Hina Rafique
رکن
- شمولیت
- اکتوبر 21، 2017
- پیغامات
- 282
- ری ایکشن اسکور
- 18
- پوائنٹ
- 75
(76) سورۃ الانسان (مدنی، آیات 31)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
هَلْ اَتٰى عَلَى الْاِنْسَانِ حِيْنٌ مِّنَ الـدَّهْرِ لَمْ يَكُنْ شَيْئًا مَّذْكُوْرًا (1)
انسان پر ضرور ایک ایسا زمانہ بھی آیا ہے کہ اس کا کہیں کچھ بھی ذکر نہ تھا۔
اِنَّا خَلَقْنَا الْاِنْسَانَ مِنْ نُّطْفَةٍ اَمْشَاجٍۖ نَّبْتَلِيْهِ فَجَعَلْنَاهُ سَـمِيْعًا بَصِيْـرًا (2)
بے شک ہم نے انسان کو ایک مرکب بوند سے پیدا کیا، ہم اس کی آزمائش کرنا چاہتے تھے پس ہم نے اسے سننے والا دیکھنے والا بنا دیا۔
اِنَّا هَدَيْنَاهُ السَّبِيْلَ اِمَّا شَاكِرًا وَّاِمَّا كَفُوْرًا (3)
بے شک ہم نے اسے راستہ دکھا دیا، یا تو وہ شکر گزار ہے اور یا ناشکرا۔
اِنَّـآ اَعْتَدْنَا لِلْكَافِـرِيْنَ سَلَاسِلَ وَاَغْلَالًا وَّسَعِيْـرًا (4)
بے شک ہم نے کافروں کے لیے زنجیریں اور طوق اور دہکتی آگ تیار کر رکھی ہے۔
اِنَّ الْاَبْـرَارَ يَشْرَبُوْنَ مِنْ كَاْسٍ كَانَ مِزَاجُهَا كَافُوْرًا (5)
بے شک نیک ایسی شراب کے پیالے پیئیں گے جس میں چشمہ کافور کی آمیزش ہوگی۔
عَيْنًا يَّشْرَبُ بِـهَا عِبَادُ اللّـٰهِ يُفَجِّرُوْنَـهَا تَفْجِيْـرًا (6)
وہ ایک چشمہ ہوگا جس میں سے اللہ کے بندے پیئیں گے اس کو آسانی سے بہا کر لے جائیں گے۔
يُوْفُوْنَ بِالنَّذْرِ وَيَخَافُوْنَ يَوْمًا كَانَ شَرُّهٝ مُسْتَطِيْـرًا (7)
وہ اپنی منتیں پوری کرتے ہیں اور اس دن سے ڈرتے رہتے ہیں جس کی مصیبت ہر جگہ پھیلی ہوئی ہوگی۔
وَيُطْعِمُوْنَ الطَّعَامَ عَلٰى حُبِّهٖ مِسْكِـيْنًا وَّيَتِيْمًا وَّاَسِيْـرًا (8)
اور وہ اس کی محبت پر مسکین اور یتیم اور قیدی کو کھانا کھلاتے ہیں۔
اِنَّمَا نُطْعِمُكُمْ لِوَجْهِ اللّـٰهِ لَا نُرِيْدُ مِنْكُمْ جَزَآءً وَّلَا شُكُـوْرًا (9)
ہم جو تمہیں کھلاتے ہیں تو خاص اللہ کے لیے، نہ ہمیں تم سے بدلہ لینا مقصود ہے اور نہ شکرگزاری۔
اِنَّا نَخَافُ مِنْ رَّبِّنَا يَوْمًا عَبُوْسًا قَمْطَرِيْـرًا (10)
ہم تو اپنے رب سے ایک اداس (اور) ہولناک دن سے ڈرتے ہیں۔
فَوَقَاهُـمُ اللّـٰهُ شَرَّ ذٰلِكَ الْيَوْمِ وَلَقَّاهُـمْ نَضْرَةً وَّّسُرُوْرًا (11)
پس اللہ اس دن کی مصیبت سے انہیں بچا لے گا اور ان کے سامنے تازگی اور خوشی لائے گا۔
وَجَزَاهُـمْ بِمَا صَبَـرُوْا جَنَّةً وَّّحَرِيْـرًا (12)
اور ان کے صبر کے بدلے ان کو جنت اور ریشمی پوشاکیں دے گا۔
مُّتَّكِئِيْنَ فِيْـهَا عَلَى الْاَرَآئِكِ ۖ لَا يَرَوْنَ فِيْـهَا شَمْسًا وَّلَا زَمْهَرِيْـرًا (13)
اس میں تختوں پر تکیہ لگائے ہوئے ہوں گے، نہ وہاں دھوپ دیکھیں گے اور نہ سردی۔
وَدَانِيَةً عَلَيْـهِـمْ ظِلَالُـهَا وَذُلِّلَتْ قُطُوْفُهَا تَذْلِيْلًا (14)
اور ان پر اس کے سائے جھک رہے ہوں گے اور پھلوں کے گوشے بہت ہی قریب لٹک رہے ہوں گے۔
وَيُطَافُ عَلَيْـهِـمْ بِاٰنِيَةٍ مِّنْ فِضَّةٍ وَّّاَكْوَابٍ كَانَتْ قَوَارِيْـرَا (15)
اور ان پر چاندی کے برتن اور شیشے کے آبخوروں کا دور چل رہا ہوگا۔
قَوَارِيْـرَ مِنْ فِضَّةٍ قَدَّرُوْهَا تَقْدِيْـرًا (16)
شیشے بھی چاندی کے جو ایک خاص انداز پر ڈھالے گئے ہوں گے۔
وَيُسْقَوْنَ فِيْـهَا كَاْسًا كَانَ مِزَاجُهَا زَنْجَبِيْلًا (17)
اور انہیں وہاں ایسی شراب کا پیالہ پلایا جائے گا جس میں سونٹھ کی آمیزش ہوگی۔
عَيْنًا فِيْـهَا تُسَمّـٰى سَلْسَبِيْلًا (18)
وہ وہاں ایک چشمہ ہے جس کا نام سلسبیل ہے۔
وَيَطُوْفُ عَلَيْـهِـمْ وِلْـدَانٌ مُّخَلَّـدُوْنَۚ اِذَا رَاَيْتَـهُـمْ حَسِبْتَـهُـمْ لُؤْلُؤًا مَّنْثُوْرًا (19)
اور ان کے پاس سدا رہنے والے لڑکے (خادم) گھومتے ہوں گے، جو تو ان کو دیکھے گا تو خیال کرے گا کہ وہ بکھرے ہوئے موتی ہیں۔
وَاِذَا رَاَيْتَ ثَـمَّ رَاَيْتَ نَعِيْمًا وَّمُلْكًا كَبِيْـرًا (20)
اور جب تو وہاں دیکھے گا تو نعمت اور بڑی سلطنت دیکھے گا۔
عَالِيَـهُـمْ ثِيَابُ سُنْدُسٍ خُضْرٌ وَّّاِسْتَبْـرَقٌ ۖ وَحُلُّوٓا اَسَاوِرَ مِنْ فِضَّةٍۚ وَّسَقَاهُـمْ رَبُّهُـمْ شَرَابًا طَهُوْرًا (21)
ان پر باریک سبز اور موٹے ریشم کے لباس ہوں گے، اور انہیں چاندی کے کنگن پہنائے جائیں گے، اور انہیں ان کا رب پاک شراب پلائے گا۔
اِنَّ هٰذَا كَانَ لَكُمْ جَزَآءً وَّكَانَ سَعْيُكُمْ مَّشْكُـوْرًا (22)
بے شک یہ تمہارے (نیک اعمال کا) بدلہ ہے اور تمہاری کوشش مقبول ہوئی۔
اِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا عَلَيْكَ الْقُرْاٰنَ تَنْزِيْلًا (23)
بےشک ہم نے ہی آپ پر یہ قرآن تھوڑا تھوڑا اتارا ہے۔
فَاصْبِـرْ لِحُكْمِ رَبِّكَ وَلَا تُطِعْ مِنْـهُـمْ اٰثِمًا اَوْ كَفُوْرًا (24)
پھر آپ اپنے رب کے حکم کا انتظار کیا کریں اور ان میں سے کسی بدکار یا ناشکرے کا کہا نہ مانا کریں۔
وَاذْكُرِ اسْـمَ رَبِّكَ بُكْـرَةً وَّّاَصِيْلًا (25)
اور اپنے رب کا نام صبح اور شام یاد کیا کریں۔
وَمِنَ اللَّيْلِ فَاسْجُدْ لَـهٝ وَسَبِّحْهُ لَيْلًا طَوِيْلًا (26)
اور کچھ حصہ رات میں بھی اس کو سجدہ کیجیے اور رات میں دیر تک اس کی تسبیح کیجیے۔
اِنَّ هٰٓؤُلَآءِ يُحِبُّوْنَ الْعَاجِلَـةَ وَيَذَرُوْنَ وَرَآءَهُـمْ يَوْمًا ثَقِيْلًا (27)
بے شک یہ لوگ دنیا کو چاہتے ہیں اور اپنے پیچھے ایک بھاری دن کو چھوڑتے ہیں۔
نَّحْنُ خَلَقْنَاهُـمْ وَشَدَدْنَآ اَسْرَهُـمْ ۖ وَاِذَا شِئْنَا بَدَّلْنَآ اَمْثَالَـهُـمْ تَبْدِيْلًا (28)
ہم ہی نے انہیں پیدا کیا اور ان کے جوڑ مضبوط کر دیے اور جب ہم چاہیں ان جیسے ان کے بدلے اور لا سکتے ہیں۔
اِنَّ هٰذِهٖ تَذْكِـرَةٌ ۖ فَمَنْ شَآءَ اتَّخَذَ اِلٰى رَبِّهٖ سَبِيْلًا (29)
بے شک یہ ایک نصیحت ہے پس جو کوئی چاہے اپنے رب کی طرف راستہ اختیار کرے۔
وَمَا تَشَآءُوْنَ اِلَّآ اَنْ يَّشَآءَ اللّـٰهُ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَلِيْمًا حَكِـيْمًا (30)
اور تم جب ہی چاہو گے جب اللہ چاہے گا، بے شک اللہ سب کچھ جاننے والا حکمت والا ہے۔
