے۔ ۔ ۔ ۔ ۔ جبکہ مسلمانوں کے قابل ذکر فرقے محمدﷺ کی ختم نبوت کا بنیادی عقیدہ رکھتے ہیں۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اور آپ کہتے ہیں کہ ریاست کسی گروہ کو کافر قرار دینے کا اختیار نہیں رکھتی۔ ۔ ۔ ۔ ۔ کم از کم آپ اپنی خیالی ریاست کے اختیار کا دائرہ کار، تعریف اور کم از کم ایک مثال ہی پیش کر دیتے۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اور ہم کہتے ہیں قادیانیت لاَاِلهَ اِلاَّ اللهُ مُحَمَّـدُ'َرَّسُوْلُ الله کا انکار ہے!!! قادیانیت قال اللہ و قال نبی ﷺ کا انکار و توہین ہے!!! قادیانیت اہل بیت اطہار کا انکار و توہین ہے!!! قادیانیت صحابہ رضوان اللہ علیہ اجمعین کا انکار و توہین ہے!!! قادیانیت شعائر اسلام کا انکار و توہین ہے!!! سب سے بڑھ کر قادیانیت جہاد کا انکار اور باطل کی مددگار ہے!!!
نمبر1: کل مسلمانوں نے مجھے قبول کر لیا اور میری دعوت کی تصدیق کر لی مگر کنجریوں اور بدکاروں کی اولاد نے مجھے نہیں مانا۔ (آئینہ کمالات ص ٥٤٧)
نمبر2: جو دشمن میرا مخالف ہے وہ عیسائی ، یہودی ، مشرک اور جہنمی ہے۔ (نزول المسیح ص ٤، تذکرہ ٢٢٧)
نمبر 3: میرے مخالف جنگلوں کے سؤر ہو گئے اور ان کی عورتیں کتیوں سے بڑھ گئیں ۔ (نجم الہدیٰ ص ٥٣مصنفہ مرزا غلام احمد قادیانی)
نمبر 4: جو ہماری فتح کا قائل نہ ہوگا تو صاف سمجھا جائے گا کہ اس کو ولد الحرام بننے کا شوق ہے اور حلال زادہ نہیں۔ ( انوارالاسلام ص ٣٠مصنفہ مرزا غلام احمد قادیانی)
نمبر 5: جو شخص مجھ پر ایمان نہیں رکھتا وہ کافر ہے۔ (حقیقت الوحی نمبر ١٦٣، از مرزا غلام احمد قادیانی )
نمبر6: کل مسلمان جو حضرت مسیح موعود (مرزا غلام احمد ) کی بیعت میں شامل نہیں ہوئے خواہ انہوں نے حضرت مسیح موعود کا نام بھی نہیں سنا وہ کافر اور دائرہ اسلام سے خارج ہیں ۔ (آئینہ صداقت ص ٣٥، مصنفہ مرزا بشیر الدین محمود خلیفہ قادیان )
نمبر 7: تحریک احمدیت اسلام کے ساتھ وہی رشتہ رکھتی ہے جو عیسائیت کا یہودیت کے ساتھ تھا ۔ (محمد علی لاہور قادیانی مباحثہ راولپنڈی ص ٢٤٠)
نمبر 8: ہر ایک ایسا شخص جو موسی کو تو مانتا ہے مگر عیسیٰ کو نہیں مانتا ،یا عیسیٰ کو مانتا ہے مگر محمد کو نہیں مانتا اور یا محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو مانتا ہے پر مسیح موعود کو نہیں مانتا وہ نہ صرف کافر بلکہ پکا کافر اور دائرہ اسلام سے خارج ہے۔ (کلمۃ الفصل ص ١١٠)
فرعون و نمرود کے بعد خدائی کا دعویٰ کرنے والا:
میں نے اپنے تئیں خدا کے طور پر دیکھا ہے اور میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ میں وہی ہوں اور میں نے آسمان کو تخلیق کیا ہے۔ (آئینہ کمالات صفحہ٥٦٤، مرزا غلام احمد قادیانی )
مجھ سے میرے رب نے بیعت کی ۔ ( دافع البلاء ص ٦)
سیدنا و مولانا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی توہین:
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم عیسائیوں کے ہاتھ کا پنیر کھالیتے تھے حالانکہ مشہو رتھا کہ سور کی چربی اس میں پڑتی ہے۔ (مکتوب مرزا غلام احمد قادیانی مندرجہ اخبار الفضل ٢٢فروری ١٩٢٤)
قرآن حکیم کی توہین:
نمبر1: قرآن شریف میں گندی گالیاں بھری ہیں اور قرآن عظیم سخت زبانی کے طریق کے استعمال کر رہا ہے ۔ (ازالہ اوہام ص ٢٨،٢٩)
نمبر 2: میں قرآن کی غلطیاں نکالنے آیا ہوں جو تفسیروں کی وجہ سے واقع ہو گئی ہیں ۔ (ازالہ اوہام ص ٣٧١)
نمبر 3: قرآن مجید زمین پرسے اٹھ گیا تھا میں قرآن کو آسمان پر سے لایا ہوں ۔ (ایضاً حاشیہ ض ٣٨٠)
