• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

قرآن :- ایک عظیم معجزہ

ندیم محمدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 29، 2011
پیغامات
347
ری ایکشن اسکور
1,279
پوائنٹ
140
قرآن میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:۔
قُل لَّئِنِ اجْتَمَعَتِ الإِنسُ وَالْجِنُّ عَلَى أَن يَأْتُواْ بِمِثْلِ هَـذَا الْقُرْآنِ لاَ يَأْتُونَ بِمِثْلِهِ وَلَوْ كَانَ بَعْضُهُمْ لِبَعْضٍ ظَهِيرًا
کہدو کہ اگر انسان اور جن اس بات پر مجتمع ہوں کہ اس قرآن جیسا بنا لائیں تو اس جیسا نہ لا سکیں گے اگرچہ وہ ایک دوسرے کے مددگار ہوں۔
قرآن حکیم علم ، معرفت اور اسرارِ حقیقت کا خزانہ ہے اور اللہ تعالیٰ کا وعدہ ہے کہ ہم انسانوں کو اور خاص طور پر قرآن کی بیان کردہ حقیقتوں کا انکار کرنے والے منکرین کو آیات (نشانیاں) دکھاتے رہیں گے۔
زمانہ بدلتا ہے ، بدلتا رہے گا۔ کتابِ الہٰی کا سب سے بڑا کارنامہ یہی ہے کہ وہ ہر دور میں نظامِ زندگی کے لیے موثر اور کارساز ہے۔
ساری دنیا مل کر بھی اس جیسی کوئی کتاب نہیں تخلیق کر سکتی۔اس دھاگے میں ہم قر آن کی حقانیت ریاضی جو سائنس کی ایک شاخ ہے کے اصولوں کے تحت بیان کریں گے۔
کچھ دن پہلے احمد دیدات جو عالمِ اسلام کے مشہور مناظر ہیں کی ایک کتاب AL QURAN THE ULTIMATE MIRACLE زیر مطالعہ رہی۔جو دراصل ڈاکٹر راشد خلیفہ کی کتاب THE PERPECTUAL MIRACLE OF MUHAMMAD کی تلخیص ہے۔ ڈاکٹر راشد خلیفہ کا تعلق مصر سے ہے علم کیمیا میں ڈاکٹریٹ کے بعد امریکہ میں قیام پذیر ہیں۔
قیامِ امریکہ کے دوران ڈاکٹر موصوف نے اپنی بیوی کے ساتھ مل کر کمپیوٹر کے ذریعے قرآن حکیم کے حروف کی گنتی کا صبر آزما اور محنت طلب کام سر انجام دیا اور حیرت انگیز معلومات دنیا کے سامنے پیش کیں۔
اس دھاگے کی درج ذیل پوسٹس میں احمد دیدات کی اس کتاب میں سے کچھ حقائق مختصراً بیان کروں گا۔
ان شاء اللہ

اصل کتاب انگلش میں ہے جو پڑھنا چاہے درج ذیل لنک سے حاصل کر سکتا ہے۔
AL QURAN THE ULTIMATE MIRACLE
 

ندیم محمدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 29، 2011
پیغامات
347
ری ایکشن اسکور
1,279
پوائنٹ
140
قرآن کی حقانیت ریاضی کے اصولوں کی روشنی میں