يُدْخِلُ مَنْ يَّشَآءُ فِىْ رَحْـمَتِهٖ ۚ وَالظَّالِمِيْنَ اَعَدَّ لَـهُـمْ عَذَابًا اَلِيْمًا (31)
جس کو چاہتا ہے اپنی رحمت میں داخل کرتا ہے اور ظالموں کے لیے تو اس نے دردناک عذاب تیار کر رکھا ہے۔
(77) سورۃ المرسلات (مکی، آیات 50)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
وَالْمُرْسَلَاتِ عُرْفًا (1)
ان ہواؤں کی قسم ہے جو نفع پہنچانے کے لیے بھیجی جاتی ہیں۔
فَالْعَاصِفَاتِ عَصْفًا (2)
پھر ان ہواؤں کی جو تندی سے چلتی ہیں۔
وَالنَّاشِرَاتِ نَشْرًا (3)
اور ان ہواؤں کی جو بادلوں کو اٹھا کر پھیلاتی ہیں۔
فَالْفَارِقَاتِ فَرْقًا (4)
پھر ان ہواؤں کی جو بادلوں کو متفرق کر دیتی ہیں۔
فَالْمُلْقِيَاتِ ذِكْرًا (5)
پھر ان ہواؤں کی جو (دل میں) اللہ کی یاد کا القا کرتی ہیں۔
عُذْرًا اَوْ نُذْرًا (6)
الزام اتارنے یا ڈرانے کے لیے۔
اِنَّمَا تُوْعَدُوْنَ لَوَاقِــعٌ (7)
جن کا تم سے وعدہ کیا جاتا ہے وہ ضرور ہونے والی ہے۔
فَاِذَا النُّجُوْمُ طُمِسَتْ (8)
پس جب ستارے مٹا دیے جائیں گے۔
وَاِذَا السَّمَآءُ فُرِجَتْ (9)
اور جب آسمان پھٹ جائیں گے۔
وَاِذَا الْجِبَالُ نُسِفَتْ (10)
اور جب پہاڑ اڑائے جائیں گے۔
وَاِذَا الرُّسُلُ اُقِّتَتْ (11)
اور جب رسول وقت معین پرجمع کیے جائیں گے۔
لِاَيِّ يَوْمٍ اُجِّلَتْ (12)
کس دن کے لیے تاخیر کی گئی تھی۔
لِيَوْمِ الْفَصْلِ (13)
فیصلہ کے دن کے لیے۔
وَمَآ اَدْرَاكَ مَا يَوْمُ الْفَصْلِ (14)
اور آپ کو کیا معلوم کہ فیصلہ کا دن کیا ہے۔
وَيْلٌ يَّوْمَئِذٍ لِّلْمُكَـذِّبِيْنَ (15)
اس دن جھٹلانے والوں کے لیے تباہی ہے۔
اَلَمْ نُهْلِكِ الْاَوَّلِيْنَ (16)
کیا ہم نے پہلوں کو ہلاک نہیں کر ڈالا۔
ثُـمَّ نُتْبِعُهُـمُ الْاٰخِرِيْنَ (17)
پھر ہم ان کے پیچھے دوسروں کو چلائیں گے۔
كَذٰلِكَ نَفْعَلُ بِالْمُجْرِمِيْنَ (18)
مجرموں کے ساتھ ہم ایسا ہی برتاؤ کرتے ہیں۔
وَيْلٌ يَّوْمَئِذٍ لِّلْمُكَذِّبِيْنَ (19)
اس دن جھٹلانے والوں کے لیے تباہی ہے۔
اَلَمْ نَخْلُقكُّمْ مِّنْ مَّآءٍ مَّهِيْنٍ (20)
کیا ہم نے تمہیں ایک ذلیل پانی سے نہیں پیدا کیا۔
فَجَعَلْنَاهُ فِىْ قَرَارٍ مَّكِيْنٍ (21)
پھر ہم نے اس کو ایک محفوظ ٹھکانے میں رکھ دیا۔
اِلٰى قَدَرٍ مَّعْلُوْمٍ (22)
ایک معین دورانیے تک۔
فَقَدَرْنَا فَنِعْمَ الْقَادِرُوْنَ (23)
پھر ہم نے تخمینہ بنایا، ہم تو کیسے اچھے تخمینہ بنانے والے ہیں۔
وَيْلٌ يَّوْمَئِذٍ لِّلْمُكَذِّبِيْنَ (24)
اس دن جھٹلانے والوں کے لیےتباہی ہے۔
اَلَمْ نَجْعَلِ الْاَرْضَ كِفَاتًا (25)
کیا ہم نے زمین کو جمع کرنے والی نہیں بنایا۔
اَحْيَآءً وَّاَمْوَاتًا (26)
زندوں اور مردوں کو۔
وَجَعَلْنَا فِيْـهَا رَوَاسِىَ شَامِخَاتٍ وَّّاَسْقَيْنَاكُمْ مَّآءً فُرَاتًا (27)
اور ہم نے اس میں مضبوط اونچے اونچے پہاڑ رکھ دیے اور ہم نے تمہیں میٹھا پانی پلایا۔
وَيْلٌ يَّوْمَئِذٍ لِّلْمُكَذِّبِيْنَ (28)
اس دن جھٹلانے والوں کے لیے تباہی ہے۔
اِنْطَلِقُـوٓا اِلٰى مَا كُنْتُـمْ بِهٖ تُكَـذِّبُوْنَ (29)
اس (دوزخ) کی طرف چلو جسے تم جھٹلایا کرتے تھے۔
اِنْطَلِقُـوٓا اِلٰى ظِلٍّ ذِىْ ثَلَاثِ شُعَبٍ (30)
ایک سائبان کی طرف چلو جس کے تین حصے ہیں۔
لَّا ظَلِيْلٍ وَّّلَا يُغْنِىْ مِنَ اللَّهَبِ (31)
نہ وہ سایہ کرے اور نہ تپش سے بچائے۔
اِنَّـهَا تَـرْمِىْ بِشَرَرٍ كَالْقَصْرِ (32)
بے شک وہ محل جیسے انگارے پھینکے گی۔
كَاَنَّـهٝ جِمَالَتٌ صُفْرٌ (33)
گویا کہ وہ زرد اونٹ ہیں۔
وَيْلٌ يَّوْمَئِذٍ لِّلْمُكَذِّبِيْنَ (34)
اس دن جھٹلانے والوں کے لیے تباہی ہے۔
هٰذَا يَوْمُ لَا يَنْطِقُوْنَ (35)
یہ وہ دن ہے جس میں بات بھی نہ کر سکیں گے۔
وَلَا يُؤْذَنُ لَـهُـمْ فَيَعْتَذِرُوْنَ (36)
اور نہ انہیں عذر کرنے کی اجازت ہوگی۔
وَيْلٌ يَّوْمَئِذٍ لِّلْمُكَذِّبِيْنَ (37)
اس دن جھٹلانے والوں کے لیے تباہی ہے۔
هٰذَا يَوْمُ الْفَصْلِ ۖ جَـمَعْنَاكُمْ وَالْاَوَّلِيْنَ (38)
یہ فیصلہ کا دن ہے، ہم تمہیں اور پہلوں کو جمع کریں گے۔
فَاِنْ كَانَ لَكُمْ كَيْدٌ فَكِـيْدُوْنِ (39)
پس اگر تمہارے پاس کوئی تدبیر ہے تو مجھ پر کر دیکھو۔
وَيْلٌ يَّوْمَئِذٍ لِّلْمُكَـذِّبِيْنَ (40)
اس دن جھٹلانے والوں کے لیے تباہی ہے۔
اِنَّ الْمُتَّقِيْنَ فِىْ ظِلَالٍ وَّّعُيُوْنٍ (41)
بے شک پرہیزگار ٹھنڈی چھاؤں اور چشموں میں ہوں گے۔
وَفَوَاكِهَ مِمَّا يَشْتَهُوْنَ (42)
اور میووں میں جو وہ چاہیں گے۔
كُلُوْا وَاشْرَبُوْا هَنِـيٓـئًا بِمَا كُنْـتُـمْ تَعْمَلُوْنَ (43)
مزے سے کھاؤ اور پیو ان کاموں کے بدلے جو تم کرتے رہے۔
اِنَّا كَذٰلِكَ نَجْزِى الْمُحْسِنِيْنَ (44)
بے شک ہم اسی طرح نیکو کاروں کو بدلہ دیتے ہیں۔
وَيْلٌ يَّوْمَئِذٍ لِّلْمُكَذِّبِيْنَ (45)
اس دن جھٹلانے والوں کے لیے تباہی ہے۔
كُلُوْا وَتَمَتَّعُوْا قَلِيْلًا اِنَّكُمْ مُّجْرِمُوْنَ (46)
کھاؤ اور چند روز فائدہ اٹھاؤ بے شک تم مجرم ہو۔
وَيْلٌ يَّوْمَئِذٍ لِّلْمُكَذِّبِيْنَ (47)
اس دن جھٹلانے والوں کے لیے تباہی ہے۔
وَاِذَا قِيْلَ لَـهُـمُ ارْكَعُوْا لَا يَرْكَعُوْنَ (48)
اور جب کہا جاتا ہے ان کو کہ رکوع کرو تو وہ رکوع نہیں کرتے۔
(78) سورۃ النباء (مکی، آیات 40)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
عَمَّ يَتَسَآءَلُوْنَ (1)
کس چیز کی بابت وہ آپس میں سوال کرتے ہیں۔
عَنِ النَّـبَاِ الْعَظِـيْمِ (2)
اس بڑی خبر کے متعلق۔
اَلَّذِىْ هُـمْ فِيْهِ مُخْتَلِفُوْنَ (3)
جس میں وہ اختلاف کر رہے ہیں۔
كَلَّا سَيَعْلَمُوْنَ (4)
ہرگز ایسا نہیں عنقریب وہ جان لیں گے۔
ثُـمَّ كَلَّا سَيَعْلَمُوْنَ (5)
پھر ہر گز ایسا نہیں عنقریب وہ جان لیں گے۔
اَلَمْ نَجْعَلِ الْاَرْضَ مِهَادًا (6)
کیا ہم نے زمین کو فرش نہیں بنایا۔
وَالْجِبَالَ اَوْتَادًا (7)
اور پہاڑوں کو میخیں۔
وَخَلَقْنَاكُمْ اَزْوَاجًا (8)
اور ہم نے تمہیں جوڑے جوڑے پیدا کیا۔
وَجَعَلْنَا نَوْمَكُمْ سُبَاتًا (9)