دین اسلام کی توہین:
قادیانیوں کے نزدیک مرزا قادیانی کی نبوت کے بغیر دین اسلام لعنتی ، شیطانی ، مردہ اور قابل نفرت ہے۔ (ضمیمہ براہین پنجم ص ١٨٣، ملفوظات ص ١٢٧جلد١)
حضرت علی کرم اللہ وجہہ کی توہین:
پرانی خلافت کا جھگڑا چھوڑو اب نئی خلافت لو ۔ ایک زندہ علی ( مرزا صاحب ) تم میں موجود ہے اس کو چھوڑتے ہو اور مردہ علی (حضرت علی کرم اللہ وجہہ ) کو تلاش کرتے ہو۔ (ملفوظات احمدیہ ، ١٣١جلد اول)
حضرت فاطمہ الزہرا رضی اللہ تعالی عنہا کی توہین:
حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہا نے کشفی حالت میں اپنی ران پر میرا سر رکھا اور مجھے دکھایا کہ میں اس میں سے ہوں۔ (ایک غلطی کا ازالہ حاشیہ ص ٩مصنفہ مرزا غلام احمد قادیانی )
حضرت امام حُسین علیہ السلام کی توہین:
تم نے خدا کے جلال اور مجد کو بھلا دیا اور تمہارا ورد صرف حُسین ہے۔۔۔۔ کستوری کی خوشبو کے پاس گوہ کا ڈھیر ہے۔ ( اعجاز احمدی ص ٨٢، مصنفہ مرزا غلام احمد )
اس عبارت میں مرزا نے حضرت حسین علیہ السلام کے ذکر کو "گوہ" کے ڈھیر سے تشبیہ دی ہے۔
جہاد سے انکار:
نمبر1: اور میں یقین رکھتا ہوں کہ جیسے جیسے میرے مرید بڑھیں گے ویسے ویسے مسئلہ جہاد کے معتقد کم ہوتے جائیں گے کیونکہ مجھے مسیح اور مہدی مان لینا ہی مسئلہ جہاد کا انکار کرنا ہے۔ (صفحہ ١٧ ضمیمہ بہ عنوان گورنمنٹ کی توجہ کے لائق شہادۃ القرآن )
نمبر 2: دشمن ہے وہ خدا کا جو کرتا ہے اب جہاد منکر نبی کا ہے جو یہ رکھتا ہے اعتقاد ( ضمیمہ تحفہ گولڑویہ صفحہ ٤١ مصنفہ مرزا غلام احمد قادیانی)
پاکستان کی آستین کے سانپ:
قادیانیت تو میرے وطن اسلامی جمہوریہ پاکستان کی بھی دُشمن ہے اور ان کی دُشمنی کا آغاز اس مُلک کے بننے سے پہلے ہی ہو گیا تھا، "قادیانی جماعت کی تحریکِ پاکستان کے خلاف ریشہ دوانیوں اور بھر پور مخالفت کے باوجود جب تقسیم کا اعلان ہوا تو قادیانیوں کی مکروہ گھناؤنی سازش اور چوہدری سرظفر اللہ خان قادیانی کے منافقانہ کردار کی وجہ سے گورداسپور کا ضلع (جس میں قادیانیوں کا مرکز قصبہ قادیان واقع تھا) کو پاکستان کے نقشہ سے نکال کر بھارت میں شامل کردیا گیا۔ قادیانیوں کی پاکستان کے خلاف یہ ایک خطرناک سازش تھی، کیونکہ ضلع گورداسپور نہ ملنے کی وجہ سے کشمیر بھی پاکستان سے کٹ گیا، جس کانتیجہ ہمارے سامنے ہے کہ کشمیر کا مسئلہ آج تک حل نہ ہوسکا۔
بانی پاکستانؒ کی توہین
قائد اعظمؒ کی وفات کے بعد وصیت کے مطابق تحریک پاکستان کے نامور رہنما شیخ الاسلام حضرت علامہ شبیر احمد عثمانیؒ کی اقتداء میں جب قائد اعظم رحمۃ اللہ علیہ کا جنازہ پڑھا گیا تو اس وقت کے قادیانی وزیر خارجہ چوہدری سر ظفر اللہ خان نے اعلانیہ قائد اعظمؒ کا جنازہ نہ پڑھا اور غیر مسلم سفراء کے ہمراہ دور فاصلے پر الگ کھڑا رہا ،اخبارات میں جب اس بات کا چرچا عام ہوا کہ ظفر اللہ قادیانی نے قائد اعظمؒ کا جنازہ نہیں پڑھا تو اس احسان فراموش غیر مسلم نے جوجواب دیا، وہ تمام غافل نادان اور نام نہاد روشن خیال قادیانی نواز مسلمانوں سمیت بالخصوص نئی نوجوان مسلمان نسل کی آنکھیں کھول دینے کے لئے کافی ہے، اس کا کافرانہ اور ابلیسانہ بیان پیش خدمت ہے:
”آپ مجھے کافر حکومت کا مسلمان وزیر سمجھ لیں یا مسلمان حکومت کا کافر نوکر“ (روز نامہ زمیندارمؤرخہ ۸/فروری ۱۹۵۰ء)
آپ ہی انصاف کریں، کیا یہ اب بھی مسلمانوں کے دیگر فرقوں کی طرح ایک فرقہ ہے؟
( کاتب : نا معلوم )
کیا آپ نے ان سب حوالہ جات کی خود تحقیق کی ہے؟
 