ریاضی کبھی کسی کے ساتھ جانبداری نہیں روا رکھتی۔اس کی اپیل اور زبان عالمگیر ہوتی ہے۔ہم اس ریاضی کے حوالے سے منکرین کو بتانا چاہتے ہیں کہ قرآن اللہ کی کتاب ہے اور یہ معجزوں کا معجزہ ہے۔ریاضی کے عدد "19" کو سامنے رکھیں اور پھر قرآن مجید کو اس حوالے سے دیکھتے جائیں۔
"19" نہ تقسیم ہونے والا عدد ہے۔یہ حساب یعنی ریاضی میں عدد مفرد ہے۔یہ ایک منفرد عدد ہے کیونکہ "1" سے شروع ہوتا ہے جو ہمارے نظامِ ریاضی میں کم ترین درجہ کا ہندسہ ہے اور "9" پر ختم ہوتا ہے جو نظامِ ریاضی میں سب سے بڑا ہندسہ ہے۔
قرآن پاک میں ارشاد ربانی ہے:۔
عَلَيْهَا تِسْعَةَ عَشَر(المدثر 30)
اُس پر انیس (19) مقرر ہیں
اس 19 پر مفسرین کی آراء متعلقہ تفاسیر میں دیکھی جاسکتی ہے۔لیکن وہ سب ہی تقریباً قیاسات پر مشتمل ہیں لہذا حقیقت کا علم تو اللہ کو ہی ہے۔
دنیا کی ہر زبان میں مختلف اعداد اپنی عددی اقدار کے علاوہ اضافی معنی بھی دیتے ہیں۔ مثلاً ہمارے اردو میں 786 سے مراد بسم اللہ الرحمن الرحیم لیا جاتا ہے۔420 کا عدد دھوکے باز کے لیے استعمال ہوتا ہے اسی طرح 19 کا عدد قرآن میں ایک خاص معنی رکھتا ہے جو درج ذیل بحث سے واضح ہے۔
قرآنی وحی کے تاریخ وار مطالعہ سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ عَلَيْهَا تِسْعَةَ عَشَر سورہ المدثر کی 30ویں آیت اُس وحی کی آخری آیت ہے جو حضرت جبریل امین ؑ نے حضرت محمد ﷺ کو اپنی چوتھی آمد پر دی ۔ بجائے اس کے کہ اس سورہ کی مزید 26 آیتیں دیتے اور سورت مکمل کرتے ، اگلی وحی میں پہلی وحی والی سورت یعنی " العلق " 96 نمبر سورت کی باقی آیتیں دیں اور سورت مکمل کر دی۔ پہلی وحی میں 96 ویں سورہ کی 5 آیات تلاوت کرائی گئیں تھیں اب مزید 14 آیات تلاوت کرا کے 19 آیات مکمل کر دیں گئیں یعنی 19 کا عدد کہنے کے فوراً بعد ایک سورت 19 آیات والی مکمل کردی۔
لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ:۔
پہلی وحی کی 5 آیات(96-1 تا 5) میں ٹھیک 19 الفاظ ہیں۔
ان الفاظ میں 76 حروف ہیں (یعنی19x4=76 )
اگر ہم آخر یعنی 114 ویں سورت سے الٹی گنتی شروع کریں تو 96 ویں سورت 19 ویں سورت ہے۔
قرآن مجید کی 114 سورتیں ہیں یعنی 19x6=114
 

ندیم محمدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 29، 2011
پیغامات
347
ری ایکشن اسکور
1,279
پوائنٹ
140
بسم اللہ الرحمن الر حیم

قرآن مجید کے پہلے جملے بسم اللہ الرحمٰن الرحیم میں کل 19 حروف ہیں۔اب اس جملے کے ہر ہر لفظ کے لیے عدد 19 کو قرآن مجید میں اس طرح دہرایا جاتا ہے کہ تمام الفاظ کے حاصل اعداد 19 سے ٹھیک ٹھیک تقسیم یا ضرب ہو جائیں،اتفاق نہیں ہو سکتا اور دنیا کا کوئی انسان بلکہ انسان اور جنات مل کر بھی ایسا نہیں کر سکتے۔
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم میں جو الفاظ ہیں وہ پورے قرآن مجید میں کتنی بار آئے ہیں۔اس سوال کا جواب کمپیوٹر اس طرح دیتا ہے۔
اسم 19 مرتبہ =19x1
اللہ 2698 مرتبہ =19x142
الرحٰمن 57 مرتبہ =19x3
الرحیم 114 مرتبہ =19x6
اب یہ محض اتفاق نہیں ہےکہ یہ سارے الفاظ 19 سے برابر تقسیم ہوجائیں۔
بلکہ یہ خالق کائنات کا طے شدہ حساب ہے اور کوئی انسان یہ حساب نہیں لگا سکتا
جس طرح ہر دستاویز پر اس کے ماخذ کی مہر لگی ہوتی ہے مثلاً عدالت کے سمن یا پروانہ طلبی پر ایک واضح مہر ہوتی ہے۔اسی طرح قرآن مجید کے متعلق یہ تسلیم کرنے کےلیے بھی کہ یہ کلامِ خداوندی ہے خدا کی طرف سے اس پر ایک مہر ہونی چاہیے تھی اور وہ مہر یہ علامت ہے
بسم اللہ الرحٰمن الرحیم