اور تمہاری نیند کو راحت کا باعث بنایا۔
وَجَعَلْنَا اللَّيْلَ لِبَاسًا (10)
اور رات کو پردہ پوش بنایا۔
وَجَعَلْنَا النَّـهَارَ مَعَاشًا (11)
اور دن کو روزی کمانے کے لیے بنایا۔
وَبَنَيْنَا فَوْقَكُمْ سَبْعًا شِدَادًا (12)
اور ہم نے تمہارے اوپر سات سخت (آسمان) بنائے۔
وَجَعَلْنَا سِرَاجًا وَّهَّاجًا (13)
اور ایک جگمگاتا ہوا چراغ بنایا۔
وَاَنْزَلْنَا مِنَ الْمُعْصِرَاتِ مَآءً ثَجَّاجًا (14)
اور ہم نے بادلوں سے زور کا پانی اتارا۔
لِّنُخْرِجَ بِهٖ حَبًّا وَّنَبَاتًا (15)
تاکہ ہم اس سے اناج اور گھاس اگائیں۔
وَجَنَّاتٍ اَلْفَافًا (16)
اور گھنے باغ اگائیں۔
اِنَّ يَوْمَ الْفَصْلِ كَانَ مِيْقَاتًا (17)
بے شک فیصلہ کا دن معین ہو چکا ہے۔
يَوْمَ يُنْفَخُ فِى الصُّوْرِ فَتَاْتُوْنَ اَفْوَاجًا (18)
جس دن صور میں پھونکا جائے گا پھر تم گروہ در گروہ چلے آؤ گے۔
وَفُتِحَتِ السَّمَآءُ فَكَانَتْ اَبْوَابًا (19)
اور آسمان کھولا جائے گا تو (اس میں) دروازے ہوجائیں گے۔
وَسُيِّـرَتِ الْجِبَالُ فَكَانَتْ سَرَابًا (20)
اور پہاڑ اڑائے جائیں گے تو ریت ہو جائیں گے۔
اِنَّ جَهَنَّـمَ كَانَتْ مِرْصَادًا (21)
بے شک دوزخ گھات میں لگی ہے۔
لِّلطَّاغِيْنَ مَاٰبًا (22)
سرکشوں کے لیے ٹھکانہ ہے۔
لَّابِثِيْنَ فِـيْهَآ اَحْقَابًا (23)
کہ وہ اس میں ہمیشہ پڑے رہیں گے۔
لَّا يَذُوْقُوْنَ فِيْـهَا بَـرْدًا وَّلَا شَرَابًا (24)
نہ وہاں کسی ٹھنڈک کا مزہ چکھیں گے اور نہ کسی پینے کی چیز کا۔
اِلَّا حَـمِيْمًا وَّغَسَّاقًا (25)
مگر گرم پانی اور بہتی پیپ۔
جَزَآءً وِّفَاقًا (26)
پورا پورا بدلہ ملے گا۔
اِنَّـهُـمْ كَانُـوْا لَا يَرْجُوْنَ حِسَابًا (27)
بے شک وہ حساب کی امید نہ رکھتے تھے۔
وَكَذَّبُوْا بِاٰيَاتِنَا كِذَّابًا (28)
اور ہماری آیتوں کو بہت جھٹلایا کرتے تھے۔
وَكُلَّ شَىْءٍ اَحْصَيْنَاهُ كِتَابًا (29)
اور ہم نے ہر چیز کو کتاب میں شمار کر رکھا ہے۔
فَذُوْقُوْا فَلَنْ نَّزِيْدَكُمْ اِلَّا عَذَابًا (30)
پس چکھو سو ہم تمہارے لیے عذاب ہی زیادہ کرتے رہیں گے۔
اِنَّ لِلْمُتَّقِيْنَ مَفَازًا (31)
بے شک پرہیزگاروں کے لیے کامیابی ہے۔
حَدَآئِقَ وَاَعْنَابًا (32)
باغ اور انگور۔
وَكَـوَاعِبَ اَتْـرَابًا (33)
اور نوجوان ہم عمر عورتیں۔
وَكَاْسًا دِهَاقًا (34)
اور پیالے چھلکتے ہوئے۔
لَّا يَسْـمَعُوْنَ فِيْـهَا لَغْوًا وَّلَا كِذَّابًا (35)
نہ وہاں بیہودہ باتیں سنیں گے اور نہ جھوٹ۔
جَزَآءً مِّنْ رَّبِّكَ عَطَـآءً حِسَابًا (36)
آپ کے رب کی طرف سے حسب اعمال بدلہ عطا ہوگا۔
رَّبِّ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ وَمَا بَيْنَـهُمَا الرَّحْـمٰنِ لَا يَمْلِكُـوْنَ مِنْهُ خِطَابًا (37)
جو رب ہے آسمانوں اور زمین کا اور جو کچھ ان کے درمیان ہے (اور) بڑا مہربان (ہے)، وہ اس سے بات نہیں کر سکیں گے۔
يَوْمَ يَقُوْمُ الرُّوْحُ وَالْمَلَآئِكَـةُ صَفًّا ۖ لَّا يَتَكَلَّمُوْنَ اِلَّا مَنْ اَذِنَ لَـهُ الرَّحْـمٰنُ وَقَالَ صَوَابًا (38)
جس دن جبرائیل اور سب فرشتے صف باندھ کر کھڑے ہوں گے، کوئی نہیں بولے گا مگر وہ جس کو رحمان اجازت دے گا اور وہ بات ٹھیک کہے گا۔
ذٰلِكَ الْيَوْمُ الْحَقُّ ۖ فَمَنْ شَآءَ اتَّخَذَ اِلٰى رَبِّهٖ مَاٰبًا (39)
یہ یقینی دن ہے پس جو چاہے اپنے رب کے پاس ٹھکانا بنا لے۔
اِنَّـآ اَنْذَرْنَاكُمْ عَذَابًا قَرِيْبًاۚ يَّوْمَ يَنْظُرُ الْمَرْءُ مَا قَدَّمَتْ يَدَاهُ وَيَقُوْلُ الْكَافِرُ يَا لَيْتَنِىْ كُنْتُ تُرَابًا (40)
بے شک ہم نے تمہیں ایک عنقریب آنے والے عذاب سے ڈرایا ہے، جس دن آدمی دیکھے گا جو کچھ اس کے ہاتھوں نے آگے بھیجا تھا اور کافر کہے گا اے کاش میں مٹی ہو گیا ہوتا۔
(79) سورۃ النازعات (مکی، آیات 46)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
وَالنَّازِعَاتِ غَرْقًا (1)
جوڑوں میں گھس کر (سختی سے جان) نکالنے والوں کی قسم ہے۔
وَالنَّاشِطَاتِ نَشْطًا (2)
اور بند کھولنے والوں کی۔
وَالسَّابِحَاتِ سَبْحًا (3)
اور تیزی سے تیرنے والوں کی۔
فَالسَّابِقَاتِ سَبْقًا (4)
پھر دوڑ کر آگے بڑھ جانے والوں کی۔
فَالْمُدَبِّرَاتِ اَمْرًا (5)
پھر ہر امر کی تدبیر کرنے والوں کی۔
يَوْمَ تَـرْجُفُ الرَّاجِفَةُ (6)
جس دن کانپنے والی کانپے گی۔
تَتْبَعُهَا الرَّادِفَةُ (7)
اس کے پیچھے آنے والی پیچھے آئے گی۔
قُلُوْبٌ يَّوْمَئِذٍ وَّاجِفَةٌ (8)
کئی دل اس دن دھڑک رہے ہوں گے۔
اَبْصَارُهَا خَاشِعَةٌ (9)
ان کی آنکھیں جھکی ہوئی ہوں گی۔
يَقُوْلُوْنَ ءَاِنَّا لَمَرْدُوْدُوْنَ فِى الْحَافِرَةِ (10)
وہ کہتے ہیں کیا ہم پہلی حالت میں لوٹائے جائیں گے۔
اَاِذَا كُنَّا عِظَامًا نَّخِرَةً (11)
کیا جب ہم بوسیدہ ہڈیاں ہوجائیں گے۔
قَالُوْا تِلْكَ اِذًا كَرَّةٌ خَاسِرَةٌ (12)
کہتے ہیں کہ یہ تو اس وقت خسارہ کا لوٹنا ہوگا۔
فَاِنَّمَا هِىَ زَجْرَةٌ وَّّاحِدَةٌ (13)
پھر وہ واقعہ صرف ایک ہی ہیبت ناک آواز ہے۔
فَاِذَا هُـمْ بِالسَّاهِرَةِ (14)
پس وہ اسی وقت میدان میں آ موجود ہوں گے۔
هَلْ اَتَاكَ حَدِيْثُ مُوْسٰى (15)
کیا آپ کو موسٰی کا حال معلوم ہوا ہے۔
اِذْ نَادَاهُ رَبُّهٝ بِالْوَادِ الْمُقَدَّسِ طُوًى (16)
جب کہ مقدس وادی طویٰ میں اس کے رب نے اسے پکارا۔
اِذْهَبْ اِلٰى فِرْعَوْنَ اِنَّهٝ طَغٰى (17)
فرعون کے پاس جاؤ کیونکہ اس نے سرکشی کی ہے۔
فَقُلْ هَلْ لَّكَ اِلٰٓى اَنْ تَزَكّــٰى (18)
پس کہو کیا تیری خواہش ہے کہ تو پاک ہو۔
وَاَهْدِيَكَ اِلٰى رَبِّكَ فَتَخْشٰى (19)
اور میں تجھے تیرے رب کی طرف راہ بتاؤں کہ تو ڈرے۔
فَاَرَاهُ الْاٰيَةَ الْكُبْرٰى (20)
پس اس نے اس کو بڑی نشانی دکھائی۔
فَكَذَّبَ وَعَصٰى (21)
تو اس نے جھٹلایا اور نافرمانی کی۔
ثُـمَّ اَدْبَـرَ يَسْعٰى (22)
پھر کوشش کرتا ہوا واپس لوٹا۔
فَحَشَرَ فَنَادٰى (23)
پھر اس نے سب کو جمع کیا پھر پکارا۔
فَقَالَ اَنَا رَبُّكُمُ الْاَعْلٰى (24)
پھر کہا کہ میں تمہارا سب سے برتر رب ہوں۔
فَاَخَذَهُ اللّـٰهُ نَكَالَ الْاٰخِرَةِ وَالْاُولٰى (25)
