- شمولیت
- مارچ 03، 2011
- پیغامات
- 4,178
- ری ایکشن اسکور
- 15,351
- پوائنٹ
- 800
ذیل میں دو روایات پیش کی جا رہی ہیں، ایک ہمارے ہاں مشرقِ اسلامی (بر صغیر ومشرق وسطیٰ وغیرہ) میں معروف قرآن کریم (روایتِ حفص) کی ہے،
جبکہ
دوسری صحیح بخاری کی پہلی روایت ہے۔
پہلی روایت
حفص بن سليمان بن المغيرة الأسدي الكوفي عن عاصم بن أبي النجود الكوفي التابعي عن أبي عبد الرحمٰن عبد الله بن حبيب السلمي عن عثمان بن عفان وعلي بن أبي طالب وزيد بن ثابت وأبي بن كعب عن النبي ﷺ عن جبریل امین عن الله سبحانه وتعالىٰ: ﴿ بسم الله الرحمٰن الرحيم، الحمد لله رب العٰلمين ۔۔۔ من الجنة والناس ﴾
حوالہ
دوسری روایت
قال الشيخ الإمام الحافظ أبو عبد الله محمد بن إسماعيل بن إبراهيم بن المغيرة البخاري حدثنا الحميدي عبد الله بن الزبير قال حدثنا يحيى بن سعيد الأنصاري أنه سمع علقمة بن وقاص الليثي يقول سمعت عمر بن الخطاب رضي الله عنه على المنبر قال سمعت رسول اللهﷺ يقول: «إنما الأعمال بالنيات ۔۔۔ »
حوالہ
ان دونوں قسم کی روایات کے بارے میں تین موقف ہو سکتے ہیں:
پوری امتِ مسلمہ آخری موقف کی حامل ہے، یہی عقیدہ آخرت میں نجات کا باعث ہے، انہیں آخرت میں اِن کا پورا اجر ملے گا۔
فرمانِ باری ہے:
﴿ إِنَّ الَّذِينَ يَكْفُرُونَ بِاللَّـهِ وَرُسُلِهِ وَيُرِيدُونَ أَن يُفَرِّقُوا بَيْنَ اللَّـهِ وَرُسُلِهِ وَيَقُولُونَ نُؤْمِنُ بِبَعْضٍ وَنَكْفُرُ بِبَعْضٍ وَيُرِيدُونَ أَن يَتَّخِذُوا بَيْنَ ذَٰلِكَ سَبِيلًا ١٥٠ أُولَـٰئِكَ هُمُ الْكَافِرُونَ حَقًّا ۚ وَأَعْتَدْنَا لِلْكَافِرِينَ عَذَابًا مُّهِينًا ١٥١ وَالَّذِينَ آمَنُوا بِاللَّـهِ وَرُسُلِهِ وَلَمْ يُفَرِّقُوا بَيْنَ أَحَدٍ مِّنْهُمْ أُولَـٰئِكَ سَوْفَ يُؤْتِيهِمْ أُجُورَهُمْ ۗ وَكَانَ اللَّـهُ غَفُورًا رَّحِيمًا ١٥٢ ﴾ ۔۔۔ سورة النساء
جو لوگ اللہ کے ساتھ اور اس کے پیغمبروں کے ساتھ کفر کرتے ہیں اور جو لوگ یہ چاہتے ہیں کہ اللہ اور اس کے رسولوں کے درمیان فرق رکھیں اور جو لوگ کہتے ہیں کہ بعض نبیوں پر تو ہمارا ایمان ہے اور بعض پر نہیں اور چاہتے ہیں کہ اس کے اور اس کے بین بین کوئی راه نکالیں (150) یقین مانو کہ یہ سب لوگ اصلی کافر ہیں، اور کافروں کے لئے ہم نے اہانت آمیز سزا تیار کر رکھی ہے (151) اور جو لوگ اللہ پر اور اس کے تمام پیغمبروں پر ایمان لاتے ہیں اور ان میں سے کسی میں فرق نہیں کرتے، یہ ہیں جنہیں اللہ ان کو پورا ﺛواب دے گا اور اللہ بڑی مغفرت والا بڑی رحمت والا ہے۔ (152)
اللهم أرنا الحق حقا ورازقنا اتباعه وأرنا الباطل باطلا ورازقنا اجتنابه ولا تجعله ملتبسا علينا فنضل واجعلنا للمتقين إماما