یعنی 114 سورتیں اور 114 مہریں ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ !
مگر سورہ 9 (التوبہ) کے شروع میں تو کوئی مہر نہیں ۔ ۔ ۔ ۔ ۔؟ ؟ ؟
114 سورتیں اور 113 مہریں ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ؟
113 تو 19 سے پورا پورا تقسیم نہیں ہوتا۔یہ حساب تو غلط ہو گیا۔
وجہ

سورہ 9 کے شروع میں یہ مہر کیوں نہیں لگی؟
سورہ 9 ، سورہ التوبہ کے نام سے جانی جاتی ہے اور اس کا آغاز اس طرح ہوتا ہے۔
"اعلان برات ہے اللہ اور اسکے رسول (ﷺ) کی طرف سے ان مشرکین کو جن سے تم نے معاہدے کیے تھے۔"
اور پھر تیسری آیت میں ہی کہا گیا ہے:۔
"اور ان کافروں کو بشارت دے دو ایک دردناک عذاب کی۔"
مفسرین کہتے ہیں کہ جب اللہ نے ایک ایسی ہولناک تنبیہ کا اعلان کیا تو اس صورت میں کسی طرح مناسب نہیں تھا کہ اس سورہ کا آغاز فضل وکرم اور رحم کے دعائیہ الفاظ کے ساتھ ہوتا۔
یہ بسم اللہ الرحمٰن الرحیم کا نہ لکھا جانا بذاتِ خود قرآن کی حقانیت کا ایک ثبوت ہے کہ قرآن ہوبہو اُسی حالت میں ہمارے پاس موجود ہے جس طرح نبی کریم ﷺ پر نازل ہوا اور جس ترتیب سے اُنہوں نے لکھوایا۔بیشک
إِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّكْرَ وَإِنَّا لَهُ لَحَافِظُون
بیشک یہ کتاب نصیحت ہمیں نے اتاری ہے اور یقینًا ہم اسکے نگہبان ہیں۔
لیکن یہ وضاحت تو ریاضیاتی اُلجھن کو حل نہیں کرتی۔
اس اُلجھن کو حل کرنے کے لیے سورہ نمل کی آیت نمبر 30 پڑھیں:
إِنَّهُ مِن سُلَيْمَانَ وَإِنَّهُ بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

وہ سلیمان کی طرف سے ہے اور مضمون یہ ہے کہ شروع اللہ کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے۔

یعنی 114 مہریں پوری ہوگئیں۔
جاری ہے۔۔۔۔
 

ندیم محمدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 29، 2011
پیغامات
347
ری ایکشن اسکور
1,279
پوائنٹ
140
حروف مقطعات اور حروف تہجی

عربی کے 28 حروف تہجی ہیں۔قرآن کی 29 سورتوں کے آغاز میں حروف مقطعات آئے ہیں۔یہ مقطعات 14 مختلف اقسام کے ہیں۔ان حروفِ مقطعات میں 14 حروف کا استعمال ہوا ہے۔
اگر
ہم ان 14 حروف ، ان 14 مقطعات اور 29 سورتوں کو جمع کریں تو میزان ہے 57=29+14+14 جو 19 پر ٹھیک ٹھیک تقسیم ہوتا ہے یعنی 57=19x3
اب ان حروف مقطعات پر مزید غور کریں تو مزید حیرت انگیز انکشافات ہوں گے۔
14 مختلف مقطعات ایک ' دو ' تین ' چار اور پانچ حروف سے مل کر بنے ہیں۔
یک حرفی مقطعہ والی سورت 68 کو دیکھیں اس کی ابتدا حرف " ن " سے ہوتی ہے
اور اگر اس پوری سورت میں حرف "ن " کی تعداد گنیں تو کمپیوٹر جواب دیتا ہے 133 یعنی 133=19x7
یک حرفی مقطعات سے شروع ہونے والی دو اور بھی سورتیں ہیں سورہ ق (50) اور سورہ ص (38)
پہلے ہم بات کرتے ہیں سورہ ق (50) پر سورہ ق میں اگر ہم حرف ق کو گنیں تو وہ تعداد ہے 57 جو 57=19x3 عدد 19 سے پورا پورا تقسیم ہوجاتا ہے۔
یہاں اس سورہ 50 میں ایک حیران کن حقیقت بھی موجود ہے جو قرآن کی حقانیت کا ثبوت ہے
قرآن پاک میں حضرت لوط ؑ کی قوم کے لیے ہر جگہ یعنی 12 مقامات پر قوم لوط کا لفظ استعمال ہوا ہے لیکن اس سورت کی آیت نمبر 13 میں اخوان لوط استعمال ہوا
وجہ