پھر اللہ نے اس کو آخرت اور دنیا کے عذاب میں پکڑ لیا۔
اِنَّ فِىْ ذٰلِكَ لَعِبْـرَةً لِّمَنْ يَّخْشٰى (26)
بے شک اس میں اس کے لیے عبرت ہے جو ڈرتا ہے۔
اَاَنْتُـمْ اَشَدُّ خَلْقًا اَمِ السَّمَآءُ ۚ بَنَاهَا (27)
کیا تمہارا بنانا بڑی بات ہے یا آسمان کا جس کو ہم نے بنایا ہے۔
رَفَـعَ سَمْكَـهَا فَسَوَّاهَا (28)
اس کی چھت بلند کی پھر اس کو سنوارا۔
وَاَغْطَشَ لَيْلَـهَا وَاَخْرَجَ ضُحَاهَا (29)
اور اس کی رات اندھیری کی اور اس کے دن کو ظاہر کیا۔
وَالْاَرْضَ بَعْدَ ذٰلِكَ دَحَاهَا (30)
اور اس کے بعد زمین کو بچھا دیا۔
اَخْرَجَ مِنْـهَا مَآءَهَا وَمَرْعَاهَا (31)
اس سے اس کا پانی اور اس کا چارا نکالا۔
وَالْجِبَالَ اَرْسَاهَا (32)
اور پہاڑوں کو خوب جما دیا۔
مَتَاعًا لَّكُمْ وَلِاَنْعَامِكُمْ (33)
تمہارے لیے اور تمہارے چار پایوں کے لیے سامان حیات ہے۔
فَاِذَا جَآءَتِ الطَّـآمَّةُ الْكُبْـرٰى (34)
پس جب وہ بڑا حادثہ آئے گا۔
يَوْمَ يَتَذَكَّرُ الْاِنْسَانُ مَا سَعٰى (35)
جس دن انسان اپنے کیے کو یاد کرے گا۔
وَبُرِّزَتِ الْجَحِـيْـمُ لِمَنْ يَّرٰى (36)
اور ہر دیکھنے والے کے لیے دوزخ سامنے لائی جائے گی۔
فَاَمَّا مَنْ طَغٰى (37)
سو جس نے سرکشی کی۔
وَاٰثَـرَ الْحَيَاةَ الـدُّنْيَا (38)
اور دنیا کی زندگی کو ترجیح دی۔
فَاِنَّ الْجَحِـيْمَ هِىَ الْمَاْوٰى (39)
سو بے شک اس کا ٹھکانا دوزخ ہی ہے۔
وَاَمَّا مَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّهٖ وَنَهَى النَّفْسَ عَنِ الْـهَـوٰى (40)
اور لیکن جو اپنے رب کے سامنے کھڑا ہونے سے ڈرتا رہا اور اس نے اپنے نفس کو بری خواہش سے روکا۔
فَاِنَّ الْجَنَّةَ هِىَ الْمَاْوٰى (41)
سو بے شک اس کا ٹھکانا بہشت ہی ہے۔
يَسْاَلُوْنَكَ عَنِ السَّاعَةِ اَيَّانَ مُرْسَاهَا (42)
آپ سے قیامت کی بابت پوچھتے ہیں کہ اس کا قیام کب ہوگا۔
فِـيْمَ اَنْتَ مِنْ ذِكْـرَاهَا (43)
آپ کو اس کے ذکر سے کیا واسطہ۔
اِلٰى رَبِّكَ مُنْـتَـهَاهَا (44)
اس کے علم کی انتہا آپ کے رب ہی کی طرف ہے۔
اِنَّمَآ اَنْتَ مُنْذِرُ مَنْ يَّخْشَاهَا (45)
بے شک آپ تو صرف اس کو ڈرانے والے ہیں جو اس سے ڈرتا ہے۔
كَاَنَّـهُـمْ يَوْمَ يَرَوْنَـهَا لَمْ يَلْبَثُوٓا اِلَّا عَشِيَّةً اَوْ ضُحَاهَا (46)
جس دن اسے دیکھ لیں گے (تو یہی سمجھیں گے کہ دنیا میں) گویا ہم ایک شام یا اس کی صبح تک ٹھہرے تھے۔
(80) سورۃ عبس (مکی، آیات 42)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
عَبَسَ وَتَوَلّـٰى (1)
پیغمبر چیں بجیں (ناخوش) ہوئے اور منہ موڑ لیا۔
اَنْ جَآءَهُ الْاَعْمٰى (2)
کہ ان کے پاس ایک اندھا آیا۔
وَمَا يُدْرِيْكَ لَعَلَّـهٝ يَزَّكّــٰى (3)
اور آپ کو کیا معلوم کہ شاید وہ پاک ہوجائے۔
اَوْ يَذَّكَّرُ فَـتَنْفَعَهُ الـذِّكْرٰى (4)
یا وہ نصیحت پکڑ لے تو اس کو نصیحت نفع دے۔
اَمَّا مَنِ اسْتَغْنٰى (5)
لیکن وہ جو پروا نہیں کرتا۔
فَاَنْتَ لَـهٝ تَصَدّ ٰى (6)
سو آپ کے لیے توجہ کرتے ہیں۔
وَمَا عَلَيْكَ اَلَّا يَزَّكّـٰى (7)
حالانکہ آپ پر اس کے نہ سدھرنے کا کوئی الزام نہیں۔
وَاَمَّا مَنْ جَآءَكَ يَسْعٰى (8)
اور لیکن جو آپ کے پاس دوڑتا ہوا آیا۔
وَهُوَ يَخْشٰى (9)
اور وہ ڈر رہا ہے۔
فَاَنْتَ عَنْهُ تَلَـهّـٰى (10)
تو آپ اس سے بے پروائی کرتے ہیں۔
كَلَّآ اِنَّـهَا تَذْكِـرَةٌ (11)
ایسا نہیں چاہیے بے شک یہ تو ایک نصیحت ہے۔
فَمَنْ شَآءَ ذَكَـرَهٝ (12)
پس جو چاہے اس کو یاد کرے۔
فِىْ صُحُفٍ مُّكَـرَّمَةٍ (13)
وہ عزت والے صحیفوں میں ہے۔
مَّرْفُوْعَةٍ مُّطَهَّرَةٍ (14)
جو بلند مرتبہ اور پاک ہیں۔
بِاَيْدِىْ سَفَرَةٍ (15)
ان لکھنے والوں کے ہاتھوں میں۔
كِـرَامٍ بَـرَرَةٍ (16)
جو بڑے بزرگ نیکو کار ہیں۔
قُتِلَ الْاِنْسَانُ مَآ اَكْفَرَهٝ (17)
انسان پر خدا کی مار وہ کیسا ناشکرا ہے۔
مِنْ اَيِّ شَىْءٍ خَلَقَهٝ (18)
اس نے کس چیز سے اس کو بنایا۔
مِنْ نُّطْفَةٍ خَلَقَهٝ فَقَدَّرَهٝ (19)
ایک بوند سے اس کو بنایا پھر اس کا اندزہ ٹھہرایا۔
ثُـمَّ السَّبِيْلَ يَسَّرَهٝ (20)
پھر اس پر راستہ آسان کر دیا۔
ثُـمَّ اَمَاتَهٝ فَاَقْـبَـرَهٝ (21)
پھر اس کو موت دی پھر اس کو قبر میں رکھوایا۔
ثُـمَّ اِذَا شَآءَ اَنْشَرَهٝ (22)
پھر جب چاہے گا اٹھا کر کھڑا کرے گا۔
كَلَّا لَمَّا يَقْضِ مَآ اَمَرَهٝ (23)
ایسا نہیں چاہیے (جو اس نے کیا) اس نے تعمیل نہیں کی جو اس کو حکم دیا تھا۔
فَلْيَنْظُرِ الْاِنْسَانُ اِلٰى طَعَامِهٖ (24)
پس انسان کو اپنے کھانے کی طرف غور کرنا چاہیے۔
اَنَّا صَبَبْنَا الْمَآءَ صَبًّا (25)
کہ ہم نے اوپر سے مینہ برسایا۔
ثُـمَّ شَقَقْنَا الْاَرْضَ شَقًّا (26)
پھر ہم نے زمین کو چیر کر پھاڑا۔
فَاَنْبَتْنَا فِيْـهَا حَبًّا (27)
پھر ہم نے اس میں اناج اگایا۔
وَعِنَبًا وَّقَضْبًا (28)
اور انگور اور ترکاریاں۔
وَزَيْتُوْنًا وَّنَخْلًا (29)
اور زیتون اور کھجور۔
وَحَدَآئِقَ غُلْبًا (30)
اور گھنے باغ۔
وَفَاكِهَةً وَّّاَبًّا (31)
اور میوے اور گھاس۔
مَّتَاعًا لَّكُمْ وَلِاَنْعَامِكُمْ (32)
تمہارے لیے اور تمہارے چار پایوں کے لیے سامان حیات۔
فَاِذَا جَآءَتِ الصَّآخَّةُ (33)
پھر جس وقت کانوں کا بہرا کرنے والا شور برپا ہوگا۔
يَوْمَ يَفِـرُّ الْمَرْءُ مِنْ اَخِيْهِ (34)
جس دن آدمی اپنے بھائی سے بھاگے گا۔
وَاُمِّهٖ وَاَبِيْهٖ (35)
اور اپنی ماں اور باپ سے۔
وَصَاحِبَتِهٖ وَبَنِيْهِ (36)
اور اپنی بیوی اور اپنے بیٹوں سے۔
لِكُلِّ امْرِئٍ مِّنْـهُـمْ يَوْمَئِذٍ شَاْنٌ يُّغْنِيْهِ (37)
ہر شخص کی ایسی حالت ہوگی جو اس کو اوروں کی طرف سے بے پروا کر دے گی۔
وُجُوْهٌ يَّوْمَئِذٍ مُّسْفِرَةٌ (38)
اور کچھ چہرے اس دن چمک رہے ہوں گے۔
ضَاحِكَـةٌ مُّسْتَبْشِرَةٌ (39)
ہنستے ہوئے خوش و خرم۔
وَوُجُوْهٌ يَّوْمَئِذٍ عَلَيْـهَا غَبَـرَةٌ (40)
اور کچھ چہرے اس دن ایسے ہوں گے کہ ان پر گرد پڑی ہو گی۔
تَـرْهَقُهَا قَتَـرَةٌ (41)
ان پر سیاہی چھا رہی ہو گی۔
