• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

قبر پر اذان کہنا علمائے احناف کی زبانی

ابن بشیر الحسینوی

رکن مجلس شوریٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
1,118
ری ایکشن اسکور
4,480
پوائنٹ
376
قبر پر اذان کہنا علمائے احناف کی زبانی

جہاں بھی نماز پڑھنی ہو وہاں پر اذان کہنا مسنون ہے خواہ وہ مسجد ہو یا مسجد کے علاوہ کوئی اور جگہ۔افسوس کہ لوگوں نے بعض اور مقامات پر بھی اذانیں کہنا شروع کر دی ہیں جن کا ثبوت قرآن وحدیث میں کہیں نہیں ملتامثلاً
(١) بارش زیادہ ہو رہی ہو تو اس وقت اذانیں کہنا شروع کر دینا کہ بارش بند ہو جائے
(٢) قبر پر اذان دینا۔۔نعیم الدین مرادآبادی بریلوی صاحب، در البحار کے حوالے سے لکھتے ہیں :من البدع التی شاعت فی بلاد الہندالاذان علی القبربعد الدفن۔ہندوستان میں عام ہونے والی بدعتوں میں سے ایک بدعت دفن کے بعد اذان کہنا ہے ۔(منقول از جاء الحق:ج١ص٣١٨)

ابن عابدین شامی حنفی لکھتے ہیں: لا یسن الاذان عند ادخال المیت فی قبری کما ہو المعتاد الان،قد صرح ابن حجر بانہ بدعۃوقال :من ظن انہ سنۃلم یصب۔میت کو قبر میں داخل کرتے وقت مروجہ اذان سنت نہیں حافظ ابن حجر المکی نے اس کے بدعت ہونے کی صراحت کی ہے اور فرمایا ہے کہ جس نے اس کو سنت سمجھا ،وہ درستی کو نہیں پہنچا۔(شامی :ج٢ص٢٣٥،جاء الحق ج١ص٣١٧،٣١٨)
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,397
پوائنٹ
891
جزاک اللہ ابن بشیر بھائی جان۔ دفن کے بعد اذان کی دلیل بعض حضرات یہ دیتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ شیطان اذان کی آواز سن کر بھاگتا ہے۔ اور وہ وقت چونکہ میت سے سوال و جواب کا ہوتا ہے لہٰذا شیطان کی دخل اندازی سے میت کی حفاظت کے لئے یہ اذان کہی جاتی ہے۔ اس کا درست جواب کیا ہے؟
 

ابن بشیر الحسینوی

رکن مجلس شوریٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
1,118
ری ایکشن اسکور
4,480
پوائنٹ
376
شرعی عبادات کی تاریخ ،دن ،وقت اور جگہ مقرر شدہ ہیں ،قبر ایک جگہ کا نام ہے وہاں پر وہی کام کئے جائیں گے جو ہماری شریعت نے مقرر کئے ہیں اپنی طرف سے کوئی بھی طریقہ مقرر کرنا درست نہیں ہے ۔
1:اذان کہنا ہماری شریعت نےمقرر کیا ہے اور اس کا محل اور وقت بھی بتایا ہے اور وہ نماز ہے۔
2:قبر پر اذان کہنا ہماری شریعت میں کہیں نہیں بیان ہوا جو کرے گا ہم اس کو کہیں گے بھائی جان تم نے یہ کہاں سے لیا ؟شریعت کی رو سے بیان کریں ؟وہ اس کا جواب کبھی بھی نہیں دے سکتا ؟!
3:اذان کہنا عبادت ہے اور عبادات میں قیاس نہیں چلتا ،تو قبر پر اذان کہنے کی شرعی دلیل چاہئے ۔
4:اذان کہنے سے شیطان بھاگ جاتا ہے ،قبر کے اندر بھی کیا شیطان اپنا حملہ کرتا ہے ،یہ بلا دلیل بات ہے ،شیطان کا انسان سے تعلق مرنے تک ہے نہ کہ مرنے کے بعد بھی ۔
5:اذان کہنے سے شیطان بھاگ جاتا ہے ۔جو اس وجہ سے قبر پر اذان کہنے کا جواز فراہم کرے،ہم عرض کریں گے کہ پھر ہر جگہ اور ہر کام سے پہلے ،بلکہ ہروقت شیطان کو بھگانے کے اذانیں کہی جائیں ؟!!کیا کوئی یہ کرنے کے لئے تیار ہے ۔ما جوابکم فھو جوابنا ۔
6:ہماری شریعت نے شیطان کو بھگانے اور اس سے بچنے کی مکمل رہنمائی فرمائی ہے ،جس کی تفصیل کا یہ موقع نہیں ہے ۔اگر کوئی اسی علت پر مصر ہے تو معاذ اللہ شریعت کے نامکمل کی طرف کی اشارہ ملتا ہےحالانکہ یہ کوئی بھی نہیں کہتا!
اس کے کئی اور بھی جوابات دئیے جا سکتے ہیں مگر ہم انھیں پر اکتفا کرتے ہیں۔
 
Top