Last edited:

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
اگر واقعی آپ غیرت مند ہیں۔ تو احمد رضا خان بریلوی آپ کو کافر مرتد زندیق کہتا ہے ، آپ کے ماں باپ کو زناکار اور آپ کو ولدالزنا کہتا ہے ۔ کیا فتویٰ لگائیں گے پھر ؟
یہ میرا ان کا معاملہ ہے۔ اس وقت آپ ہیں سامنے، آپ اپنی بات کریں، دوسرا صحیح ہو یا غلط، اس سے آپ صحیح ہوجائیں گے؟
آخر آپ خود کو زیر بحث لانے سے اتناڈرتے کیوں ہیں؟
آپ کا سارا کاروبار صرف اسی پر قائم ہے کہ یہ دیوبندی بریلوی وہابی آپس میں لڑتے رہتے ہیں، لہذا ہم فرشتے ہیں، بھئی اس لڑائی کا قادیانی بھی تو حصہ ہیں، کیا تمہارے نام نہاد نبی نے ساری دنیا کو گندی گالیاں نہیں دیں؟ تم دوسروں کے ساتھ بدتمیزی نہیں کرتے ہو؟ یا تو کہو کہ ہم فرشتے ہیں، اور یہ گالم گلوچ کرتے ہیں، تاکہ کوئی بندہ شاید آپ سے متاثر ہوسکے۔ جن کا نام نہاد نبی بدزبان تھا، وہ دوسروں کو ان باتوں کا طعنہ کیسے دے سکتے ہیں؟
 

ابوبکر مغل

مبتدی
شمولیت
اکتوبر 16، 2019
پیغامات
13
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
9
یہ میرا ان کا معاملہ ہے۔ اس وقت آپ ہیں سامنے، آپ اپنی بات کریں، دوسرا صحیح ہو یا غلط، اس سے آپ صحیح ہوجائیں گے؟
آخر آپ خود کو زیر بحث لانے سے اتناڈرتے کیوں ہیں؟
آپ کا سارا کاروبار صرف اسی پر قائم ہے کہ یہ دیوبندی بریلوی وہابی آپس میں لڑتے رہتے ہیں، لہذا ہم فرشتے ہیں، بھئی اس لڑائی کا قادیانی بھی تو حصہ ہیں، کیا تمہارے نام نہاد نبی نے ساری دنیا کو گندی گالیاں نہیں دیں؟ تم دوسروں کے ساتھ بدتمیزی نہیں کرتے ہو؟ یا تو کہو کہ ہم فرشتے ہیں، اور یہ گالم گلوچ کرتے ہیں، تاکہ کوئی بندہ شاید آپ سے متاثر ہوسکے۔ جن کا نام نہاد نبی بدزبان تھا، وہ دوسروں کو ان باتوں کا طعنہ کیسے دے سکتے ہیں؟

میر سلیم قادیانی اگر یہ بات مانتے ہو کے احمد رضا خاں نے ہم مسلمانوں کو یہ سب کہا تو یہ بھی تو تسلیم کرو کے احمد رضا خاں مرزا قادیانی کو کفر مرتد زندیق کہا ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ جو مرزا غلام قادیانی کے کفر میں شک کرے وہ بھی کافر ہے
یہ بات وہیں لکھی ہوئی ہے جہاں سے تم نے باقی مواد لیا ہے اب غیرت کی گولی کھا کے احمد رضا خاں کے اس فتوے کو بھی مان لو
بندہ ناچیز کو ابوبکر مغل کہتے ہیں
 
Top