اُولٰٓئِكَ هُـمُ الْكَفَرَةُ الْفَجَرَةُ (42)
یہی لوگ ہیں منکر نافرمان۔
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
هَلْ اَتٰى عَلَى الْاِنْسَانِ حِيْنٌ مِّنَ الـدَّهْرِ لَمْ يَكُنْ شَيْئًا مَّذْكُوْرًا (1)
انسان پر ضرور ایک ایسا زمانہ بھی آیا ہے کہ اس کا کہیں کچھ بھی ذکر نہ تھا۔
اِنَّا خَلَقْنَا الْاِنْسَانَ مِنْ نُّطْفَةٍ اَمْشَاجٍۖ نَّبْتَلِيْهِ فَجَعَلْنَاهُ سَـمِيْعًا بَصِيْـرًا (2)
بے شک ہم نے انسان کو ایک مرکب بوند سے پیدا کیا، ہم اس کی آزمائش کرنا چاہتے تھے پس ہم نے اسے سننے والا دیکھنے والا بنا دیا۔
اِنَّا هَدَيْنَاهُ السَّبِيْلَ اِمَّا شَاكِرًا وَّاِمَّا كَفُوْرًا (3)
بے شک ہم نے اسے راستہ دکھا دیا، یا تو وہ شکر گزار ہے اور یا ناشکرا۔
اِنَّـآ اَعْتَدْنَا لِلْكَافِـرِيْنَ سَلَاسِلَ وَاَغْلَالًا وَّسَعِيْـرًا (4)
بے شک ہم نے کافروں کے لیے زنجیریں اور طوق اور دہکتی آگ تیار کر رکھی ہے۔
اِنَّ الْاَبْـرَارَ يَشْرَبُوْنَ مِنْ كَاْسٍ كَانَ مِزَاجُهَا كَافُوْرًا (5)
بے شک نیک ایسی شراب کے پیالے پیئیں گے جس میں چشمہ کافور کی آمیزش ہوگی۔
عَيْنًا يَّشْرَبُ بِـهَا عِبَادُ اللّـٰهِ يُفَجِّرُوْنَـهَا تَفْجِيْـرًا (6)
وہ ایک چشمہ ہوگا جس میں سے اللہ کے بندے پیئیں گے اس کو آسانی سے بہا کر لے جائیں گے۔
يُوْفُوْنَ بِالنَّذْرِ وَيَخَافُوْنَ يَوْمًا كَانَ شَرُّهٝ مُسْتَطِيْـرًا (7)
وہ اپنی منتیں پوری کرتے ہیں اور اس دن سے ڈرتے رہتے ہیں جس کی مصیبت ہر جگہ پھیلی ہوئی ہوگی۔
وَيُطْعِمُوْنَ الطَّعَامَ عَلٰى حُبِّهٖ مِسْكِـيْنًا وَّيَتِيْمًا وَّاَسِيْـرًا (8)
اور وہ اس کی محبت پر مسکین اور یتیم اور قیدی کو کھانا کھلاتے ہیں۔
اِنَّمَا نُطْعِمُكُمْ لِوَجْهِ اللّـٰهِ لَا نُرِيْدُ مِنْكُمْ جَزَآءً وَّلَا شُكُـوْرًا (9)
ہم جو تمہیں کھلاتے ہیں تو خاص اللہ کے لیے، نہ ہمیں تم سے بدلہ لینا مقصود ہے اور نہ شکرگزاری۔
اِنَّا نَخَافُ مِنْ رَّبِّنَا يَوْمًا عَبُوْسًا قَمْطَرِيْـرًا (10)
ہم تو اپنے رب سے ایک اداس (اور) ہولناک دن سے ڈرتے ہیں۔
فَوَقَاهُـمُ اللّـٰهُ شَرَّ ذٰلِكَ الْيَوْمِ وَلَقَّاهُـمْ نَضْرَةً وَّّسُرُوْرًا (11)
پس اللہ اس دن کی مصیبت سے انہیں بچا لے گا اور ان کے سامنے تازگی اور خوشی لائے گا۔
وَجَزَاهُـمْ بِمَا صَبَـرُوْا جَنَّةً وَّّحَرِيْـرًا (12)
اور ان کے صبر کے بدلے ان کو جنت اور ریشمی پوشاکیں دے گا۔
مُّتَّكِئِيْنَ فِيْـهَا عَلَى الْاَرَآئِكِ ۖ لَا يَرَوْنَ فِيْـهَا شَمْسًا وَّلَا زَمْهَرِيْـرًا (13)
اس میں تختوں پر تکیہ لگائے ہوئے ہوں گے، نہ وہاں دھوپ دیکھیں گے اور نہ سردی۔
وَدَانِيَةً عَلَيْـهِـمْ ظِلَالُـهَا وَذُلِّلَتْ قُطُوْفُهَا تَذْلِيْلًا (14)
اور ان پر اس کے سائے جھک رہے ہوں گے اور پھلوں کے گوشے بہت ہی قریب لٹک رہے ہوں گے۔
وَيُطَافُ عَلَيْـهِـمْ بِاٰنِيَةٍ مِّنْ فِضَّةٍ وَّّاَكْوَابٍ كَانَتْ قَوَارِيْـرَا (15)
اور ان پر چاندی کے برتن اور شیشے کے آبخوروں کا دور چل رہا ہوگا۔
قَوَارِيْـرَ مِنْ فِضَّةٍ قَدَّرُوْهَا تَقْدِيْـرًا (16)
شیشے بھی چاندی کے جو ایک خاص انداز پر ڈھالے گئے ہوں گے۔
وَيُسْقَوْنَ فِيْـهَا كَاْسًا كَانَ مِزَاجُهَا زَنْجَبِيْلًا (17)
اور انہیں وہاں ایسی شراب کا پیالہ پلایا جائے گا جس میں سونٹھ کی آمیزش ہوگی۔
عَيْنًا فِيْـهَا تُسَمّـٰى سَلْسَبِيْلًا (18)
وہ وہاں ایک چشمہ ہے جس کا نام سلسبیل ہے۔
وَيَطُوْفُ عَلَيْـهِـمْ وِلْـدَانٌ مُّخَلَّـدُوْنَۚ اِذَا رَاَيْتَـهُـمْ حَسِبْتَـهُـمْ لُؤْلُؤًا مَّنْثُوْرًا (19)
اور ان کے پاس سدا رہنے والے لڑکے (خادم) گھومتے ہوں گے، جو تو ان کو دیکھے گا تو خیال کرے گا کہ وہ بکھرے ہوئے موتی ہیں۔
وَاِذَا رَاَيْتَ ثَـمَّ رَاَيْتَ نَعِيْمًا وَّمُلْكًا كَبِيْـرًا (20)
اور جب تو وہاں دیکھے گا تو نعمت اور بڑی سلطنت دیکھے گا۔
عَالِيَـهُـمْ ثِيَابُ سُنْدُسٍ خُضْرٌ وَّّاِسْتَبْـرَقٌ ۖ وَحُلُّوٓا اَسَاوِرَ مِنْ فِضَّةٍۚ وَّسَقَاهُـمْ رَبُّهُـمْ شَرَابًا طَهُوْرًا (21)
ان پر باریک سبز اور موٹے ریشم کے لباس ہوں گے، اور انہیں چاندی کے کنگن پہنائے جائیں گے، اور انہیں ان کا رب پاک شراب پلائے گا۔
اِنَّ هٰذَا كَانَ لَكُمْ جَزَآءً وَّكَانَ سَعْيُكُمْ مَّشْكُـوْرًا (22)
بے شک یہ تمہارے (نیک اعمال کا) بدلہ ہے اور تمہاری کوشش مقبول ہوئی۔
اِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا عَلَيْكَ الْقُرْاٰنَ تَنْزِيْلًا (23)
بےشک ہم نے ہی آپ پر یہ قرآن تھوڑا تھوڑا اتارا ہے۔
فَاصْبِـرْ لِحُكْمِ رَبِّكَ وَلَا تُطِعْ مِنْـهُـمْ اٰثِمًا اَوْ كَفُوْرًا (24)
پھر آپ اپنے رب کے حکم کا انتظار کیا کریں اور ان میں سے کسی بدکار یا ناشکرے کا کہا نہ مانا کریں۔
وَاذْكُرِ اسْـمَ رَبِّكَ بُكْـرَةً وَّّاَصِيْلًا (25)
اور اپنے رب کا نام صبح اور شام یاد کیا کریں۔
وَمِنَ اللَّيْلِ فَاسْجُدْ لَـهٝ وَسَبِّحْهُ لَيْلًا طَوِيْلًا (26)
اور کچھ حصہ رات میں بھی اس کو سجدہ کیجیے اور رات میں دیر تک اس کی تسبیح کیجیے۔
اِنَّ هٰٓؤُلَآءِ يُحِبُّوْنَ الْعَاجِلَـةَ وَيَذَرُوْنَ وَرَآءَهُـمْ يَوْمًا ثَقِيْلًا (27)
بے شک یہ لوگ دنیا کو چاہتے ہیں اور اپنے پیچھے ایک بھاری دن کو چھوڑتے ہیں۔
نَّحْنُ خَلَقْنَاهُـمْ وَشَدَدْنَآ اَسْرَهُـمْ ۖ وَاِذَا شِئْنَا بَدَّلْنَآ اَمْثَالَـهُـمْ تَبْدِيْلًا (28)
ہم ہی نے انہیں پیدا کیا اور ان کے جوڑ مضبوط کر دیے اور جب ہم چاہیں ان جیسے ان کے بدلے اور لا سکتے ہیں۔
اِنَّ هٰذِهٖ تَذْكِـرَةٌ ۖ فَمَنْ شَآءَ اتَّخَذَ اِلٰى رَبِّهٖ سَبِيْلًا (29)
بے شک یہ ایک نصیحت ہے پس جو کوئی چاہے اپنے رب کی طرف راستہ اختیار کرے۔
وَمَا تَشَآءُوْنَ اِلَّآ اَنْ يَّشَآءَ اللّـٰهُ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ كَانَ عَلِيْمًا حَكِـيْمًا (30)
اور تم جب ہی چاہو گے جب اللہ چاہے گا، بے شک اللہ سب کچھ جاننے والا حکمت والا ہے۔
