• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

قرآن مجید کی لغوی تشریح پارہ الم

عبد الرشید

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
5,401
ری ایکشن اسکور
9,990
پوائنٹ
667
کتاب کا نام
قرآن مجید کی لغوی تشریح پارہ الم

مصنف
حافظ عبدالجبار ( فاضل مدینہ یونیورسٹی)

ناشر
فہم قرآن انسٹیٹیوٹ لاہور


تبصرہ
قرآن عظیم اللہ تعالی کی طرف سے انسانیت کی ہدایت کے لیے ایک جامع واکمل کتاب ہے جس کی رسول ﷺاللہ نے اعمال واقوال کے ذریعے تشریح فرمائی ۔ قرآن کریم صرف احکام وتشریحات کی کتاب نہیں بلکہ پوری کائنات کے لیے ایک ضابطہءحیات ہے ۔قرآن میں فکر وتدبر ،حکمت وعبرت،علم ونظر وعقل وافعال پر بےشمار آیات ہیں ۔ رسولﷺکا فرمان ہے (تم میں سے بہتر وہ ہے جو قرآن سیکھے اورسکھائے )قرآن کے نزول کا مقصد اس میں تدبر،غور وفکر اور عمل کرناہے۔قرآن مجید ضخامت وحجم میں چھوٹا ہے لیکن مضامین اور معنوی عظمت کے لحاظ سے بہت بڑا ہے ۔ وسعت معلومات اور براہین و دلائل کے لحاظ سے ایسا بحر رواں ہے جس کا کوئی کنارہ نہیں ۔اسکا اسلوب بیاں فطری ہے۔انسانی عقل وفراست اسکی کماحقہ حقیقت سےعاجز ہے ۔اگر مسلمان اپنی سابقہ عظمت رفتہ کی طرف واپس آناچاہتےہیں تو اس عظیم الشان کتاب کو سمجھ کر پڑھیں۔صرف زبانی یاد کرلینے سے اس کا حق ادا نہیں ہوسکتا۔ اگر ہم قرآن کو سمجھ کر پڑھنے کی طرف متوجہ نہ ہوےتو ہو سکتاہے کہ اللہ کے رسول ﷺکی شکایت ہمیں بدبختی کے گڑھےکی طرف دھکیل دیں۔قرآنی مقاصد کو حاصل کرنےکیلے عربی زبان اور اس کے قواعد کو سیکھنا انتہائی ضروری ہے۔اس کے قواعد کو آسان تر کرنے کے لیے ہردورمیں مساعی ہوتی رہی ہیں۔ اس سلسلے میں مولا ناعطاالرحمن ثاقب صاحب کو اللہ تعالی نے جو ملکہ دیا تھا وہ بے بدیل ہے ۔انہوں نے اس کارخیرکو سرانجا م دینے کے لئے ایک سعی بے مثال کا آغاز کیاتھا۔لیکن صد افسوس کہ براچاہنے والونے انہیں شہید کردیا۔تاہم ان کی مساعی کو آگے بڑھانے کے لیے ،ان کے ہی قائم کردہ ادارےفہم قرآن انسٹی ٹیوٹ نے بیڑا اٹھایا۔یہ تشریح بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔(ع۔ح)
 
Last edited:
Top