• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

قبلہ رخ تھوکنے والے کا تھوک اس کی پیشانی پر ہوگا

ابو عکاشہ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 30، 2011
پیغامات
412
ری ایکشن اسکور
1,491
پوائنٹ
150
قبلہ رخ تھوکنے والے کا تھوک اس کی پیشانی پر ہوگا
سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ سے منقول ہے راوی کا خیال ہے کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا کہ '' جس شخص نے قبلہ رخ تھوک دیا وہ قیامت کے دن اس حال میں آئے گا کہ اس کا تھوک اس کی دونوں آنکھوں کے درمیان (پیشانی پر) ہوگا اور جو شخص یہ ناپسندیدہ سبزی (لہسن یا پیاز) کھائے تو وہ ہماری مسجد کے قریب نہ پھٹکے '' آپ نے یہ بات تین دفعہ ارشاد فرمائی ۔
سنن ابوداؤد:جلد سوم:حدیث نمبر 431 کھانے پینے کا بیان : لہسن کھانے کا بیان (الراوي: حذيفة بن اليمان المحدث:الألباني - المصدر: صحيح أبي داود - الصفحة أو الرقم: 3824
خلاصة حكم المحدث: صحيح)
فوائد و مسائل :
1 ۔ مسجد کے آداب کے علاوہ قبلے کے احترام میں یہ چیز انتہائی اہم ہے کہ اس کی سمت میں تھوکا نہ جائے، نماز کی حالت میں ہو یا نماز سے باہر یہ بات صراحت سے کہی گئی لیکن لوگ اس کی پرواہ نہیں کرتے، حالانکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو اس جرم کی پاداش میں امامت سے معزول کر دیا تھا ( وہ واقعہ بھی نیچے موجود ہے )
2 ۔ مسجد نبوی کی تعظیم و حرمتِ حرم مکی کا ایک پہلو یہ بھی ہے کہ آدمی کسی طرح بھی دوسروں کے لیے اذیت کا باعث نہ بنے۔
دیگر مساجد کا ادب بھی یہی ہے ۔
فضیلة الشیخ ابو عمار عمر فاروق سعیدی حفظہ اللہ
سیدنا ابوسہلہ سائب بن خلاد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، احمد( بن صالح امام ابو داؤد کے استاد) کہتے ہیں کہ وہ(سائب رضی اللہ عنہ) اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں سے ہیں) اُن سے روایت ہے کہ ایک شخص نے ایک قوم کی امامت کی اس نے قبلہ کی طرف تھوکا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس کی طرف دیکھ رہے تھے جب وہ نماز سے فارغ ہو گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا آئندہ سے وہ امامت نہ کرائے۔ اس کے بعد اس نے پھر امامت کا ارادہ کیا تو لوگوں نے منع کر دیا اور اس کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے قول سے مطلع کیا تو اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ذکر کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا۔ ہاں میں نے منع کیا ہے) ابوسہلہ کہتے ہیں کہ میرا گمان ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ بھی فرمایا تھا کہ تو نے اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو تکلیف پہنچائی ہے ۔
سنن ابوداؤد:جلد اول:حدیث نمبر 479 نماز کا بیان :
مسجد میں تھوکنا مکروہ ہے۔ ( الراوي: السائب بن خلاد المحدث:الألباني - المصدر: صحيح أبي داود - الصفحة أو الرقم: 481خلاصة حكم المحدث: حسن )
فائدہ :
اس توبیخ پر قیاس کرتے ہوئے کہا جاسکتا ہے کہ شریعت میں بیان کردہ آداب و حدود کی خلاف ورزی اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو ایذا دینا ہے ۔
فضیلة الشیخ ابو عمار عمر فاروق سعیدی حفظہ اللہ
 
Top