يُدْخِلُ مَنْ يَّشَآءُ فِىْ رَحْـمَتِهٖ ۚ وَالظَّالِمِيْنَ اَعَدَّ لَـهُـمْ عَذَابًا اَلِيْمًا (31)
جس کو چاہتا ہے اپنی رحمت میں داخل کرتا ہے اور ظالموں کے لیے تو اس نے دردناک عذاب تیار کر رکھا ہے۔
(77) سورۃ المرسلات (مکی، آیات 50)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
وَالْمُرْسَلَاتِ عُرْفًا (1)
ان ہواؤں کی قسم ہے جو نفع پہنچانے کے لیے بھیجی جاتی ہیں۔
فَالْعَاصِفَاتِ عَصْفًا (2)
پھر ان ہواؤں کی جو تندی سے چلتی ہیں۔
وَالنَّاشِرَاتِ نَشْرًا (3)
اور ان ہواؤں کی جو بادلوں کو اٹھا کر پھیلاتی ہیں۔
فَالْفَارِقَاتِ فَرْقًا (4)
پھر ان ہواؤں کی جو بادلوں کو متفرق کر دیتی ہیں۔
فَالْمُلْقِيَاتِ ذِكْرًا (5)
پھر ان ہواؤں کی جو (دل میں) اللہ کی یاد کا القا کرتی ہیں۔
عُذْرًا اَوْ نُذْرًا (6)
الزام اتارنے یا ڈرانے کے لیے۔
اِنَّمَا تُوْعَدُوْنَ لَوَاقِــعٌ (7)
جن کا تم سے وعدہ کیا جاتا ہے وہ ضرور ہونے والی ہے۔
فَاِذَا النُّجُوْمُ طُمِسَتْ (8)
پس جب ستارے مٹا دیے جائیں گے۔
وَاِذَا السَّمَآءُ فُرِجَتْ (9)
اور جب آسمان پھٹ جائیں گے۔
وَاِذَا الْجِبَالُ نُسِفَتْ (10)
اور جب پہاڑ اڑائے جائیں گے۔
وَاِذَا الرُّسُلُ اُقِّتَتْ (11)
اور جب رسول وقت معین پرجمع کیے جائیں گے۔
لِاَيِّ يَوْمٍ اُجِّلَتْ (12)
کس دن کے لیے تاخیر کی گئی تھی۔
لِيَوْمِ الْفَصْلِ (13)
فیصلہ کے دن کے لیے۔
وَمَآ اَدْرَاكَ مَا يَوْمُ الْفَصْلِ (14)
اور آپ کو کیا معلوم کہ فیصلہ کا دن کیا ہے۔
وَيْلٌ يَّوْمَئِذٍ لِّلْمُكَـذِّبِيْنَ (15)
اس دن جھٹلانے والوں کے لیے تباہی ہے۔
اَلَمْ نُهْلِكِ الْاَوَّلِيْنَ (16)
کیا ہم نے پہلوں کو ہلاک نہیں کر ڈالا۔
ثُـمَّ نُتْبِعُهُـمُ الْاٰخِرِيْنَ (17)
پھر ہم ان کے پیچھے دوسروں کو چلائیں گے۔
كَذٰلِكَ نَفْعَلُ بِالْمُجْرِمِيْنَ (18)
مجرموں کے ساتھ ہم ایسا ہی برتاؤ کرتے ہیں۔
وَيْلٌ يَّوْمَئِذٍ لِّلْمُكَذِّبِيْنَ (19)
اس دن جھٹلانے والوں کے لیے تباہی ہے۔
اَلَمْ نَخْلُقكُّمْ مِّنْ مَّآءٍ مَّهِيْنٍ (20)
کیا ہم نے تمہیں ایک ذلیل پانی سے نہیں پیدا کیا۔
فَجَعَلْنَاهُ فِىْ قَرَارٍ مَّكِيْنٍ (21)
پھر ہم نے اس کو ایک محفوظ ٹھکانے میں رکھ دیا۔
اِلٰى قَدَرٍ مَّعْلُوْمٍ (22)
ایک معین دورانیے تک۔
فَقَدَرْنَا فَنِعْمَ الْقَادِرُوْنَ (23)
پھر ہم نے تخمینہ بنایا، ہم تو کیسے اچھے تخمینہ بنانے والے ہیں۔
وَيْلٌ يَّوْمَئِذٍ لِّلْمُكَذِّبِيْنَ (24)
اس دن جھٹلانے والوں کے لیےتباہی ہے۔
اَلَمْ نَجْعَلِ الْاَرْضَ كِفَاتًا (25)
کیا ہم نے زمین کو جمع کرنے والی نہیں بنایا۔
اَحْيَآءً وَّاَمْوَاتًا (26)
زندوں اور مردوں کو۔
وَجَعَلْنَا فِيْـهَا رَوَاسِىَ شَامِخَاتٍ وَّّاَسْقَيْنَاكُمْ مَّآءً فُرَاتًا (27)
اور ہم نے اس میں مضبوط اونچے اونچے پہاڑ رکھ دیے اور ہم نے تمہیں میٹھا پانی پلایا۔
وَيْلٌ يَّوْمَئِذٍ لِّلْمُكَذِّبِيْنَ (28)
اس دن جھٹلانے والوں کے لیے تباہی ہے۔
اِنْطَلِقُـوٓا اِلٰى مَا كُنْتُـمْ بِهٖ تُكَـذِّبُوْنَ (29)
اس (دوزخ) کی طرف چلو جسے تم جھٹلایا کرتے تھے۔
اِنْطَلِقُـوٓا اِلٰى ظِلٍّ ذِىْ ثَلَاثِ شُعَبٍ (30)
ایک سائبان کی طرف چلو جس کے تین حصے ہیں۔
لَّا ظَلِيْلٍ وَّّلَا يُغْنِىْ مِنَ اللَّهَبِ (31)
نہ وہ سایہ کرے اور نہ تپش سے بچائے۔
اِنَّـهَا تَـرْمِىْ بِشَرَرٍ كَالْقَصْرِ (32)
بے شک وہ محل جیسے انگارے پھینکے گی۔
كَاَنَّـهٝ جِمَالَتٌ صُفْرٌ (33)
گویا کہ وہ زرد اونٹ ہیں۔
وَيْلٌ يَّوْمَئِذٍ لِّلْمُكَذِّبِيْنَ (34)
اس دن جھٹلانے والوں کے لیے تباہی ہے۔
هٰذَا يَوْمُ لَا يَنْطِقُوْنَ (35)
یہ وہ دن ہے جس میں بات بھی نہ کر سکیں گے۔
وَلَا يُؤْذَنُ لَـهُـمْ فَيَعْتَذِرُوْنَ (36)
اور نہ انہیں عذر کرنے کی اجازت ہوگی۔
وَيْلٌ يَّوْمَئِذٍ لِّلْمُكَذِّبِيْنَ (37)
اس دن جھٹلانے والوں کے لیے تباہی ہے۔
هٰذَا يَوْمُ الْفَصْلِ ۖ جَـمَعْنَاكُمْ وَالْاَوَّلِيْنَ (38)
یہ فیصلہ کا دن ہے، ہم تمہیں اور پہلوں کو جمع کریں گے۔
فَاِنْ كَانَ لَكُمْ كَيْدٌ فَكِـيْدُوْنِ (39)
پس اگر تمہارے پاس کوئی تدبیر ہے تو مجھ پر کر دیکھو۔
وَيْلٌ يَّوْمَئِذٍ لِّلْمُكَـذِّبِيْنَ (40)
اس دن جھٹلانے والوں کے لیے تباہی ہے۔
اِنَّ الْمُتَّقِيْنَ فِىْ ظِلَالٍ وَّّعُيُوْنٍ (41)
بے شک پرہیزگار ٹھنڈی چھاؤں اور چشموں میں ہوں گے۔
وَفَوَاكِهَ مِمَّا يَشْتَهُوْنَ (42)
اور میووں میں جو وہ چاہیں گے۔
كُلُوْا وَاشْرَبُوْا هَنِـيٓـئًا بِمَا كُنْـتُـمْ تَعْمَلُوْنَ (43)
مزے سے کھاؤ اور پیو ان کاموں کے بدلے جو تم کرتے رہے۔
اِنَّا كَذٰلِكَ نَجْزِى الْمُحْسِنِيْنَ (44)
بے شک ہم اسی طرح نیکو کاروں کو بدلہ دیتے ہیں۔
وَيْلٌ يَّوْمَئِذٍ لِّلْمُكَذِّبِيْنَ (45)
اس دن جھٹلانے والوں کے لیے تباہی ہے۔
كُلُوْا وَتَمَتَّعُوْا قَلِيْلًا اِنَّكُمْ مُّجْرِمُوْنَ (46)
کھاؤ اور چند روز فائدہ اٹھاؤ بے شک تم مجرم ہو۔
وَيْلٌ يَّوْمَئِذٍ لِّلْمُكَذِّبِيْنَ (47)
اس دن جھٹلانے والوں کے لیے تباہی ہے۔
وَاِذَا قِيْلَ لَـهُـمُ ارْكَعُوْا لَا يَرْكَعُوْنَ (48)
اور جب کہا جاتا ہے ان کو کہ رکوع کرو تو وہ رکوع نہیں کرتے۔
(78) سورۃ النباء (مکی، آیات 40)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
عَمَّ يَتَسَآءَلُوْنَ (1)
کس چیز کی بابت وہ آپس میں سوال کرتے ہیں۔
عَنِ النَّـبَاِ الْعَظِـيْمِ (2)
اس بڑی خبر کے متعلق۔
اَلَّذِىْ هُـمْ فِيْهِ مُخْتَلِفُوْنَ (3)
جس میں وہ اختلاف کر رہے ہیں۔
كَلَّا سَيَعْلَمُوْنَ (4)
ہرگز ایسا نہیں عنقریب وہ جان لیں گے۔
ثُـمَّ كَلَّا سَيَعْلَمُوْنَ (5)
پھر ہر گز ایسا نہیں عنقریب وہ جان لیں گے۔
اَلَمْ نَجْعَلِ الْاَرْضَ مِهَادًا (6)
کیا ہم نے زمین کو فرش نہیں بنایا۔
وَالْجِبَالَ اَوْتَادًا (7)
اور پہاڑوں کو میخیں۔
وَخَلَقْنَاكُمْ اَزْوَاجًا (8)
اور ہم نے تمہیں جوڑے جوڑے پیدا کیا۔
وَجَعَلْنَا نَوْمَكُمْ سُبَاتًا (9)
اور تمہاری نیند کو راحت کا باعث بنایا۔
وَجَعَلْنَا اللَّيْلَ لِبَاسًا (10)