اگر یہاں بھی قوم لوط استعمال ہوتا تو اس سورہ میں حرف ق کی تعداد 58 ہوجاتی جو 19 کا حاصل ضرب نہیں ہے اس لیے اخوان لوط استعمال ہوا۔
یہ کام اللہ تعالیٰ کی ذات کے سوا بیشک کوئی نہیں کر سکتا۔کم از کم کوئی انسانی یا جناتی ذہن یہ کام نہیں کر سکتا۔
حرف ق سورہ 50 کے علاوہ سورہ 42 الشوریٰ کے آغاز میں بھی ہے جس کا آغاز پانچ حرفی مقطعات سے ہو رہا ہے جن میں ق آخر میں ہے۔
اگر ہم اس سورہ کے شروع میں موجود حروف مقطعات ح ، م ، ع ، س اور ق کی پوری سورہ میں علیحدہ علیحدہ تعداد گنیں تو ٹوٹل تعداد 570 بنتی ہے جو 19 کا حاصل ضرب ہے۔یعنی 570=19x30
جاری ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

ندیم محمدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 29، 2011
پیغامات
347
ری ایکشن اسکور
1,279
پوائنٹ
140
قرآن کا اعجاز

اب ایک دوسری یک حرفی مقطعہ والی سورت نمبر 38
ص
پر غور کریں:
حرف ص اس سورہ کے علاوہ بھی دو اور سورتوں سورہ الاعراف (7) اور سورہ مریم (19) میں بطور حرفِ مقطعہ آیا ہے۔
سورہ الاعراف کا آغاز المص اور سورہ مریم کا آغاز کھیعص سے ہوتا ہے۔
سورہ الاعراف میں " ص " 98 بار ۔
سورہ مریم میں 26 اور سورہ ص میں 28 بار استعمال ہوا ہے۔
یہ کل " ص " 152 ہوگئے جو 19 کا حاصل ضرب ہے یعنی 152=19x8
سبحان اللہ و بحمدہٖ سبحان اللہ العظیم


حرف " ص " کے سلسلے میں بھی ایک خوبصورت نقطہ ہے۔
سورہ الاعراف کی آیت نمبر 69 میں ایک لفظ بصطۃ ہے یہاں اس لفظ کے ہجے ب ، ص ، ط ، ت سے کیے گئے ہیں اور " ص " کے اوپر ایک چھوتی سی " س " بھی ہے یعنی تلفظ " س " سے ہوگا۔
نوٹ:۔
قرآن میں دوسری جگہ یہی لفظ بسطۃ (البقرہ 247) لکھا گیا ہے۔
یعنی " ص " کے بجائے " س " استعمال ہوا ہے
یہ فرق کیوں ۔ ۔ ۔ ۔ ؟

جواب

یہ کوئی پروف کی غلطی نہیں ہے۔اگر پروف کی غلطی ہوتی تو 14 سو سال یوں مسلسل نہ چلی آتی ۔
خود نبی کریم ﷺ نے کاتبینِ وحی کو جبریل امینؑ کی ہدایت پر سورہ الاعراف کی آیت نمبر 69 میں بصطۃ "ص" کے ساتھ لکھوایا۔
غور کریں کہ اگر یہاں یہ لفظ " س " کے ساتھ لکھا جاتا تو مذکورہ تین سورتوں(7-19-38) میں کل " ص " 151 بنتے جو 19 کا حاصل ضرب نہیں ہے۔
یعنی 19 کے حاصل ضرب کو صحیح رکھنے کے لیے خالق کائنات نے یہاں لفظ " س " کے بجائے " ص " کے ساتھ لکھوایا مگر تلفظ " س " کے ساتھ ہی رکھا۔
یہ بھی ملاحظہ فرمائیں:۔
اب دیکھیں سورہ الاعراف میں المص میں الف۔2572 ہیں ، " ل " 1523 ہیں ، " م " 1165 ہیں " ص " 98 ہیں۔
کل میزان 5358 اور یہ 19x282 یعنی 19 کا حاصل ضرب ہے۔
اسی طرح سورہ مریم میں کھیعص میں " ک " 137 بار ، " ھ " 168 بار ، " ی " 345 بار " ، " ع " 122 بار ، " ص " 26 بار استعمال ہوا ہے۔
کل میزان 798 بنتی ہے جو 19x42 یعنی 19 کا حاصل ضرب ہے۔
جاری ہے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
 