جبکہ
دوسری صحیح بخاری کی پہلی روایت ہے۔
پہلی روایت
حفص بن سليمان بن المغيرة الأسدي الكوفي عن عاصم بن أبي النجود الكوفي التابعي عن أبي عبد الرحمٰن عبد الله بن حبيب السلمي عن عثمان بن عفان وعلي بن أبي طالب وزيد بن ثابت وأبي بن كعب عن النبي ﷺ عن جبریل امین عن الله سبحانه وتعالىٰ: ﴿ بسم الله الرحمٰن الرحيم، الحمد لله رب العٰلمين ۔۔۔ من الجنة والناس ﴾
حوالہ
دوسری روایت
قال الشيخ الإمام الحافظ أبو عبد الله محمد بن إسماعيل بن إبراهيم بن المغيرة البخاري حدثنا الحميدي عبد الله بن الزبير قال حدثنا يحيى بن سعيد الأنصاري أنه سمع علقمة بن وقاص الليثي يقول سمعت عمر بن الخطاب رضي الله عنه على المنبر قال سمعت رسول اللهﷺ يقول: «إنما الأعمال بالنيات ۔۔۔ »
حوالہ
ان دونوں قسم کی روایات کے بارے میں تین موقف ہو سکتے ہیں:
- دونوں کا انکار کر دیا جائے کہ یہ دونوں من عند اللہ وحی نہیں!
- دونوں میں فرق کیا جائے۔ ان میں ایک من عند اللہ وحی ہے اور دوسری من عند اللہ وحی نہیں!
- دونوں پر ایمان لایا جائے کہ یہ دونوں من عند اللہ وحی ہیں!
پوری امتِ مسلمہ آخری موقف کی حامل ہے، یہی عقیدہ آخرت میں نجات کا باعث ہے، انہیں آخرت میں اِن کا پورا اجر ملے گا۔
فرمانِ باری ہے:
﴿ إِنَّ الَّذِينَ يَكْفُرُونَ بِاللَّـهِ وَرُسُلِهِ وَيُرِيدُونَ أَن يُفَرِّقُوا بَيْنَ اللَّـهِ وَرُسُلِهِ وَيَقُولُونَ نُؤْمِنُ بِبَعْضٍ وَنَكْفُرُ بِبَعْضٍ وَيُرِيدُونَ أَن يَتَّخِذُوا بَيْنَ ذَٰلِكَ سَبِيلًا ١٥٠ أُولَـٰئِكَ هُمُ الْكَافِرُونَ حَقًّا ۚ وَأَعْتَدْنَا لِلْكَافِرِينَ عَذَابًا مُّهِينًا ١٥١ وَالَّذِينَ آمَنُوا بِاللَّـهِ وَرُسُلِهِ وَلَمْ يُفَرِّقُوا بَيْنَ أَحَدٍ مِّنْهُمْ أُولَـٰئِكَ سَوْفَ يُؤْتِيهِمْ أُجُورَهُمْ ۗ وَكَانَ اللَّـهُ غَفُورًا رَّحِيمًا ١٥٢ ﴾ ۔۔۔ سورة النساء
جو لوگ اللہ کے ساتھ اور اس کے پیغمبروں کے ساتھ کفر کرتے ہیں اور جو لوگ یہ چاہتے ہیں کہ اللہ اور اس کے رسولوں کے درمیان فرق رکھیں اور جو لوگ کہتے ہیں کہ بعض نبیوں پر تو ہمارا ایمان ہے اور بعض پر نہیں اور چاہتے ہیں کہ اس کے اور اس کے بین بین کوئی راه نکالیں (150) یقین مانو کہ یہ سب لوگ اصلی کافر ہیں، اور کافروں کے لئے ہم نے اہانت آمیز سزا تیار کر رکھی ہے (151) اور جو لوگ اللہ پر اور اس کے تمام پیغمبروں پر ایمان لاتے ہیں اور ان میں سے کسی میں فرق نہیں کرتے، یہ ہیں جنہیں اللہ ان کو پورا ﺛواب دے گا اور اللہ بڑی مغفرت والا بڑی رحمت والا ہے۔ (152)
اللهم أرنا الحق حقا ورازقنا اتباعه وأرنا الباطل باطلا ورازقنا اجتنابه ولا تجعله ملتبسا علينا فنضل واجعلنا للمتقين إماما