اور رات کو پردہ پوش بنایا۔
وَجَعَلْنَا النَّـهَارَ مَعَاشًا (11)
اور دن کو روزی کمانے کے لیے بنایا۔
وَبَنَيْنَا فَوْقَكُمْ سَبْعًا شِدَادًا (12)
اور ہم نے تمہارے اوپر سات سخت (آسمان) بنائے۔
وَجَعَلْنَا سِرَاجًا وَّهَّاجًا (13)
اور ایک جگمگاتا ہوا چراغ بنایا۔
وَاَنْزَلْنَا مِنَ الْمُعْصِرَاتِ مَآءً ثَجَّاجًا (14)
اور ہم نے بادلوں سے زور کا پانی اتارا۔
لِّنُخْرِجَ بِهٖ حَبًّا وَّنَبَاتًا (15)
تاکہ ہم اس سے اناج اور گھاس اگائیں۔
وَجَنَّاتٍ اَلْفَافًا (16)
اور گھنے باغ اگائیں۔
اِنَّ يَوْمَ الْفَصْلِ كَانَ مِيْقَاتًا (17)
بے شک فیصلہ کا دن معین ہو چکا ہے۔
يَوْمَ يُنْفَخُ فِى الصُّوْرِ فَتَاْتُوْنَ اَفْوَاجًا (18)
جس دن صور میں پھونکا جائے گا پھر تم گروہ در گروہ چلے آؤ گے۔
وَفُتِحَتِ السَّمَآءُ فَكَانَتْ اَبْوَابًا (19)
اور آسمان کھولا جائے گا تو (اس میں) دروازے ہوجائیں گے۔
وَسُيِّـرَتِ الْجِبَالُ فَكَانَتْ سَرَابًا (20)
اور پہاڑ اڑائے جائیں گے تو ریت ہو جائیں گے۔
اِنَّ جَهَنَّـمَ كَانَتْ مِرْصَادًا (21)
بے شک دوزخ گھات میں لگی ہے۔
لِّلطَّاغِيْنَ مَاٰبًا (22)
سرکشوں کے لیے ٹھکانہ ہے۔
لَّابِثِيْنَ فِـيْهَآ اَحْقَابًا (23)
کہ وہ اس میں ہمیشہ پڑے رہیں گے۔
لَّا يَذُوْقُوْنَ فِيْـهَا بَـرْدًا وَّلَا شَرَابًا (24)
نہ وہاں کسی ٹھنڈک کا مزہ چکھیں گے اور نہ کسی پینے کی چیز کا۔
اِلَّا حَـمِيْمًا وَّغَسَّاقًا (25)
مگر گرم پانی اور بہتی پیپ۔
جَزَآءً وِّفَاقًا (26)
پورا پورا بدلہ ملے گا۔
اِنَّـهُـمْ كَانُـوْا لَا يَرْجُوْنَ حِسَابًا (27)
بے شک وہ حساب کی امید نہ رکھتے تھے۔
وَكَذَّبُوْا بِاٰيَاتِنَا كِذَّابًا (28)
اور ہماری آیتوں کو بہت جھٹلایا کرتے تھے۔
وَكُلَّ شَىْءٍ اَحْصَيْنَاهُ كِتَابًا (29)
اور ہم نے ہر چیز کو کتاب میں شمار کر رکھا ہے۔
فَذُوْقُوْا فَلَنْ نَّزِيْدَكُمْ اِلَّا عَذَابًا (30)
پس چکھو سو ہم تمہارے لیے عذاب ہی زیادہ کرتے رہیں گے۔
اِنَّ لِلْمُتَّقِيْنَ مَفَازًا (31)
بے شک پرہیزگاروں کے لیے کامیابی ہے۔
حَدَآئِقَ وَاَعْنَابًا (32)
باغ اور انگور۔
وَكَـوَاعِبَ اَتْـرَابًا (33)
اور نوجوان ہم عمر عورتیں۔
وَكَاْسًا دِهَاقًا (34)
اور پیالے چھلکتے ہوئے۔
لَّا يَسْـمَعُوْنَ فِيْـهَا لَغْوًا وَّلَا كِذَّابًا (35)
نہ وہاں بیہودہ باتیں سنیں گے اور نہ جھوٹ۔
جَزَآءً مِّنْ رَّبِّكَ عَطَـآءً حِسَابًا (36)
آپ کے رب کی طرف سے حسب اعمال بدلہ عطا ہوگا۔
رَّبِّ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ وَمَا بَيْنَـهُمَا الرَّحْـمٰنِ لَا يَمْلِكُـوْنَ مِنْهُ خِطَابًا (37)
جو رب ہے آسمانوں اور زمین کا اور جو کچھ ان کے درمیان ہے (اور) بڑا مہربان (ہے)، وہ اس سے بات نہیں کر سکیں گے۔
يَوْمَ يَقُوْمُ الرُّوْحُ وَالْمَلَآئِكَـةُ صَفًّا ۖ لَّا يَتَكَلَّمُوْنَ اِلَّا مَنْ اَذِنَ لَـهُ الرَّحْـمٰنُ وَقَالَ صَوَابًا (38)
جس دن جبرائیل اور سب فرشتے صف باندھ کر کھڑے ہوں گے، کوئی نہیں بولے گا مگر وہ جس کو رحمان اجازت دے گا اور وہ بات ٹھیک کہے گا۔
ذٰلِكَ الْيَوْمُ الْحَقُّ ۖ فَمَنْ شَآءَ اتَّخَذَ اِلٰى رَبِّهٖ مَاٰبًا (39)
یہ یقینی دن ہے پس جو چاہے اپنے رب کے پاس ٹھکانا بنا لے۔
اِنَّـآ اَنْذَرْنَاكُمْ عَذَابًا قَرِيْبًاۚ يَّوْمَ يَنْظُرُ الْمَرْءُ مَا قَدَّمَتْ يَدَاهُ وَيَقُوْلُ الْكَافِرُ يَا لَيْتَنِىْ كُنْتُ تُرَابًا (40)
بے شک ہم نے تمہیں ایک عنقریب آنے والے عذاب سے ڈرایا ہے، جس دن آدمی دیکھے گا جو کچھ اس کے ہاتھوں نے آگے بھیجا تھا اور کافر کہے گا اے کاش میں مٹی ہو گیا ہوتا۔
(79) سورۃ النازعات (مکی، آیات 46)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
وَالنَّازِعَاتِ غَرْقًا (1)
جوڑوں میں گھس کر (سختی سے جان) نکالنے والوں کی قسم ہے۔
وَالنَّاشِطَاتِ نَشْطًا (2)
اور بند کھولنے والوں کی۔
وَالسَّابِحَاتِ سَبْحًا (3)
اور تیزی سے تیرنے والوں کی۔
فَالسَّابِقَاتِ سَبْقًا (4)
پھر دوڑ کر آگے بڑھ جانے والوں کی۔
فَالْمُدَبِّرَاتِ اَمْرًا (5)
پھر ہر امر کی تدبیر کرنے والوں کی۔
يَوْمَ تَـرْجُفُ الرَّاجِفَةُ (6)
جس دن کانپنے والی کانپے گی۔
تَتْبَعُهَا الرَّادِفَةُ (7)
اس کے پیچھے آنے والی پیچھے آئے گی۔
قُلُوْبٌ يَّوْمَئِذٍ وَّاجِفَةٌ (8)
کئی دل اس دن دھڑک رہے ہوں گے۔
اَبْصَارُهَا خَاشِعَةٌ (9)
ان کی آنکھیں جھکی ہوئی ہوں گی۔
يَقُوْلُوْنَ ءَاِنَّا لَمَرْدُوْدُوْنَ فِى الْحَافِرَةِ (10)
وہ کہتے ہیں کیا ہم پہلی حالت میں لوٹائے جائیں گے۔
اَاِذَا كُنَّا عِظَامًا نَّخِرَةً (11)
کیا جب ہم بوسیدہ ہڈیاں ہوجائیں گے۔
قَالُوْا تِلْكَ اِذًا كَرَّةٌ خَاسِرَةٌ (12)
کہتے ہیں کہ یہ تو اس وقت خسارہ کا لوٹنا ہوگا۔
فَاِنَّمَا هِىَ زَجْرَةٌ وَّّاحِدَةٌ (13)
پھر وہ واقعہ صرف ایک ہی ہیبت ناک آواز ہے۔
فَاِذَا هُـمْ بِالسَّاهِرَةِ (14)
پس وہ اسی وقت میدان میں آ موجود ہوں گے۔
هَلْ اَتَاكَ حَدِيْثُ مُوْسٰى (15)
کیا آپ کو موسٰی کا حال معلوم ہوا ہے۔
اِذْ نَادَاهُ رَبُّهٝ بِالْوَادِ الْمُقَدَّسِ طُوًى (16)
جب کہ مقدس وادی طویٰ میں اس کے رب نے اسے پکارا۔
اِذْهَبْ اِلٰى فِرْعَوْنَ اِنَّهٝ طَغٰى (17)
فرعون کے پاس جاؤ کیونکہ اس نے سرکشی کی ہے۔
فَقُلْ هَلْ لَّكَ اِلٰٓى اَنْ تَزَكّــٰى (18)
پس کہو کیا تیری خواہش ہے کہ تو پاک ہو۔
وَاَهْدِيَكَ اِلٰى رَبِّكَ فَتَخْشٰى (19)
اور میں تجھے تیرے رب کی طرف راہ بتاؤں کہ تو ڈرے۔
فَاَرَاهُ الْاٰيَةَ الْكُبْرٰى (20)
پس اس نے اس کو بڑی نشانی دکھائی۔
فَكَذَّبَ وَعَصٰى (21)
تو اس نے جھٹلایا اور نافرمانی کی۔
ثُـمَّ اَدْبَـرَ يَسْعٰى (22)
پھر کوشش کرتا ہوا واپس لوٹا۔
فَحَشَرَ فَنَادٰى (23)
پھر اس نے سب کو جمع کیا پھر پکارا۔
فَقَالَ اَنَا رَبُّكُمُ الْاَعْلٰى (24)
پھر کہا کہ میں تمہارا سب سے برتر رب ہوں۔
فَاَخَذَهُ اللّـٰهُ نَكَالَ الْاٰخِرَةِ وَالْاُولٰى (25)
پھر اللہ نے اس کو آخرت اور دنیا کے عذاب میں پکڑ لیا۔
