یہ سب قرآن کی بے ادبی اور گستاخی ہے، اور لا علمی کا نتیجہ ہے۔ ان لوگوں کو اگر کہا جائے کہ کوئی شخص فتاویٰ عالمگیری، ھدایہ اور بہشتی زیور پر پیشاب کر دے تو یہ لوگ اسے گستاخ کہیں گے اور برا مان جائیں گے لیکن قرآن کے متعلق ان لوگوں کو گستاخی نظر نہیں آتی بلکہ اچھی تعبیر لگتی ہے۔
اللہ ہدایت عطا فرمائے آمین