قرآن و حدیث کی ”کاپی رائٹس کو محفوظ“ کرنے پرذاتی طور پر مجھے شدید اختلاف ہے۔ آپ قرآنی تفاسیر و احادیث کی تشریح پر مبنی کتب کے حقوق کو بے شک ”محفوظ“ کرلیں، اگرچہ اس کی بھی کوئی ”ضرورت“ نہیں۔ لیکن یہ عکسی قرآن، تراجم قرآن اور انتخاب احادیث جیسی کتب کو بھی ”کاپی رائٹ“ کرنے کی کیا ضرورت ہے؟ زیادہ سے زیادہ آپ بلا اجازت کسی قسم کی ”ایڈیٹنگ و ترمیم“ کی پابندی لگادیں۔ اگر آپ نے پیسے خرچ کرکے کمپوزنگ اور ڈیزائننگ کروا لی ہے تو اسے ثواب کا ذریعہ بننے دیں نہ کہ ”آئندہ کمائی “ کا۔ لوگ دین کے نام پر کام کرنے نکلتے ہیں، اور اپنی تحریر کردہ دینی کتب کی کاپی رائٹس اپنے تک ’محدود‘ کرکے اس کی عام اشاعت کی راہ میں رکاوٹ بنتے ہیں، تب بھی بات سمجھ میں آتی ہے کہ یہ ان کا ”اپنا ذاتی کلام“ ہے، جو چاہیں کریں۔ لیکن بخدا کلام اللہ اور کلامِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو محض ”کمپوزنگ یا ایڈیٹنگ“ کرواکر ”اپنے نام“ تو محفوظ نہ کریں۔ اللہ ہم سب کو دینی تخلیقات کو زیادہ سے زیادہ عام کرنے کی راہ میں حائل ”کاپی رائٹس“ سے بچائے آمین