اِنَّ فِىْ ذٰلِكَ لَعِبْـرَةً لِّمَنْ يَّخْشٰى (26)
بے شک اس میں اس کے لیے عبرت ہے جو ڈرتا ہے۔
اَاَنْتُـمْ اَشَدُّ خَلْقًا اَمِ السَّمَآءُ ۚ بَنَاهَا (27)
کیا تمہارا بنانا بڑی بات ہے یا آسمان کا جس کو ہم نے بنایا ہے۔
رَفَـعَ سَمْكَـهَا فَسَوَّاهَا (28)
اس کی چھت بلند کی پھر اس کو سنوارا۔
وَاَغْطَشَ لَيْلَـهَا وَاَخْرَجَ ضُحَاهَا (29)
اور اس کی رات اندھیری کی اور اس کے دن کو ظاہر کیا۔
وَالْاَرْضَ بَعْدَ ذٰلِكَ دَحَاهَا (30)
اور اس کے بعد زمین کو بچھا دیا۔
اَخْرَجَ مِنْـهَا مَآءَهَا وَمَرْعَاهَا (31)
اس سے اس کا پانی اور اس کا چارا نکالا۔
وَالْجِبَالَ اَرْسَاهَا (32)
اور پہاڑوں کو خوب جما دیا۔
مَتَاعًا لَّكُمْ وَلِاَنْعَامِكُمْ (33)
تمہارے لیے اور تمہارے چار پایوں کے لیے سامان حیات ہے۔
فَاِذَا جَآءَتِ الطَّـآمَّةُ الْكُبْـرٰى (34)
پس جب وہ بڑا حادثہ آئے گا۔
يَوْمَ يَتَذَكَّرُ الْاِنْسَانُ مَا سَعٰى (35)
جس دن انسان اپنے کیے کو یاد کرے گا۔
وَبُرِّزَتِ الْجَحِـيْـمُ لِمَنْ يَّرٰى (36)
اور ہر دیکھنے والے کے لیے دوزخ سامنے لائی جائے گی۔
فَاَمَّا مَنْ طَغٰى (37)
سو جس نے سرکشی کی۔
وَاٰثَـرَ الْحَيَاةَ الـدُّنْيَا (38)
اور دنیا کی زندگی کو ترجیح دی۔
فَاِنَّ الْجَحِـيْمَ هِىَ الْمَاْوٰى (39)
سو بے شک اس کا ٹھکانا دوزخ ہی ہے۔
وَاَمَّا مَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّهٖ وَنَهَى النَّفْسَ عَنِ الْـهَـوٰى (40)
اور لیکن جو اپنے رب کے سامنے کھڑا ہونے سے ڈرتا رہا اور اس نے اپنے نفس کو بری خواہش سے روکا۔
فَاِنَّ الْجَنَّةَ هِىَ الْمَاْوٰى (41)
سو بے شک اس کا ٹھکانا بہشت ہی ہے۔
يَسْاَلُوْنَكَ عَنِ السَّاعَةِ اَيَّانَ مُرْسَاهَا (42)
آپ سے قیامت کی بابت پوچھتے ہیں کہ اس کا قیام کب ہوگا۔
فِـيْمَ اَنْتَ مِنْ ذِكْـرَاهَا (43)
آپ کو اس کے ذکر سے کیا واسطہ۔
اِلٰى رَبِّكَ مُنْـتَـهَاهَا (44)
اس کے علم کی انتہا آپ کے رب ہی کی طرف ہے۔
اِنَّمَآ اَنْتَ مُنْذِرُ مَنْ يَّخْشَاهَا (45)
بے شک آپ تو صرف اس کو ڈرانے والے ہیں جو اس سے ڈرتا ہے۔
كَاَنَّـهُـمْ يَوْمَ يَرَوْنَـهَا لَمْ يَلْبَثُوٓا اِلَّا عَشِيَّةً اَوْ ضُحَاهَا (46)
جس دن اسے دیکھ لیں گے (تو یہی سمجھیں گے کہ دنیا میں) گویا ہم ایک شام یا اس کی صبح تک ٹھہرے تھے۔
(80) سورۃ عبس (مکی، آیات 42)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
عَبَسَ وَتَوَلّـٰى (1)
پیغمبر چیں بجیں (ناخوش) ہوئے اور منہ موڑ لیا۔
اَنْ جَآءَهُ الْاَعْمٰى (2)
کہ ان کے پاس ایک اندھا آیا۔
وَمَا يُدْرِيْكَ لَعَلَّـهٝ يَزَّكّــٰى (3)
اور آپ کو کیا معلوم کہ شاید وہ پاک ہوجائے۔
اَوْ يَذَّكَّرُ فَـتَنْفَعَهُ الـذِّكْرٰى (4)
یا وہ نصیحت پکڑ لے تو اس کو نصیحت نفع دے۔
اَمَّا مَنِ اسْتَغْنٰى (5)
لیکن وہ جو پروا نہیں کرتا۔
فَاَنْتَ لَـهٝ تَصَدّ ٰى (6)
سو آپ کے لیے توجہ کرتے ہیں۔
وَمَا عَلَيْكَ اَلَّا يَزَّكّـٰى (7)
حالانکہ آپ پر اس کے نہ سدھرنے کا کوئی الزام نہیں۔
وَاَمَّا مَنْ جَآءَكَ يَسْعٰى (8)
اور لیکن جو آپ کے پاس دوڑتا ہوا آیا۔
وَهُوَ يَخْشٰى (9)
اور وہ ڈر رہا ہے۔
فَاَنْتَ عَنْهُ تَلَـهّـٰى (10)
تو آپ اس سے بے پروائی کرتے ہیں۔
كَلَّآ اِنَّـهَا تَذْكِـرَةٌ (11)
ایسا نہیں چاہیے بے شک یہ تو ایک نصیحت ہے۔
فَمَنْ شَآءَ ذَكَـرَهٝ (12)
پس جو چاہے اس کو یاد کرے۔
فِىْ صُحُفٍ مُّكَـرَّمَةٍ (13)
وہ عزت والے صحیفوں میں ہے۔
مَّرْفُوْعَةٍ مُّطَهَّرَةٍ (14)
جو بلند مرتبہ اور پاک ہیں۔
بِاَيْدِىْ سَفَرَةٍ (15)
ان لکھنے والوں کے ہاتھوں میں۔
كِـرَامٍ بَـرَرَةٍ (16)
جو بڑے بزرگ نیکو کار ہیں۔
قُتِلَ الْاِنْسَانُ مَآ اَكْفَرَهٝ (17)
انسان پر خدا کی مار وہ کیسا ناشکرا ہے۔
مِنْ اَيِّ شَىْءٍ خَلَقَهٝ (18)
اس نے کس چیز سے اس کو بنایا۔
مِنْ نُّطْفَةٍ خَلَقَهٝ فَقَدَّرَهٝ (19)
ایک بوند سے اس کو بنایا پھر اس کا اندزہ ٹھہرایا۔
ثُـمَّ السَّبِيْلَ يَسَّرَهٝ (20)
پھر اس پر راستہ آسان کر دیا۔
ثُـمَّ اَمَاتَهٝ فَاَقْـبَـرَهٝ (21)
پھر اس کو موت دی پھر اس کو قبر میں رکھوایا۔
ثُـمَّ اِذَا شَآءَ اَنْشَرَهٝ (22)
پھر جب چاہے گا اٹھا کر کھڑا کرے گا۔
كَلَّا لَمَّا يَقْضِ مَآ اَمَرَهٝ (23)
ایسا نہیں چاہیے (جو اس نے کیا) اس نے تعمیل نہیں کی جو اس کو حکم دیا تھا۔
فَلْيَنْظُرِ الْاِنْسَانُ اِلٰى طَعَامِهٖ (24)
پس انسان کو اپنے کھانے کی طرف غور کرنا چاہیے۔
اَنَّا صَبَبْنَا الْمَآءَ صَبًّا (25)
کہ ہم نے اوپر سے مینہ برسایا۔
ثُـمَّ شَقَقْنَا الْاَرْضَ شَقًّا (26)
پھر ہم نے زمین کو چیر کر پھاڑا۔
فَاَنْبَتْنَا فِيْـهَا حَبًّا (27)
پھر ہم نے اس میں اناج اگایا۔
وَعِنَبًا وَّقَضْبًا (28)
اور انگور اور ترکاریاں۔
وَزَيْتُوْنًا وَّنَخْلًا (29)
اور زیتون اور کھجور۔
وَحَدَآئِقَ غُلْبًا (30)
اور گھنے باغ۔
وَفَاكِهَةً وَّّاَبًّا (31)
اور میوے اور گھاس۔
مَّتَاعًا لَّكُمْ وَلِاَنْعَامِكُمْ (32)
تمہارے لیے اور تمہارے چار پایوں کے لیے سامان حیات۔
فَاِذَا جَآءَتِ الصَّآخَّةُ (33)
پھر جس وقت کانوں کا بہرا کرنے والا شور برپا ہوگا۔
يَوْمَ يَفِـرُّ الْمَرْءُ مِنْ اَخِيْهِ (34)
جس دن آدمی اپنے بھائی سے بھاگے گا۔
وَاُمِّهٖ وَاَبِيْهٖ (35)
اور اپنی ماں اور باپ سے۔
وَصَاحِبَتِهٖ وَبَنِيْهِ (36)
اور اپنی بیوی اور اپنے بیٹوں سے۔
لِكُلِّ امْرِئٍ مِّنْـهُـمْ يَوْمَئِذٍ شَاْنٌ يُّغْنِيْهِ (37)
ہر شخص کی ایسی حالت ہوگی جو اس کو اوروں کی طرف سے بے پروا کر دے گی۔
وُجُوْهٌ يَّوْمَئِذٍ مُّسْفِرَةٌ (38)
اور کچھ چہرے اس دن چمک رہے ہوں گے۔
ضَاحِكَـةٌ مُّسْتَبْشِرَةٌ (39)
ہنستے ہوئے خوش و خرم۔
وَوُجُوْهٌ يَّوْمَئِذٍ عَلَيْـهَا غَبَـرَةٌ (40)
اور کچھ چہرے اس دن ایسے ہوں گے کہ ان پر گرد پڑی ہو گی۔
تَـرْهَقُهَا قَتَـرَةٌ (41)
ان پر سیاہی چھا رہی ہو گی۔
اُولٰٓئِكَ هُـمُ الْكَفَرَةُ الْفَجَرَةُ (42)
یہی لوگ ہیں منکر نافرمان۔