" الذي يُداوم على تلاوة القرآن يُذَلُّ له لسانه ويسهل عليه قراءتُه ؛ فإذا هجره ثَقُلَت عليه القراءة وشقّت عليه".
فتح الباري لابن حجر٩ / ٧٩
قرآن مجید کی باقاعدگی سے تلاوت کرنے سے زبان رواں رہتی ہے ، قرآن پڑھنا آسان لگتا ہے ، لیکن جب انسان کچھ عرصہ تلاوت ترک کردیتا ہے تو دوبارہ قرآن پڑھنا مشکل اور باعث مشقت محسوس ہوتا ہے ۔
لہذا پہلی بات تو یہ ہے کہ ہمیشہ قرآن کی تلاوت کرتے رہیں ، لیکن اگر کبھی کسی وجہ سے وقفہ آجائے ، اور پھر دوبارہ قرآن پڑھنا مشکل محسوس ہو تو پھر ذرا ہمت کرکے پڑھتے رہیں ، کچھ ہی دنوں بعد اللہ تعالی گرھیں کھول دیں گے ۔ إن شاءاللہ ۔
قرآن مجید کو سمجھ کر پڑھنا مطلوب و مقصود ہے ، لیکن بعض دفعہ شیطان انسان کو تدبر و تفکر کی امید دلا کر خالی تلاوت قرآن سے بھی محروم کردیتا ہے ۔ اگر آپ کو محسوس ہورہا ہو کہ سمجھ کر یا ترجمہ کے ساتھ پڑھنے کی نیت لے کر آپ تلاوت قرآن سے بھی محروم ہورہے ہیں تو اپنے رویے پر نظر ثانی کریں ۔ قرآن کا فہم اور تلاوت دونوں کی ہی بہت فضیلت ہے ، اگر ایک کام میں سستی ہورہی ہے تو دوسرے سے محروم مت ہوں ۔