ندیم محمدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 29، 2011
پیغامات
347
ری ایکشن اسکور
1,279
پوائنٹ
140
کیا یہ سارے محض اتفاقات ہیں

قرآن کی ہر سورت جس کی ابتدا حروفِ مقطعات سے ہوتی ہے ، اس میں یہی عجیب و حیرت انگیز طرز پایا جاتا ہے۔ان سورتوں میں اُن حروف کی تعداد گن لیں اور پھر اس تعداد کو 19 پر تقسیم کر دیں جواب ہمیشہ 19 کا حاصل ضرب ہی ہوگا۔
قرآن پاک کی آٹھ سورتیں:
البقرہ (2) ، آل عمران (3) ، الاعراف (7) ، الرعد (13) ، العنکبوت (29) ، الروم (30) ، لقمان (31) اور السجدہ (32)
وہ سورتیں ہیں جن کا آغاز حروفِ مقطعات الم سے ہوتا ہے۔
ان سب میں " ا " " ل " " م " کی تعداد 26676 بنتی ہےجو 19x1404 )19) کا حاصل ضرب ہے۔
کیا یہ سارے محض اتفاقات ہیں

اسکا جواب بھی کمپیوٹر سے ہی پوچھتے ہیں
جب مندرجہ بالا تمام اتفاقات کو کمپیوٹر کے حوالے کیا اور اس سے معلوم کیا گیا کہ ایک ایسی کتاب کے کیا امکانات ہین جو لکھی جائے اور اتفاق سے اسکو بڑی کامیابی کے ساتھ ایک ایسے محصر نظام میں ترتیب دے دیا جائے جس کی بنیاد " 19 " پر ہو ؟
What are possibilities of a book being written and by chance successfully weaving an interlocking system based on the nUmber 19
کمپیوٹر کا جواب تھا:۔
626،000،000،000،000،000،000،000،000 اتفاقات کے مقابلے میں ایک اتفاق۔
یعنی
ناممکن


آخر میں اللہ تعالی سے دعا ہے کہ اللہ ہم سب کو اپنے احکامات پر عمل کی توفیق عطا فرمائے اور ہم سب کو بہترین طریقے سے اپنے دین کی خدمت کی سمجھ عطا فرمائے اور ہم سب کو اپنے پسندیدہ بندو میں شامل فرمائے۔

ادْعُ إِلِى سَبِيلِ رَبِّكَ بِالْحِكْمَةِ وَالْمَوْعِظَةِ الْحَسَنَةِ وَجَادِلْهُم بِالَّتِي هِيَ أَحْسَنُ إِنَّ رَبَّكَ هُوَ أَعْلَمُ بِمَن ضَلَّ عَن سَبِيلِهِ وَهُوَ أَعْلَمُ بِالْمُهْتَدِين
اے پیغمبر لوگوں کو حکمت اور نیک نصیحت سے اپنے پروردگار کے رستے کی طرف بلاؤ۔ اور بہت اچھے طریق سے ان سے مناظرہ کرو۔ جو اسکے راستے سے بھٹک گیا۔ تمہارا پروردگار اسے بھی خوب جانتا ہے اور جو رستے پر چلنے والے ہیں ان سے بھی خوب واقف ہے۔
اور ہمیں اپنی ان گنت نعمتوں اور جو عظیم معجزہ اس ذات کی طرف سے بصورت
قرآن پاک
ہم تک پہنچانے پر شکر گزاری کی سعادت نصیب فرمائے۔


وَسَيَجْزِي اللّهُ الشَّاكِرِين
اور اللہ شکرگذاروں کو بڑا ثواب دے گا۔
آمین یا رب العالمین
 

ندیم محمدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 29، 2011
پیغامات
347
ری ایکشن اسکور
1,279
پوائنٹ
140
اے میرے پروردگار اس کام کے لئے میرا سینہ کھولدے۔ اور میرا کام آسان کر دے۔ اور میری زبان کی گرہ کھول دے۔ تاکہ وہ میری بات سمجھ لیں.
میرے پروردگار مجھے اور زیادہ علم دے۔
 
Top